وزارتِ تعلیم
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان نے کام کے مستقبل : ہندوستان اور سنگاپور کی ہنر مندی کی ڈھانچہ سازی اور ہندوستان اورسنگاپور کے حکمرانی کے ماڈلس پر ورکشاپ سے خطاب کیا


ہندوستان اور سنگاپور مستقبل کےلئے تیار ورک فورس   قائم کرنے کے لئے مل کر کام کرسکتے ہیں

Posted On: 25 APR 2023 5:02PM by PIB Delhi

تعلیم ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج بھوونیشور میں کام کے مستقبل : ہندوستان اور سنگاپور کی ہنر مندی کی ڈھانچہ سازی اور ہندوستان اورسنگاپور کے حکمرانی کے ماڈلس پر ورکشاپ سے خطاب کیا۔ہندوستان میں سنگاپور کے ہائی کمشنر عالی جناب سمن وانگ ،سنگاپور کی وزارت تعلیم میں اعلیٰ تعلیم اور ہنر مندی کی ڈپٹی سکریٹری محترمہ میلیسا کھو بھی مکمل اجلاس کا حصہ تھیں۔ اعلیٰ تعلیم کے سکریٹری جناب کے سنجے مورتی ، ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کے سکریٹری جناب اتل کمار تیواری ،اعلیٰ تعلیم اور خواندگی کے سکریٹری جناب سنجے کمار اور تعلیم و ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کے وزارت کے سینئر عہدہ داروں نے بھی ورکشاپ میں شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-04-25at17.01.29LBJS.jpeg

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے جناب دھرمیندر پردھان نے اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ انہوں نے  دن بھر چلنے والے ورکشاپ میں ہندوستان اور سنگاپور کے وفد ہنر مندی کے ایکو نظام کے شراکتداروں ، ماہرین تعلیم اور طلبا  کے ساتھ شرکت کی۔جس کا اہتمام جی 20 کی تیسری ای ڈی ڈبلیو جی میٹنگ کے موقع پر کیا گیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-04-25at17.00.229DJW.jpeg

وزیر موصوف نے کہا ہنر مندی کے فروغ اور تعلیمی اشتراک کلیدی شراکتداری کا ایک اہم عنصر ہے ۔ ہندوستان اور سنگا پور دونوں  کے پاس  آپسی ترجیحات  کے حصول خاص طور پر مستقبل کے لئے تیار ورک فورس تیار کرنے کے لئے  مل کر کام کرنے کی زبردست گنجائش موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم  کوہنر مندی کی از سر نو تشریح کرنا ہے اور اس کی ساکھ کو پھر سے بہتر بنانا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہنر مندی زندگی بھر چلنے والا عمل ہے ، آئندہ کوارٹر سینچری میں عالمی سطح پر کام کرنے والی آبادی کا 25 فیصد ہندوستان سے ہی آئے گااور جب تک ہم اپنے نوجوان آبادی کو ہنر منداور ہنر سے آراستہ نہیں کردیتے اور انہیں کام کے مستقبل کے لئے تیار نہیں کرتے ہم عالمی ذمہ داریوں کو پورا نہیں کرسکتے۔

جناب پردھان نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں قومی تعلیمی پالیسی 2020  کو اجاگر کیا جس میں وزیر اعظم نے تعلیم اور ہنر مندی پر مساوی اہمیت دی ہے۔اس نے  نیشنل کریڈٹ فریم ورک کے ذریعہ اسکولوں کے انٹی گریشن اور ہنر مندی  اور ہوریزینٹل ورٹیکل موبیلٹی کی راہ ہموار کی ہے اور ہندوستان کے ہنر مندی کے ایکو نظام کی از سر نو تشریح کی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-04-25at17.00.23C11K.jpeg

جناب پردھان نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان اور سنگاپور کے درمیان مشترکہ ورکشاپ میں سنگاپور کی مہارت اور معلومات  کو بروئے کار لانے پر توجہ دی جائے گی اور ہنر مندی کی راہ میں حائل رکاوٹوں کی دور کرنے کے لئے آپسی تجربات مشترک کرنے میں سہولت پیدا ہوگی اور ہندوستانی ہنر مندی کے ایکو نظام کو مزید تبدیل کرنے کا موقع حاصل ہوگا ۔ انہوں نے اس خوشی کا اظہار کیا کہ کام کے مستقبل کے تناظر میں ہندوستان اور سنگاپور تین بڑے پہلوؤں پر تبادلہ خیال کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ پوری جاں فشانی  کے ساتھ مصروف عمل ہے۔ یہ تین اہم پہلوں ہیں:

  1. ہنر مندی کے لئے نئے نصاب کا فروغ
  2. اعلیٰ تعلیم میں ہنر مندی کے ایکو نظام  کے لئے فریم ورک
  3. تاحیاب ہنر مندی کے لئے لازمی اپرینٹشپ اور فریم ورک

محترمہ سمن وانگ نے اپنے خطاب کے دوران قریبی تعلقات کا ذکر کیا جو کہ سنگاپور کے بھارت کے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ سنگاپور پہلا ملک ہے جس نے اپنے ادائیگی کے تیز نظام پے ناؤ کے ذریعہ یو پی آئی کے ساتھ رابطے قائم کئے۔کچھ دن پہلے ہندوستانی راکٹ پی ایس ایل وی نے سنگاپور کے دو سیارچہ خلاء میں بھیجے تھے۔انہوں نے کہا کہ ہنر مندی کے شعبے میں اس تعاون کو آگے بڑھانے کے زبردست مواقع موجود ہیں۔انہوں نے  واضح کیا کہ سنگاپور ، کوئی پیچھے نہ رہ جائے  کی ہنر مندی کی فلاسفی ،شاندار روزگار کے لئے تربیت اور ایک بھروسے مند ملک کی تعمیر پر عمل کرتا ہے۔کیونکہ شاندار روزگار افراد اور ان کے کنبوں میں اعتماد کو بڑھاتا ہے ۔

اس ورکشاپ کے مقصد تین گنا ہیں  (a)   ہندوستان اور سنگاپور کے درمیان علم کے تبادلے کو بروئے کار لانا، مثبت اصلاح کی مالا مال تاریخ کے ساتھ دونوں ملکوں کا تعلیم اور ہنر مندی کے شعبے میں پیشرفت ۔آج کی ورکشاپ میں جن امور پر غور وخوض کیا گیا اس سے بہترین طورطریقے سیکھنے پالیسی ،رد عمل میں آسانی ہوئی ہے۔اس کی بدولت تعلیم اور ہنر مندی کے ایکو نظام کے فروغ میں مدد ملے گی۔ (b)     تبادلہ خیال کے نتیجے میں، تعاون کے لیے راہیں بھی دریافت ہوئیں، اور(c) آخر میں، ورکشاپ نے قابلیت کے جال کو توڑنے میں بہت اہم کردار ادا کیا۔ وقت گزرنے کے ساتھ، ہم جو کچھ کرتے ہیں اس میں ہم بہتر سے بہتر ہوتے جاتے ہیں لیکن یہ ہماری سوچ کو بعض سمتوں میں محدود کر دیتا ہے۔ اس لیے، جب ہمیں نئی دنیا کے لیے اختراع کرنے کی ضرورت ہوتی ہے، تو مشکل نئے نظریات تیار کرنے میں اتنی رکاوٹ نہیں ہوتی جتنی کہ پرانے خیالات سے فرار ہونے میں ہوتی ہے۔دو مختلف ممالک کے  شراکتداروں کے ایک بہت ہی متنوع سیٹ کو ایک چھت کے نیچے اکٹھا کرتے ہوئے، اس ورکشاپ نے ہمارے نقطہ نظر اور سوچ کو آگے  لے جانےکے راستے کھول دئے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-04-25at17.01.025NC0.jpeg

متن کے لحاظ سے تین موضوعاتی مباحثہ ہوئے۔پیشہ ورانہ تعلیم کو وسیع پیمانے پر اپنانے کے لیے اس کا احترام کرنا چاہیے۔اس کے نتیجے میں، نہ صرف لیبر مارکیٹ میں بلکہ مرکزی دھارے کی اسکولی تعلیم میں بھی ترقی کے راستے تیار کرکے  بنانے کے ذریعے قابل بنایا جاتا ہے۔ لہذا، اسکولی تعلیمی نصاب میں ہنر مندی کے انضمام پر پہلےاجلاس نے اس بات کی سمجھ کو آگے بڑھایا کہ کس طرح پیشہ ورانہ تعلیم کے سیکھنے والوں کے لیے تعلیم میں ترقی کے راستے بنائے جا سکتے ہیں۔ پیشہ ورانہ تعلیم کو بھی اپنانے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس لیے دوسرے اجلاس میں مستقبل کے لیے تیار افرادی قوت بنانے کے لیے ایک مستعد اور لچکدارٹی وی ای ٹی ایکو سسٹم پر توجہ مرکوز کی گئی۔ اس بحث نے ان مختلف طریقوں کی تفہیم کو آگے بڑھایا جن میں صنعت ٹی وی ای ٹی کے گریجویٹس کے لیے اعلیٰ افرادی قوت کے نتائج کو آگے بڑھانے اور انھیں مستقبل کے لیے تیار کرنے کے لیے ٹی وی ای ٹی ایکو سسٹم کے ساتھ مطلع اور مربوط کر سکتی ہے۔ آخر میں، یہ کہنا مناسب ہے کہ ہم ایک ناقابل یقین حد تک متحرک دنیا میں رہتے ہیں۔ جنریٹو اے آئی جیسی تیز رفتار تکنیکی ترقی کام کی دنیا کو بدل رہی ہے اور تعلیمی نظام سے ہی جواب کی ضرورت ہے۔ عالمی بینک کی ایک حالیہ رپورٹ میں، یہ پایا گیا کہ اےآئی کا سب سے اہم اثر کام کا نقصان نہیں ہے جیسا کہ سوچا جاتا ہے، بلکہ کام کی از سر نو ترتیب ہے تاکہ انسان اور مشینیں پیداواری صلاحیت کو بڑھانے کے لیے مل کر کام کر سکیں۔ اس طرح کے تیز رفتار ماحول میں، سیکھنے کی صلاحیت اہم ہے لیکن اتنی اہم نہیں جتنی سیکھنے اور نہسیکھنے کی صلاحیت پر ہے۔ اس لیے تیسرا اجلاس کام کے مستقبل کے تناظر میں تاحیات سیکھنے اور ہنر کی پہچان پر مرکوز رہا۔

***********

ش ح ۔  ح ا  ۔ م ش

U. No.4493


(Release ID: 1919719)