صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزارت صحت نے حفظان صحت پرمبنی اور محفوظ خوراک کے طریقوں کو فروغ دینے کے لیے ملک بھر میں 100 فوڈ اسٹریٹس کو فعال کرنے کی تجویز دی


ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ہر فوڈ اسٹریٹ کے لئے 1 کروڑ روپے کی مالی امداد

فوڈ اسٹریٹ پروگرام کو کامیاب بنانے کے لیے ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کی دیگر جاری اسکیموں کے ساتھ ہم آہنگی

محفوظ خوراک کےطور طریقوں سے نہ صرف مقامی کھانے کے کاروبار کی حفظان صحت کی ساکھ بہتر ہوتی ہے بلکہ مقامی روزگار، سیاحت اور معیشت کو بھی فروغ ملتا ہے۔

Posted On: 20 APR 2023 4:02PM by PIB Delhi

ایک اہم اور اختراعی اقدام کرتے ہوئے  ، مرکزی وزارت صحت نے ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے ساتھ مل کر ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے ملک بھر کے 100 اضلاع میں 100 فوڈ اسٹریٹ تیار کرنے کی درخواست کی ہے۔ اس پہل قدمی کو ایک پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے تاکہ حفظان صحت پر مبنی اور محفوظ خوراک کے طریقوں کو یقینی بنانے کے لیے ملک بھر میں اس طرح کی دیگر اسٹریٹس کے لیے ایک مثال قائم کی جا سکے۔ اس پروجیکٹ کا مقصد خوراک کے کاروبار اور کمیونٹی کے اراکین کے درمیان محفوظ اور صحت مند کھانے کے طور طریقوں  کو اختیارکرنےکی حوصلہ افزائی کرنا ہے، اس طرح خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی روک تھام کرتےہوئے صحت کے مجموعی نتائج کو بہتر بنایا جاسکے گا ۔

ریاستوں کو لکھے گئے  ایک خط میں،  صحت کے مرکزی سکریٹری جناب راجیش بھوشن اور ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری جناب منوج جوشی نے اس بات پر روشنی ڈالی ہے کہ ’’شہریوں کی اچھی صحت کے لیے محفوظ اور صحت بخش خوراک تک آسان رسائی بہت ضروری ہے۔ محفوظ خوراک کےلئےاختیارکئےجانےوالے طورطریقوں سے نہ صرف ’’صحیح کھاؤ مہم‘‘ اور فوڈ سیفٹی کو فروغ ملے گا، بلکہ کھانے پینے کے مقامی کاروباروں کی حفظان صحت کی ساکھ کو بہتر بنایا جائے گا، اس سے  مقامی روزگار، سیاحت میں بہتری آئےگی اور اس کے نتیجے میں معیشت کو فروغ ملے گا۔ اس کے ذریعہ ایک زیادہ صاف ستھرےاور  زیادہ سرسبز ماحول کی طرف رہنمائی  بھی کی جاسکے گی۔

سٹریٹ فوڈ روایتی طور پر ہندوستانی معاشرے کا ایک لازمی حصہ رہے ہیں اور پورے ملک میں موجود ہیں۔ وہ کھانوں کی بھرپور مقامی روایت کی نمائندگی کرتے ہیں۔ سٹریٹ فوڈز نہ صرف لاکھوں لوگوں کو سستی قیمتوں پر روزانہ کی خوراک فراہم کرتے ہیں بلکہ بڑی تعداد میں لوگوں کو براہ راست روزگار بھی فراہم کرتے ہیں اور سیاحت کی صنعت کو بھی سہارا دیتے ہیں۔ اسٹریٹ فوڈ  کےآؤٹ لیٹس اور مراکز پر غذائی تحفظ اور حفظان صحت کا معاملہ تشویش کا باعث بنا ہوا ہے۔ تیزرفتاری سے ہونے والی شہری کاری کے  اس دور میں ، جب کہ ان مراکز کی وجہ سے خوراک تک آسانی سے رسائی ممکن ہوئی ہے، اس نے غیر صحت بخش اور غیر محفوظ کھانے کے طریقوں کی وجہ سے کھانے کی آلودگی اور اس سے منسلک صحت کے مسائل کو بھی بڑھا دیا ہے۔

اس منفرد پہل کو نیشنل ہیلتھ مشن (این ایچ ایم) کے ذریعے ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت اورایف ایس ایس اے آئی کے تکنیکی تعاون کے ساتھ لاگو کیا جائے گا۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایک کروڑ روپے فی فوڈ اسٹریٹ/اضلاع کی شکل میں اس اقدام کے لیے مالی امداد دی جائے گی تاکہ  سنگین خامیوں کاازالہ کیا جا سکے۔ ملک بھر کے 100 اضلاع میں ایسی 100 فوڈ اسٹریٹ کھولی جائیں گی (فہرست نیچے دی گئی ہے) ۔ یہ امداد نیشنل ہیلتھ مشن  (این ایچ ایم) کے تحت 60:40 یا 90:10 کے تناسب سے اس شرط کے ساتھ فراہم کی جائے گی کہ ان فوڈ اسٹریٹ کی معیاری برانڈنگ ایف ایس ایس اے آئی کے رہنما خطوط کے مطابق کی جائے گی۔

ریاستی سطح پر میونسپل کارپوریشنز/ترقیاتی اتھارٹیز/ضلع کلکٹر مالی وسائل اور فزیکل انفراسٹرکچر کے لحاظ سے ہم آہنگی کو یقینی بنانے کے لیے بڑے اقدامات کریں گے۔ غذائی تحفظ کے معیارات کو بڑھانے کے لیے مختلف دیگر اقدامات جیسے فوڈ ہینڈلرز کی تربیت، تھرڈ پارٹی آڈٹ، اور صحیح اسٹریٹ فوڈ کاانتخاب  ’ فوڈ اسٹریٹس کی جدید کاری کے لئے معیاری طور طریقے ‘کی تصدیق جیسے اقدامات کیے گئے ہیں۔ ’’سپورٹ ٹو اربن اسٹریٹ وینڈرس(ایس یو ایس وی)‘‘ جیسی اسکیمیں،جو کہ  دین دیال انتیودیا یوجنا کا ایک جزو ہے ، قومی شہری روزی روٹی مشن (ڈی اے وائی این یو ایل ایم ) ، ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت جیسی اسکیمیں بھی شروع کی گئی ہیں ۔ مزید برآں، ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے سڑک کے دکانداروں کے لیے تربیتی پروگرام بھی منعقد کر سکتے ہیں تاکہ ان کو کھانے کی حفاظت، حفظان صحت کی دیکھ بھال، اور فضلہ کو ٹھکانے لگانے جیسے پہلوؤں پر توجہ دینے کی طرف راغب کرسکیں ۔

فوڈ اسٹریٹس کی تجویز کردہ تعداد کی ریاستی فہرست

نمبرشمار

ریاست /مرکز کے زیر انتظام علاقے

فوڈ اسٹریٹس کی تعداد

1

آندھرا پردیش

4

2

آسام

4

3

بہار

4

4

چھتیس گڑھ

4

5

نئی دہلی

3

6

گوا

2

7

گجرات

4

8

ہریانہ

4

9

ہماچل پردیش

3

10

جموں و کشمیر

3

11

جھارکھنڈ

4

12

کرناٹک

4

13

کیرالہ

4

14

لداخ

1

15

مدھیہ پردیش

4.

16

مہاراشٹر

4

17

اوڈیشہ

4

18

پنجاب

4

19

راجستھان

4

20

تمل ناڈو

4

21

تلنگانہ

4

22

اتر پردیش

4

23

اتراکھنڈ

4.

24

مغربی بنگال

4

25

اروناچل پردیش

1

26

منی پور

1

27

میگھالیہ

1

28

میزورم

1

29

ناگالینڈ

1

30

سکم

1

31

تریپورہ

1

32

انڈمان اورنیکوبار جزائر

1

33

چندی گڑھ

1

34

دمن او ر دیو، دادر نگرحویلی

1

35

لکشدیپ

1

36

پانڈیچیری

1

 

میزان

100

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

**********

ش ح۔ س ب ۔ ف ر

U. No.4337


(Release ID: 1918477) Visitor Counter : 140