امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی   وزیر داخلہ و امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ آج نئی دہلی میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے ریاستوں ؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے اینٹی –نارکوٹکس ٹاسک فورس کے سربراہوں کی پہلی قومی کانفرنس میں شامل ہوئے


وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں ہم 2047 تک نشے سے  پاک ہندوستان بنانے کے عہد کے ساتھ مل کر کام کریں گے

نشے سے پاک ہندوستان آنے والی نسلوں اور مستقبل کے لئے بہت اہم ہے،آج ہم نشے کے خلاف لڑائی میں ایسے پلیٹ فارم پر کھڑے ہیں جہاں سے ہم مضبوط عہد ، اجتماعی کوشش ، ٹیم انڈیا اور مکمل سرکار کے وژن سے آگے بڑھیں گے تو کامیابی یقینی ہے

ملک کی نوجوان نسل کو پیسے کے لئے برباد کرنے والے ،بلکہ ملک کی معیشت  کو تباہ کرنے والے اور نارکو-دہشت گردی کے ذریعے قومی سلامتی  کے  سمجھوتہ کرنے والے  نشے کے سوداگروں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے

ادویہ کو مناسب عمل سے ضائع کرنا ضروری ہے ورنہ بدعنوانی کی وجہ سے  ادویہ کے روٹیشن کا امکان ہوگا، دواؤں کو ضائع کرنے  کا پروگرام عوامی طور سے منعقد کئے جانے چاہئیں، اس سے عوامی بیداری پیدا ہوگی

ہندوستان آج وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ایک فیصلہ کن موڑ پر ہے اور ہم 130 کروڑ ہندوستانیوں کے مضبوط عہد سے نشے کے خلاف اس لڑائی کو جیت سکتے ہیں

اگر ہم منظم طریقے سے اور تال میل کے ساتھ نشے کے خلاف لڑائی لڑیں گے تبھی ہم آزادی کی صدی میں نشے سے پاک ہندوستان کی تعمیر کرکے اپنے آنے والی نسلوں کو ایک اچھا مستقبل دے پائیں گے

نارکو سے متعلق ایف ایس ایل جدید کاری کے لئے تمام ریاستوں کو مرکزی    فنڈ کا بھی استعمال کرنا چاہئے

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں وزارت داخلہ نے تین نکاتی حکمت عملی تیار کی ہے-ادارہ جاتی ڈھانچے کو مضبوط کرنا، تمام نارکو ایجنسیوں کے درمیان اشتراک اور وسیع عوامی بیداری مہم

وزیر اعظم مودی کے ’’ٹیم انڈیا اور مکمل سرکار اَپروچ‘‘کو ساتھ لے کر ہمیں نشے کے خلاف جنگ لڑنی ہے اور اس میں کامیابی حاصل کرنا ہے

ساحلی ریاستوں؍اضلاع کو سمندری راستے سے ہونے والی نشیلی ادویہ کی اسمگلنگ کو روکنے کے لئے مرکزی ایجنسیوں کے ساتھ اپنے اشتراک کو مزید مضبوط کرنا چاہئے

اس جنگ کو پارٹی سیاست اور سیاسی نظریے سے اُوپر اٹھ کر لڑا جانا چاہئے، زیرو ٹولرینس اپروچ کے ساتھ تمام ریاستوں کو نشے سے پاک ہندوستا ن کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے آگے آنا چاہئے

ہمیں ’باٹم ٹو ٹاپ‘ اور ’ٹاپ ٹو باٹم‘اپروچ کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے پورے ڈرگ نیٹ ورک کو تباہ کرنا ہے

ڈرگس کے خلاف لڑائی میں ہمارے پاس دو اہم ہتھیار ہیں-پی آئی ٹی این ڈی پی ایس اور املاک کی ضبطی، ہمیں ڈرگ ڈیلروں کے ساتھ سختی  سے کام لینا چاہئے تبھی اس لڑائی کو رفتار ملے گی

Posted On: 19 APR 2023 7:44PM by PIB Delhi

  مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے اینٹی-نارکوٹکس ٹاسک فورس کے سربراہوں کی پہلی قومی کانفرنس میں حصہ لیا۔ جناب امت شاہ نے سالانہ رپورٹ (خصوصی ایڈیشن)2022 اور ڈرگ فری انڈیا ، نیشنل ریزولیشن بک لیٹ آف نارکوٹکس کنٹرول بیورو(این سی بی)کا بھی اجراء کیا۔جناب شاہ نے ایک موبائل ایپ اور ویب پورٹل ’میپ ڈرگس‘بھی لانچ کیا، جو ملک میں غیر قانونی کھیتی کی شناخت کرنے اور اسے تباہ کرنے میں مدد کرے گا۔مرکزی وزیر داخلہ نے این سی بی اندور زونل اِکائی کے آفس کمپلیکس کا ورچوئلی طورپر افتتاح کیا۔اس موقع پر سماجی انصاف   و تفویض اختیارات کے مرکز وزیر ڈاکٹر وریندر کمار ، وزیر مملکت برائے داخلہ جناب نتیہ نند رائے اور مرکزی داخلہ سیکریٹری  اور این سی بی کے ڈائریکٹر جنرل جناب ایس این پردھان بھی دیگر اہم شخصیات کے ساتھ موجود تھے۔

001.png

جناب امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں  ہم 2047 تک نشے سے پاک ہندوستان بنانے کے لئے عہد بند ہیں۔انہوں نے کہا کہ نشے سے پاک ہندوستان کا وژن آنے والی نسلوں کے لئے اہم ہے اور نشے کے خلاف لڑائی کے اس اہم پڑاؤ پر اگر ہم مضبوط عہد ، اجتماعی کوشش ’’ٹیم انڈیا‘‘ اور ’’مکمل سرکار اَپروچ‘‘کے ساتھ آگے بڑھتے ہیں تو ہماری کامیابی یقینی ہے۔

مرکزی وزی داخلہ نے کہا کہ آج غیر قانونی کھیتی کی شناخت کے لئے ایک ایپ لانچ کیا گیا ہے۔ این سی بی کی سالانہ رپورٹ جاری کی گئی ہے اور اندور میں این سی بی کے زونل دفتر کا بھی افتتاح کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ تمام قدم نشیلی ادویہ کے خلاف ہماری لڑائی کو رفتار مہیا کریں گے۔ جناب شاہ نے کہا کہ نوجوان نسل ہمارے ملک کی ترقی کی بنیاد ہیں، لیکن نشہ اس نوجوان نسل کو تباہ کرکے ملک کی ترقی کی بنیاد کو کمزور کررہا ہے اور کمزور بنیاد پر ایک مضبوط ملک کی تعمیر نہیں کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نشیلی ادویات کی اسمگلنگ ملک کے نوجوانوں  کو تباہ کرنے کے علاوہ ملک  کی معیشت کو بھی متاثر کرتی ہے۔نشیلی ادویہ کی اسمگلنگ نہ صرف ملک کی معیشت کو متاثر کرتی ہے، بلکہ نارکو-دہشت گردی کے توسط سے قومی سلامتی اور سرحدوں سے بھی سمجھوتہ کرتی ہے۔

002.png

جناب امت شاہ نے کہا کہ ایک طرف جہاں دنیا بھر کے کئی ملک نشیلی ادویہ کے خلاف لڑائی میں ناکام رہے ہیں، وہیں ہندوستان ایک ایسے مقام پر ہے، جہاں ہم 130 کروڑ ر لوگوں کے عہد کے ساتھ آگے بڑھ کر اس لڑائی کو جیت سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس لڑائی کے خلاف ناکامی کے تین اسباب ہوسکتے ہیں:یہ سمجھنا ہوگا کہ یہ صرف سرکار کی نہیں ، عوام کی لڑائی ہے۔یہ کسی ایک محکمے کی لڑائی نہیں ہے، بلکہ سب کو ایک ساتھ یکساں رفتار کے ساتھ اس سے لڑنی ہے۔ نظریہ  میں کوئی غلطی نہیں ہونی چاہئے اور ہمارا ہدف واضح ہونا چاہئے کہ جو ڈرگس کا استعمال کرتا ہے ، وہ متاثرہ ہے اور جو ڈرگس کا کاروبار کرتا ہے ، وہ مجرم ہے اور اسے سختی کے ساتھ نمٹنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جناب نریندر مودی کی قیادت میں وزارت داخلہ نے تین نکاتی حکمت عملی تیار کی ہے-ادارہ جاتی ڈھانچے کو مضبوط کرنا، تمام نارکو ایجنسیوں کے ساتھ اشتراک اور وسیع عوامی بیداری مہم۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہمیں ٹیم انڈیا اور ہول آف گورنمنٹ اپروچ کے ساتھ آگے بڑھنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ نشیلی ادویہ کے خلاف اس لڑائی میں پارٹی سیاست اور سیاسی نظریے سے اوپر اٹھ کر کام کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ زیرو ٹولرینس نظریے کے ساتھ تمام ریاستی سرکاروں کو نشے سے پاک ہندوستان کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے آگے بڑھنا چاہئے۔

مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ پچھلے تین برسوں میں ڈرگس کے خلاف لڑائی کے نتائج حوصلہ بخش رہے ہیں۔جناب شاہ نے بتایا کہ سال2006-2013 کے درمیان جہاں تقریباً 1257 معاملے درج کئے گئے تھے، وہیں2014-2022 کے درمیان یہ تعداد 181 فیصد بڑھ کر3544  ہوگئی ہے۔ اسی مدت کے دوران گرفتاریوں کی کل تعداد 1363  گرفتاریوں کے مقابلے میں تقریباً 300 فیصد بڑھ کر 5408 ہوگئی۔ 2006-2013 کے دوران 1.52لاکھ کلو گرام نشیلی ادویہ ضبط کی گئی تھی، جو 2014-2022 کے درمیان دو گنان ہوکر 3.73 لاکھ کلو گرام ہوگئی ہے۔2006-2013 کے درمیان 768کروڑ روپے مالیت کی ڈرگ  ضبط کی گئی تھی، جو 2014-2022 کے درمیان تقریباً 25 گنا اضافے کے ساتھ 22000کروڑ روپے ہوگئی ہے۔

003.png

جناب امت شاہ نے کہا کہ ہمیں نشیلی ادویہ کے پورے نیٹ ورک کو تباہ کرنے کے لئے ’نیچے سے اوپر‘ اور ’اوپر سے نیچے‘نیچے کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ بعض چنندہ بین ریاستی اور بین الاقوامی معاملوں میں اس نظریے کو مناسب جانچ کے لئے این سی بی کو وضع کرنا چاہئے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اینٹی نارکوٹکس ٹاسک فورس اور اس کانفرنس کا اہم مقصد ’حل سے ممنوع سوچ‘ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت ہند نے نشیلی ادویہ کے خلاف لڑائی میں تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک ساتھ لانے کے لئے ایک مشترکہ تال میل کمیٹی کی بھی تشکیل کی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ تمام ریاستوں کو این سی بی کے ذریعے بنائے گئے این سی او آر ڈی اور نِدان (این آئی ڈی اے این)پورٹل کا مکمل استعمال کرنا چاہئے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ نشے کے خلاف لڑائی میں ہمارے پاس دو اہم ہتھیار ہیں-پی آئی ٹی این ڈی پی ایس اور املاک کی قرقی۔ انہوں نے کہا کہ نشے کے اسمگلروں کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے، تبھی یہ لڑائی زور پکڑے گی۔جناب شاہ نے کہا کہ ڈارک نیٹ اور کرپٹوکرنسی کے استعمال پر پابندی لگانے کے لئے ریاستوں کو مرکزی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے۔ اس کے ساتھ ہی تمام ریاستیں نیشنل فارنسک سائنس یونیورسٹی کے ساتھ مل کر بلاک چین اینالیسس ، میپ انٹلی جنس  اور ڈیجیٹل فارنسک  جیسی جدید تکنیکوں کا استعمال کرنے کے لئے بھی کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم اِن تکنیکوں کے ساتھ ساتھ اچھے سے کام کریں تو ہمیں اس لڑائی میں خود کو دو قدم آگے پائیں گے۔

004.png

جناب امت شاہ نے کہا کہ جب تک مناسب عمل سے ادویہ کو ضائع نہیں کیا جائے گا، تب تک بدعنوانی کی وجہ سے ادویہ کے روٹیشن کے امکانات باقی رہیں گے۔انہوں نے تمام ایجنسیوں سے کہا کہ ادویہ کو تباہ کرنے کے عمل کو عوامی طور سے منعقد کیا جانا چاہئے، جس سے ہمیں سماجی بیداری پیدا کرنے میں بھی مدد ملے گی۔جناب شاہ نے کہا کہ این ڈی پی ایس اور فاسٹ ٹریک کورٹ قائم کرنے کے لئے تمام ریاستوں کو ریاستوں کے ہائی کورٹ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہئے، تاکہ معاملوں کو فوری نمٹایا جاسکے۔انہوں نے کہا کہ پولس جدید کاری اور فارنسک سائنس لیباریٹریز (ایف ایس ایل)کی جدید کاری کے لئے دستیاب مرکزی فنڈ کا استعمال نارکو سے متعلق ایف ایس ایل جدید کاری کے لئے بھی کیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ این ڈی پی ایس کے کاروباری معاملوں کی جانچ سے جڑے معاملے ای ڈی و دیگر ایجنسیوں کو بھیجے جائیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہمارا زور مکمل نیٹ ورک کے خاتمے پر ہونا چاہئے۔ اس کے علاوہ ہمیں خود کو بازآبادکاری اور  عوامی بیداری مہم سے بھی جوڑنا چاہئے، اس سے ہمیں بے حد فائدے ہوں گے۔

مرکزی وزیر داخلہ و امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ پولس ٹیکنالوجی مشن کے تحت حکومت ہند کے ذریعے دی جانے والی سہولتوں میں نشیلی ادویہ کو پہلی ترجیح دی جانی چاہئے۔انہوں نے کہا کہ این سی او آر ڈی کی تمام چار سطحوں کی میٹنگیں  دو مرکز میں اور دو ریاست میں مستقل طور سے منعقد کی جانی چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع سطحی این سی او آر ڈی میٹنگ سب سے اہم ہوتی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ضلع سطحی این سی اوآر ڈی میٹنگ کے لئےہرریاست یکساں طور سے کوشش کریں۔ انہوں نے کہا کہ مربوط این سی او آرڈی پورٹل پر اگر تمامعلومات اَپ لوڈ کر دی جائے تو اس سے نالج مینجمنٹ سسٹم کی شکل میں سب کو مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جانچ بین الاقوامی نشیلی ادویہ کے اسمگلنگ نیٹ ورک تک پہنچنی چاہئے اور ملک کے کسی بھی حصے میں نیٹ ورک کے تمام ربط کو تباہ کرنے کی ذمہ داری اینٹی نارکوٹکس ٹاسک فورس کے تمام سربراہوں کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع اور ریاست کا ڈرگ نیٹ ورک چارٹ ضرور بنایا جائے، تاکہ ہمیں مسئلے کے پھیلاؤ اور ہماری لڑائی کے فوکس کی   معلومات ہوسکے۔  جناب شاہ نے کہا کہ نظم کو کامیابی میں بدلنے کے لئے ہمیں اپنی حساسیت کو اس سے جوڑنا ہوگا۔انہوں نے مزید کہا کہ سمندری راستے سے نشیلی ادویہ کی اسمگلنگ کو روکنے کے لئے مرکزی ایجنسیوں ، ساحلی ریاستوں اور مقامی آبادی کے درمیان بہت اچھا تال میل ہونا چاہئے۔

جناب شاہ نے کہا کہ نشیلی ادویہ کے خلاف لڑائی یقینی طور سے مشکل ہے، لیکن وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے 2047 تک نشے سے پاک ہندوستان کے ہدف کو حاصل کرنے کے لئے ہم سب کو عہد لینا ہوگا اور آگے بڑھنا ہوگا۔

************

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 4296)


(Release ID: 1918116) Visitor Counter : 140