وزارت ماہی پروری، مویشی پروری و ڈیری
مرکزی حکومت نے جانوروں کے ضبط تولید کے ضابطے، 2023 کو نوٹیفائی کیا
Posted On:
18 APR 2023 10:41AM by PIB Delhi
مرکزی حکومت نے جانوروں کے ضبط تولید (کتے)کے ضابطے 2001 کو ختم کرنے کے بعد جانوروں کے ساتھ بے رحمانہ سلوک کی روک تھام کے قانون، 1960 کے تحت جی ایس آر 193-ای مورخہ 10 مارچ، 2023 کے ذریعے جانوروں کے ضبط تولید کے ضابطے 2023 کو نوٹیفائی کیا ہے ۔ ان ضابطوں میں جانوروں کی بہبود کے ہندوستانی بورڈ اور پیپل فار ایلیمنیشن آف اسٹرے ٹروبلس کے درمیان2009 کے رِٹ پٹیشن نمبر 691 میں معز ز سپریم کورٹ کے رہنما اصول کی تعمیل کی گئی ہے۔ معزز سپریم کورٹ نے مختلف احکامات میں خاص طور پر ذکر کیا ہے کہ کتوں کو منتقل کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔
موجودہ ضابطوں کے مطابق، آوارہ کتوں کی نس بندی اور حفاظتی ٹیکوں کے لئے جانوروں کے ضبط تولید کا پروگرام متعلقہ بلدیاتی اداروں؍میونسپلٹیوں؍میونسپل کارپوریشنوں اور پنچایتوں کے ذریعے انجام دیا جانا ہے۔ اس کے علاوہ، اے بی سی پروگرام کو انجام دینے میں ہونے والے بے رحمانہ سلوک پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ ان قوانین کے مؤثر نفاذ سے، مقامی اداروں کے ذریعے جانوروں کی پیدائش پر قابو پانے کا پروگرام چلایا جا سکتا ہے جس سے جانوروں کی بہبود کے مسائل کو حل کرنے کے لئے آوارہ کتوں کی آبادی کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
میونسپل کارپوریشنوں کو اے بی سی اور اینٹی ریبیز پروگرام کو مشترکہ طور پر نافذ کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ ضابطے رہنما خطوط بھی فراہم کرتے ہیں کہ کسی علاقے میں کتوں کو منتقل کئے بغیر انسانوں اور آوارہ کتوں کے درمیان تصادم سے کیسے نمٹا جائے۔
ضابطے کے تحت ضروریات میں سے ایک یہ ہے کہ جانوروں کے ضبط تولید کے پروگرام کو اے ڈبلیو بی آئی کی تسلیم شدہ ادارہ کے ذریعے انجام دینے کی ضرورت ہے ، جو خاص طور پر جانوروں کے ضبط تولید کے پروگرام کے لئے منظور شدہ ہے۔ ایسی تنظیموں کی فہرست بورڈ کی ویب سائٹ پر دستیاب کرائی جائے گی جنہیں وقتاً فوقتاً اپ ڈیٹ بھی کیا جائے گا۔ مرکزی حکومت نے پہلے ہی تمام ریاستی چیف سکریٹریوں، مویشی پروری کے محکمہ اور شہری ترقی کے محکمے کے پرنسپل سکریٹریوں کے لئے مکتوب جاری کئے ہیں۔ لہٰذا، بلدیاتی اداروں سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ قواعد و ضوابط پر عمل درآمد کریں اور کسی بھی ایسے اداروں کو اے بی سی پروگرام چلانے کی اجازت نہ دیں جو اے ڈبلیو بی آٗئی سے تسلیم شدہ نہ ہو ں اور جنہیں اے بی سی پروگرام کے لئے منظور ی نہ ملی ہو یا بصورت دیگر ضابطوں میں جس کی تشریح کی گئی ہو۔
***
ش ح ۔ ف ا ۔ ک ا
(Release ID: 1917555)
Visitor Counter : 209