وزارت دفاع
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

رکشا منتری نے سابق فوجیوں کی بہبود اور باز آبادکاری کو اور زیادہ یقینی بنانے ک لئے نئی دہلی میں 31ویں کیندریہ سینک بورڈ کی میٹنگ کی صدارت کی


ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں سے ملک کے فائدے کے لئے سابق فوجیوں کے وسیع تجربے کا استعمال کرنے کے نئے طور طریقے اپنانے پر اصرار

سابق فوجی قومی اثاثہ ہیں؛سرکار اُن کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لئے پوری طرح سے عہد بند : جناب راجناتھ سنگھ

’’کیندریہ سینک بور ڈ کی متعدد فلاحی اسکیمو ں کے تحت پچھلے تین برسوں میں تین لاکھ سے زیادہ مستفدین کو 800کروڑ روپے کی مالی امداد فراہم کی گئی’’

Posted On: 11 APR 2023 2:04PM by PIB Delhi

رکشامنتری جناب راجناتھ سنگھ نے 11اپریل 2023 کو نئی دہلی میں کیندریہ سینک بورڈ (کے ایس بی)کی 31ویں میٹنگ کی صدارت کی۔ کے ایس بی مرکزی سرکار ، ریاستوں ؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کا ایک سرفہرست ادارہ ہے۔اسے سابق فوجیوں(ای ایس ایم)کی فلاح و بہبود اور بازآبادکاری کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔میٹنگ میں پالیسی جاتی اقدامات کے توسط سے سابق فوجیوں تک رسائی کے بارے میں غورو خوض کیا گیا، تاکہ سابق فوجیوں کی فلاح و بہبود اور بازآبادکاری کو اور زیادہ یقینی بنایاجاسکے۔

جناب راجناتھ سنگھ نے اپنے خصوصی خطاب میں سابق فوجیوں کو قومی اثاثہ قرار دیا اور ملک کے فائدے کے لئے اُن کے وسیع اور قابل عمل تجربے کا استعمال کرنے کے لئے ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں سے نئے طور طریقے وضع کرنے پر اصرار کیا۔ انہوں نے کہا کہ متعدد ریاستوں میں سابق فوجیوں کے لئے نوکریوں میں ریزرویشن ہے، جس پر پوری طرح سے عمل کیا جانا چاہئے اور اس کی نگرانی کی جانی چاہئے۔

رکشا منتری نے اِس  حقیقت کی ستائش کی کہ مرکز اور ریاست ؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں نے فوجیوں کی فلاح و بہبود کے لئے ہمیشہ ایک ساتھ مل کر کام کیا ہے۔ انہوں نے کے ایس بی کے ذریعے کئے جارہے کاموں کو کوآپریٹیو وفاق کی زندہ مثال قرار دیا۔ انہوں نے کہا’’ریاستوں اور سیاسی پارٹیوں کے درمیان مختلف ایشوز پر اختلافات ہیں۔ یہ سب جمہوریت کا حصہ ہے، لیکن جب بات فوجیوں اور سابق فوجیوں کی فلاح و بہبود کی آتی ہے تو سب ایک ساتھ آجاتے ہیں۔ ہمارے فوجیوں کو لے کر ہمیشہ سماجی اور سیاسی اتفاق رہا ہے۔مسلح افواج یکساں طور سے پورے ملک کا تحفظ کرتی ہے۔یہ ہماری قومی اور اجتماعی ذمہ داری ہے کہ ہم یہ یقینی بنائیں کہ سبکدوشی کے بعد سماج میں واپس جانے والے ہمارے فوجی باعزت زندگی گزار سکیں ۔‘‘

مسلح افواج کو نوجوان اور تازہ دم رکھنے کے لئے بڑی تعدادمیں فوجی 40-35سال کی عمر میں باعزت نوکری سے آزاد ہوجاتے ہیں، جس کے نتیجے میں موجودہ 34لاکھ سابق فوجیوں کی تعداد میں تقریبا ً 60ہزار فوجی فی سال جڑ جاتے ہیں۔جناب راجناتھ سنگھ نے سابق فوجیوں کی فلاح و بہبود  کے تعلق سے سرکار کے پختہ عہد کی بات کی اور سابق فوجیوں کی فلاح و بہبود اور ترقی کو یقینی بنانے کے لئے وزارت دفاع کے ذریعے کئے گئے اقدامات کی معلومات دی۔انہوں نے کہا کہ پچھلے تین برسوں میں کے ایس بی کی مختلف فلاحی اسکیموں کے تحت تقریباً 3.16لاکھ مستفدین کو تقریباً 800 کروڑ روپے کی مالی امداد فراہم کی گئی ہے۔پچھلے مالی سال میں ایک لاکھ مستفدین کو تقریباً 240کرو ڑ روپے دیئے گئے۔انہوں نے مزید کہا کہ سرکار کے ذریعے ضروری بجٹ فراہم کیا جارہا ہے۔‘‘

رکشا منتری نے کہا کہ پیراپلیجک باز آبادکاری مرکز ، کِرکی؛چیشائر ہوم، موہالی اور دہرادون ، لکھنؤ اور دہلی سمیت ملک کے 36جنگی یادگار اسپتالوں کو ادارہ جاتی گرانٹ دی گئی ہے۔انہوں نے دوہرایا کہ سابق فوجیوں کی صحت خدمات سرکار کی اعلیٰ ترجیح ہے اور سابق فوجی امدادی صحت اسکیم(ای سی ایچ ایس)سہولتوں کی مستقل بنیاد پر نگرانی کی جارہی ہے۔

موجودہ وقت میں 30علاقائی مرکز اور 427پولی کلینک برسر کار ہیں۔ 75ٹائپ  سی اینڈ ڈی پولی کلینک کی منظوری پہلے ہی دی جاچکی ہے اور رسائی بڑھانے کے لئے ویڈیو پلیٹ فارم ، صحت اوپی ڈی لانچ کیا گیا۔مختلف مقامات پر ٹاٹا میموریل ہاسپٹل جیسے نئے معیاری بڑے اسپتالوں کو پینل میں شامل کیا جارہا ہے۔ مستفدین کو دواؤں کی دستیابی یقینی بنانے کے لئے دوا خرید کا عمل آسان بنایا جارہا ہے۔

جناب راجناتھ سنگھ نے سابق فوجیوں تک پہنچنے کے لئے خصوصی بیداری اور آؤٹ ریچ پروگراموں کی معلومات دی۔سابق فوجیوں کی فلاح و بہبود اور بازآبادکاری کی اجتماعی کوشش میں شہریوں اور کارپوریٹ سیکٹر کو شامل کرنے کے لئے خصوصی پروگرام منعقد کئے جارہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ تمام اسکیموں میں درخواست سے لے کر تقسیم تک کا عمل پوری طرح سے خود کار ہے۔

رکشامنتر ی نے سرحد کا تحفظ اور وقت پر خاص طورسے قدرتی آفات کے دوران کام کرنے کے لئے مسلح افواج کی ستائش کی۔انہوں نے رسمی طور سے سبکدوش ہونے کے بعد مادر وطن کی خدمت کا جذبہ برقرار رکھنے کے لئے سابق فوجیوں کی ستائش کی۔انہوں نے مختلف مواقع پر خاص طور سے کووڈ-19وباء کے خلاف ملک کی جنگ کے دوران کے سابق فوجیوں کے ذریعے دیئے گئے بیش قیمت تعاون کو اُجاگر کیا۔سابق فوجیوں نے ملک کے مختلف حصوں میں ضرورت مند لوگوں کو دوائیں، وینٹی لیٹر، آکسیجن سیلنڈر اور دیگر امدادی اشیاء فراہم کرنے میں سرکار کی کوششوں میں مدد کی تھی۔

میٹنگ کے ایجنڈے میں مسلح افواج سابق فوجی دن کی تقریب کا دائرہ بڑھانے کے اقدامات ، سابق فوجی (ای ایس ایم)برادری میں فخر کا جذبہ بڑھانے ، مسلح افواج جھنڈا دِوس کوش کے تحت امداد میں اضافہ ، مسلح افواج عملے کو ریاستی فائدہ ؍امداد فراہم کرنے میں یکسانیت ، متعلقہ ریاستوں میں ای ایس ایم کارپوریشن کا قیام اور سب سے اچھے کام کا مظاہرہ کرنے والے ریاستی سینک بورڈ کے لئے ایوارڈ کی تشکیل جیسے ایشوز شامل رہے۔جناب راجناتھ سنگھ نے امید ظاہر کی کہ پنشن ایڈمنسٹریشن رکشا کے لئے سسٹم(ایس پی اے آر ایس ایچ-اَسپرش)سابق فوجیوں کے پنشن سے متعلق مسائل کو حل کرنے میں کامیاب ہوگا۔انہوں نے ریاستی سرکاروں سے سابق فوجیوں کے ساتھ ساتھ برسرکار عملے کے زمینی تنازعات کو سلجھانے میں اعلیٰ ترجیح دینے پر زور دیا۔

اس غورو خوض میں مختلف ریاستوں کے وزیر؛ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان؛ چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل آر ہری کمار؛ چیف آف دی آرمی اسٹاف جنرل منوج پانڈے؛ سیکریٹری (ایکس-سروس مین ویلفیئر)جناب وجوئے کمار سنگھ؛ کے ایس بی کے سیکریٹری کاموڈور ایچ پی سنگھ؛ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے نمائندے اور دیگر اعلیٰ افسران اور فوجی افسران نے حصہ لیا۔

************

ش ح۔ج ق۔ن ع

(U: 3987)



(Release ID: 1915701) Visitor Counter : 111