امور داخلہ کی وزارت
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج اروناچل پردیش کے سرحدی گاؤں کبتھو میں ’وائبرنٹ ولیجز پروگرام‘ کا آغاز کیا
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے سرحدی گاؤوں کے بارے میں لوگوں کا نقطہ نظر بدل دیا ہے، اب سرحدی علاقے کا دورہ کرنے والے لوگ اسے آخری گاؤں نہیں بلکہ ہندوستان کے پہلے گاؤں کے طور پر جانتے ہیں
سرحدی علاقے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ترجیح ہیں، سرحد کی حفاظت ملک کی سلامتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت سرحدی ڈھانچے میں اضافے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے
سرحدی ڈھانچے کے لیے جو کام حزب اختلاف کی حکومتیں اپنی 12 میعادوں میں نہیں کرسکیں، وہ مسٹر مودی نے اپنی 2 میعادوں میں کر دیا ہے
ہماری فوج اور آئی ٹی بی پی کے جوانوں کی بہادری کی وجہ سے ہمارے ملک کی سرحدوں کو کوئی چیلنج نہیں کر سکتا، اب وہ وقت گزر گیا جب کوئی بھی بھارت کی سرزمین پر قبضہ کر سکتا تھا، آج ہماری سرزمین کے ایک انچ پر بھی کوئی قبضہ نہیں کر سکتا
وائبرنٹ ولیجزپروگرام کو 3 مرحلوں میں نافذ کیا جائے گا، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کا ہدف پوری شمالی سرحد کے تمام گاؤوں سے نقل مکانی کو روکنا، سیاحت کو فروغ دینا اور شہروں کی طرح تمام سہولیات فراہم کرنا ہے
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے مالی سال23-2022 سے26-2025 کے لیے 4800 کروڑ روپے کے مرکزی تعاون کے ساتھ ’وائبرنٹ ولیجزپروگرام‘ کو منظوری دی ہے جس میں خاص طور پر سڑک کنکٹی وٹی کے لیے 2500 کروڑ روپے شامل ہیں
اس پروگرام سے سرحدی گاؤوں کے لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی اور انہیں اپنی جگہوں پر رہنے کی ترغیب ملے گی، جس سے ان گاؤوں سے نقل مکانی کو روکا جا سکے گا اور سرحد کی حفاظت بھی مضبوط ہو گی
اروناچل پردیش، سکم، اتراکھنڈ، ہماچل پردیش اور مرکز کے زیر انتظام خطے لداخ میں شمالی سرحد کے ساتھ 19 اضلاع کے 46 بلاکس کے 2967 گاؤوں کی شناخت ’وائبرنٹ ولیجز پروگرام‘ کے تحت جامع ترقی کے لیے کی گئی ہے
’وائبرنٹ ولیجز پروگرام‘ کے تحت، مرکزی، ریاستی، ضلع اور بلاک کی سطح پر انتظامیہ میں پنچایت اور گرام سبھا کی شرکت اور ذمہ داری کو یقینی بنایا جائے گا، تمام اسکیمیں 100 فیصد نفاذ کے لئے ایک مربوط اور تال میل والے انداز میں تیار کی گئی ہیں
سال2014 سے پہلے، پورے شمال مشرق کو مسائل سے دو چار خطہ کے طور پر جانا جاتا تھا، لیکن جناب مودی کی ’’لک ایسٹ پالیسی‘‘ کی وجہ سے، شمال مشرق اب مسائل سے دوچار نہیں ہے، بلکہ خوشحالی اور ترقی کے علاقے کے طور پر جانا جاتا ہے
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے شمال مشرق کے 70 فیصد حصے سے افسپا ہٹا دیا ہے اور وہ دن دور نہیں جب پورے شمال مشرق سے اسے ہٹا دیا جائے گا
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ہتھیار اٹھانے والے نوجوان اب قومی دھارے میں شامل ہو رہے ہیں اور ہندوستان کی ترقی میں تعاون کر رہے ہیں
Posted On:
10 APR 2023 7:50PM by PIB Delhi
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج اروناچل پردیش کے سرحدی گاؤں کبتھو میں ’وائبرنٹ ولیجز پروگرام‘ کا آغاز کیا۔ جناب امت شاہ نے اروناچل حکومت کے 9 مائیکرو ہائیڈل پروجیکٹوں اور 120 کروڑ روپے مالیت کے انڈو -تبتن بارڈر پولیس (آئی ٹی بی پی) کے 14 بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقع پر اروناچل پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب پیما کھانڈو، مرکزی داخلہ سکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل آئی ٹی بی پی سمیت کئی معززین موجود تھے۔
اپنے خطاب میں جناب امیت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے سرحدی گاؤوں کے تئیں لوگوں کا نقطہ نظر بدل دیا ہے، اب سرحدی علاقے کا دورہ کرنے والے لوگ اسے آخری گاؤں کے طور پر نہیں بلکہ ہندوستان کے پہلے گاؤں کے طور پر جانتے ہیں۔ سرحدی علاقے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ترجیح ہیں، سرحد کی حفاظت ملک کی سلامتی ہے اور یہی وجہ ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت سرحدی ڈھانچے میں اضافے کے لیے مسلسل کام کر رہی ہے۔
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ 1962 کی جنگ میں اس وقت کی کماؤن رجمنٹ نے بے مثال بہادری کا مظاہرہ کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ آج آئی ٹی بی پی کے ہمارے ہمویروں اور فوج کے جوانوں کی بہادری اور قربانیوں کی وجہ سےپورا ملک سکون کی نیند سو تا ہے اور ان کی وجہ سے کوئی ہماری سرحد کی طرف آنکھ اٹھا کر بھی نہیں دیکھ سکتا۔ جناب شاہ نے کہا کہ ان تمام جوانوں کی قربانی، بہادری، جوش و جذبہ اور حب الوطنی قابل ستائش ہے جو اپنے خاندانوں سے دور رہ کر 13,000 فٹ کی بلندی پر ملک کی خدمت کر رہے ہیں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ اروناچل کے تمام باشندے جئے ہند کہہ کر ایک دوسرے کو سلام کرتے ہیں اور اسی جذبے نے اروناچل کو ہندوستان کے ساتھ رکھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 10 سال پہلے سرحدی گاؤوں سے نقل مکانی ہوئی تھی، لیکن وزیر اعظم نریندر مودی نے ان گاؤوں میں ترقیاتی کام کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کے وائبرنٹ ولیجز پروگرام کے تحت اروناچل پردیش، سکم، اتراکھنڈ اور ہماچل پردیش اور مرکز کے زیر انتظام خطے لداخ میں شمالی سرحد کے ساتھ 19 اضلاع کے 46 بلاکس میں جامع ترقی کے لیے 2967 گاؤں کی نشاندہی کی گئی ہے۔ اس پروگرام کے پہلے مرحلے میں 46 بلاکس کے 662 گاؤں میں تقریباً 1.42 لاکھ کی آبادی کا احاطہ کیا جائے گا۔ اس سکیم کے تحت 2022 سے 2026 تک 4800 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے اور پہلے مرحلے میں 11 اضلاع، 28 بلاکس اور 1451 گاؤوں کو شامل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کے تحت گاوں کے ترقیاتی کام 3 سطحوں پر کئے جائیں گے۔ وائبرنٹ ولیج کے تحت حکومت ہند گاؤوں میں رہنے والے ہر فرد کی سہولیات کا خیال رکھے گی اور مختلف اسکیموں کے فائدے لوگوں تک پہنچائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی گاؤں میں ایک بھی گھر ایسا نہیں ہوگا جس میں بنیادی سہولیات نہ ہوں۔ جناب شاہ نے مزید کہا کہ مالی شمولیت کو فروغ دینے کا کام کیا جائے گا اور اقتصادی مواقع بھی فراہم کیے جائیں گے۔ ان گاؤں کو سیاحت، مقامی ثقافت اور زبان کے تحفظ اور فروغ کے لیے تیار کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس پروگرام کا دوسرا ہدف سرحدی گاؤوں سے نقل مکانی کو روکنا ہے، جس کے لیے وہاں خود روزگار کے انتظامات کیے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نقل مکانی سے متاثرہ گاؤوں میں حالات کو معمول پر لانے کے لیے 5 سال کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ اس پروگرام کا تیسرا مقصد سرحدی گاؤوں میں بنیادی ڈھانچہ قائم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وائبرنٹ ولیجز پروگرام کے ذریعے جو 3 مرحلوں میں لاگو کیا جائے گا، یہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کا مقصد ہے کہ وہ پوری شمالی سرحد کے تمام گاؤوں سے نقل مکانی کو روکے، سیاحت کو فروغ دے اور شہروں کے برابر تمام سہولیات فراہم کرے۔
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ وائبرنٹ ولیجز پروگرام کو مشن موڈ میں چلانے کے لیے ایک ایکشن پلان تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ مرکزی، ریاستی، ضلع اور بلاک کی سطح پر انتظامیہ میں پنچایت اور گرام سبھا کی شرکت اور ذمہ داری کو یقینی بنایا جائے گا اور تمام اسکیموں کو 100 فیصد لاگو کرنے کے لیے مربوط اور تال میل والے انداز میں تیار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں اروناچل پردیش کے وزیر اعلیٰ پیما کھانڈو کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایسا گاؤں بنائیں تاکہ ’وائبرنٹ ولیجز‘ میں رہنے والے سبھی لوگ ان گاؤوں میں رہنے پر فخر محسوس کریں اور انہیں تمام سہولیات میسر ہوں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ تقریباً 30 کروڑ روپے کی لاگت سے 725 کلو واٹ کی صلاحیت والے 9 مائیکرو ہائیڈل پروجیکٹوں کا آج یہاں افتتاح کیا گیا ہے اور یہ پروجیکٹ تقریباً مکمل ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ اسکیمیں اروناچل جیسی ریاست کے گاؤوں میں بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائیں گی جس کا جغرافیائی محل وقوع دشوار ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت اس بات کو یقینی بنائے گی کہ ہمارے ’ہمویر‘ اور سرحد پر تعینات ہندوستانی فوج کے جوانوں کو تمام سہولیات فراہم کی جائیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ آج 120 کروڑ روپے کی لاگت والے آئی ٹی بی پی کے 14 بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کا بھی افتتاح کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹی ریاست اروناچل پردیش میں 6,600 سیلف ہیلپ گروپس (ایس ایچ جیز) بنائے گئے ہیں اور ان ایس ایچ جیز کے ذریعے 53,000 سے زیادہ خواتین کو روزگار مل رہا ہے، جو خواتین کو بااختیار بنانے کی ایک بہترین مثال ہے۔
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ 2014 سے پہلے پورا شمال مشرق بہت سے مسائل سے دو چار تھا، لیکن گزشتہ 9 برسوں میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی لُک ایسٹ پالیسی کی وجہ سے آج شمال مشرق ملک کی ترقی میں رول ادا کرنے والے خطے کے طور پر پہچانا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایک زمانے میں دہلی میں بیٹھے لیڈروں کے غلط نقطہ نظر کی وجہ سے یہ خطہ متنازع، شورش زدہ اور امن، ترقی اور کنکٹی وٹی کا فقدان کا شکار تھا۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں تنازعات اور شورش کا خاتمہ ہو رہا ہے اور ترقی اور امن کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے شمال مشرق میں 3 محاذوں پر کام کیا ہے – اس خطے کے غیر معمولی ثقافتی ورثے کا تحفظ، تنازعات کو حل کرکے امن قائم کرنا، اور باغی گروپوں کے ساتھ کئی معاہدے کیے گئے جن کے نتیجے میں تشدد میں 67 فیصد کمی آئی ہے اور مسلح افواج کی اموات میں 60 فیصد کمی آئی ہے اور 2014 کے مقابلے میں 2022 میں سیکورٹی فورسز کی اموات میں اور عام شہریوں کی اموات میں 83 فیصد کی کمی درج کی گئی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے بی آر یو، این ایل ایف ٹی، بوڈو، کاربی – آنگ لونگ معاہدوں پر دستخط کیے ہیں اور بین ریاستی سرحدی تنازعات کو حل کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے شمال مشرق کے 70 فیصد حصے سے افسپا کو ہٹا دیا ہے اور وہ دن دور نہیں جب اسے پورے شمال مشرق سے ہٹا دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ جن نوجوانوں نے ہتھیار اٹھائے تھے آج وہ مرکزی دھارے میں شامل ہو رہے ہیں اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہندوستان کی ترقی میں تعاون کر رہے ہیں۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ ہندوستان سب کے ساتھ امن چاہتا ہے لیکن کوئی بھی ہمارے ملک کی ایک انچ زمین پر بھی قبضہ نہیں کر سکے گا اور یہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی پالیسی ہے کہ ہماری فوج اور سرحدوں کے وقار کے معاملے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت سرحدوں کی حفاظت کو ملک کی سلامتی سمجھتی ہے اور اس لیے سرحد پر بنیادی ڈھانچہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2014 سے 2023 تک 547 کلومیٹر بارڈر پر باڑ لگانے کا کام مکمل کیا گیا ہے، 1100 کلومیٹر سے زائد سرحدی سڑکیں بنائی گئی ہیں، 1057 کلومیٹر فلڈ لائٹنگ کی گئی ہے، 468 بارڈر آبزرویشن پوسٹ (بی او پیز) قائم کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سرحدی انفراسٹرکچر پر جو کام اپوزیشن پارٹی اپنی حکومت کے 12 ادوار میں نہیں کر سکی، وہ وزیر اعظم نریندر مودی نے صرف 2 میعادوں میں کردیا ہے اور اس سے سرحدی حفاظت کے معاملے میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی ترجیح ظاہر ہوتی ہے۔ اس کے لیے وزیر اعظم مودی کی قیادت میں حکومت نے کئی اسکیمیں شروع کی ہیں۔
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ اروناچل پردیش کی ترقی کے لیے بین الاقوامی سرحد کے 5 کلومیٹر کے دائرے میں تمام گاؤوں کو ہر موسم کے لئے موزوں سڑکوں سے جوڑا گیا ہے، 1859 کلومیٹر طویل اروناچل فرنٹیئر ہائی وے کی تعمیر کا کام شروع ہو چکا ہے اور گزشتہ چند برسوں میں سرحدی علاقوں میں 2500 کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر کرکے 252 بستیوں کو جوڑا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے اروناچل حکومت کو 44000 کروڑ روپے دیے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل کنکٹی وٹی کے میدان میں بھی 684 گاؤوں میں 4 جی کنکٹی وٹی پہنچ چکی ہے اور تقریباً 1327 سرحدی گاؤوں کو بجلی فراہم کی گئی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور ان کی حکومت کی سب سے بڑی ترجیح سرحدی علاقے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت کے وابستگی اور محبت کے انداز نے دوریوں کو کم کیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ا گ۔ ن ا۔
U- 3962
(Release ID: 1915495)
Visitor Counter : 203