وزارت دفاع
پُنے میں ہندوستان اور افریقہ کے فوجی سربراہوں کی اولین کانفرنس کے دوران وزیر دفاع نے کہا کہ علاقائی سلامتی، استحکام اور دفاعی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے ہندوستان افریقی ممالک کے ساتھ کام کرتا رہے گا
دفاع سے متعلق تمام معاملات میں شراکت دار ممالک کی حمایت کا انہوں نےاعادہ کیا
جناب راج ناتھ سنگھ نے افریقی کمپنیوں کو دعوت دی کہ وہ اپنی حفاظتی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہندوستانی دفاعی سازوسامان اور ٹیکنالوجیوں کا جائزہ لیں
ہندوستان-افریقہ تعلقات سے ایک کثیر قطبی عالمی نظام کی تشکیل کے لئے جنوب-جنوب تعاون کو فروغ ملتا ہے۔ یی ترقی پذیر ممالک کی خواہشات کے رخ پر زیادہ متوجہ ہے
Posted On:
28 MAR 2023 1:53PM by PIB Delhi
ہندوستان علاقائی سلامتی کو فروغ دینے، استحکام کو بڑھانے اور مل کر دفاعی صلاحیتوں میں اضافے کے لیے افریقی ممالک کے ساتھ مل کر کام کرتا رہے گا۔ یہ بات وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 28 مارچ 2023 کو مہاراشٹر کے پُنے میں دوسری افریقہ-انڈیا مشترکہ مشق 'ایفِنڈیکس' کے موقع پر منعقدہ ہندوستان اور افریقہ کے فوجی سربراہوں کی اولین کانفرنس کے دوران کہی۔ کنکلیو میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل منوج پانڈے اور 31 افریقی ممالک کے سربراہان اور نمائندوں کے علاوہ دیگر سول اور دفاعی شخصیات نے بھی شرکت کی۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے افریقی شراکت دار ممالک کو دفاع سے متعلق تمام معاملات بشمول ان کی مسلح افواج کی صلاحیت میں اضافہ، ان کی اقتصادی ترقی اور سماجی ترقی کو یقینی بنانے میں مدد فراہم کرنے کے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کسی بھی قوم کی ترقی کی مکمل صلاحیت اسی وقت حاصل ہو سکتی ہے جب اس کی سلامتی کو یقینی بنایا جائے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ انفرادی انسانی حقوق جیسے زندگی اور ذاتی آزادی کا حق، روزگار کا حق، روزی روٹی کا حق وغیرہ کا تحفظ ایک مضبوط اور موثر ریاستی نظام پر منحصر ہے۔ جو قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ معاشی ترقی اور سماجی ترقی کو فروغ دے سکتا ہو۔ ترقی صرف محفوظ اور محفوظ ماحول میں ہو سکتی ہے۔ مضبوط ریاستی ڈھانچے کی تعمیر کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جو عوام کی ضروریات اور خواہشات کو پورا کر سکے، انہوں نے کہا کہ اگرچہ ہم میں سے بہت سے لوگ اپنی آزادی کے بعد ایک طویل فاصلہ طے کر چکے ہیں، بہت سے افریقی ممالک ہیں جہاں ریاستی نظام کی صلاحیت کی تعمیر ابھی بھی جاری ہے۔
ہندوستان افریقی ممالک کی مسلح افواج کو تربیت فراہم کرنے اور 21ویں صدی کے سیکورٹی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری مہارتوں سے لیس کرنے میں سب سے آگے رہا ہے۔ تربیتی پروگرام بشمول انسدادِ شورش کی کارروائیاں، امن قائم کرنا، میری ٹائم سیکیورٹی اور سائبر وارفیئر اور ڈرون آپریشن جیسے نئے ڈومینز میں خصوصی تربیت مختلف شعبوں کا احاطہ کرتے ہیں۔ اس میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ، انسانی امداد اور طبی امداد جیسے شعبوں میں شہریوں کو تربیت دینا بھی شامل ہے۔ افریقی ممالک کی مسلح افواج کے اہلکاروں کی ایک بڑی تعداد مختلف شعبوں میں تربیت کے لیے ہندوستان کا دورہ کرتی رہتی ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ ہندوستان اور افریقی ممالک کے درمیان مشترکہ مشقیں مسلح افواج کو ایک دوسرے سے سیکھنے اور باہمی تعاون کو فروغ دینے کا بہترین موقع فراہم کرتی ہیں۔ انہوں نے 'ایفِنڈیکس' کو افریقی ممالک کی صلاحیتوں کو فروغ دینے اور باہمی صلاحیتوں کو بڑھانے پر ہندوستان کی مسلسل توجہ کا عکاس قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ بحر ہند سے جڑے ہوئے بحری ہمسایوں کے طور پر، بحری سلامتی اور ہائیڈروگرافی اور دہشت گردی اور انتہا پسندی کا مقابلہ کرنے میں ہمارا تعاون علاقائی امن اور خوشحالی کے لیے ضروری ہو گا۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے دفاعی سازوسامان اور پلیٹ فارم کے لحاظ سے صلاحیت کی تعمیر کو اپنے افریقہ کے شراکت داروں کے ساتھ ہندوستان کے فوجی تعاون کا ایک اور اہم پہلو قرار دیا۔ انہوں نے افریقی ممالک کو دعوت دی کہ وہ اپنی سلامتی کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ہندوستانی دفاعی ساز و سامان اور ٹیکنالوجی کا جائزہ لیں۔ ہندوستان حالیہ برسوں میں ایک اہم دفاعی برآمد کنندہ کے طور پر ابھرا ہے۔ یہاں ایک دفاعی مینوفیکچرنگ ایکو سسٹم بنایا گیا ہے جس میں وافر تکنیکی افرادی قوت موجود ہے۔ ہندوستانی دفاعی صنعت آپ کی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے آپ کے ساتھ مل کر کام کر سکتی ہے۔ اپنے افریقی دوستوں کو مقامی طور پر اپنی دفاعی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بااختیار بنانے کے مقصد کے ساتھ انہوں نے کہا کہ ہم دفاعی مینوفیکچرنگ، تحقیق اور ترقی میں اپنی مہارت اور علم کا اشتراک کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔
وزیر دفاع نے ہندوستان-افریقہ تعلقات کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم غریبی کے خاتمے، پائیدار ترقی کے حصول، امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے اور لوگوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے کے مشترکہ اہداف کے ساتھ متحد ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ شراکت داری ایک حقیقی کثیر قطبی عالمی نظام کی تشکیل کے لیے جنوب جنوب تعاون کو آگے بڑھاتی ہے جو ترقی پذیر ممالک کی خواہشات کے عین رُخ پر ہے۔
جناب راجناتھ سنگھ نے نشاندہی کی کہ ہندوستان اور افریقہ کے لوگ مل کر انسانیت کے ایک تہائی حصے کی نمائندگی کرتے ہیں، اس آبادیاتی فائدے کا سمجھداری سے استعمال کرنا ہوگا۔ انہوں نے اس بڑے انسانی وسائل کو ترقی اور ترقی کے انجن میں تبدیل کرنے پر زور دیا۔ بہت سے افریقی ممالک کی آبادی میں دنیا میں سب سے تیز رفتار ترقی ہے۔ کچھ تخمینوں کے مطابق 2050 تک دنیا میں ہر چوتھا شخص ایک افریقی ہو گا۔ اس لیے اگر انسانیت کو ترقی کرنی ہے تو افریقہ کو ترقی کرنی ہوگی۔ آج افریقہ آج ایک ارب سے زیادہ متحرک لوگوں کا گھر ہے جن میں سے دو تہائی سے زیادہ کی عمریں 35 سال سے کم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر اس انسانی سرمائے کو صحیح مواقع فراہم کئے جائیں تو یہ نہ صرف افریقہ بلکہ پوری دنیا کے لیے ترقی کا انجن بن جائے گا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ متعلقہ تکنیکی پسماندگی ترقی پذیر دنیا کو بلند اقتصادی ترقی کی شرح سے روکنے کی سب سے اہم وجوہات میں سے ایک ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ نئی اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز اس خلا کو پر کرنے کا موقع فراہم کرتی ہیں انہوں نے افریقی ممالک کے فائدے کے لیے ڈیجیٹل اور کلین اینڈ گرین ٹیکنالوجیز میں ہندوستان کی مہارت کی پیش کش کی۔ انہوں نے یونیفائیڈ پیمنٹ انٹرفیس (یو پی آئی) کے ذریعے تمام شہریوں کی مالی شمولیت میں ہندوستان کی کامیابی کا خصوصی تذکرہ کیا اور اسے مالیاتی انقلاب کے طور پر بیان کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خیالات اور طرز عمل کا تبادلہ دو طرفہ ہوگا اور ہندوستان بھی اپنے افریقی دوستوں کے تجربات سے سیکھنے کا خواہشمند ہے۔
انڈیا-افریقہ آرمی چیفس کنکلیو کی تشکیل افریقہ-انڈیا میلیٹیریز برائے علاقائی اتحاد- امروت - کے مرکزی موضوع پر عمل میں آئی تھی۔ اس کا مقصد علاقائی تعاون کے طریقہ کار کے حصے کے طور پر ہندوستان اور افریقی ممالک کی فوجوں کے درمیان ہم آہنگی کو مضبوط اور بہتر بنانا تھا۔
ایک ادارہ جاتی فریم ورک تیار کرنے کیلئے کنکلیو میں اقوام کے درمیان مشترکہ تربیت اور دفاعی تعاون پر توجہ مرکوز کی گئی تاکہ مشترکہ فوجی تربیت؛ امن کی کارروائیوں کو انجام دینے کے علاوہ ہندوستانی دفاعی صنعتوں کو فروغ دینے کے شعبوں میں تعاون کو بڑھایا جائے۔ علاقائی تعاون میں اضافے کیلئے یہ ہندوستان اور افریقی ممالک کے درمیان گہرے دفاعی تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے۔
*****
U.No:3403
ش ح۔رف۔س ا
(Release ID: 1911464)
Visitor Counter : 207