ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

جناب بھوپیندر یادو نے انسانوں اور جنگلی حیات کے درمیان ہم آہنگی کے ساتھ بقائے باہم کو فروغ دینے کے لیے انسانوں  و جنگلی حیات کے درمیان تصادم میں کمی   کے لیے 14 رہنما خطوط جاری کیے

Posted On: 21 MAR 2023 2:53PM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور آب وہوامیں  تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپیندر یادو نے آج انسانوں اورجنگلی حیات میں تصادم (ایچ ڈبلیوسی) سے نمٹنے کے لیے 14 رہنما خطوط جاری کیے، جن کا مقصد بھارت میں ایچ ڈبلیو کو موثر اور اثرانگیز ی کےساتھ کم کرنے کے تعلق سے  اہم فریقوں  کے درمیان عام  مفاہمت پیداکرناہے۔       یہ رہنما خطوط ایڈوائزری نوعیت کے  ہیں، اور مخصوص مقام پر  ایچ ڈبلیوسی میں تخفیف کے اقدامات کے مزید  فروغ میں مددگار ہوں  گے۔ یہ رہنما خطوط ایچ ڈبلیوسی  تخفیف پر بھارت -جرمن تعاون کے منصوبے کے تحت تیار کیے گئے ہیں، جسے ماحولیات، جنگلات اور آب وہوامیں  تبدیلی (ایم اوای ایف سی سی ) کی وزارت ڈوئچے جیشیل شافٹ فارانٹرنیشنل  زوسانین اربیت(جی آئی زیڈ)جی ایم بی ایچ اور کرناٹک، اتراکھنڈ اور مغربی بنگال کے ریاستی جنگلات کے محکموں کے ساتھ مل کر نافذ کررہی  ہے۔

جاری کردہ 14 رہنما خطوط میں شامل ہیں:

10 مخصوص نوع کے لیے  رہنما خطوط

  • انسانوں اور ہاتھی، گور، -چیتا، -سانپ، -مگرمچھ، -ریسس میکاک، -جنگلی سور، -ریچھ، -بلیو بل اور -کالے ہرن کے درمیان تصادم  کو کم کرنے کے لیے رہنما خطوط؛ اور

اہم  مسائل پر 4 رہنما خطوط

  • بھارت  میں جنگلات اور میڈیا کے شعبے کے درمیان تعاون کے لئے رہنما خطوط: انسانوں اورجنگلی حیات  کے درمیان تصادم میں کمی  پر موثر کمیونیکیشن کے لیے
  • پیشہ ورانہ صحت اور حفاظت ،انسانوں -جنگلی حیات کے درمیان تصادم میں کمی  کے تناظر میں
  • انسانوں اور جنگلی حیات کے درمیان تصادم  سے متعلق حالات میں ہجوم کانظم وضبط
  • صحت کی ہنگامی صورتحال اور انسانوں  اور جنگلی حیات کے درمیان تصادم  کی صورت حال سے پیدا ہونے والے ممکنہ صحت کے خطرات سے نمٹنا: ون ہیلتھ ایپروچ اختیار کرنا

ان رہنما خطوط کی تیاری  اور مطلوبہ نفاذ کوایک ہم آہنگ بقائے باہم کے نقطہ نظر سے تحریک ملی  ہے تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ انسان اور جنگلی جانوروں  دونوں کو ایچ ڈبلیوسی کے منفی اثرات سے محفوظ رکھاجاسکے ۔

ان  رہنما خطوط کو فیلڈ کے تجربات سے تقویت ملی ہے ، اوریہ  مختلف ایجنسیوں اور ریاستی جنگلات کے محکموں کی طرف سے جاری کردہ موجودہ رہنما خطوط اور مشورے کے ساتھ ساتھ ان کے اچھے طور طریقوں کو بھی مدنظر رکھتے ہیں اور ان پر استوار ہیں۔

یہ رہنما خطوط ایک مکمل نقطہ نظر اختیار کرنے کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرتے ہیں، یعنی، نہ صرف فوری طور پرایچ ڈبلیوسی  کی وجہ سے پیدا ہونے والی ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے بلکہ ایچ ڈبلیوسی کی وجہ بننے والے محرک  اور دباؤ کو بھی حل کرتے ہیں ، روک تھام کے طریقے وضع کرنے  اور بندوبست  کے بارے میں رہنمائی کرتے ہیں ، اور انسانوں اور جنگلی جانوروں  دونوں پر تصادم  کے  اثرات کو کم کرتے ہیں۔  

رہنما خطوط کی تیاری  میں  زراعت ،جانوروں کے علاج ، آفات کے بندوبست ،ضلع انتظامیہ ،دیہی ترقی اور پنچایتی راج اداروں ،غیر سرکاری تنظیموں  اور میڈیا سمیت اہم متعلقہ فریقوں  اور شعبوں کو شامل کرتے ہوئے ایک شراکت پر مبنی ،شمولیاتی  اور مربوط نقطہ نظر پر عمل کیاگیا ہے۔ ۔ اگست 2018 سے فروری 2022 کے دوران 1600 سے زیادہ شرکا کے ایچ ڈبلیوسی میں کمی لانے پر بھارت –جرمنی  پروجیکٹ کے تحت کل 105پروگرام ورکشاپ ، علاقائی اور قومی  مشاورت، میٹنگیں  اور فیلڈ مشنز کا منعقد کیے گئے ۔ رہنما خطوط کی  پائلٹ ٹیسٹنگ کے ایک گہرے اور منظم عمل میں ریاستوں کو سہولت فراہم کی گئی کہ وہ مسودہ رہنما خطوط میں ظاہر کی گئی اپنی سفارشات کے قابل عمل اور قابل قبول ہونے  کی جانچ اور رپورٹ کریں۔

رہنما خطوط کا یہ مجموعہ جامد دستاویز نہیں ہے۔ بلکہ، یہ ایک زندہ دستاویز ہے، جہاں فیلڈ پریکٹیشنرز اور دیگر جنگلی حیات کے ماہرین کی آراء کا تجزیہ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے تاکہ ان مخصوص عناصر اور حصوں کا اندازہ لگایا جا سکے جن میں تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ ان رہنما خطوط کا جائزہ 2023 سے ہر پانچ سال بعد منعقد کرنے کا منصوبہ ہے۔

*************

 

 

ش ح ۔ ف ا ۔ م ص

U. No.3050



(Release ID: 1909265) Visitor Counter : 115