امور داخلہ کی وزارت
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج حیدرآباد میں سنٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) کے 54ویں یوم تاسیس کی تقریبات میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی
ملک کے صنعتی اداروں، ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں کی حفاظت کو یقینی بناکر سی آئی ایس ایف نے گزشتہ 53 سالوں میں ملک کی اقتصادی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت گزشتہ 9 سال سے جاری دہشت گردی کو بالکل برداشت نہ کرنے کی پالیسی کو برقرار رکھے گی، ملک کے کسی بھی حصے میں دہشت گردی، علیحدگی پسندی اور ملک مخالف سرگرمیوں سے سختی سے نمٹا جائے گا
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ملک کے لئے 5 ٹریلین ڈالر کی معیشت کا ہدف رکھا ہے اور اس کو حاصل کرنے کے لیے ہمارے ہوائی اڈوں، بندرگاہوں، قومی اہمیت کے اداروں کی حفاظت بہت ضروری ہے
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے تمام سی اے پی ایف اور ریاستی پولیس کے ساتھ مل کر داخلی سلامتی کے میدان میں تمام چیلنجوں سے کامیابی سے نمٹا ہے
کشمیر کے تینوں سیکٹر، شمال مشرقی خطے اور بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں تشدد کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے، لوگوں کے درمیان اعتماد میں اضافہ ہوا ہے اور علیحدگی پسند اور دہشت گرد ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو رہے ہیں
آج کے ڈیجیٹل دور میں سی آئی ایس ایف نے نہ صرف حفاظتی پروٹوکول کو جدید ترین ٹیکنالوجی جیسے روبوٹکس، آرٹیفیشل انٹلی جنس سے لیس کیا ہے بلکہ اسے ناقابل تسخیر بھی بنا دیا ہے
بندرگاہوں، ہوائی اڈوں اور صنعتی اکائیوں کی حفاظت کے لیے وزارت داخلہ جدید ترین ٹیکنالوجیز کو اپناتے ہوئے مختلف چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے سی آئی ایس ایف کو تمام ٹیکنالوجیز سے لیس کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت نے کئی فلاحی اسکیموں کے ذریعے سی اے پی ایف اہلکاروں کے لیے بہت سے اقدامات کیے ہیں، آیوشمان سی اے پی ایف اسکیم کے تحت 35 لاکھ سے زیادہ آیوشمان سی اے پی ایف کارڈ تقسیم کیے گئے ہیں، 2024 میں مکانات کی دستیابی کا تناسب 73 فیصد ہو جائے گا، جو آزادی کے بعد سب سے زیادہ ہوگا
Posted On:
12 MAR 2023 1:49PM by PIB Delhi
امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج حیدرآباد میں سنٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس (سی آئی ایس ایف) کے 54 ویں یوم تاسیس کی تقریبات میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ پروگرام کے دوران مرکزی وزیر داخلہ نے پریڈ کی سلامی لی اور سی آئی ایس ایف کے جریدہ سینٹینل-2023 اور کافی ٹیبل بک کا اجراء کیا۔ اس موقع پر تلنگانہ کے گورنر ڈاکٹر تامل سائوندراجن، مرکزی وزیر ثقافت جناب جی کشن ریڈی، سی آئی ایس ایف کے ڈی جی، کئی دیگر معززین اور سی آئی ایس ایف کے اہلکار اور ان کے اہل خانہ بھی موجود تھے۔
اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ سی آئی ایس ایف کی 53 سالہ تاریخ اس بات کو ظاہر کرتی ہے کہ اس نے ملک کی اقتصادی ترقی میں بہت زیادہ تعاون کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ملک اسی وقت آگے بڑھ سکتا ہے جب اس کے صنعتی اداروں، ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سی آئی ایس ایف کے ہر ایک اہلکار نے گزشتہ 53 سالوں کے دوران سی آئی ایس ایف کے مقاصد کی تکمیل کے لیے اپنی زندگی کو وقف کرکے قوم کی انمول خدمات انجام دی ہیں۔
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ملک کے لیے 5 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت کا ہدف مقرر کیا ہے اور اسے حاصل کرنے کے لیے ہمارے ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور قومی اہمیت کے اداروں کی حفاظت انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔ جناب امت شاہ نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ سی آئی ایس ایف مستقبل کے تمام چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے لیے خود کو پوری طرح تیار کرکے ملک کی خدمت کرتا رہے گا۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ اس دن کی تاریخی اہمیت بھی ہے کیونکہ اسی دن 1930 میں مہاتما گاندھی نے نمک کے لئے ستیہ گرہ شروع کیا تھا اور 240 میل کے ڈانڈی مارچ کا آغاز کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ نمک ستیہ گرہ نے ہندوستان کی آزادی کی جدوجہد کی تاریخ میں ایک نیا باب رقم کیا اور یہ دکھایا کہ کس طرح عدم تعاون اور عدم تشدد کے ذریعے ایک بڑی سلطنت کو شکست دی جاسکتی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ 1969 میں سی آئی ایس ایف کے پاس اہلکاروں کی تقریباً تعداد 3000 تھی جو 53 سالوں میں بڑھ کر 1.70 لاکھ ہو گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے 10 سالوں میں سی آئی ایس ایف کو ترقی کے بہت سے مواقع دستیاب ہوں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آجکل کے ڈیجیٹل دور میں سی آئی ایس ایف نے اپنے اسٹیک ہولڈرز کو جدید ترین سکیورٹی فراہم کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سکیورٹی پروٹوکول کو جدید ترین ٹیکنالوجی جیسے روبوٹکس، مصنوعی ذہانت سے لیس کرکے ناقابل تسخیر بنایا گیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ مرکزی وزارت داخلہ بندرگاہوں، ہوائی اڈوں اور صنعتی اکائیوں کی حفاظت کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی کو اپناتے ہوئے مستقبل کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے سی آئی ایس ایف کو تمام جدید ترین ٹیکنالوجیز سے لیس کرنے کے لیے تمام تر انتظامات کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ نے پہلے ہی اس سلسلے میں ایکشن پلان تیار کرلیا ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ فی الحال سی آئی ایس ایف 66 حساس اور بڑے ہوائی اڈوں، 14 بڑے بندرگاہوں، جوہری اور خلائی اداروں، دہلی میٹرو، مجسمہ اتحاد اور کئی صنعتی یونٹوں اور کانوں کو سکیورٹی فراہم کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی اے پی ایف کے درمیان سی آئی ایس ایف واحد فورس ہے، جس کے پاس آگ بجھانے والی فورس ہے، اور اس نے آگ سے حفاظت کے میدان میں کافی تعریفیں حاصل کی ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ دہلی میٹرو اور ہوائی اڈے پر روزانہ تقریباً 50 لاکھ مسافروں کی دیکھ بھال کرتے ہوئے سی آئی ایس ایف صالح لیکن مضبوط طرز عمل کے ساتھ ملک کے اثاثوں کی حفاظت کے لیے پابند عہد ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون کے وزیر نے کہا کہ سی آئی ایس ایف نے ایک ہائبرڈ ماڈل اپنایا ہے اور یہ آنے والے وقتوں میں اس کے کردار کو بہتر بنائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ماڈل اس ماڈل کو پرائیویٹ کمپنیوں میں ایڈوائزری اور دیگر کئی کرداروں میں استعمال کرنے کی راہ ہموار کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ آنے والی دو دہائیوں میں یہ فورس پرائیویٹ کمپنیوں کو بھی ڈرونز اور جدید ٹیکنالوجی سے متعلق سیکورٹی خطرات سے تحفظ فراہم کر سکے گی۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ سی آئی ایس ایف نے شجرکاری مہم کے تحت پچھلے 4 سالوں میں 3 کروڑ سے زیادہ درخت لگا کر ماحولیات کے تئیں اپنی بیداری اور لگن کا مظاہرہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ فورس نے 1200 سے زائد صفائی مہم چلائی ہے اور صفائی مہم کو مقبول بنا کر عوام تک حفظان صحت کے کلچر کو لے جانے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’ہر گھر ترنگا ابھیان‘ کے دوران بھی سی آئی ایس ایف نے 5 لاکھ سے زیادہ ترنگا لہرا کر اسے کامیاب بنانے میں بہت زیادہ تعاون کیا۔ اس کے علاوہ فورس نے نیشنل اسٹیڈیم میں رن فار یونٹی میں حصہ لے کر مرد آہن سردار پٹیل کو بھی خراج عقیدت پیش کیا۔
مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی کے وزیر نے کہا کہ گزشتہ 9 سالوں میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی وزارت داخلہ نے تمام مرکزی مسلح پولس فورسز اور ریاستی پولیس کو شامل کرکے داخلی سلامتی کے میدان میں تمام چیلنجوں کا کامیابی سے مقابلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے تشویش کے حامل کشمیر کے تینوں سیکٹر، شمال مشرقی خطہ اور بائیں بازو کی انتہا پسندی سے متاثرہ علاقوں میں تشدد کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے، لوگوں کا اعتماد بڑھ رہا ہے اور علیحدگی پسندی اور دہشت گردی پھیلانے والے ہتھیار ڈال کر قومی دھارے میں شامل ہو رہے ہیں۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ ملک کے تمام سی اے پی ایف نے تشدد کے مرتکب افراد سے نمٹنے میں بہت بڑا تعاون کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت آنے والے وقت میں بھی دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کی پالیسی کو جاری رکھے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے کسی بھی علاقے میں علیحدگی پسندی، دہشت گردی اور ملک مخالف سرگرمیوں سے سختی سے نمٹا جائے گا، اس میں سی اے پی ایف اور ریاستی پولیس کی بہت اہمیت ہے۔
جناب امت شاہ نے کہا کہ آج ہندوستان تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت بن گیا ہے اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ملک کے صنعتی اداروں، کانوں، بندرگاہوں، ہوائی اڈوں کو محفوظ رکھیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے دنوں میں سلامتی اور سکیورٹی کو بڑھانا ہوگا۔ جناب شاہ نے کہا کہ آیوشمان سی اے پی ایف اسکیم کے تحت وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں مرکزی حکومت نے ملک میں 35 لاکھ سے زیادہ آیوشمان سی اے پی ایف کارڈ تقسیم کیے ہیں اور تقریباً 24,000 اسپتالوں میں جوانوں اور ان کے اہل خانہ کے لیے بغیر نقدی کے علاج کے انتظامات کیے ہیں. انہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ اسکیم کے تحت بھی ہم نے گھروں کی دستیابی کا تناسب بڑھانے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ 2015 میں 3,100 کروڑ روپے کی لاگت سے 13,000 مکانات اور 113 بیرکوں کی تعمیر شروع کی گئی تھی جس میں سے 11,000 مکانات 2022 تک مکمل ہوچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان 11,000 مکانات کے علاوہ 28,500 مزید مکانات کی تعمیر سے 2026 تک جناب نریندر مودی کی قیادت میں حکومت جوانوں کے خاندان کے رہنے کے انتظامات کو یقینی بنائے گی۔ سی اے پی ایف ای آواس ویب پورٹل ستمبر 2022 میں شروع کیا گیا تھا اور اس کی بنیاد پر 6 مہینوں میں 2 لاکھ 17 ہزار اہلکاروں کو رجسٹر کیا گیا ہے اور گھر کے سکون کے تناسب میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔ خالی مکانوں میں کسی بھی فورس کے اہلکاروں کو رہائش کی اجازت دینے سے تعمیر شدہ مکانات کی افادیت میں بہت اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہاؤسنگ اطمینان کا تناسب نومبر 2024 میں 73 فیصد ہو جائے گا جو کہ آزادی کے بعد سب سے زیادہ ہوگا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ جس ملک کے ہوائی اڈے اور بندرگاہیں محفوظ نہیں ہیں وہ ملک کبھی بھی محفوظ نہیں رہ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمارے سامنے بہت سے چیلنجز ہیں، جیسے کہ جعلی کرنسی کی تجارت، دراندازی اور منشیات، اور ایک روشن تاریخ کے ساتھ سی آئی ایس ایف نے ملک کو محفوظ بنایا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ع۔ع ن
(U: 2578)
(Release ID: 1906175)
Visitor Counter : 167