کامرس اور صنعت کی وزارتہ
ہندوستانی چائے کی صنعت کو فروغ دینے، ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے اور عالمی برانڈ بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے
Posted On:
02 MAR 2023 1:15PM by PIB Delhi
ہندوستان نے پیداوار کو بڑھانے، ہندوستانی چائے کے لیے ایک مخصوص برانڈ بنانے اور چائے کی صنعت سے وابستہ کنبوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔
ہندوستان تقریباََ 1350 میٹرک کلوگرام کے پیداوار کے ساتھ دوسرا سب سے بڑا چائے پیدا کرنے والا اور کالی چائے کا سب سے بڑا پروڈیوسر ہے اور گھریلو ضروریات اور برآمدی ذمہ داریوں کو پورا کرنے میں خود کفیل ہے۔ ہندوستان، کالی چائے کا سب سے بڑا صارف بھی ہے اور دنیا کی چائے کی کل کھپت کا تقریباً 18 فیصد استعمال کرتا ہے۔ ہندوستانی چائے مختلف ممالک میں برآمد کی جاتی ہے اور ہندوستان گھریلو صارفین کی ایک بڑی تعداد کو پورا کرنے کے علاوہ چائے کا چوتھا سب سے بڑا برآمد کنندہ ہے۔
ہندوستانی چائے کی صنعت 1.16 ملین کارکنوں کو براہ راست ملازمت دے رہی ہے اور اتنی ہی تعداد میں لوگ بالواسطہ طور پر اس سے وابستہ ہیں۔
چائے ، چھوٹے کاشتکاروں کا ابھرتا ہوا شعبہ ہے جن کا کل پیداوار میں تقریباً 52 فیصد کا تعاون ہے۔ اس وقت سپلائی چین میں چائے کے تقریباً 2.30 لاکھ چھوٹے کاشتکار موجود ہیں۔ اس طبقہ کے لیے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں۔
· حکومت ہند نے ٹی بورڈ کے ذریعے 352 سیلف ہیلپ گروپ (ایس ایچ جی )، 440 فارمر پروڈیوسر آرگنائزیشن (ایف پی او) اور 17 کسان پیدا واری کمپنیوں (ایف پی سیز) کی تشکیل میں مدد کی ہے۔
اسی ٹی جیز کے ساتھ کوالٹی پلکنگ، صلاحیت سازی ، فصل کے بندوبست وغیرہ کے لیے مختلف سیمینارز/انٹریکشنز کیے جاتے ہیں۔
· کٹائی کی مشینوں اور مکینیکل ہارویسٹر کی خریداری میں مدد۔
.کاروباری افراد اور بے روزگار نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کے لیے چھوٹے چائے کے کارخانوں کا قیام۔
.ٹی بورڈ نے مینوفیکچررز اور کاشتکاروں کے درمیان فراہم کی جانے والی سبز پتوں کی قیمت کے تعین کے لیے پرائس شیئرنگ فارمولے کے لیے ٹینڈر جاری کیا جس سے سائنسی طریقے سے لوگوں کی ایک بڑی تعداد کو فائدہ پہنچے گا۔ اس پر عمل جاری ہے۔ ایک موبائل ایپ ‘‘چائے سہیوگ’’ بھی تیار کی جا رہی ہے، جو چائے کے چھوٹے کاشتکاروں کی بہتر قیمت کے حصول اور معلومات کے لحاظ سے مدد کرے گی۔
.ٹی بورڈ نے ‘‘چائے کے چھوٹے کاشتکاروں کے وارڈوں کے لیے تعلیمی وظیفہ کی امداد’’ کی اسکیم وضع کی ہے تاکہ ان کی معاش اور تعلیم کی ضروریات کو بہتر بنایا جا سکے۔
· سال 23-2022 کے دوران، جنوری، 2023 تک 3.25 کروڑ روپے یکمشت تقسیم کی گئی، جس سے 2845 افراد کو فائدہ ہوا۔
ہندوستانی چائے کی برآمدات بین الاقوامی منڈیوں میں سخت مقابلہ کر رہی ہیں اور اپنے لیے ایک جگہ بنانے میں کامیاب رہی ہیں۔ 23-2022 کے دوران، مختلف جیو پولیٹیکل، جیو اکنامک اور لاجسٹک چیلنجوں کے باوجود ہندوستانی چائے کی برآمدات سے 883 ملین ڈالر کے مقررہ اہداف کا 95 فیصد سے زیادہ حاصل کرنے کی امید ہے۔ ا س کے علاوہ دیر سے لاجسٹک رکاوٹوں جیسے کنٹینرز کی دستیابی وغیرہ میں بہتر ی کی گئی ہے۔
اس میں چائے کی صنعت کی مدد کے لیے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں۔
.مارکیٹ کی انٹیلی جنس رپورٹس کے لیے بیرون ملک ہندوستانی مشنز کی مدد سے وقفے وقفے سے مختلف خریدار فروخت کنندگان کی میٹنگ منعقد کی جارہی ہےاور چائے کی برآمدات میں مزید اضافے کے امکانات تلاش کیے جا رہے ہیں، خاص طور پر آرتھوڈوکس چائے درآمد کرنے والے ممالک جیسے عراق، شام، سعودی عرب ،روس وغیرہ کے حوالے سے۔ ملائیشیا کے لیے بھی بی ایس ایم تھا۔
.چائے کی برآمدات کے لیے آر اوٹی ڈی ای پی کی شرح کو 3.60 فی کلوگرام کے مقابلے 6.70 فی کلوگرام کی حد تک بڑھادیا گیا ہے۔
.موجودہ مالی سال کے دوران دسمبر 2022 تک چائے کی برآمدات میں 188.76 ملین کلو گرام حجم کے ساتھ ساتھ 641.34 ملین امریکی ڈالر کی مالیت کی وصولی، حجم میں 33.37 ملین کلو گرام کا اضافہ (21.47 فیصد اضافہ سال بہ سال) اور قدر میں 70.93 ملین امریکی ڈالر (12.43 فیصدکااضافہ سال بہ سال) میں اضافہ درج کیا گیا۔
ہندوستانی چائے کی برانڈنگ، کھپت وغیرہ کے لیے صحت کے فوائد کے تعلق سے میڈیا مہمات کا بڑے پیمانے پر استعمال کیا جاتا ہے۔
خصوصی چائے کے لوگوز ان تمام اہم فورمز اور ایونٹس میں نمایاں طور پر دکھائے جاتے ہیں جن میں ٹی بی آئی شرکاء اور اسٹیک ہولڈرز کو ان لوگوز کے استعمال کے لیے مناسب رہنما اصولوں پر عمل کرنے میں سہولت فراہم کی جاتی ہے۔
دارجلنگ چائے ہندوستان کی پسندیدہ مصنوعات میں سے ایک ہے جو پہلی جی آئی رجسٹرڈ اشیاء ہے۔ یہ دارجلنگ ضلع کے پہاڑی علاقے میں پیدا کی جاتی ہے، جہاں 87 چائے کے باغات ہیں۔ چائے کے باغات میں 50 سال سے زیادہ مدت کی 70فیصد سے زیادہ جھاڑیاں ہیں اور اس طرح پیداواری صلاحیت کو متاثر کرتی ہیں۔ فی الحال دارجلنگ چائے کی پیداوار 7-6 ملین کلوگرام کی حد میں ہے۔ نیپال چائے کی سستی درآمد کے چیلنج سمیت دارجلنگ کی چائے کی صنعت کے خدشات کو دور کرنے کے لیے ، ٹی بورڈ نے دارجلنگ چائے کی صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ایک کمیٹی تشکیل دی ہے اور وہ ممکنہ حل تلاش کر رہی ہے۔ ٹی بورڈ اور وزارت کی جانب سے سستی درآمد شدہ چائے کے معیار کی سخت جانچ کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
ٹی بورڈ نے ‘‘چائے کی ترقی اور فروغ کی اسکیم، 26-2021’’ میں مزید ترامیم کی تجویز دی ہے جس میں چائے کی صنعت کے مجموعی فائدے کے لیے کئی اجزاء شامل کیے گئے ہیں۔ رقم کی تقسیم اور استفادہ کنندگان کی شناخت میں شفافیت کے لیے ‘‘سروس پلس پورٹل’’ کے تحت ایک آن لائن طریقہ کار نافذ کیا گیا ہے۔
*************
ش ح۔ع ح ۔ رم
U-2235
(Release ID: 1903615)
Visitor Counter : 185