ٹیکسٹائلز کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جوٹ پیکیجنگ میٹریلز ایکٹ، 1987 کے تحت جوٹ کے سال 23-2022 کے لیے جوٹ پیکیجنگ میٹریلز سے متعلق ریزرویشن کا معیار


اقتصادی امور کی کابینہ کمیٹی نے جوٹ سال 23-2022 کے لیے غذائی اجناس اور چینی کی پیکنگ میں جوٹ کے لازمی استعمال کے لیے ریزرویشن کے اصولوں کی منظوری دی

حکومت کے اس فیصلے سے مغربی بنگال کے جوٹ مزدوروں، کسانوں اور ملوں کو بڑا حوصلہ ملا ہے

40 لاکھ کسان خاندانوں، جوٹ ملوں اور ذیلی یونٹوں میں 3.7 لاکھ کارکنوں کی مدد کرنے کا فیصلہ

حکومت کی جانب سے پیکنگ کے لیے سالانہ 9,000 کروڑ روپے کی جوٹ کی خریداری جوٹ کے کسانوں، مزدوروں کی پیداوار کے لیے گارنٹیڈ مارکیٹ کو یقینی بناتی ہے

آتم نربھر بھارت پہل کے مطابق گھریلو جوٹ کی پیداوار کو مدد دینے کا حکومت کا فیصلہ

Posted On: 22 FEB 2023 4:54PM by PIB Delhi

حکومت ہند نے جوٹ سال 23-2022 کے لیے چاول، گندم اور چینی کی پیکنگ میں جوٹ کے لازمی استعمال کے لیے ریزرویشن کے اصولوں کو منظوری دے دی ہے۔ لازمی اصول کھانے کے اناج کی پیکنگ کے لیے مکمل ریزرویشن اور جوٹ کے تھیلوں میں چینی کی پیکنگ کے لیے 20 فیصد ریزرویشن فراہم کرتے ہیں،  جو مغربی بنگال کے لیے ایک بڑی مدد ہوگی۔

جوٹ کی صنعت بھارت  کی قومی معیشت میں ایک اہم مقام رکھتی ہے، خاص طور پر مغربی بنگال میں جہاں تقریباً 75 جوٹ ملیں ہیں اور لاکھوں مزدوروں کو روزی روٹی فراہم کرتی ہیں۔ اس سے  جوٹ کے شعبے میں 40 لاکھ کسان خاندانوں کو مددے ملے گا۔ اس فیصلے سے بہار، اڈیشہ، آسام، تریپورہ، میگھالیہ، آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں جوٹ کے شعبے کو بھی مدد ملے گی۔

جوٹ پیکجنگ میٹریل - جے پی ایم ایکٹ کے تحت ریزرویشن کا معیار 3.70 لاکھ کارکنوں کو براہ راست روزگار فراہم کرتا ہے اور جوٹ کے شعبے میں تقریباً 40 لاکھ کسان خاندانوں کے مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔ جے پی ایم ایکٹ، 1987 جوٹ کے کسانوں، مزدوروں اور جوٹ کے سامان کی پیداوار میں مصروف افراد کے مفادات کا تحفظ کرتا ہے۔ جوٹ کی بوری کے تھیلے جوٹ صنعت کی کل پیداوار کا 75 فیصد ہیں، جن میں سے 85 فیصد فوڈ کارپوریشن آف انڈیا  (ایف سی آئی) اور ریاستی پروکیورمنٹ ایجنسیوں (ایس پی ایز) کو فراہم کیے جاتے ہیں اور باقی براہ راست برآمد یا فروخت کیے جاتے ہیں۔

حکومت ہر سال اناج کی پیکنگ کے لیے تقریباً 9,000 کروڑ روپے کے جوٹ کی بوری کے تھیلے خریدتی ہے۔ یہ جوٹ کے کاشتکاروں اور مزدوروں کی پیداوار کے لیے ایک منڈی کو یقینی بناتا ہے۔

جوٹ کی بوری کے تھیلوں کی اوسط پیداوار تقریباً 30 لاکھ گانٹھیں (9 لاکھ میٹرک ٹن) ہے اور حکومت جوٹ کے کاشتکاروں، مزدوروں اور جوٹ کی صنعت سے وابستہ افراد کے مفادات کے تحفظ کے لیے جوٹ کے تھیلوں کی پیداوار کے مکمل استعمال کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔

ریزرویشن کے اصول بھارت  میں کچے جوٹ اور جوٹ کی پیکیجنگ مواد کی گھریلو پیداوار کے مفاد کو آگے بڑھائیں گے،  اس طرح ملک کو آتم نربھر بھارت کے وژن کے مطابق خود انحصار بنائیں گے۔ اس سے ماحولیات کے تحفظ میں بھی مدد ملے گی کیونکہ جوٹ ایک قدرتی، بایو ڈی گریڈیبل، قابل تجدید اور دوبارہ قابل استعمال ریشہ ہے اور اس لیے پائیداری کے تمام معیارات پر پورا اترتا ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ا س۔ ت ح۔

U -1971


(Release ID: 1901578) Visitor Counter : 174