خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

خواتین و اطفال کی ترقی کی مرکزی وزیر نےآگرہ میں جی ۔ 20  میں خواتین کو با اختیار بنانے کی شروعاتی میٹنگ کے پہلے دن کہاکہ اگر آپ اپنا مستقبل درست کرنا چاہتے ہیں، اگر آپ مستقبل کے  مطابق تیار رہنا چاہتے ہیں، تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ خواتین ہی گفتگو کا مرکز ہوں اور خواتین آپ کے فیصلوں کا  اہم حصہ ہوں

Posted On: 11 FEB 2023 5:51PM by PIB Delhi
  1. سربراہ اجلاس، ایک روڈ میپ، پالیسیاں تیار کرنے اور مساوات اور خواتین کی قیادت میں ترقی کے فروغ کے لیے مشترکہ قوتوں کو یکجا  کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔
  2.  لوگوں کو بااختیار بنانے سے متعلق جی -20 ، زیادہ جامع اور کاروباری اداروں اورحکومتوں کے درمیان  کارروائیپر مبنی اتحاد بننےکی کوشش کرتا ہے تاکہ پورے جی -20 ممالک کے درمیان خواتین کی قیادت اور بااختیار بنانے کی کوششوں میں  تیزی لائی جاسکے ۔
  3. ہندوستان کی  جی ۔20صدارت کے تحت تین مرکزی شعبے اس طرح  ہیں: خواتین کی صنعت کاری:  مساوات اورمعیشت دونوں کے لئے جیت کے مواقع ، زمینی سطح سمیت تمام سطحوں پر خواتین کی قیادت کو فروغ دینے کے لیے شراکت داری اور تعلیم، خواتین کو بااختیار بنانے اور افرادی قوت میں مساوی شرکت داری کی کنجی۔

آگرہ، 11 اور 12 فروری 2023 کو تاج کنونشن ہوٹل میں لوگوں کو با اختیار بنانے سے متعلق جی -20 کی شروعاتی میٹنگ کی میزبانی کر رہا ہے۔ یہ سربراہ اجلاس ایک روڈ میپ، پالیسیاں تیار کرنے اور مساوات اور خواتین کی زیر قیادت ترقی کو فروغ دینے کے لیے مشترکہ قوتوں کو یکجا  کرنے کا موقع فراہم کر رہا ہے۔

لوگوں  کوبا اختیار بنانے سے متعلق جی -20 ،   کاروباری اداروں اور حکومتوں کے درمیان زیادہ جامع اور   کارروائی پر مبنی اتحاد بننے کی کوشش کرتا ہے  تاکہ جی -20 ممالک میں خواتین کی قیادت اور بااختیار بنانے میں تیزی لائی جاسکے ۔ ہندوستان کی  جی ۔20صدارت کے تحت تین مرکزی شعبے اس طرح  ہیں: خواتین کی صنعت کاری:  مساوات اورمعیشت دونوں کے لئے جیت کے مواقع ، زمینی سطح سمیت تمام سطحوں پر خواتین کی قیادت کو فروغ دینے کے لیے شراکت داری اور تعلیم، خواتین کو بااختیار بنانے اور افرادی قوت میں مساوی شرکت داری کی کنجی۔

لوگوں کو با اختیار بنانے سےمتعلق جی -20 کی شروعاتی میٹنگ کا  آغاز شاندار استقبال کے ساتھ ہوا ، سب سےپہلے جی -20 کے مندوبین کا استقبال آگرہ شہر میں کیا گیا۔ ہوائی اڈے سے جلسہ گاہ تک جاتے ہوئے پورے شہر نے ہاتھوں میں جھنڈے لےکر ثقافتی پرفارمنس کے ساتھ جشن منایا۔

ایونٹ کے پہلے دن کا آغاز یوگا کے ابتدائی سیشن کے ساتھ ہوا جس کا اہتمام  وزارت آیوش  نے کیا تھا ، جس کا مقصد جسمانی اور جذباتی  طور پرتندرستی کو بڑھانے کے لیے یوگا کے فوائد کو پھیلانا تھا۔

اس کے بعد غیر روایتی کرداروں میں سرکردہ خواتین ہستیوں کے ساتھ ناشتہ کا پروگرام ہوا جس میں ان ہستیوں نے انہیں پیش آنےوالے چیلنجوں پر قابو پانے کی اپنی متاثر کن کہانیوں پر روشنی ڈالی۔ نمائندوں کوراجستھان سے آنےوالی ہندوستان کی پہلی ایم بی اے سرپنچ محترمہ چھوی راجاوت نے خطاب کیا،ا س سیشن میں خود بھارت کی کچھ بےحدکامیاب خاتون کاروباریوں سے ان کے عزم مصمم ارادوں کے بارے میں سننے کاموقع حاصل ہوا۔

 

خواتین و اطفال کی وزارت میں سکریٹری جناب اندریور پانڈے نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا

 

بعد ازا ں خواتین و اطفال کی ترقی کی وزارت کے سکریٹری جناب اندریور پانڈے نے  21 ویں صدی میں عالمی ترقی  جنوب کے ممالک کی قیاددت یں ہوئی اور ہندوستان کے پاس خواتین کی قیادت کی گنجائش اور ان کی تعمیری کارکردگی کے ذریعہ جنوبی دنیا کے ممالک  میں قیادت کا مظاہرہ کرنے کی صلاحیت ہے ۔ جناب پانڈے نے 36 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سے 27 جینڈر بجٹنگ اور ساتھ ہی خواتین اور مردوں کی ڈجیٹل  مالیاتی شمولیت کے دائرے میں لانےوالی صدی کے بڑےجدت طرازوں میں سے یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (یوپی آئی ) جیسے ہندوستان کی مختلف خواتین پر مرکوز پہل پر روشنی ڈالی۔

 

خواتین و اطفال کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی آگرہ میں جی 20 ایمپاور کے شروعاتی اجلاس سے خطاب کر رہی ہیں۔

خواتین و اطفال کی ترقی اور اقلیتی امور کی مرکزی وزیر  محترمہ اسمرتی زوبین ایرانی نےآگرہ میں جی ۔ 20  میں خواتین کو با اختیار بنانے کی شروعاتی میٹنگ کے پہلے دن کہاکہ اگر آپ اپنا مستقبل درست کرنا چاہتے ہیں، اگر آپ مستقبل کے  مطابق تیار رہنا چاہتے ہیں، تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ خواتین ہی گفتگو کا مرکز ہوں اور خواتین آپ کے فیصلوں کا  اہم حصہ ہوں

انہوں نے اس بات پر بھی توجہ مرکوز کی کہ کس طرح ہندوستان کی جی 20 صدارت تاریخ کا ایک اہم لمحہ ہے۔ ہندوستان سبھی کی بھلائی کے لیے عملی عالمی حل تلاش کرنے میں کلیدی کردار ادا کرنے کا خواہاں ہے، اور ایسا کرنے میں ’واسودھیوا کٹمبکم‘ (یادنیا ایک خاندان ہے) کے حقیقی جذبہ کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے خاص طور پر ہندوستان کی ایس ایچ جی کی کامیاب داستان پر زور دیا اور زمینی سطح پر خواتین کی قیادت کی اہمیت اور ہر خاتون تک بینکنگ اور مالیاتی خدمات کی دستیابی کو یقینی بنانے کی کوششوں پر روشنی ڈالی۔ اس کے علاوہ، انہوں  نے قومی تعلیمی پالیسی میں صنفی شمولیت کے فنڈ کے ذریعہ ہندوستان میں صنفی انصاف کی تلاش، ہر گھرانے   کے لئے بیت الخلاء کی تعمیر اور ماہواری کے حفظان صحت کے پروٹوکول کے تعارف کا بھی حوالہ دیا۔

 

جی -20 کے شیرپاجناب امیتابھ کانت جی 20 ایمپاور کی پہلی میٹنگ میں خصوصی خطاب کرتے ہوئے

اپنے خصوصی خطاب میں،  جی 20 شیرپا جناب امیتابھ کانت  نے اس بات پر توجہ مرکوز کی کہ کس طرح ہندوستان ایسے وقت میں کس طرح سے  جی 20 کی صدارت  سمبھال رہاہے جب دنیا کسادبازاری کے ساتھ سا تھ ماحولیاتی تبدیلی اورموسمیاتی مالیات کی ضروریات کابھی سامنا کررہی ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے اس وژن  پربھی روشنی ڈالی کی ہندوستان کی جی 20  کی صدارت جامع، فیصلہ کن، نتائج پر مبنی اور عمل پر مبنی ہوگی۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ ہندوستان  کی ترقی کی شرح کو مزید بڑھانے کے لئے خواتین  کی فی کس آمدنی کو بڑھانے اور انہیں قیادت سنبھالنے والے عہدوں پر فائز کرنا انتہائی ضروری  ہے۔  جناب کانت نے ہندوستان کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کو بھی اجاگر کیا جس سے خواتین مزید مضبوط ہورہی ہیں ، جیسے جن دھن یوجنا، پردھان منتری مدرا یوجنا، اور اس کے ساتھ ہی ایس ایچ جیز کو مزید فروغ دینے کے مقصد سے بجٹ میں اس کا انتظام کرنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو بااختیار بنانےسے متعلق جی 20 پہل کی سفارشات کو قائدین کے اہم منشور میں  شامل کیا جا سکتاہے اور یہ ہندوستان کے اہم نتائج  کے مطابق ہوگا ۔

جی 20 امپاور کی صدر ڈاکٹر سنگیتا ریڈی نے اپنے خطاب میں صنعت، قیادت اور تعلیم کے ذریعہ خواتین کی ترقی ایجنڈے کوشامل کرنےکےخیال کے بارے میں تفصیل  سے بتایا۔ جی 20 امپاور پہل کے تحت ڈجیٹل شمولیت کا استعمال کرتےہوئے اسے اگلی سطح پر پہنچایا جائے گا اور ڈیجیٹل مہارت اور روانی کے ذریعے خواتین کی قیادت کو آگے بڑھائے گا۔ انہوں نے ہندوستان کی قیادت میں دو ایسے پلیٹ فارمز پر روشنی ڈالی جو عالمی  سطح پر خواتین کو بااختیار بنانے کے ایجنڈے کو نئی رفتاردے سکتے ہیں۔ سب سے پہلے حکومت ہند ، نیسکام فاؤنڈیشن اور دیگر اداروں کے  ڈیجیٹل خواندگی اور مستقبل میں ہنر مندی  بڑھانے کے لئے  ایک پلیٹ فارم تیار کیا گیا ہے اوراس کے ساتھ ہی ایک خصوصی نصاب بھی ہوگا،جسے ہندوستان اور پوری دنیا میں استعمال کے لیے تیار کیا جائے گا۔ دوسرا، خواتین کے لیے ایک رہنمائی کا پلیٹ فارم  جسے نیتی آیوگ کے ساتھ شراکت میں تیار کیا گیا ہے، جسے جلد ہی شروع کیا  جائے گا۔

اپنے اختتامی تبصرہ میں ، ڈاکٹر ریڈی نے کہا کہ ارب پتی کی نئی تعریف کے مطابق  ا رب پتی وہ نہیں ہے جو ایک ارب روپئے بناتا ہے، بلکہ وہ ہے جو ایک ارب لوگوں پر مثبت اثر ڈال کرانہیں اپنی زندگی میں  آگے بڑھنےکی ترغیب دیتا ہے ۔

 

 

 

**********

 

ش ح۔ ع ح۔ ف ر

U. No.1562



(Release ID: 1898648) Visitor Counter : 142