وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے راجستھان کے دوسہ میں دہلی ممبئی ایکسپریس وے کا دہلی – دوسہ – لالسوٹ سیکشن قوم کے نام وقف کیا


5940 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے 247 کلومیٹر طویل قومی شاہراہ   پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھا

’’دہلی ممبئی ایکسپریس وے دنیا کے جدید ترین ایکسپریس وے میں سے ایک ہے جو ترقی پذیر ہندوستان کی شاندار تصویر پیش کرتا ہے‘‘

’’گزشتہ 9 سالوں سے، مرکزی حکومت بنیادی ڈھانچے میں مسلسل بھاری سرمایہ کاری کر رہی ہے‘‘

’’اس بجٹ میں بنیادی ڈھانچے کے لیے 10 لاکھ کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں جو کہ 2014 میں مختص کردہ رقم سے 5 گنا زیادہ ہے‘‘

’’گزشتہ چند سالوں میں، راجستھان کو ہائی ویز کے لیے 50 ہزار کروڑ روپے ملے ہیں‘‘

’’دہلی-ممبئی ایکسپریس وے اور ویسٹرن ڈیڈیکیٹڈ فریٹ کوریڈور راجستھان اور ملک کی ترقی کے دو مضبوط ستون بننے جا رہے ہیں‘‘

’’سب کا ساتھ، سب کا وکاس راجستھان اور ملک کی ترقی کے لیے ہمارا منتر ہے‘‘

اس منتر پر عمل کرتے ہوئے ہم ایک قابل، اہل  اور خوشحال ہندوستان بنا رہے ہیں

Posted On: 12 FEB 2023 4:08PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج دہلی ممبئی ایکسپریس وے کے 246 کلومیٹر طویل  دہلی – دوسہ – لالسوٹ سیکشن کو قوم کے نام وقف کیا۔ انہوں نے 5940 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیے جانے والے 247 کلومیٹر طویل قومی شاہراہ کے منصوبوں کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ نئے ہندوستان میں  ترقی اور کنکٹیوٹی کے انجن کے طور پر بہترین سڑک   بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر وزیر اعظم کے زور کو پورے ملک میں جاری متعدد عالمی معیار کے ایکسپریس ویز کی تعمیر  کے ذریوے  پورا کیا جا رہا ہے۔

حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے دہلی-ممبئی ایکسپریس وے کے پہلے مرحلے کو قوم کے نام وقف کرنے پر فخر کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ دنیا کے سب سے جدید ایکسپریس وے میں سے ایک ہے جو ترقی پذیر ہندوستان کی شاندار تصویر پیش کرتا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ جب اس طرح کی جدید سڑکیں، ریلوےا سٹیشن، ریلوے ٹریک، میٹرو اور ہوائی اڈے بنتے ہیں تو ملکی ترقی کو رفتار ملتی ہے۔ انہوں نے انفرااسٹرکچر پر سرمایہ کاری کے   اثر کو بھی اجاگر کیا۔ وزیر اعظم نے کہا  ’’گزشتہ 9 سالوں سے، مرکزی حکومت بھی بنیادی ڈھانچے میں مسلسل بڑی سرمایہ کاری کر رہی ہے‘‘۔انہوں نے راجستھان میں ہائی ویز کی تعمیر کے لیے 50,000 کروڑ سے زیادہ کی سرمایہ کاری کا ذکر  کیا۔  وزیر اعظم نے بتایا  کہ اس سال کے بجٹ میں  بنیادی ڈھانچے کے لیے 10 لاکھ کروڑ روپے  کی رقم مختص کی گئی ہے جو کہ 2014 میں مختص کی گئی رقم سے 5 گنا زیادہ ہے۔ وزیر اعظم نے معیشت پر انفرااسٹرکچر میں سرمایہ کاری کے فوائد پر زور دیا اور کہا کہ اس سے روزگار اور  کنکٹیوٹی   کی راہیں کھلتی ہیں ۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جب شاہراہوں، ریلوے، بندرگاہوں، ہوائی اڈوں، آپٹیکل فائبر، ڈیجیٹل کنکٹیوٹی، پکے گھروں اور کالجوں کی تعمیر میں سرمایہ کاری کی جاتی ہے تو معاشرے کا ہر طبقہ بااختیار بنتا ہے۔

بنیادی ڈھانچے کے ایک اور فائدے کی وضاحت کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ اقتصادی سرگرمیوں کو فروغ مل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی-دوسہ-لالسوٹ ہائی وے کی تعمیر سے دہلی اور جے پور کے درمیان سفر کا وقت کم ہو جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ایکسپریس وے کے ساتھ ساتھ گرامین ہاٹ قائم کئے جارہے ہیں جو مقامی کسانوں اور کاریگروں کی مدد کریں گی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دہلی ممبئی ایکسپریس وے سے دہلی، ہریانہ، گجرات اور مہاراشٹر کے کئی علاقوں کے ساتھ راجستھان کو بھی فائدہ پہنچے گا۔  انہوں نے کہا ’’سیاحتی مقامات جیسے سرسکا، کیولادیو نیشنل پارک، رنتھمبور اور جے پور کو ہائی وے سے بہت زیادہ فائدہ حاصل ہوگا‘‘۔

تین دیگر پروجیکٹوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ان میں سے ایک جے پور کو ایکسپریس وے سے براہ راست رابطہ فراہم کرے گا۔ دوسرا پروجیکٹ ایکسپریس وے کو الور کے قریب امبالا کوٹ پٹلی کوریڈور سے جوڑے گا۔ اس سے ہریانہ، پنجاب، ہماچل اور جموں کشمیر سے آنے والی گاڑیوں کو پنجاب، گجرات، مدھیہ پردیش اور مہاراشٹر جانے میں مدد ملے گی۔ لالسوٹ کرولی سڑک بھی اس خطے کو ایکسپریس وے سے جوڑے گی۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ دہلی-ممبئی ایکسپریس وے اور ویسٹرن ڈیڈیکیٹڈ فریٹ کوریڈور راجستھان اور ملک کی ترقی کے دو مضبوط ستون بننے جا رہے ہیں اور آنے والے وقت میں راجستھان سمیت اس پورے خطے کو بدل دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دونوں پروجیکٹ ممبئی دہلی اقتصادی راہداری کو مضبوط کریں گے اور سڑک اور مال بردار راہداری راجستھان، ہریانہ اور مغربی ہندوستان کے کئی علاقوں کو بندرگاہوں سے جوڑ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے لاجسٹکس، اسٹوریج، ٹرانسپورٹ اور دیگر صنعتوں کے لیے بھی نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ دہلی ممبئی ایکسپریس وے پی ایم گتی شکتی ماسٹر پلان سے  تحریک یافتہ ہے، وزیر اعظم نے بتایا کہ آپٹیکل فائبر، بجلی کی لائنیں اور گیس پائپ لائنیں بچھانے کے انتظامات کیے گئے ہیں، اور بچ جانے والی زمین کو شمسی توانائی پیدا کرنے کے ساتھ ساتھ گودام بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ’’ان کوششوں سے مستقبل میں قوم کا بہت پیسہ بچ جائے گا‘‘۔

خطاب کے اختتام پر، وزیر اعظم نے راجستھان اور ملک کے لیے ’سب کا ساتھ، سب کا وکاس‘ کے منتر پر روشنی ڈالی، اور کہا، ’’حکومت کا عزم ایک قابل، اہل اور خوشحال ہندوستان بنانا ہے۔‘‘

سڑکنقل و حمل اور شاہراہوں کے مرکزی وزیر جناب نتن گڈکری، جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری، راجستھان حکومت کے پی ڈبلیو ڈی وزیر جناب بھجن لال جاٹاو اور اراکین پارلیمنٹ  اس موقع پر موجود تھے۔

 

پس منظر

دہلی ممبئی ایکسپریس وے کے 246 کلومیٹر طویل  دہلی – دوسہ – لالسوٹ سیکشن کو 12,150 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیا گیا ہے۔ اس سیکشن کے فعال ہونے سے دہلی سے جے پور کا سفر کا وقت 5 گھنٹے سے کم ہو کر تقریباً 3.5 گھنٹے ہو جائے گا اور پورے خطے کی اقتصادی ترقی کو بڑا فروغ ملے گا۔

دہلی ممبئی ایکسپریس وے ہندوستان کا سب سے طویل ایکسپریس وے ہوگا جس کی لمبائی 1,386 کلومیٹر ہے۔ اس سے دہلی اور ممبئی کے درمیان سفر کا فاصلہ 1,424 کلومیٹر سے 1,242 کلومیٹر تک 12فیصد کم ہو جائے گا اور سفر کا وقت 24 گھنٹے سے 12 گھنٹے تک 50 فیصد کم ہو جائے گا۔ یہ چھ ریاستوں دہلی، ہریانہ، راجستھان، مدھیہ پردیش، گجرات اور مہاراشٹر سے گزرے گا اور کوٹا، اندور، جے پور، بھوپال، وڈودرا اور سورت جیسے بڑے شہروں کو جوڑے گا۔ ایکسپریس وے 93 پی ایم گتی شکتی اکنامک نوڈس، 13 پورٹس، 8 بڑے ہوائی اڈوں اور 8 ملٹی ماڈل لاجسٹکس پارکس (ایم ایم ایل پی) کے ساتھ ساتھ نئے آنے والے گرین فیلڈ ہوائی اڈوں جیسے جیور ہوائی اڈے، نوی ممبئی ہوائی اڈے اور جے این پی ٹی بندرگاہ کو بھی  رابطہ فراہم کرے گا۔ ایکسپریس وے تمام ملحقہ علاقوں کی ترقی کی رفتار پر اثر ڈالے گا، اس طرح یہ ملک کی اقتصادی تبدیلی میں اہم کردار ادا کرے گا۔

پروگرام کے دوران، وزیر اعظم نے 5940 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے تیار کیے جانے والے 247 کلومیٹر طویل قومی شاہراہ پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد بھی رکھا۔ اس میں 2000 کروڑ روپے سے زیادہ کی لاگت سے بنڈیکوئی سے جے پور تک 67 کلومیٹر طویل چار لین والی اسپر روڈ ، 3775 کروڑ روپے کی لاگت تیار ہونے والا کوٹ پتلی  سے باراؤدانیو  تک چھ لین والی اسپر روڈ  اور تقریباً 150 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار ہونے والا دو لین  والا پاؤڈ شولزر لالسوٹ - کرولی سیکشن شامل ہے۔

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 1547



(Release ID: 1898554) Visitor Counter : 162