وزیراعظم کا دفتر
وزیر اعظم نے نئی دہلی میں مہارشی دیانند سرسوتی کی 200ویں جینتی تقریبات کا افتتاح کیا
یادگاری تقریبات کے لئے لوگو کا بھی اجرا ءکیا
’’مہارشی دیانند سرسوتی کے ذریعے دکھایا گیا راستہ کروڑوں لوگوں میں امید کی روشنی پیدا کرتاہے‘‘
’’جن برائیوں کو غلط طریقے سے مذہب کے ساتھ جوڑدیا گیا، سوامی جی انہیں مذہب کی روشنی سے ہی دور کردیا‘‘
’’سوامی جی نے سماج میں ویدوں کی روشنی کو از سر نو زندہ کیا ‘‘
’’امرت کال میں مہارشی دیانند سرسوتی کا 200واں یوم پیدائش ایک مقدس تحریک کی شکل میں آیا ہے‘‘
’’آج ملک اعتماد کے ساتھ اپنے ورثے پر فخر کر رہا ہے‘‘
’’ہمارے یہاں مذہب کی پہلی تشریح کرتویہ کے بارے میں ہے‘‘
’’آج ملک کے لئے غریب، پسماندہ طبقات اور محروم طبقات کی خدمت پہلا یگیہ ہے‘‘
Posted On:
12 FEB 2023 1:19PM by PIB Delhi
وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج نئی دہلی کے اِندرا گاندھی اِنڈور اسٹیڈیم میں مہارشی دیانند سرسوتی کے 200ویں یوم پیدائش کے موقع پر سال بھر تک چلنے والی تقریبات کا افتتاح کیا۔انہوں نے یادگاری تقریبات کے لئے ایک لوگو بھی جاری کیا۔
تقریبات کی جگہ پہنچنے پر وزیر اعظم نے پینورما اورآریہ سماج کی لائیو نمائندگیوں کو پار کیا اور جاری یگیہ میں آہوتی اَرپن بھی کیا۔بعد ازاں انہوں نے اس پروگرام سے پیداہونے والی چنگاری کو باقی ہندوستان اور دنیا کے لئے مہارشی دیانند سرسوتی کے پیغامات کو مضبوط کرنے کی علامت کی شکل میں نوجوان نمائندوں کو ایل ای ڈی مشعل سونپی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے مہارشی دیانند سرسوتی کے 200ویں یوم پیدائش کے موقع کو تاریخی ، پوری دنیا کے لئے مستقبل کی تعمیر اور تحریک کا موقع قرار دیا۔ دنیا کو ایک بہتر جگہ بنانے کے مہارشی دیانند کے اُصول کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ لڑائی جھگڑے، تشدد اور عدم استحکام کے اس دور میں مہارشی دیانند کے ذریعے دکھایا گیا راستہ امید پیدا کرتاہے۔
وزیر اعظم نے اُجاگر کیا کہ یہ اہم موقع 2سال تک منایا جائے گااور کہا کہ سرکا ر نے مہارشی دیانند سرسوتی کا 200واں یوم پیدائش منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انسانیت کی فلاح کے لئے مسلسل عمل پر روشنی ڈالتے ہوئے ، وزیر اعظم نے جاری یگیہ میں آہوتی اَرپن کرنے کی سعادت کے لئے ممنونیت کا اظہار کیا۔جس سرزمین پر سوامی جی کی پیدائش ہوئی ، اسی سرزمین پر جنم لینے کو اپنی خوش نصیبی قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے اپنی زندگی میں مہارشی دیانند کے اُصولوں کی مستقل کشش پر اصرار کیا۔
دیا نند سرسوتی کی پیدائش کے وقت ہندوستان کی صورتحال کو یاد کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہندوستان صدیوں کی غلامی کے بعد کمزور سے کمزور تک ہوگیا تھااور اپنی روشنی و خود اعتمادی کھو رہا تھا۔ انہوں نے ہندوستان کی قدروں، ثقافت اور جڑوں کو کچلنے کے لئے چلنے والی لاتعداد کوششوں کو یاد کیا۔ سوامی جی ہندوستان کی روایتوں اور شاشتروں میں کسی بھی طرح کی خامی کے نظریے کو دور کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اُن کا حقیقی مفہوم فراموش کردیا گیا ہے۔وزیر اعظم نے اس دور کو یاد کیا ، جب ہندوستان کو کمزور کرنے کے لئے ویدوں کی جھوٹی تفسیر کا استعمال کیا جارہا تھا اور روایتوں میں توڑ پھوڑ کی جارہی تھی۔ایسے وقت میں مہارشی دیانند کی کوشش ایک محافظ کی شکل میں سامنے آئی۔’’مہارشی جی نے امیتاز اور چھواچھوت جیسی سماجی برائیوں کے خلاف ایک مضبوط مہم شروع کی۔‘‘جناب مودی نےاپنے وقت میں مہارشی کی کوششوں کی عظمت کو دکھانے کے لئے 21ویں صدی میں ایک چیلنج کے طورپر کرتویہ پر زور دینے کے خلاف رد عمل کا حوالہ دیا۔وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ ’’جن برائیوں کو غلط طریقے سے مذہب سے جوڑ دیا گیا تھا، سوامی جی نے انہیں مذہب کی روشنی سے دور کردیا۔‘‘وزیر اعظم نے کہا کہ مہاتماگاندھی چھواچھوت کے خلاف سوامی جی کی لڑائی کو اپنا سب سے بڑا تعاون قرار دیتے تھے۔
وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ مہارشی دیانند جی خواتین کو لے کر سماج میں پیدا ہوئے غلط اعتقاد کے خلاف ایک بااثر آواز کی شکل میں بھی ابھرے۔ انہوں نے بتایا کہ مہارشی دیانند جی نے خواتین کے ساتھ ہونے والے امتیاز کی سخت مخالفت کی اور ان حقائق کو 150سال سے زیادہ پرانا بتاتے ہوئے خواتین کے تحفظ کے لئے مہم بھی چلائی۔وزیر اعظم نے کہا کہ آج کے وقت میں بھی ایسے سماج ہیں، جو خواتین کو ان کے تعلیم اور وقار کے حق سے محروم رکھتے ہیں، لیکن یہ مہارشی دیانند ہی تھے،جنہوں نے تب آواز اُٹھائی جب خواتین کے لئے یکساں حقوق ، یہاں تک کہ مغربی ممالک میں بھی ایک دور کی حقیقت تھی۔
وزیر اعظم نے مہارشی جی کی حصولیابیوں اور کوششوں کی غیر معمولی فطرت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ آریہ سماج کے 150سال بعد اور ان کی پیدائش کے 200 سال بعد ان کے لئے لوگوں کا جذبہ اور احترام ملک کے سفر میں ان کے مقام کا اہم اشاریہ ہے۔انہوں نے کہا’’امرت کال میں دیانند سرسوتی کا 200واں یوم پیدائش ایک مقدس تحریک لے کر آیا ہے۔‘‘
جناب مودی نے کہا کہ ملک بڑے اعتماد کے ساتھ سوامی جی کی تعلیمات پر عمل کررہا ہے۔سوامی جی کی تحریک ’ویدوں کی طرف لوٹو‘کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ’’آج ملک خود اعتمادی سے اپنی وراثت پر فخر کررہا ہے۔‘‘کیونکہ انہوں نے ثقافت کو مالا مال کرتے ہوئے اور ایک ہی وقت میں روایتوں پر عمل پیرا ہوکر جدت کی راہ ہموار کرنے کے لئے ہندوستا ن کے لوگوں کے یقین کو درج کیا ۔
وزیر اعظم نے ہندوستان میں مذہب کے وسیع نظریے پر توجہ دی ، جو مذہبی رسومات سے الگ ہے اور اسے زندگی کے مکمل طریقے کی شکل میں تعبیر کیا گیا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے لیے مذہب کی پہلی تفسیر کرتویہ کی ہے۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ سوامی جی نے ایک شمولیاتی اور مربوط نظریہ اپنایا اور قوم کی زندگی کے کئی مرحلوں کی ذمہ داری اور قیادت حاصل کی۔وزیر اعظم نے فلسفہ ، یوگا، ریاضی، پالیسی، سفارتکاری، سائنس اور طبی سائنس میں ہندوستانی سنتوں کی حصولیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے ہندوستانی زندگی میں رشیوں اور سنتوں کے وسیع کردار کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔وزیر اعظم نے کہا کہ اس قدیم روایت کو از سر نو زندہ کرنے میں سوامی جی ایک بڑا کردار ادا کیا۔
مہارشی دیانند جی کی تعلیمات پر غورو فکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اپنی زندگی میں ان کے ذریعے قائم شدہ مختلف تنظیموں کا ذکر کیا۔ بھلے ہی مہارشی ایک انقلابی نظریے کے ساتھ رہتے تھے۔وزیر اعظم نے اُجاگر کیا کہ کس طرح مہارشی نے اپنے تمام خیالات کو تحریک کے ساتھ جوڑا اور انہیں مختلف تنظیموں کے قیام کے لئے ادارہ جاتی کیا، جنہوں نے دہائیوں سے مختلف شعبوں میں متعدد فلاحی کام سرگرم طور پر کئے ہیں۔ وزیر اعظم نے پروپکارنی سبھا کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اس تنظیم کو خود مہارشی نے قائم کیا تھا، جو آج گروکلو اور اشاعتی اداروں کے توسط سے ویدک روایتوں کی تشہیر و تبلیغ کرتا ہے۔ انہوں نے کروشیتر گروکل، سوامی شردھا نند ٹرسٹ اور مہارشی دیانند ٹرسٹ کی بھی مثال دی اور لاتعداد نوجوانوں کی زندگیوں کا ذکر کیا ، جنہیں ان تنظیموں نے بنایا اور سنوارا ہے۔ گجرات میں 2001 کے دوران آئے زلزلے کے دوران جیون پربھات ٹرسٹ کے ذریعے جو سماجی خدمات اور بچاؤ مہم چلائی گئی، اس غیر معمولی تعاون کو بھی وزیر اعظم نے یاد کیا اور وضاحت کی کہ یہ تنظیم مہارشی جی کی نظریات سے متاثر ہے۔
وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ ملک غیر امتیازی پالیسیوں اور کوششو ں کے ساتھ ترقی کی طرف دیکھ رہا ہے، جو سوامی جی کے لئے بھی ترجیح تھی۔انہوں نے کہا ’’غریبوں، پسماندہ اور محروم طبقات کی خدمت آج ملک کے لئے پہلا یگیہ ہے۔‘‘انہوں نے اس سلسلے میں رہائش، طبی علاج اور خواتین کو بااختیاربنانے کا حوالہ دیا۔ نئی تعلیمی پالیسی سوامی جی کے ذریعے سکھائی گئی ہندوستانیت پر زور دیتے ہوئے جدید تعلیم کو بڑھا وا دیتی ہے۔
وزیر اعظم نے سوامی جی کی ایک کامیاب فرد کے مفہوم کو یاد کیا کہ جو شخص جتنا لیتا ہے، اس سے زیادہ دیتا ہے تو وہ ایک کامیاب شخص ہوتا ہے۔ ماحولیات سمیت متعدد شعبوں میں اس کی بڑی اہمیت ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ سوامی جی نے ویدوں کے گیان کو گہرائی سے سمجھا۔ انہوں نے کہا ’’مہارشی جی ویدوں کے عالم اور علم کے راستے کے سنت تھے۔‘‘ ہندوستان پائیدار ترقی کی تلاش میں دنیا کی قیادت کررہا ہے۔ وزیر اعظم نے اس سلسلے میں مشن لائف کا ذکر کیا اور کہا کہ ماحولیات کو جی-20 کے خصوصی ایجنڈے کے طورپر آگے بڑھایا جارہا ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ قدیم علم کی بنیاد کے ساتھ ان جدید قدروں کو بڑھاوا دے کر آریہ سماج بڑا رول ادا کرسکتا ہے۔انہوں نے قدرتی کھیتی کو بڑھاوا دینے کے لئے کہا اور شری انّا کو آگے بڑھانے کا بھی ذکر کیا۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ مہارشی کی ذات سے بہت کچھ سیکھا جاسکتا ہے۔ وزیر اعظم نے مہارشی سے ملنے آئے ایک انگریز افسر کی کہانی سنائی اور ان سے ہندوستان میں مستقل برطانوی حکومت کے لئے دعا کرنے کو کہا، جس پر مہارشی نے بلاخوف کہا ’’ آزادی میری روح اور ہندوستان کی آواز ہے۔‘‘ وزیر اعظم نے کہا کہ لاتعداد مجاہدین آزادی ، ادارہ سازوں اور محب وطن نے سوامی جی سے تحریک حاصل کی اور اس ضمن میں انہوں نے لوک مانیہ تلک، نیتا جی سبھاش چندر بوس، ویر ساورکر ، لالہ لاجپت رائے، لالہ ہردیال، چندر شیکھر آزاد، رام پرساد بسمل اور دوسرے مجاہدین آزادی کی مثال دی۔ انہوں نے مہاتما ہنس راج ، سوامی شردھا نند جی، بھائی پرمانند جی اور دوسرے بہت سے قائدین کا بھی حوالہ دیا جنہوں نے مہارشی سے تحریک حاصل کی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ آریہ سماج کے پاس سوامی جی کی تعلیمات کی وراثت ہے اور ملک ہر ’آریہ ویر‘سے بہت توقعات رکھتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اگلے سال آریہ سماج اپنے 150ویں سال کی شروعات کرے گا۔ اپنے خطاب کا اختتام کرتے ہوئے وزیر اعظم نے شاندار منصوبہ بندی ، نفاذ اور نظم کے ساتھ اس اہم موقع کا انعقاد کرنے کے لئے سب کو مبارکباد دی۔ وزیر اعظم نے یہ کہہ کر اپنا خطاب کیا ’’امرت کال میں ہم سب کو مہارشی دیانند جی کی کوششوں سے تحریک مل سکتی ہے۔‘‘
اس موقع پر گجرات کے گورنرجناب اچاریہ دیوورت ، مرکزی وزیر ثقافت جناب جی کشن ریڈی، وزائے مملکت برائے ثقافت جناب ارجن لال میگھوال اور محترمہ میناکشی لیکھی، دہلی آریہ پرتی ندھی سبھا کے صدر جناب دھرم پال آریہ، دہلی آریہ پرتی ندھی سبھا کے مہا منتری جناب ونے آریہ اور سرو دیشک آریہ پرتی ندھی سبھا کے صدر جناب سریش چندر آریہ و دیگر اہم شخصیات موجود تھیں۔
پس منظر
12فروی 1824 کو پیدا ہوئے مہارشی دیانند سرسوتی ایک سماجی مسلح تھے، جنہوں نے 1875 میں آریہ سماج قائم کیا تھا، تاکہ اس مدت کے دوران مروج سماجی عدم مساوات کا مقابلہ کیا جاسکے۔آریہ سماج نے سماجی اصلاحات اور تعلیم پر زور دے کر ملک کی ثقافت اور سماجی بیداری میں اہم رول ادا کیا ہے۔
سرکار سماجی مسلح اور اہم شخصیتوں ، خاص طورسے ان لوگوں کا اعزا ز کرنے کے لئے عہد بند ہیں، جن کے تعاون کو ابھی تک کل ہند سطح پر شناخت نہیں دی گئی ہے۔ بھگوان برسا منڈا کے یوم پیدائش کو قبائلی یوم فخر کے طورپر اعلان کرنے سے لے کر جناب اروبندو کے 150ویں یوم پیدائش کے موقع پر منعقد یادگاری پروگرام میں حصہ لینے تک وزیراعظم جناب نریندرمودی اس طرح کی پہل کی قیادت کررہے ہیں۔
************
ش ح۔ج ق۔ن ع
(U: 1543)
(Release ID: 1898534)
Visitor Counter : 178
Read this release in:
English
,
Hindi
,
Marathi
,
Manipuri
,
Assamese
,
Bengali
,
Punjabi
,
Gujarati
,
Odia
,
Tamil
,
Telugu
,
Kannada
,
Malayalam