زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب  ابھیلکش   لیکھی کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی  بھارتی   وفد موٹے اناج پر جنوب جنوب اشتراک اور تعاون کو اگلے مرحلے تک لے جانے کے لئے آج  نائیجیریا  کے دارالحکومت  ابوجا پہنچا  ہے


جناب لیکھی  نے کہا کہ  افریقی بر اعظم  کے  54 ملکوں کے دوسرے سب سے مالدار اور زیادہ آبادی والا ملک نائیجیریا موٹے اناج پر جنوب جنوب تعاون کا ماڈل بن سکتا ہے

140سے زیادہ  ملکوں میں بھارتی سفارت خانے بھارت نژاد افراد کی مدد سے پکائے ہوئے  موٹے اناج کے پکوانوں کی نمائشوں/مقابلوں کا اہتمام کرتے ہوئے  آج یومِ جمہوریہ کی تقریبات میں حصہ لیں گے اور اس موقع پر  موٹے اناج کے پکوان پیش کئے  جائیں گے

آج 74ویں یوم جمہوریہ کے موقع پر خصوصی سیمینار، مذاکرے، پینل مباحثے کے ساتھ ساتھ مقامی چیمبرز، فوڈ بلاگرز، کھانے پینے کی اشیاء کے درآمد کنندگان اور مقامی ریستوران بھی  موٹے اناج کا جشن منائیں گے

بھارت اور افریقہ کی تکمیلی شعبہ جاتی ترجیحات اور ابھرتی ہوئی عالمی خوراک کی منڈیوں میں اسی طرح کے کردار زراعت کے شعبے میں، خاص طور پر " موٹے اناج کی پیداوار اور فروغ" کے شعبوں میں تعاون کے بے شمار مواقع  پیدا کر سکتے ہیں:  جناب لیکھی

Posted On: 26 JAN 2023 2:47PM by PIB Delhi

 

زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری جناب ابھیلکش لیکھی کی قیادت میں ایک اعلیٰ سطحی  بھارتی وفد آج نائیجیریا کے دارالحکومت ابوجا پہنچا ہے تاکہ  موٹے اناج کے بارے میں جنوب جنوب تعاون اور  اشتراک کو اگلے مرحلے تک لے جایا جا  سکے۔

26 جنوری سے 29 جنوری ،  2023 ء تک چار روزہ " موٹے اناج کے مخصوص دورے" کے لئے  نائیجیریا روانہ ہوتے وقت ایک بیان میں ،  جناب لیکھی نے کہا  کہ یہ  دورہ بھارت کی جانب سے  موٹے اناج کے بین الاقوامی سال ( آئی وائی ایم ) 2023  کے آغاز کے تناظر میں   اس سال کے پہلے دن ہی کیا جا رہا ہے ، جس میں مرکزی وزارتوں، ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور  بھارتی سفارت خانوں  کے ذریعے مخصوص سرگرمیاں انجام دی جا رہی ہیں ۔

نائیجیریا  ، افریقی براعظم میں 54 ممالک میں دوسرا سب سے امیر اور سب سے زیادہ آبادی والا ملک ہے اور یہ دوسرے بھارتی اہم شراکت داروں جیسے مصر، جنوبی افریقہ، الجیریا، مراقش، ایتھوپیا، کینیا، انگولا  ، گھانا اور سوڈان کے ساتھ مل کر "خوراک کی حفاظت کی کمی" سے نمٹنے کے لئے ، جو کہ افریقی براعظم کو درپیش سب سے بڑے چیلنجز میں سے ایک ہے  ،    خاص طور پر  موٹے اناج کی پیداوار اور فروغ کے شعبوں میں جنوب جنوب تعاون کا ماڈل بن سکتا ہے۔

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی سربراہی میں، حکومت ہند نے  موٹے اناج کے بین الاقوامی سال  ( آئی وائی ایم ) 2023   کی تجویز  پیش کی تھی ، جسے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی  ( یو این جی اے )  نے تسلیم کر لیا تھا ۔ یہ اعلان آئی وائی ایم  منانے میں  ، حکومتِ ہند کے لئے سب سے اہم رہا ہے۔ جناب نریندر مودی نے  بھارت کو موٹے اناج کا ایک عالمی مرکز بنانے کے ساتھ ساتھ آئی وائی ایم 2023 کو ایک 'عوامی تحریک' بنانے  کے اپنے ویژن کو بھی شیئر کیا ہے ۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن  ( ایف اے او )  نے موٹے اناج کے بین الاقوامی سال 2023 ( آئی وائی ایم 2023 )  کی افتتاحی تقریب  اٹلی کے روم  میں منعقد کی تھی۔  زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزیر مملکت  محترمہ شوبھا کرندلاجے کے ساتھ ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو کی جوائنٹ سکریٹری ( کروپس ) محترمہ شوبھا ٹھاکر  اور دیگر سینئر عہدیداروں کے ساتھ   ایک بھارتی وفد   نے اس افتتاحی تقریب میں شرکت کی تھی ۔ تقریب کے دوران محترمہ شوبھا کرندلاجے نے  ، بھارت کی جانب سے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا پیغام پہنچایا تھا  ۔

قابل ذکر ہے کہ 140 سے زائد ملکوں میں بھارتی سفارت خانے  آئی وائی ایم 2023 ء  کی تقریبات میں شرکت کر رہے ہیں اور اس موقع پر نمائشوں ، سیمیناروں ، پینل مباحثوں کے ساتھ ساتھ بھارتی نژاد افراد کی شمولیت سے مقامی چیمبروں ، فوڈ بلاگروں  ، خوردنی اشیاء کے در آمد کاروں اور مقامی ریستورانوں وغیرہ کے ساتھ آئی وائی ایم کا جشن منا رہے ہیں  ۔

خاص بات یہ ہے کہ کہ موٹے اناج سے پکے ہوئے کھانوں کی نمائشیں  اور مقابلے بھارت نژاد افراد کی مدد سے منعقد کئے جائیں  گے اور موٹے اناج سے بنے کھانے یوم جمہوریہ کی تقریبات کے ایک حصے کے طور پر پیش کئے جائیں گے ۔

اپنے نائیجیریا کے دورے پر بات کرتے ہوئے ، جناب لیکھی نے کہا کہ  ابوجا میں  بھارت کے ہائی کمیشن اور لاگوس میں  بھارت کے قونصل خانہ نے آئی وائی ایم کو فروغ  دینے کے  سلسلے میں   نائیجیریا کے ، اس اعلیٰ سطحی دورے کے دوران موٹے اناج کا ایک فوڈ فیسٹیول   اور موٹے اناج کے کھانا پکانے کے مقابلوں کی منصوبہ بندی کی  ہے  ۔ موٹے اناج کا یہ فوڈ فیسٹیول ہائی کمیشن کے احاطے میں منعقد کیا جائے گا اور  نائیجیریا کی اہم شخصیات اور بھارتی برادری سمیت مدعوئین کے ساتھ کھانوں کے لئے اسٹال فراہم کئے جائیں گے ۔

جناب لیکھی نے کہا کہ  زراعت اور کسانوں کی بہبود کے  مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے 24 جنوری  ، 2023  ء کو بھوپال میں انڈیا انٹرنیشنل سائنس فیسٹیول میں اختتامی خطاب کرتے ہوئے نشاندہی کی  تھی کہ  آئی وائی ایم – 23  ایسے وقت میں ہو رہا ہے، جب  بھارت نے  وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں جی – 20  کی صدارت سنبھالی ہے  ، جس میں ہم نہ صرف زراعت اور اس سے منسلک شعبوں، ماہی پروری،  مویشی پروری اور ڈیری کے شعبوں میں ، بلکہ آفاقی طور پر تسلیم شدہ  بھارت کی سافٹ پاور  کو دنیا کے سامنے پیش کر سکیں گے ۔   جناب لیکھی نے  اس بات کو اجاگر کیا کہ مکمل حکومت اور مکمل سماج کے جذبے والا طریقۂ کار کا موٹے اناج کے بین الاقوامی سال 2023 کی تقریبات میں حقیقی مشاہدہ کیا جا رہا ہے ۔

قابلِ ذکر ہے کہ کوآپریٹو ریپبلک آف گیانا کے صدر ڈاکٹر محمد عرفان علی نے 12 جنوری  ، 2023 ء کو  اپنے بھارت کے ایک ہفتے طویل دورے کے دوران زراعت اور کسانوں کی بہبود کے  مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر سے ملاقات کی  تھی  اور   اقوام متحدہ کے ذریعے سال 2023 کو موٹے اناج کا بین الاقوامی سال ( آئی وائی ایم ) قرار دیئے جانے پر پرائیویٹ سیکٹر کے لئے اپنے ملک میں  موٹے اناج کی کھیتی اور پیداوار کی خاطر 200 ایکڑ زمین  دینے کی پیشکش کی  تھی ۔

ڈاکٹر عرفان علی نے  جناب تومر سے یہ بھی  کہا تھا  کہ اگر وزیر اعظم جناب نریندر مودی زراعت اور خوراک کے بارے میں  بھارت کے ویژن کو پیش کرنے کے لئے  فروری  ، 2023 ء میں منعقد ہونے والی کیریبین کمیونٹی کے سربراہان حکومت  ( سی اے آر آئی سی او ایم )   کی کانفرنس سے خطاب کرنے پر  رضا مند ہوں تو  وہ اسے اپنی حقیقی عزت افزائی سمجھیں گے ۔  انہوں نے کہا کہ  اگر جناب مودی  17  ملکوں کے سربراہان سے  ورچوئل طور پر بھی خطاب کریں گے تو اُن کا خطاب کیریبین برادری میں موٹے اناج کو فروغ دینے اور مقبول بنانے میں بہت کارآمد ہو گا۔   انہوں نے  موٹے اناج پر مذاکرے کے لئے بھارت کے وزیر زراعت کے اجلاس کی بھی پیشکش کی ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No.  876
 



(Release ID: 1893936) Visitor Counter : 139