صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت
جی ۔20 انڈیا ہیلتھ ٹریک
صحت کے کام کاج سے متعلق گروپ کی پہلی میٹنگ کے موقع پر طبی نوعیت کے سفر سے متعلق ضمنی تقریب میں اس بات کو اجاگر کیا گیا کہ کس طرح مربوط صحت دیکھ ریکھ کو قدر پر مبنی صحت خدمات کے ذریعہ عالمگیر صحت کوریج کو حاصل کیا جاسکتا ہے
طبی نوعیت کا سفر مثالی صحت خدمات کےلئے لازمی جز ہے جس کے ذریعہ صحت خدمات نظام میں عدم مساوات اور خامیوں کو حل کرنا ہے: ویدیہ راجش کوٹیچا
کثیر رخی تعاون سے قابل رسائی ، سستی اور معیاری صحت خدمات کے لئے ڈھانچہ کی تشکیل میں علم کے اشتراک کو استحکام حاصل ہوگا
Posted On:
20 JAN 2023 1:41PM by PIB Delhi
’’طبی نوعیت کا سفر مثالی صحت کی دیکھ ریکھ کے لئے ایک لازمی جز ہے جس کے ذریعہ صحت خدمات کے نظام میں خامیوں اور عدم مساوات کو دور کرنا ہے‘‘۔یہ بات آیوش کی وزارت کے سکریٹری ویدیہ راجیش کوٹیچا نے کہی جب وہ کیرالہ کے تھرواننت پورم میں جی 20 انڈیا پریزیڈنسی کے پہلے ہیلتھ ورکنگ گروپ کے تیسرے دن طبی نوعیت کے سفر کی ضمنی تقریب میں کلیدی خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر نیتی آیوگ رکن (صحت) ڈاکٹر وی کے پال،اور صحت کے مرکزی سکریٹری جناب راجیش بھوشن بھی موجود تھے۔
وبائی امراض کے شدید اثرات پر روشنی ڈالتے ہوئے، ویدیہ راجیش کوٹیچا نے ذکر کیا کہ صحت کا کسی ملک کی اقتصادی سلامتی پر کافی اثر پڑتا ہے اس لیے جدید ادویات کے ساتھ ساتھ دوائی کے روایتی طریقوں کو مربوط کرنے کے لیے ہمارے صحت کی دیکھ ریکھ کے نظام کو مضبوط کرنے کی فوری ضرورت ہے۔ انہوں نے مربوط صحت خدمات کی اہمیت پر مزید روشنی ڈالی اور کہا کہ ’’مریض پر مرکوز نقطہ نظر پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے جامع انداز میں صحت کے مسائل کو حل کرنا ہے ۔ یہ قدر پر مبنی صحت خدمات کے ذریعہ عالمگیر صحت کوریج کو حاصل کرنے کی کوشش ہے‘‘۔
’ون ورلڈ، ون ہیلتھ‘ کے تصور کی گونج میں، ویدیہ راجیش کوٹیچا نے اس بات پر زور دیا کہ ’’معلومات کے اشتراک اور قابل رسائی، سستی اور معیاری صحت دیکھ ریکھ کے لیے ڈھانچہ کی تشکیل کی خاطر کثیر الجہتی تعاون لازمی ہے‘‘۔ انہوں نے واضح کیا کہ مربوط صحت دیکھ ریکھ پر مبنی طبی نوعیت کے سفر کے ذریعے دنیا کو جوڑنے سے موجودہ صحت کی دیکھ بھال کے نظام کی خامیوں اور عدم مساوات کو دور کیا جا سکے گا۔
مدعو کئے گئے پینل میں شامل ارکان نےکلیدی اقدامات کے بارے میں تفصیلی تبادلہ خیال کیا جس کے دوران روایتی حفظان صحت سے متعلق خدمات کے فروغ اور روک تھام کے احتیاطی اقدامات اور شفا یابی میں اس کی اثرانگیزی پر غوروخوض کیا گیا۔ اس بات پر متفقہ طور پر اتفاق کیا گیا کہ علاج کے روایتی طریقوں کے ساتھ جدید طریقہ علاج اور ادویات کا امتزاج ،نہ صرف بیماریوں کے علاج میں بلکہ جسم کو مکمل طور پر ٹھیک کرنے میں بہت زیادہ اثرانگیز ہے۔ مندوبین نے اس بات کی نشاندہی کی کہ مربوط حفظان صحت کا نظام وقت کی ضرورت ہے اور یہ صحت کی دیکھ بھال سے متعلق شعبے کا ایک مضبوط اور اعلیٰ قدروقیمت کی حامل ترقی کا حصہ بننے کے لیے تیار ہے۔ مندوبین کا خیال تھا کہ یہ نظام دنیا بھر میں حفظان صحت کی قدر پر مبنی خدمات تک مساوی رسائی اور دستیابی کے مقصد سے ، عام لوگوں تک صحت خدمات فراہم کرنے کا ایک ذریعہ ہے۔ پینل میں شامل ارکان نے بھارت کی صدارت میں طبی نوعیت کے سفر اور سیاحت کی رفتار کو آگے بڑھانے کے لیے علم اور دانش اور اثاثوں کو اجتماعی طور پر اکٹھا کرنے اور اسے پروان چڑھانے کے عمل میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا۔
ایڈیشنل سکریٹری (ایم او ایج ایف ڈبلیو) جناب لو اگروال، جوائنٹ سکریٹری (ایم او ایچ ایف ڈبلیو) جناب وشال چوہان،اور مرکزی حکومت کے سینئر افسران اس تقریب میں موجود تھے۔جی 20 کے رکن ممالک بشمول ارجنٹینا، آسٹریلیا، برازیل، کینیڈا، چین، فرانس، جرمنی، اٹلی، انڈونیشیا، جاپان، میکسیکو، جمہوریہ کوریا، روس، سعودی عرب، جنوبی افریقہ، ترکیہ، برطانیہ، امریکہ اور یورپی یونین کے نمائندوں نے اس تقریب میں شرکت کی۔ خصوصی طور پر مدعو کئے جانے والے ممالک میں بنگلہ دیش، مصر، ماریشس، نائجیریا، سنگاپور، اسپین، سلطنت عمان، نیدرلینڈس اور متحدہ عرب امارات شامل تھے۔ بین الاقوامی تنظیموں جیسے کہ ایشیائی ترقیاتی بینک، افریقی یونین- اے یو ، آسیان، بی ایم جی ایف، سی ای پی آئی، دولت مشترکہ ، ایف اے او، جی -20 انوویشن ہب، جی اے وی آئی، گلوبل اے ایم آر- آر اینڈ ڈی ہب، او ای سی ڈی، راک فیلرفاؤنڈیشن، اسٹاپ ٹی بی –پارٹنرشپ، ورلڈ اکنامک فارم، ویلکم ٹرسٹ، ڈبلیو ایچ او، ورلڈ بینک، یونیسیف، یو این ای پی وغیرہ نے بھی تقریب میں شرکت کی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ ع ح۔ع م۔ ن ا۔ م ص۔
U-677
(Release ID: 1892423)
Visitor Counter : 224