کامرس اور صنعت کی وزارتہ

پی ایم   گتی شکتی کے اصولوں کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے لیے سماجی شعبے کے بنیادی ڈھانچے  سے متعلق اعداد و شمار کی میپنگ کی جا رہی ہے

Posted On: 07 JAN 2023 2:34PM by PIB Delhi

صحت، تعلیم، ثقافت، سیاحت، گرام پنچایتوں، میونسپل کارپوریشن، سوشل ویلفیئر ہاؤسنگ وغیرہ سے متعلق اہم اثاثوں کے اعداد و شمار کی  میپنگ کی جا رہی ہے اور جسمانی اور سماجی انفراسٹرکچر دونوں کی منصوبہ بندی میں پی ایم گتی شکتی کے  اصولوں کے زیادہ سے زیادہ استعمال کے لیے اعداد و شمار کی توثیق  کی جا رہی ہے۔ نئی دہلی کے وانجیہ بھون میں اسپیشل سکریٹری (لاجسٹک) ،ڈی پی آئی آئی ٹی کی زیر صدارت سماجی شعبے کی وزارتوں/محکموں کی آن بورڈنگ پر جائزہ میٹنگ کے دوران یہ اطلاع دی گئی۔

میٹنگ میں ہاؤسنگ  اور شہری امور کی وزارت، اسکولی تعلیم اور خواندگی کا محکمہ، محکمہ اعلیٰ تعلیم، قبائلی امور کی وزارت، پنچایتی راج کی وزارت، صحت و خاندانی بہبود کی وزارت، خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت، محکمہ تعلیم، کھیل، وزارت دیہی ترقی، وزارت ثقافت، محکمہ ڈاک اور بھاسکراچاریہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ایپلی کیشنز اور جیو انفارمیٹکس –بی آئی ایس اے جی –این نے شرکت کی۔ جن 12 وزارتوں/محکموں کو شامل  کیا گیا ہے ، وہ این ایم پی پلیٹ فارم پر  ڈیٹا کے  انضمام کے اعلی درجے کے مراحل میں ہیں جس میں اسکول، اسپتال، اور آنگن واڑی مراکز وغیرہ جیسے اہم سطحیں شامل ہیں ۔

بھاسکراچاریہ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف اسپیس ایپلی کیشنز اور جیو انفارمیٹکس –بی آئی ایس اے جی –این نے سماجی شعبے کی وزارتوں/محکموں کے ذریعہ این ایم پی کو اپنانے کے فوائد کے ساتھ ساتھ فیصلہ سازی اور منصوبہ بندی کے آلات ، ماڈل ا سکولوں سے مربوط اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ پلاننگ جیسےامور کا استعمال کرنے کے بارے میں ایک پریزنٹیشن دی۔

وزارتوں/محکموں نے پی ایم گتی شکتی کو اپنانے کی پیش رفت، این ایم پی پلیٹ فارم پر جمع کیےجانے والے  ڈیٹا  اور انضمام کے عمل کے دوران وزارتوں/محکموں کو درپیش چیلنجوں کو پیش کیا۔

پریزنٹیشن کے بعد شرکاء کے ساتھ تبادلہ خیال کیا گیا، دلچسپ اور سماجی و اقتصادی طور پر مفید خیالات  کا تبادلہ کیا گیا ، مثال کے طور پر، آنگن واڑی مراکز تک رسائی کے حوالے سے نقشہ سازی، صنعت کے ساتھ روابط کو فروغ دینے کے لیے ایک نئے تکنیکی ادارے کے قیام کے محل وقوع کا جائزہ، اسکولوں اور کسی بھی رابطے کے مسائل کی نشاندہی وغیرہ کرنا شامل ہے۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ 

(ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

203



(Release ID: 1889455) Visitor Counter : 107