خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

اختتام سال کا جائزہ-2022:خواتین و اطفال ترقی کی وزارت


وزارت کی مختلف اسکیموں کا تین کام کے دائروں-سکشم آنگن واڑی اور پوشن 2.0، مشن شکتی اور مشن واتسلیہ میں نظم کیا گیا

آنگن واڑی کارکنان کو11.22لاکھ اسمارٹ فون دیئے گئے؛ ریاستوں ؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے ذریعے 12.65لاکھ نشو ونما نگرانی آلات کی خرید

پوشن ٹریکر پر 9.84کروڑ مستفدین شامل کئے گئے؛’’پوشن ٹریکر‘‘پر رجسٹرڈ تقریباً 85.63فیصد مستفدین کو کامیابی کے ساتھ آدھار سے جوڑا گیا

حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لئے پہلی بار ریاست کے اندر اور باہر ایک سے دوسرے آنگن واڑی مرکز میں رہائش کی سہولت دی گئی

پانچواں راشٹریہ پوشن ماہ پنچایتوں کو تمام سرگرمیوں کے مرکز میں رکھتے ہوئے منایا گیا؛ملک بھر میں مختلف موضوعات کے تحت 15کروڑ سے زیادہ سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا

پردھان منتری ماتر وندنا یوجنا کے تحت کل 12241کروڑ روپے کی ادائیگی سمیت 2.79کروڑ لوگ مستفید ہوئے

36ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں میں 730وَن اسٹا پ سینٹر یا سکھی مراکز کے توسط سے 88 لاکھ سے زیادہ خواتین کو امداد مہیا کی گئی

چھوٹے بچوں سے متعلق انصاف ماڈل ترمیمی ضابطہ 2022 کو یکم ستمبر 2022 کو نوٹی

Posted On: 21 DEC 2022 2:28PM by PIB Delhi

خواتین اور بچوں کو بااختیار بنانا، ان کا تحفظ اور ان کی مجموعی ترقی کو یقینی بنانا ملک کی پائیدار اور یکساں ترقی کے لئے اہم ہے۔ خواتین و اطفال ترقی کی وزارت کے ذریعے پالیسیوں اور پروگراموں کو منعقد کرتے ہوئے خواتین کی سماجی اور معاشی ترقی کو بڑھاوا دینے ، صنف سے متعلق سروکار کو قومی دھارے میں لانے، ان کے حقوق کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور انہیں اپنے انسانی حقوق کا احساس کرنے میں اہل بنانے اور انہیں اپنی پوری صلاحیت کی ترقی کے لئے ادارہ جاتی اور قانونی امداد کو آسان بنانے کے لئے متعدد اقدامات کئے گئے ہیں۔ اسی طرح پالیسیوں اور پروگراموں کے انعقاد کے توسط سے بچوں کے حقوق کے بارے میں بیداری پیدا کرنےاور تعلیم، تغذیہ ، اداری جاتی اور قانونی امداد تک رسائی کو آسان بناتے ہوئے ہمارے بچوں کے لئے محفوظ بچپن کو بھی یقینی بنایا گیا ہے۔

سال 2022 کے دوران خواتین و اطفال کی وزارت کی پیش رفت ؍حصولیابیاں اس طرح ہیں:

وزارت کی مختلف اسکیموں کا 3عدد کام کے دائروں میں نظم کیا گیا:وزارت کے ذریعے ملک بھر میں خواتین اور بچوں کے لئے نافذ کی جارہی تمام اسکیموں کی بہتر نگرانی اور مؤثر نفاذ کو یقینی بنانے کےلئے ان کا تین دائروں –(1)بچوں، بچیوں اور حاملہ خواتین و دودھ پلانے والی ماؤں کے لئے پوشن مدد اور ابتدائی بچپن کی دیکھ بھال اور تعلیم کے لئے –سکشم آنگن واڑی اور پوشن 2.0(2)خواتین کا تحفظ، سلامتی اور انہیں بااختیار بنانے کے لئے –مشن شکتی(3)بچوں کے تحفظ اور بہبود کے لئے –مشن واتسلیہ میں پندرہویں مالی کمیشن سرکل میں بالترتیب 20989کروڑ روپے، 10916کروڑ روپے اور 102031کروڑ روپے کے بڑھے ہوئے اخراجات کے ساتھ نظم کیا گیا ہے۔

مشن سکشم آنگن واڑی اور پوشن 2.0

خواتین و اطفال ترقی کی وزارت نے یکم اگست 2022 کو مشن سکشم آنگن واڑی اور پوشن 2.0 کے لئے یوجنا اصول و ضوابط جاری کئے۔اس کے ساتھ ہی مربوط پوشن امدادی پروگرام –سکشم آنگن واڑی و پوشن (2.0)، ضابطہ 2022 بتاریخ 12ستمبر 2022 کو نوٹیفائی کیا گیا اور بتاریخ 6 اکتوبر 2022 کو اصول وضوابط شائع کئے گئے۔سکشم آنگن واڑی او رپوشن 2.0 کے تحت   خواہش مند اضلاع میں بہتر تغذیہ اور تعلیم مہیا کرنے کےلئے فی سال 40 ہزار آنگن واڑی مراکز کی شرح سے 2لاکھ آنگن واڑی مراکز کی مضبوط اور جدید کاری کی جائے گی۔ مالی سال 23-2022 میں خواہش مند اضلاع میں تمام 40 ہزار اہل آنگن واڑیوں کی شناخت کی گئی۔

اب تک آنگن واڑی کارکنان کو 11.22لاکھ اسمارٹ فون مہیا کئے جاچکے ہیں۔ اس کے علاوہ بچوں کی نشو ونما کی مستقل نگرانی کو بڑھا دینے کے لئے ریاستوں ؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے ذریعے اِنفینٹو میٹر ، اسٹیڈو میٹر، ماں اور بچے کا وزن ماپنے کا اسکیل جیسے 12.65لاکھ نشو و نما نگرانی آلات کی خرید کی گئی ہے۔

پوشن ٹریکر:خواتین اور بچوں کے پوشن کی حالت کو بڑھاوا دینے کےلئے صحت، تندرستی اور قوت مدافعت کو بڑھاوا دینے والا ایک شفاف اور اہل ماحول تیار کیا جارہا ہے۔اضافی پوشن کی ریئل ٹائم نگرانی کو یقینی بنانے اور خدمات کا فوری نفاذ اور نظم کے تعلق سے معلومات فراہم کرنے کے لئے جدید تکنیک سے پوشن ٹریکر ایپلی کیشن تیار کیا گیا ہے۔31اکتوبر 2022 تک تقریباً 9.84کروڑ مستفدین اس میں شامل کئے جاچکے ہیں۔ لاسٹ مائل ٹریکنگ اور خدمات فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے مستفدین کو آدھار سے جوڑا جاچکا ہے۔پہلی بار پوشن ٹریکر کے تحت حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں کے لئے ایک ریاست کے اندر اور باہر ایک آنگن واڑی مرکز سے دوسرے میں رہائش کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔ مستفدین کی ایک زمرے سے دوسرے زمرے میں رہائش کی سہولت بھی دستیاب ہے۔

پوشن پکھواڑہ(21مارچ -4اپریل 2022)

پوشن ابھیان کے لئے پوشن پر مرکوز عوامی تحریک کو یقینی بنانے کی سمت میں وسیع عہد بندی کو یقینی بنانے کےلئے 21 مارچ سے 4اپریل 2022 تک پوشن پکھواڑہ منعقد کیا گیا۔یہ آنگن واڑی مرکز میں 6سال تک کی عمر کے مستفید بچوں کے قد اور وزن کی ماپ سمیت خاص طور سے قبائلی علاقوں میں صنف کے نقطہ نظر سے حساس آبی نظم، انیمیا، صحت مند ماں اور بچے کے لئے روایتی غذا سے متعلق سرگرمیوں پر مرکوز تھا۔ انہیں جل شکتی کی وزارت اور قبائلی امو رکی وزارت کے ساتھ مل کر نافذ کیاگیا۔

راشٹریہ پوشن ماہ(ستمبر2022)

پانچواں راشٹریہ پوشن ماہ گرام پنچایتوں کو تمام سرگرمیوں کے مرکز میں رکھتے ہوئے ستمبر 2022 میں منایا گیا۔ پوشن ماہ 2022 کے وسیع تر موضوعات میں –خواتین اور صحت، بچہ اور تعلیم، صنف کے نقطہ نظر سے حساس آبی نظم اور خواتین اور بچوں کے لئے روایتی غذا شامل تھے۔ صنف کے نقطہ نظر سے حساس آبی نظم اور تحفظ کے موضوع کے تحت ورکشاپ ، سیمینار اور بارش کے پانی کو جمع کرنے کے لئے بنیادی ڈھانچوں کے قیام کے لئے آنگن واڑی مراکز کی شناخت کرنے کی مہم کے توسط سے تقریباً 43لاکھ سرگرمیاں منعقد کی گئیں۔ پوشن ماہ کے دوران ملک بھر میں مختلف موضوعات کے تحت مجموعی طور سے 15کروڑ سے زیادہ سرگرمیوں کا انعقاد کیا گیا۔

مشن شکتی-

مشن شکتی میں خواتین کے تحفظ و سلامتی اور خواتین کوبااختیار بنانے کے لئے بالترتیب دو ذٰیلی اسکیمیں’سبل‘اور ’سامرتھ‘شامل ہے۔وَن اسٹاپ سینٹر(او ایس سی)خاتون ہیلپ لائن (181-ڈبلیو ایچ ایل) اور بیٹی بچاؤ اور بیٹی پڑھاؤ(بی بی بی پی)کی موجودہ اسکیموں کو سبل ذیلی اسکیم کا حصہ بنایا گیا ہے اور ناری عدالت نامی ایک نئی اِکائی شروع کی گئی ہے، جبکہ پردھان ماتر وندنا یوجنا (پی ایم ایم وی وائی)اجولا اور سودھار گرہ(شکتی سدن)، کام کاجی خواتین  ہاسٹل(سکھی نواس)جینڈر بجٹنگ اور قومی کریچ اسکیم کی موجودہ اسکیموں کے ساتھ ساتھ قومی ، ریاستی، ضلع سطحوں پر خواتین کو بااختیار بنانے کے  مراکز کی نئی اِکائی کو ’سامرتھ‘میں شامل کیا گیا ہے۔مشن شکتی کے لئے اسکیم اصول و ضوابط 14 جولائی 2022 کو جاری کئے گئے۔

پردھان منتری ماتر وندنا یوجنا(پی ایم ایم وی وائی): اس اسکیم میں حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی ماؤں(پی ڈبلیو اور ایل ایم)کو حمل کے دوران اور دودھ پلانے کے دوران 5ہزار روپے کی نقد حوصلہ افزائی رقم دو قسطوں میں ان کے بینک ؍ڈاک گھر کھاتے میں ڈی بی پی موڈ میں براہ راست فراہم کرنے کا تصور کیا گیا۔اس کے علاوہ دوسرے بچے کو کور کرنے کےلئے اس اسکیم میں توسیع کرکے 6ہزار روپے کی رقم کا ماترتو فائدہ مہیا کیا گیا ہے، لیکن یہ فائدہ دوسرے بچے کے لڑکی ہونے پر ہی مہیا کیا جائے گا۔ ایسا پیدائش سے قبل صنف کے انتخاب کی عدم حوصلہ افزائی کے لئے کیا گیا ہے۔اس اسکیم کے تحت 30نومبر 2022 تک کل 12241 کروڑ روپے کی ادائیگی سمیت 2.79 کروڑ رافراد مستفید ہوچکے ہیں۔

بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ:یہ اسکیم کثیر علاقائی مداخلت کے توسط سے ملک کے تمام اضلاع میں لاگو کی جارہی ہے۔ اس اسکیم نے بچیوں کو اہمیت دینے کے سلسلے میں قوم کی ذہنیت میں تبدیلی لانے کی سمت میں اجتماعی بیداری پیدا کی ہے۔یہ قومی سطح پر پیدائش کے وقت صنفی تناسب (ایس آر بی)میں 16عدد تک کی بہتری سے مملو ہے، جو 15-2014میں 918 سے بہتر ہوکر 22-2021 میں 934 ہوگیا ہے۔ (ایم ایچ اینڈ ایف ڈبلیو کا ایچ آئی ایم ایس)

لڑکیوں کے لئے غیر روایتی روزی روٹی میں ہنرمندی پر قومی اجلاس ’’بیٹیاں بنیں کُشل‘‘

وزارت نے ہنرمندی اور کاروبار کی وزارت (ایم ایس پی ای)اور اقلیتی امور کی وزارت کے ساتھ شراکت داری میں 11اکتوبر 2022 کو بچیوں کے عالمی دن کے موقع پر نو عمر لڑکیوں کے لئے غیر روایتی روزگار (این ٹی ایل)پر ایک بین وزارتی اجلاس منعقد کیا۔ اجلاس میں وزارتوں اور محکموں کے درمیان اتحاد پر زور دیا گیا تاکہ یہ یقینی بنایا جاسکے کہ لڑکیاں اپنی ہنرمندی کے ساتھ ساتھ سائنس ، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی (ایس ٹی ای ایم)سمیت مختلف کاروبار سے جڑے ورکشاپ میں داخل ہوں، جہاں تاریخی طور سے لڑکیوں کی نمائندگی کم رہی ہے۔ اس پروگرام میں نو عمر لڑکیوں کی ورک فورس میں بڑھی ہوئی یکساں اور مضبوط شراکت داری کے لئے ہنرمندی و کاروبار کی وزارت اور اقلیتی امور کی وزارت کے ساتھ مفاہمتی عرضداشتوں پر دستخط کئے گئے۔

وَن اسٹاپ سینٹر: تشدد سے متاثر اور ضرورت مند خواتین کے لئے ایک چھت کے نیچے مختلف مربوط خدمات فراہم کی جارہی ہیں، جن میں 36ریاستوں؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں میں 730 وَن اسٹاپ سینٹر یا سکھی سینٹر کے توسط سے  پولس ، طبی اور قانونی مدد و مشورہ اور نفسیاتی –سماجی مشورے کی سہولت شامل ہے۔ساتھ ہی ٹول فری خاتون ہیلپ لائن (181)کے توسط سے ہنگامی ؍غیر ہنگامی مدد فراہم کی جاتی ہے۔30 ستمبر 2022 تک 88لاکھ سے زیادہ خواتین کو مدد فراہم کی جاچکی ہے۔

نربھیا فنڈ:حکام کی بااختیار کمیٹی (ای سی)کی ایک میٹنگ 17اکتوبر2022 کو منعقد کی گئی۔ای سی نے اس میٹنگ میں پہلے سے منظور شدہ 35پروجیکٹوں ؍اسکیموں کے نفاذ کی صورتحال کا جائزہ لینے کے علاوہ نربھیا فنڈ کے تحت مالی امداد کے لئے تین دیگر پروجیکٹوں کا تجزیہ کیا ۔ ان پروجیکٹوں میں شامل ہیں:(1)اسٹوریج باکس کی تنصیب اور (2)16خواتین بازاروں میں سی سی ٹی وی کیمروں کی تنصیب(منی پور، سرکار) (3)سینٹرل کمان کنٹرول سینٹر کی نگرانی سمیت ٹی ایس آر ٹی سی کی بسوں میں ایس او ایس بٹن کے ساتھ گاڑی ٹریسنگ ڈیوائس کی تنصیب(تلنگانہ سرکار)

مشن واتسلیہ

مشن واتسلیہ کے لئے اسکیم اصول و ضوابط 5جولائی 2022 کو جاری کئے گئے

بچوں سے متعلق انصاف ترمیمی ایکٹ:بچوں سے متعلق انصاف ماڈل ترمیمی ضابطہ 2022 کو یکم ستمبر 2022 کو نوٹیفائی کیا گیا اور گود لینے سے متعلق ضابطہ 2022 کو 23ستمبر 2022 سے نوٹیفائی کیا گیا۔ ضلع سطح پر ڈی ایم کو اطفال تحفظ ’’بااختیار بنانے اور تحفظ سے متعلق اور گود لینےکے احکامات جاری کرنے سمیت تمام معاملوں کے لئے ایک  نوڈل اتھارٹی بنایاگیا ہے۔جے جے ایکٹ اور ضابطوں اور گود لینے سے متعلق ضابطوں میں ترمیم کے سلسلے میں 30-20ستمبر 2022 تک تمام ریاستوں ؍مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے ڈی ایم؍ اے ڈی ایم، سی ڈبلیو سی اور ڈی سی پی یو کے لئے ورچوئلی طورپر علاقائی مشاورت کا انعقاد کیا گیا۔

کووڈ-19کے سبب بحران کا شکار بچوں کے لئے پی ایم کیئرفنڈز-پی ایم کیئر فار چلڈرن اسکیم: جن بچوں نے کووڈ-19وباء کے سبب اپنے والدین ، واحد زندہ سرپرست ، قانونی سرپرست یا گود لینے والے ماں باپ کو کھو دیا ، ان کی مدد کے لئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 29 مئی 2021 کو پی ایم کیئرفار چلڈرن اسکیم لانچ کی ۔ کل 4345 بچے اس اسکیم کے تحت اہل پائے گئے۔

30مئی 2022 کو وزیر اعظم نے اسکیم کے تحت آنے والے بچوں کو فوائد اور خدمات فراہم کیں۔ انہوں نے اس اسکیم کے تحت آنے والےبچوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو ویڈیو کانفرنسنگ کے توسط سے خطاب کیا۔ یہ پروگرام تمام ریاستوں کی راجدھانیوں اور 557 اضلاع میں منعقد کیا گیا۔ یہاں اسکیم کے تحت آنے والے بچے رہ رہے ہیں۔

بچے اپنے سرپرستوں؍ دیکھ بھال کرنے والوں اور اپنے ضلع کے متعلقہ ضلع مجسٹریٹ کے ساتھ اپنے ضلع ہیڈکوارٹر سے اس پروگرام میں شامل ہوئے۔ وزیر اعظم نے درجہ ایک سے12ویں میں پڑھنے والے تمام بچوں کے لئے 20ہزار روپے کی اسکالر شپ کے ریئل ٹائم ڈیجیٹل منتقلی کی شروعات کی۔ پروگرام کے دوران بچوں کو عزت مآب وزیر اعظم کے ذاتی خطوط ، محبت بھرے خطوط(پی ایم کیئر سرٹیفکیٹ)، پی ایم کیئر فار چلڈرن اسکیم کی پاس بک اور آیوشمان بھارت  پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا(پی ایم –جے اے وائی)کارڈ سونپے گئے۔

گھر-گو ہوم اینڈ ری-یونائٹ کا آغاز(بچوں کی بازآبادکاری  اور گھر منتقلی کے لئے پورٹل)

بچوں کے عالمی دن20نومبر 2022 کے موقع پر وگیان بھون میں اُن بچوں کو پھر سے ملانے کے لئے ایس او پی لانچ کرنے کی غرض سے ایک اجلاس منعقد کیا گیا، جن کے کسی دوسرے ضلع ، ریاست یا ملک میں اطفال دیکھ بھال اداروں میں رہنے کے بارے میں پتہ چلا ہو۔ اس اجلاس میں تمام ریاستی سرکاروں کے حکام ، ریاستی کمیشنوں، بچوں کے انصاف سے متعلق بورڈ کے صدور اور ممبروں وغیرہ نے حصہ لیا،بچوں کی بازآبادکاری  اور گھر منتقلی کے لئے پورٹل،نامی مذکورہ ایس او پی خواتین و اطفال ترقی کی مرکزوزیر کے ذریعے لانچ کیا گیا۔ بچوں کی ڈیجیٹل ٹریکنگ اور نگرانی کو یقینی بنانے والے پروٹول کو سرگرم کرنے کے لئے گھر (گو ہوم اینڈ ری-یونائٹ)نامی ایک ویب پورٹل بھی اسی دن لانچ کیا گیا تھا۔ اس پروگرام میں اطفال ترقی  کی کمیٹیوں کے صدور اور ممبروں کے لئے تربیت ماڈیول بھی شامل تھے۔

دیگر سرگرمیاں

’آزادی کا امرت مہوتسو‘:بچوں کے خیالات ، اختیارات اور تغذیہ:

خواتین و اطفال ترقی کی وزارت نے یکم مارچ سے 8مارچ 2022 تک بین الاقوامی خواتین دن –ہفتہ کو ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کے تحت ’باوقار ہفتہ‘کی شکل میں منایا۔ ہفتہ بھر چلنے والی تقریبات کے تحت وزارت نے خواتین تحفظ اور انہیں بااختیار بنانے سے متعلق مختلف موضوعات پر گوناگوں پروگراموں اور سوشل میڈیا مہموں کا انعقاد کیا۔ اس دوران قومی اور بین الاقوامی تنظیموں اور ماہرین کی شراکت داری میں پروگرام منعقد کئے گئے، جن میں خواتین اور بچوں کی سرگرم شراکت داری کے ساتھ ساتھ ان کے تحفظ اور انہیں با اختیار بنانے کےلئے کام کرنے والے واضح طور سے کام کرنے والے کارکنان کی بھی شراکت داری رہی۔

ہفتہ کے دوران خواتین و اطفال ترقی کی وزیر محترمہ اسمرتی ایرانی نے این سی پی سی آر کا نیا مثالی جملہ’بھویشو رکشتی رکشتی‘‘:لانچ کیا۔ وزارت نے وَن اسٹاپ سینٹر کے ملازمین اور مشیروں کے لئے نفسیاتی سماجی تربیت کے لئے نِم ہنس (این آئی ایم ایچ اے این ایس)بنگلورو کے تعاون سے ’’اِستری منورکشا پروجیکٹ‘‘بھی شروع کیا۔ اطفال حقوق سے متعلق موجودہ ایشوز پر ریاستی اطفال حقوق کے تحفظ سے متعلق کمیشنوں(ایس سی پی سی آر)کے ساتھ دو روزہ قومی ورکشاپ کا انعقاد کیا گیا۔ ہفتہ کے دوران خواتین کے بین الاقوامی دن(8مارچ 2022)کے موقع پر وزیر تعلیم اور یونیسیف انڈیا کے تعاون سے ’کنیا شکشا پرویش اُتسو‘نامی ایک مہم شروع کی گئی، تاکہ موجودہ ایس اے جی اسکیم (14-11 سال)کی بچیوں کو روایتی تعلیم  اور ؍یا ہنرمندی سسٹم میں واپس لایا جاسکے۔عزت مآب صدر جمہوریہ نے راشٹرپتی بھون نئی دہلی میں منعقد ایک خصوصی تقریب میں خواتین کو بااختیاربنانے کی سمت میں بہترین اور غیر معمولی حصولیابیاں حاصل کرنے والی 29خواتین کو ناری شکتی ایوارڈ -2020 اور 2021 سے سرفراز کیا۔وزیر اعظم نے ناری شکتی ایوارڈ سے سرفراز ہونے والی خواتین سے بات چیت بھی کی۔

سی پی جی آر اے ایم ایس ورژن 7.0کا نفاذ-سی پی جی آر اے ایم ایس ورژن 7.0کو خواتین و اطفال ترقی کی وزارت میں جولائی 2022 سے کامیابی کے ساتھ نافذ اور چلایا گیا۔

*************

ش ح- ج ق–ن ع

U. No.128



(Release ID: 1888834) Visitor Counter : 127