جل شکتی وزارت

واٹر ویژن @ 2047 پر غور و خوض کرنے کی غرض سے پانی کے موضوع پر ریاستی وزراء کی اولین سالانہ کل ہند سالانہ  کانفرنس

Posted On: 04 JAN 2023 2:27PM by PIB Delhi

[تعارف نامہ]

  • واٹر ویژن@ 2047 وزیر اعظم کے انڈیا @ 2047کے منصوبے کا حصہ ہے
  • کانفرنس میں منعقدموضوعاتی اجلاسات میں آبی سلامتی، پانی کے استعمال کی اثر انگیزی اور آبی حکمرانی، آبی بنیادی ڈھانچہ اور آبی عمدگی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
  • آبی وسائل، صحت عامہ، انجینئرنگ کا محکمہ (پی ایچ ای ڈی) اور ملک کے تمام ریاستوں کے آب پاشی /مرکز کے زیر انتظام علاقے اس میں شرکت کریں گے۔

بھارت کو 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے سلسلے میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی تصوریت کے ساتھ آگے بڑھتے ہوئے، حکومت انڈیا@ 2047 کے سلسلے میں منصوبہ عمل ، تصوریت پر مبنی دستاویز تیار کرنے پر غور کر رہی ہے۔ انڈیا@ 2047 منصوبہ کے ایک حصہ کے طور پر آبی سلامتی کی چنوتیوں سے نمٹتے ہوئے محترم وزیر اعظم نے ’5پی‘ اصولوں کا اعلان کیا تھا جن میں سیاسی قوت ارادی، عوامی سرمایہ، شراکت داری، عوامی شراکت اور ہمہ گیری کی تلاش شامل ہیں۔ بھارت کا آبی شعبہ آئندہ اہم برسوں میں سے ان بلندیوں تک بھارت کے پہنچنے کے سلسلے میں اہم کردار ادا کرے گا جہاں وہ پہنچنے کا خواہش مند ہے۔

منصوبہ عمل کو آگے بڑھانے کے لیے، جل شکتی کی وزارت بھوپال، مدھیہ پردیش میں 5 اور 6 جنوری 2023 کے دوران ’’واٹر ویژن@ 2047 ‘‘ کے موضوع کی حامل پانی کے موضوع پر اولین کل ہند سالانہ وزرائے مملکت کی کانفرنس کا اہتمام کرنے جا رہی ہے۔ اس دو روزہ کانفرنس کا بنیادی مقصد ریاستوں کے مختلف آبی شراکت داروں سے انڈیا@ 2047 اور 5 پی تصوریت کے لیے ضروری آراء نظریات حاصل کرنا ہے۔ چونکہ پانی ایک ریاستی موضوع ہے، لہٰذا اس کا مقصد یہ بھی ہے کہ ریاستوں کے ساتھ ان کی وابستگی اور شراکت داری کو بھی فروغ دیا جائے اور جل شکتی کی وزارت کی پہل قدمیوں اور اسکیموں کو ساجھا کیا جائے ۔

مدھیہ پردیش کے محترم وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان اور جل شکتی کے محترم وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت اس میں شرکت کریں گے۔ جل شکتی اور خوراک ڈبہ بندی صنعتوں کے محترم وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل بھی تقریب کے دوران موجود رہیں گے۔ مہاراشٹر کے ڈپٹی وزیر اعلیٰ جناب دیوندر فڈنویس کانفرنس کے دوران اہم موضوعاتی اجلاسات جو پانی کے موضوع پر مشتمل ہوں گے ، کی صدارت کریں گے۔ تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے آبی وسائل، صحت عامہ انجینئرنگ محکمہ (پی ایچ ای ڈی) اور آب پاشی کے وزرائے مملکت کو واٹر ویژن@ 2047کا خاکہ  وضع کرنے نیز ملک میں آبی مسائل کا حل نکالنے کے لیے ایک لائحہ عمل تیار کرنے کے لیے مدعو کیا گیا ہے۔

تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں  اور زرعی پیداوار کمشنروں سمیت آبی وسائل، صحت عامہ انجینئرنگ محکمہ (پی ایچ ای ڈی) اور آبپاشی کے سینئر سکریٹری حضرات بھی اس کانفرنس میں شرکت کریں گے۔ اس موقع پر ایک نمائش کا بھی اہتمام کیا جائے گا جہاں نوجوان اختراع کاران، اسٹارٹ اپس آبی شعبے میں اپنی نئی اختراعات کی جھلک پیش کریں گے۔

کانفرنس کی درونی افادیت میں اضافہ کی غرض سے، ایک مکمل اجلاس کا بھی اہتمام کیا جائے گا جو آبی ویژن@ 2047 پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کانفرنس کے ایجنڈے کا تعین کرے گا۔ کانفرنس میں درج ذیل پانچ موضوعاتی اجلاسات منعقد ہوں گے:

  1. پانی کی قلت، فاضل پانی اور پہاڑی خطوں میں آبی سلامتی
  2. ضائع ہوجانے والے پانی کے ازسر نو استعمال/ استعمال شدہ پانی سمیت آبی استعمال کی اثر انگیزی
  • III. آبی حکمرانی
  1. موسمیاتی تبدیلی اور اس کی نیرنگیوں کو جھیل سکنے والا آبی بنیادی ڈھانچہ، اور
  2. پانی کی عمدگی

اولین موضوعاتی اجلاس پانی کی قلت، پانی جہاں فاضل ہے اور پہاڑی خطوں میں آبی سلامتی کے مختلف النوع پہلوؤں پر احاطہ کرے گا۔ دوسرا موضوعاتی اجلاس ضائع ہوجانے والے پانی / مستعمل پانی کے از سر نو استعمال سمیت آبی استعمال کی اثر انگیزی پر مبنی ہے جس کے تحت بنیادی سطح پر پورے معاشرے کی شرکت اور اس کو کامیاب بنانے کا مقصد کارفرما ہوگا اور اس پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ تیسرا موضوعاتی اجلاس آبی حکمرانی پر مشتمل ہے جس کا مقصد مرکز کی جانب سے مختلف ریاستوں کو یکجا کرکے آبی شعبے میں قائم محدود طرز عمل کا خاتمہ کرنا ہے۔ چوتھا موضوعاتی اجلاس ملک میں موجودہ موسمیاتی منظرنامہ کے مسائل کو حل کرنے سے متعلق ہے، ساتھ ہی ساتھ ان اقدامات پر بھی غور کیا جائے گا جنہیں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کم کرنے کے لیے بروئے کار لایا جانا چاہئے۔ آبی عمدگی کےموضوع پر منعقد ہونے والا اجلاس، پینے کے پانی سے مربوط مسائل سطح زمین پر پائے جانے والے پانی اور دستیاب پانی سے متعلق مسائل کو حل کرنے پر مشتمل ہے۔

موضوعاتی اجلاسات اس انداز سے ترتیب دیے گئے ہیں کہ ہم بھارت کو 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے ایک وسیع تر تصوریت کے ساتھ باہم مل جل کر کام کر سکیں۔

 

******

ش ح۔م ن ۔ ا ب ن

U-NO.91



(Release ID: 1888530) Visitor Counter : 202