تعاون کی وزارت

اختتام سال جائزہ 2022: وزارت تعاون


اہم پیشرفتوں کا ایک جائزہ

Posted On: 03 JAN 2023 11:19AM by PIB Delhi

1.داخلی امور ا ور تعاون  کے مرکزی وزیر ، جناب امت شاہ نے گجرات کے بھروچ میں ڈسٹرکٹ سینٹرل کوآپریٹیو بینک لمیٹڈ کے ’سہکاریشکشن بھون ‘  کا سنگ بنیاد رکھا۔ (3 جون 2022)

  • اس بھون کی تعمیر سے نہ صرف لوگوں کو تعلیم ملے گی بلکہ امداد باہمی کے شعبے کی بنیادی باتیں، علم اور اہمیت بھی سامنے آئے گی۔
  • بھروچ ڈسٹرکٹ سنٹرل کوآپریٹو بینک کے اس تربیتی مرکز کی تعمیر کے بعد یہ سرکلز کے کام کاج کے لیے کمپیوٹر لیب، کوآپریٹو لائبریری اور جنرل نالج سینٹر بن جائے گا۔
  •  اس بینک کو کافی استحکام حاصل ہو گیا ہے، ملک میں بہت کم ایسے بینک ہیں جن کے پاس صرف 5 فیصد غیر منفعت بخش اثاثے (این پی اے) اور 22 فیصد ڈیویڈنڈ ہے اور بھروچ ڈسٹرکٹ سینٹرل کوآپریٹو بینک ان میں سے ایک ہے۔ یہ گجرات کے قدیم ترین بینکوں میں سے ایک ہے۔ 49 شاخیں اور تقریباً 1205 کروڑ روپے کا سرمایہ اس 115 سال پرانے بینک کی تاریخ کا منہ بولتا ثبوت ہے۔
  • بھروچ ڈسٹرکٹ سنٹرل کوآپریٹیو بینک نے 3.25 کروڑ روپے خرچ کرکے اس جدید تربیتی عمارت کو تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا۔ یہ بھروچ ضلع میں تمام قسم کے امداد باہمی کے اداروں کو تربیت فراہم کرے گا۔

 2. کابینہ نے پرائمری ایگریکلچر کریڈٹ سوسائٹیز (پی اے سی ایس) کی کمپیوٹرائزیشن کی منظوری دی۔ (29 جون 2022)

  • 63,000  فعال پی اے سی ایس کو 2516 کروڑ روپے کے مجموعی بجٹ کے ساتھ کمپیوٹرائز کیا جائے گا۔
  • اس سے تقریباً 13 کروڑ کسانوں کو فائدہ ہوگا، جن میں سے زیادہ تر چھوٹے اور معمولی حیثیت کے کسان ہیں۔
  • یہ اقدام شفافیت، کارکردگی لائے گا، اعتماد میں اضافہ کرے گا اور پی اے سی ایس کو پنچایت سطح پر نوڈل ڈیلیوری سروس پوائنٹ بننے میں مدد کرے گا۔
  • اہم اجزاء کلاؤڈ بیسڈیونیفائیڈ سافٹ ویئر ہیں جن کے ساتھ  ڈیٹااسٹوریج، سائبر سیکورٹی، ہارڈ ویئر، موجودہ ریکارڈز کی ڈیجیٹائزیشن، دیکھ بھال اور ٹریننگ شامل ہیں ۔
  • یہ سافٹ ویئر مقامی زبان میں ہوگا جس میں ریاستوں کی ضروریات کے مطابق  ڈھالے جانے کی  سہولت دستیاب رہے گی۔ مرکزی اور ریاستی سطح پر پروجیکٹ مینجمنٹیونٹس (پی ایم یوز) قائم کیے جائیں گے۔ تقریباً 200 پی اے سی ایس  کے کلسٹر میں ضلع سطح کی مدد بھی فراہم کی جائے گی۔ ان ریاستوں کے معاملے میں جہاں پی ا ے سی ایس کی کمپیوٹرائزیشن مکمل ہو چکی ہے،  50,000/-روپے فی پی اے سی ایس  کی ادائیگی کی جائے گی بشرطیکہ وہ عام سافٹ ویئر کے ساتھ ضم ہونے/ اسے اپنانے پر راضی ہوں، ان کا ہارڈویئر مطلوبہ تصریحات پر پورا اترتا ہو، اور سافٹ ویئر کو یکم فروری 2017 کے بعد شروع کیا گیا ہو۔
  • ملک میں تمام اداروں کی طرف سے دیے گئے کے سی سی قرضوں میں پی اے سی ایس کا حصہ 41 فیصد (3.01 کروڑ کسان) ہے اور پی اے سی ایس کے ذریعے ان کے سی سی قرضوں میں سے 95 فیصد (2.95 کروڑ کسان) چھوٹے اور معمولی کسانوں کے لیے ہیں۔
  • پورے ملک میں تمام پی اے سی ایس کو کمپیوٹرائز کرنے اور انہیں قومی سطح پر ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر لانے اور ان کے روزمرہ کے کاروبار کے لیے ایک مشترکہ اکاؤنٹنگ سسٹم (سی اے ایس ) رکھنے کی تجویز دی گئی ہے۔
  • پی اے سی ایس کا کمپیوٹرائزیشن، مالی شمولیت کے مقصد کو پورا کرنے اور کسانوں کو خاص طور پر چھوٹے اور پسماندہ کسانوں (ایس ایم ایفس)  کے لئے  خدمات کی فراہمی کو مضبوط بنانے کے علاوہ مختلف خدمات اور کھادوں، بیجوں وغیرہ کی فراہمی کرنے والا نوڈل سروس ڈلیوری پوائنٹ بھی بن جائے گا۔
  • یہ پروجیکٹ دیہی علاقوں میں ڈیجیٹلائزیشن کو بہتر بنانے کے علاوہ بینکاری سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ غیر بینکاری سرگرمیوں کے لیے آؤٹ لیٹس کے طور پرپی اے سی ایس کی رسائی کو بہتر بنانے میں مدد کرے گا۔
  • اس کے بعد ڈی سی سی بیز خود کو مختلف سرکاری اسکیموں (جہاں کریڈٹ اور سبسڈی شامل ہے) لینے کے لیے ایک اہم آپشن کے طور پر اندراج کر سکتے ہیں جنہیںپی اے سی ایس کے ذریعے لاگو کیا جا سکتا ہے۔

 3. کریڈٹ گارنٹی فنڈ ٹرسٹ (سی جی ٹی ایم ا یس ای) اپنے سرکلر نمبر 194/2021-22 مورخہ 03.02.2022 کے ذریعےغیر شیڈولشہری امداد باہمی کی بینکوں، ریاستی کوآپریٹو بینکوں اور ڈسٹرکٹ سینٹرل کوآپریٹو بینکوں کو مخصوص اہلیت کے معیار کے ساتھ اسکیم کے ممبر کریڈٹ اداروں کے طور پرمشتہر کیا ہے۔ اس سے کوآپریٹو سیکٹر تک سی جی ٹی ایم ا یس ای اسکیم کیپہنچ میں اضافہ ہوگا اور کوآپریٹیو کو مناسب، سستا اور بروقت قرضہ فراہم کرنے میں مدد ملے گی تاکہ کوآپریٹو پر مبنی اقتصادی ترقی کے ماڈلز کو فروغ دیا جاسکے۔

4. 08 جون 2022 کو، آر بی آئی نے کوآپریٹو سیکٹر کے لیے بہت اہم پالیسی فیصلوں کا اعلان کیا:-

  • سب سے پہلے، شہری کوآپریٹو بینکوں (یو سی بیز) کے لیے انفرادی ہاؤسنگ  قرضےکی حد کو یو سی بیز ٹیئر۔I کے لیے 30 لاکھ روپے سے بڑھا کر 60 لاکھ روپے اور یو سی بیز ٹیئر2 کے لیے 70 لاکھ روپے سے بڑھا کر 1.40 کروڑ روپے اور ۔ دیہی کوآپریٹوبینکوں (آر سی بی) کے لیےدوگنا سے زیادہ کر کےبالترتیب20  لاکھ روپے اور 30 ​​لاکھروپےکر دیا گیا ہے۔اسے مزیدبڑھاکر 50 لاکھاور 75 لاکھروپےکردیا گیا ہے۔
  • دوم، دیہی کوآپریٹو بینکوں کو تجارتی، رئیل اسٹیٹ رہائشی ہاؤسنگ سیکٹر کو قرض دینے کی اجازت دی گئی ہے۔
  • تیسرا،شہری کوآپریٹو بینکوں کو اب کمرشل بینکوں کی طرح اپنے صارفین کو گھر کےدروازے پر بینکنگ کی سہولت فراہم کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ یہ فیصلے کوآپریٹو بینکوں کے دیرینہ مطالبات کو پورا کریں گے اور کوآپریٹو سیکٹر کی ترقی کے لیے نئے وسائل فراہم کریں گے۔

5. وزارت تعاون کی مختلف سرگرمیوں کے نفاذ کے لیے مالی سال 2022-23 کے مرکزی بجٹ میں 900 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، جو کہ سال 2021-22 کے بجٹ کی فراہمی کا تقریباً 2.5 گنا ہے۔

نئے اقدامات

6. مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون جناب امت شاہ نے نئی دہلی میں کوآپریٹو پالیسی پر قومی کانفرنس سے خطاب کیا۔ (12 اپریل 2022)

  • کوآپریٹیو نے دیہی ترقی کے لیے معاشی ماڈل بنانے اور غریب لوگوں کو روزگار فراہم کرنے میں بہت بڑا کردار ادا کیا ہے، تاکہ وہ باوقار زندگی گزار سکیں۔
  • ترقییافتہ ریاستوں کے ہر گاؤں میں پی اے سی ایس، دودھ کوآپریٹو مارکیٹ، کریڈٹ سوسائٹیزیا کوآپریٹو بینک ہونے چاہئیں، اور ایسا کوئی علاقہ نہیں ہونا چاہیے جہاں کوآپریٹیو نہ پہنچ سکے۔
  • ترقییافتہ ریاستوں کو سوفیصد حصولیابی کی طرف لے جانے، ترقی پذیر ریاستوں کو ترقی دینے اور پسماندہ ریاستوں کو براہ راست ترقییافتہ ریاستوں کے زمرے میں لے جانے کی حکمت عملی بنانے کی خواہش۔
  • ملک  کے ایک بہت بڑے حصے کے لئے جو معاشی طور پر پسماندہ ہے، کوآپریٹو واحد ماڈل ہے جو 80 کروڑ لوگوں کو مالی طور پر خوشحال بنا سکتا ہے۔

 7. تعاون کی پالیسی پر دو روزہ قومی کانفرنس (12-13 اپریل، 2022) اختتام پذیر ہوئی۔ (13 اپریل 2022)

  • کانفرنس کا پروگرام چھ اہم موضوعات پر مشتمل تھا جس میں نہ صرف کوآپریٹیو کی پوریمدت کار کا احاطہ کیا گیا تھا بلکہ ان کے کاروبار اور حکمرانی کے تمام پہلوؤں  پر بھیتبادلہ خیال کیا گیا تھا۔
  • مندرجہ ذیل موضوعات پر پینل ڈسکشن کا انعقاد کیا گیا ہے۔

 اے۔ موجودہ قانونی فریم ورک، ریگولیٹری پالیسی کی شناخت، کام کاج میں پیش آنے والی رکاوٹیں اور ان کے خاتمے کے لیے ضروری اقدامات جس سے کاروبار کرنے میں آسانی پیدا ہوتی ہے اور کوآپریٹیو اور دیگر اقتصادی اداروں کو برابری کے مواقع کا میدان فراہم ہوتا ہے۔

بی ۔  گورننس کو مضبوط بنانے کے لیے اصلاحات جن میں کوآپریٹو اصول، عوامی ممبر کنٹرول، ممبران کی شرکت میں اضافہ، شفافیت، باقاعدہ انتخابات،ایچ آر پالیسی، بین الاقوامی اور قومی بہترین طریقوں سے فائدہ اٹھانا، اکاؤنٹ کیپنگ اور آڈیٹنگ شامل ہیں۔

 سی۔ بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنا کر، ایکویٹی کی بنیاد کو مضبوط بنا کر، سرمائے تک رسائی، سرگرمیوں میں تنوع، انٹرپرینیورشپ کو فروغ دے کر، برانڈنگ کو فروغ دے کر، مارکیٹنگ، کاروباری منصوبہ بندی کی ترقی، جدت، ٹیکنالوجی کو اپنانے اور برآمدات کو فروغ دے کرملٹی کوآپریٹو متحرک معاشی ادارے ۔

ڈی۔ تربیت، تعلیم، علم کا اشتراک اور آگہیسازی، بشمول کوآپریٹیو کو مرکزی دھارے میں لانا، ٹریننگ کو انٹرپرینیورشپ سے جوڑنا، خواتین، نوجوانوں اور کمزور طبقوں کی شمولیت

ای۔ نئی امداد باہمی کی انجمنوں کو فروغ دینا،غیر فعال ہو جانے والے اداروں کو پھر سے فعال بنانا، کوآپریٹیو اداروں کے درمیان تعاون کو فروغ دینا، رکنیت بڑھانا، اجتماعات کو باضابطہ بنانا، پائیدار ترقی کے لیے کوآپریٹیو تیار کرنا، علاقائی عدم توازن کو کم کرنا اور نئے شعبوں کی تلاش۔

ایف۔ سماجی تعاون کو فروغ دینا اور سماجی تحفظ میں کوآپریٹو کا کردار۔

8. جی ای ایم پلیٹ فارم  سے متعلق کوآپریٹو سوسائٹیز: ایک شفاف، موثر، اور اقتصادی خریداری کے نظام کی طرف ایک قدم۔ (2 جون 2022)

  • مرکزی کابینہ نے گورنمنٹ ای-مارکیٹ پلیس (جی ای ایم) پلیٹ فارم پر کوآپریٹو سوسائیٹیوں کے ’خریدار‘ کے طور پر رجسٹریشن کو منظوری دے دی۔
  • اس کی وجہ سے کوآپریٹیو سوسائٹیوں کو سنگل پلیٹ فارم سے 45 لاکھ سے زیادہ دکانداروں تک پہنچنے اور ایک شفاف، اقتصادی اور موثر خریداری کے نظام کی سہولت حاصل ہوئی۔
  • مصنوعات کے 9702 زمروں اور سروس کے 279 زمروں میں تقریبا 54 لاکھ مصنوعات درج ہیں۔ مالی سال 2021-22 میں تقریبا 10 ہزار کروڑ روپے کی تخمینی بچت ہوئی۔

9-مرکزی وزیر داخلہ اور امداد باہمی جناب امت شاہ نے قومی امداد باہمی پالیسی دستاویز تیار کرنے کے لیے قومی سطح کی کمیٹی کا اعلان کیا۔ (6 ستمبر 2022)

  • سابق وزیر کابینہ جناب سریش پربھاکر پربھو کی صدارت والی قومی سطح کی کمیٹی میں ملک کے تمام حصوں سے 47 ممبران شامل ہیں۔
  • اس کمیٹی میں کوآپریٹیو سیکٹر کے ماہرین ، قومی / ریاستی / ضلع اورپرائمری کوآپریٹیو سوسائیٹوں کے نمائندے ، ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے سکریٹریز (کوآپریشن) اور کوآپریٹیو سوسائٹیوں کے رجسٹرار، اور مرکزی وزارتوں/ محکموں کے افسران شامل ہیں۔
  • نئی قومی کوآپریٹیو پالیسی  وزیراعظم جناب نریندر مودی کی دوراندیش قیادت میں ’سہکار سے سمردھی‘ کے وژن کو پورا کرنے کے لیے تیار کی جارہی ہے۔
  • موجودہ قومی امداد باہمی پالیسی ، کوآپریٹو کمیٹیوں کی چوطرفہ ترقی اور انہیں ضروری مدد فراہم کرنے ، آمادہ کرنے اور تعاون دینے کے مقصد سے سال 2002 میں نافذ کی گئی تھی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ کوآپریٹو کمیٹیاں ایک خودمختار ، خود کفیل اور جمہوری طریقے سے چلائے جارہے اداروں کے طورپر کام کرسکیں ، جو اپنے ممبران کے تئیں جوابدہ ہوں اور قومی اقتصادیات میں اہم رول ادا کرسکیں ۔

10-داخلہ اور باہمی امور کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں امداد باہمی کے ریاستی وزرا کے ساتھ دو روزہ قومی کانفرنس سے خطاب کیا

  • اگلے 2 مہینوں میں حکومت سیڈ کلچر اور آرگینک مصنوعات کی مارکیٹنگ اور سرٹیفیکیشن کے لیے ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹیو تشکیل دے گی، جس سے آرگینک کاشتکاری سے منسلک کسانوں کو براہ راست فائدہ پہنچے گا۔
  • حکومت ہند کھادی مصنوعات ،دستکاری اور زرعی مصنوعات کو عالمی منڈی میں برآمد کرنے کےلئے ایک ملٹی اسٹیٹ ایکسپورٹ ہاؤس قائم کرے گی۔
  • بڑے پیمانے پر پیداوار کے ساتھ ساتھ عوام کی پیداوار بھی ہماری معیشت کی ترقی کے لیے بہت ضروری ہے اور یہ کوآپریٹو ماڈل کے ذریعے ہی ممکن ہو سکتا ہے۔
  • جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت کی کوآپریٹو پالیسی کا مرکز - مفت رجسٹریشن، کمپیوٹرائزیشن، جمہوری انتخابات، فعال رکنیت، حکمرانی اور قیادت میں پیشہ ورانہ مہارت، شفافیت، ذمہ داری اور جوابدہی ہے۔

11- ایم ایس سی ایس بل 2022  کا تعارف

کثیر ریاستی کوآپریٹیو سوسائٹیز (ترمیمی ) بل، 2022 کا مقصد کثیر ریاستی کوآپریٹیو سوسائٹیز قانون، 2022 میں ترمیم کرنا ہے، تاکہ نظام حکومت کو مضبوط کیا جائے، شفافیت میں اضافہ ہو، جوابدہی بڑھے اور کثیر ریاستی کو آپریٹیو سوسائٹیوں کے انتخابی عمل میں 97 ویں آئینی ترمیم کے التزامات اور موجودہ قانون کی مدد سے انتخابی عمل کو درست کیا جائے۔ کابینہ نے 12.10.2022 کو منعقد ہونے والی اپنی میٹنگ میں کسی ریاستی کوآپریٹیو سوسائٹیز (ترمیمی) بل ، 2022 کو اپنی منظوری دے دی ہے۔ اس بل کو لوک سبھا میں 07.12.2022 کو پیش کیا گیا، جس کے بعد بل کو 20.12.2022 کو مشترکہ پارلیمانی کمیٹی کو بھیج دیا گیا ہے۔

متفرقات

13-امور داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے نئی دہلی میں گورنمنٹ ای-مارکٹ پلیس ( جی ای ایم) پورٹل پر امداد باہمی  اداروں کی شمولیت کا ای لانچ کیا(9اگست 2022)

  • وزارت نے امداد باہمی اداروں کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں اور گزشتہ ایک سال میں وزارت 25 سے 30 اقدامات پر لگاتار کام کرتی آئی ہے۔
  • کوآپریٹیو ماڈل کے تحت محدود سرمائے رکھنے والوں کو یکجا ہو کر بڑے پیمانے پر کام کرنے کا موقع دیتا ہے۔
  • ایک ایکسپورٹ ہاؤس بھی رجسٹرڈ کیا جا رہا ہے، جس کےلئے دسمبر تک کام پورا کر لیا جائے گا، یہ امداد باہمی اداروں کے ذریعے تیار اشیا کی برآمدات کے لئے ایک پلیٹ فارم ہوگا۔
  • جی ای ایم کو جو وسعت ملی ہے، وہ توقع سے کہیں زیادہ ہے، جی ای ایم پر 62 ہزار سرکاری خریدار اور 49 لاکھ فروخت کرنے والے موجود ہیں۔
  • دس ہزار سے زیادہ  اشیاء اور 288 خدمات شامل  فہرست ہیں۔ اب تک 2.78 ہزار کروڑ روپے کا بزنس ہوا ہے اور یہ جی ای ایم کے لئے ایک بڑی کامیابی ہے۔

14-این اے ایف سی یو بی کے زیر اہتمام شیڈول اور ملٹی اسٹیٹ اربن کوآپریٹیو بینکوں اور کریڈٹ سوسائٹیوں کی قومی کانفرنس کا انعقاد۔ 23 جون 2022، وگیان بھون، نئی دہلی

  • این اے ایف سی یو بی  اور امداد باہمی  کی وزارت کے زیر اہتمام شیڈولڈ اور ملٹی اسٹیٹ اربن کوآپریٹیو بینکوں اور کریڈٹ سوسائٹیوں کے قومی کنونشن  کا انعقاد مشترکہ طور پر 23 جون 2022 کو وگیان بھون میں کیا گیا۔  امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے اپنے  افتتاحی خطاب میں کہا کہ  شہری کوآپریٹیو بینکوں کو  ترقی پر توجہ مرکوز کرنے اور مقابلے میں بنے رہنے کے لیے بینکنگ کے جدید طور طریقوں کو اپنانے کی ضرورت ہے۔
  • انہوں نے شہری کوآپریٹیو بینکوں میں اصلاحات پر زور دیا اور ان سے بنیادی تبدیلی کرنے ، اکاؤنٹنگ کے عمل کو کمپیوٹرائز کرنے اور اس شعبے میں نئی صلاحیتیوں کو بروئے کار لانے کے لیے کہا۔
  • اپنے خطاب میں جناب امت شاہ نے کہا کہ ملک اس سال آزادی کا امرت مہوتسو منا رہا ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے قوم کے سامنے ایک ہدف رکھا ہے کہ جب قوم 25 سال بعد آزادی کا صد سالہ جشن منائے گی، اس وقت بھارت کو تمام شعبوں میں بہترین ہونا چاہیے۔ یہ اسی وقت ممکن ہوسکتا ہے جب اس عمل میں سب کی شراکت داری اور تعاون ہو اور ہر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ 25 سال میں اپنے اپنے مقاصد طے کریں اور اسے حاصل کریں۔ ہمارے سامنے سب سے بڑا ہدف ملک کی ترقی ہے، ملکی معیشت کو عالمی معیشت کی چوٹی پر لے جانا ہے اور تمام شہریوں کو مساوی حقوق کے ساتھ اپنی زندگی گزارنے کے قابل ہونا چاہیے۔
  • امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ کچھ لوگ کوآپریٹیو کو مختلف نقطہ نظر سے دیکھتے ہیں اور انہیں ازکار رفتہ، فرسودہ اور غیر موزوں سمجھتے ہیں۔ لیکن میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ امول، کربھکو، افکواور لجت پاپڑ کے ماڈلز پر ایک نظر ڈالیں۔ 195 سے زیادہ کوآپریٹیو بینکوں پر ایک نظر ڈالیں جو 100 سال سے زیادہ پرانے ہیں اور آپ کو معلوم ہوگا کہ وہ آج بھی اتنے ہی موزوں ہیں۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ 100 سال ایک بہت طویل عرصہ ہے اور ملک میں کوآپریٹیو نے اس سفر کو بڑی کامیابی کے ساتھ مکمل کیا ہے، لیکن اگلے 100 سال کا سفر ملک کی ترقی میں بڑے فخر کے ساتھ اپنا حصہ ڈال کر مکمل کرنا ہوگا۔
  • امداد باہمی کے وزیر مملکت جناب بی ایل ورما نے کہا کہ ہندوستانی معیشت کے فروغ میں  کوآپریٹیو کے بڑے امکان کے مدنظر مرکزی حکومت نے کوآپریشن کی نئی وزارت بنائی ہے۔
  • ’’سہکار سے سمردھی‘‘، ’’ کاروبار کرنے میں آسانی‘‘، ’’زندگی میں آسانی‘‘ اور ’’آتم نربھر بھارت‘‘ کے وزیراعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو مضبوط کرنے کے لیے امدادباہمی کی وزارت نے کئی قدم اٹھائے ہیں اور کوآپریٹیو کے فروغ کے لیے اسکیمیں بنانے میں مصروف ہے۔
  • این اے ایف سی یوبی کے صدر نے حکومت سے اپیل کی کہ 300کروڑ روپے کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے امبریلا تنظیموں کو ایکویٹی کی شکل میں مالی مدد فراہم کرے اور انہیں اپنا کام کاج شروع کرنے کے لیے آربی آئی سے شیئر کیپٹل کے لیے لائسنس دلوائے۔ اس موقع پر امداد باہمی کے وزیر مملکت جناب بی ایل ورما، وزارت امداد باہمی کے سینئر افسران، چیئرمین، نیشنل فیڈریشن آف اربن کوآپریٹیو بینکس اینڈ کریڈٹ سوسائٹیز لمیٹڈ (این اے ایف سییو بی)، جناب جیوتندرا مہتا اور کئی دیگر معززین موجود تھے۔
  • شیڈولڈ اور ایم ایس یو سی بی کے لیے 3 کاروباری اجلاس رکھے گئے تھے، جبکہ کثیر ریاستی کریڈٹ سوسائٹیوں کےلیے دو متوازی اجلاس کا انتظام کیا گیا تھا۔ توصیفی اجلاس کے دوران 100سال مکمل کرنے والے 198 شہری کوآپریٹیو بینکوں کو مالیات کے وزیر مملکت جناب بھگوت کراڈ کے ذریعے انعامات فراہم کیے گئے۔

15- کوآپریٹیو کے 100ویں بین الاقوامی دن کے موقع پر  تقریبات کا انعقاد(04.07.2022)

  • امداد باہمی کی وزارت اور نیشنل کوآپریٹو یونین آف انڈیا (این سی یو آئی) کے ذریعے وگیان بھون میں04 جولائی 2022  کو کوآپریٹیو کے 100ویں عالمی دن کے موقع پر  تقریبات کا انعقادکیا گیا۔اس موقع پر امداد باہمی اور وزارت داخلہ کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے  کہا کہ کوآپریٹو کو ٹیکنالوجی اور پروفیشنلزم کے امتزاج سے جدید دور کے ساتھ ہم آہنگ رہنا ہوگا، تاکہ وہ مستقبل میں ترقی کر سکیں۔
  • انہوں نے کہا کہ جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے 63,000 پی اے سی ایس کو کمپیوٹرائز کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سے پی اے سی ایس، ڈسٹرکٹ کوآپریٹو بینک، اسٹیٹ کوآپریٹو بینک اور نابارڈ آن لائن ہو جائیں گے۔
  • انہوں نے نامیاتی مصنوعات کومستند ’آرگینک‘ سرٹیفکیٹ فراہم کرنے کے لیے امول کو بطور نوڈل ایجنسی قائم کرنے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے مزید اعلان کیا کہ امداد باہمی کی وزارت جلد ہی ایک نیشنل کوآپریٹیو یونیورسٹی قائم کرے گی، تاکہ ملک میں کوآپریٹیو تعلیم کو مقبول بنایا جائے اور کہا کہ 70 کروڑ پسماندہ افراد کو معاشی طور پر خود کفیل بنانے کے لیے کو آپریشن سے بہتر کوئی چیز نہیں ہوسکتی۔ اس کے لیے کوآپریٹیو سوسائٹیو کو پوری تنددہی سے کام کرنا ہوگا اور ترقی کو یقینی بنانا ہوگا۔
  • ڈیری اور ماہی پروری کے مرکزی وزیر جناب پرشوتم روپالا نے کہا کہ اگر تمام کوآپریٹیوز بچت کرنے کی عادت ڈال لیں، تو انہیں کبھی بھی فنڈ کے لیے محتاج نہیں ہونا پڑے گا۔  امداد باہمی کے وزیر مملکت جناب بی ایل ورما نے کہ کوآپریٹیو سوساٹئیوں، فیڈریشن جیسے تمام متعلقین کو مل کر کام کرنا چاہیے اور ایک ایسا قانون بنانا چاہیے جو مکمل طور پر جامع اور اثردار ہو۔
  • سابق مرکزی وزیر جناب سریش پربھو نے بین الاقوامی امداد باہمی کے دن کے موقع پر ’’کوآپریٹیو کے ذریعے ایک خود کفیل بھارت اور ایک بہتر دنیا کی تعمیر‘‘ موضوع پر منعقدہ اس پروگرام کے دوران اپنے خطاب میں کہا کہ دنیا کی معیشتوں نے امداد باہمی کو اپنی ترقی کے ماڈل کے طور پر قبول نہ کرکے ایک بڑی غلطی کی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ کوآپریٹیو سیلف ہیلپ گروپ بنایا جانا چاہیے اور کوآپریٹیو ماڈل کے اندر جواب دہی، شفافیت اور عالمی معیار قائم کرنے کو یقینی بنایا جانا چاہیے۔
  • این اے ایف ای ڈی کے چیئرمین بجیندرسنگھ نے کہا کہ تقریبا40 فیصد پی اے سی ایس بے کار پڑے ہوئے ہیں اور کوآپریٹیو سیکٹر روزگار، قیمتوں پر کنٹرول اور دیہی ترقی سے جڑے تمام قسم کے مسائل کا بہترین حل ہے۔
  • این  سی یوآئی  کے صدر، دلیپ سنگھلانی نے این سی یوآئی ہاٹ ، انکوبیشن مراکز ، ہنرمندی  کے فروغ  کے مراکز  جیسے حکومت کے ‘‘سہکارسے سمردھی ’’ نعرے کے ساتھ ہم آہنگ ، حالیہ پہل قدمیوں  کواجاگرکیااورمشاورتی کونسل اورنوجوانوں  کی کمیٹی وغیرہ قائم کئےجانے کی بات کی ۔ این سی یوآئی کے سی ای ڈاکٹرسدھیر مہاجن نے بتایاکہ بجٹ میں 900کروڑروپے  کا التزام کرنے ، امداد باہمی کی وزارت قائم کرنے ، امداد باہمی کی وزارت قائم کرنے ، امداد باہمی سے متعلق قانون سازی میں اصلاحات متعارف کرانے ، پی اے سیز وغیرہ کو کمپیوٹر برمبنی بنانے کے لئے 2500کروڑروپے کی منظوری دینے ، حکومت کی پہل قدمیاں، تاریخی فیصلے ہیں ،جو امداد باہمی کے شعبے کے لئے طویل مدت میں کایاپلٹ کرنے اوریکسر تبدیلی لانے والے فیصلے ثابت ہوں گے ۔

 

16- زرعی اور دیہی ترقی کے بینکوں کی قومی کانفرنس (اے آرڈی بیز) 2022

  • امداد باہمی برمبنی زراعت اوردیہی ترقی کے بینکوں کی قومی فیڈریشن (این اے ایف سی اے آرڈی) نے 16جولائی ، 2022کونئی دہلی کے این سی یوآئی آڈیٹوریم  میں اے آرڈی بیز 2022کوقومی کانفرنس کاانعقاد کیا۔ یہ کانفرنس آزادی کا امرت  مہوتسو کے حصے کے طورپر ، گاؤں ، ضلع اور ریاستی سطحوں پر، فیڈریشن کی ایک سال طویل تقریبات کے اختتام اورتکمیل کے موقع پر منعقد کی گئی تھی ۔
  • اس قومی کانفرنس میں ملک بھرسے آئے امداد باہمی کی انجمنوں کے متعلقہ افراد ، طویل مدتی امداد باہمی کی دیہی قرض کے ڈھانچہ کی نمائندگی کرنے  والے رہنماؤں اورعہدیداروں پرمشتمل لگ بھگ 1200مندوبین نے شرکت کی ۔ اس کانفرنس کو براہ راست نشرکیاگیاتھا جسے پورے ملک میں اے آرڈی بیز کے 5000سے زیادہ ارکان نے دیکھا ۔
  • داخلی اموراور امداد باہمی کے عزت مآب مرکزی وزیرجناب امت شاہ ، افتتاحی اجلاس کے مہمان خصوصی تھے۔ جس میں امداد باہمی کے وزیر مملکت جناب بی ایل ورما، این سی یوآئی کے صدرجناب دلیپ سنگھانی ، کربھ کو چیئرمین اور اے سی اے اے پی کے صدر جناب ڈاکٹرچندرپال سنگھ امداد باہمی کی وزارت  کے سکریٹری جناب گیانیش کمار، ایم اوسی اورسی آرسی ایس کے ایڈیشنل سکریٹری جناب وجے کمار اور  مختلف النوع  قومی فیڈریشنوں کے چیئرپرسن اورسی ای او حضرات  نے شرکت کی ۔
  • عزت مآب وزیرجناب امت شاہ نے اپنے افتتاحی خطاب میں،پیداواریت اور پیداوار میں اضافہ کرنے کے لئے زراعت میں طویل مدتی سرمایہ کی فراہمی  اہمیت پرزوردیا۔ انھوں نے کہاکہ  چونکہ ہم نے فصل کی پیداوار  کے لئے دستیاب پوری زمین پرپہلے ہی کاشت کرلی ہے ، اس لئے بڑھتی آبادی کے لئے خوراک کی  فراہمی کو یقینی بنانے کی غرض سے واحد راستہ فی ہیکٹیئر پیداوار کے لحاظ سے پیداواریت میں اضافہ  کرنا بچاہے ۔
  • اس مقصد کی حصولیابی کے لئے آبپاشی اہمیت کی حامل ہے ۔ حکومت ، گزشتہ آٹھ برسوں میں ، آبپاشی والی زرعی آراضی کے فیصد سے 60فیصد سے زیادہ کا اضافہ کردیاہے ، جبکہ پہلے یہ 40فیصدسے بھی کم تھی ۔ تاہم ہمارا ہدف سبھی قابل کاشت زرعی آراضی کو آبپاشی  کے دائرے میں لانا ہے اوراس کے لئے پانی اور توانائی کی بچت والے آبپاشی کے بہت چھوٹے بنیادی ڈھانچے  میں کسانوں کے ذریعہ بڑی تعداد میں سرمایہ کاری کئے جانے کی ضرورت ہے ۔
  • دیہی قرض  کے نظام کے تحت کسانوں کے لئے طویل مدتی سرمایہ  کی فراہمی میں اضافہ کئے جانے کی ضرورت ہے ، تاکہ زراعت میں بڑی مقدار میں سرمایہ کاری کرنے کی غرض سے کسانوں  کوسہولت فراہم کی جاسکے ۔ گزشتہ 20برسوں میں زرعی قرضوں کا کل حجم یامقدار متاثرکن شرح سے بڑھی ہے اوریہ 2000-1999میں 46000کروڑروپے سے بڑھ کر 21-2020 میں تقریبا 16لاکھ روپے تک پہنچ گئی ہے ۔
  • انھوں  نے کہاکہ نابارڈ  اور این اے ایف سی اے آرڈی کو طویل مدت کے سرمایہ کی فراہمی کے حصہ میں کم ہوتےرجحان پرقابو پانے اور اس میں اضافے اور پہلے کی طرح کل زرعی قرضوں کے نصف سے زیادہ اکٹھا کرنے کی غرض سے منصوبے تیارکرنے چاہیئں ۔

 

17-دیہی  امداد باہمی کے بینکوں کی قومی کانفرنس 12اگست 2022کونئی دہلی میں وگیان بھون  میں منعقد کی گئی

  • امداد باہمی کی وزارت  اورریاست یامداد باہمی کے بینکوں کی قومی فیڈریشن (این اے ایف ایس سی اوبی)  نے 12اگست 2022کونئی دہلی کے وگیان بھون میں  دیہی امداد باہمی کے بینکوں کی ایک روزہ قومی کانفرنس کاانعقاد کیا۔
  • داخلی امور اورامداد باہمی کے وزیرعزت مآب جناب امت شاہ نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے اس کانفرنس میں شرکت کی جب کہ امداد باہمی اور ڈونر  کے وزیرمملکت جناب بی ایل ورما کانفرنس کے مہمان  ذی وقار تھے ۔ نابارڈ ، این سی یوآئی ، آئی سی اے –اے پی ، ایس سی بیز ، ڈی سی سی بیز ، پی اے سی ایس کے نمائندوں ار امداد باہمی سے وابستہ عہدیداروں اوردیگر ممتاز شخصیات نے بھی اس موقع پر موجود تھے ۔
  • جناب امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہاکہ اگرہم ملک میں امداد باہمی کی تحریک کی یکساں ترقی کے خواہش مند ہیں تو امدادباہمی کی ترقی کے لئے منصوبوں پرتبادلہ ٔ خیال اور غوروخوض کئے جانے کی ضرورت ہے ۔
  • ملک میں لگ بھگ 8.5امداد باہمی کی انجمن ہیں ان میں سے قرض اوردیگر سوسائٹیز کی تعداد 1.78لاکھ ہے ۔ ایس ٹی سی سی ایس کے معاملے میں 2000سے زیادہ شاخوں والی 34ایس سی بیز ہیں ، جب کہ لگ بھگ 14000شاخوں والی 351ڈی سی سی بیز ہیں ۔ ان کے علاوہ  تقریبا 95000پی اے سی ایس ہیں ۔ ان سب منظرنامے ہمیں یہ اشارہ کرتے ہیں کہ ہمارے آباؤاجداد نے بھارت میں زرعی قرضوں سے متعلق بہت اچھا ڈھانچہ جاتی نظام تیارکیاہے ۔
  • پی اے سی ایس ہمارے زرعی قرض سے متعلق نظام کی روح ہے اورجب تک پی اے سی ایس  اچھی حالت میں کام نہیں کریں گے ، زرعی قرض کی ادائیگی  کانظام ، مناسب  طورپرکام نہیں کرے گا۔ ملک میں اس وقت تین لاکھ پنچایتیں ہیں لیکن دولاکھ پنچایتوں کے پاس کو ئی پی اے سی ایس نہیں ہے ۔ اس لئے ایس سی بیز اورڈی سی سی بیز کو ہرریاست میں نئے پی اے سی ایس  قائم کرنے کی غرض سے پنچسالہ منصوبہ تیارکرنے کی ضرورت ہے ۔
  • حکومت ہند نے امداد باہمی کی وزارت  تشکیل دینے کے بعد ، پے اے سی ایس کو کمپیوٹربرمبنی بنانے سے متعلق پہلی اسکیم پیش کی ہے ۔ پی اے سی ایس  کو کمپیوٹربرمبنی بنانے کے کام کی تکمیل کے بعد ، ان پردانشمندی برمبنی ضابطوں کا اطلاق  ہوگا۔ کمپیوٹر برمبنی بنانے ، دیہی امداد باہمی کے قرض کے نظام کی 100قسم کی بیماریوں /مسائل کے لئے واحد /دواہے ۔
  • حکومت ہند نے پی اے سی ایس کو مستحکم بنانے کی غرض سے مثال ذیلی قوانین تیارکرنے کا فیصلہ کیاہے ۔ ذیلی قوانین کے نفاذ کے بعد ، پی اے سی ایس ، صرف قرض کی ادائیگی  اورتقسیم کا کام نہیں کریں گے بلکہ وہ اس کے ساتھ ساتھ دیگرسرگرمیاں بھی انجام دے سکیں گے ۔
  • عزت مآب وزیرجناب امت شاہ نے ایس سی بیز اورڈی سی سی بیز کے سبھی صدرنشیں حضرات کو صلاح دی کہ وہ زمینی اور بنیادی سطح پر پی اے سی ایس کو مستحکم بنانے کی اہمیت کوسمجھیں ۔اگرپی اے سی ایس کو بنیادی سطح پرمضبوط بنایاجاتاہے تو ڈی سی سی بیز ضلع کی سطح پر، اورایس سی بیز ریاستی سطح پر خود بخود مضبوط بن جائیں گے

18- زرعی مارکیٹنگ میں امداد باہمی کی انجمنوں کے کردار کے بارے میں قومی کانفرنس

  • نیفیڈ نے 22اگست 2022کو بھوپال میں ‘‘زرعی مارکیٹنگ میں امداد باہمی کی انجمنوں کا کردار ’’کے موضوع پر ایک قومی کانفرنس کا انعقاد کیاتھا ۔ امد اد باہمی کے عزت مآب مرکزی وزیر جناب امت شاہ اس موقع پر مہمان خصوصی تھے ۔ جب کہ زراعت اورکسانوں کی بہبود کے عزت مآب مرکزی وزیر جناب نریندرسنگھ تومر اورمدھیہ پردیش کے عزت مآب وزیراعلیٰ جناب شیوراج سنگھ چوہان نے مہمان ذی وقا ر کی حیثیت سے اس کانفرنس میں شرکت کی تھی۔
  • اس کانفرنس میں زراعت اورکسانوں کی بہبود  اور خوراک کی ڈبہ بندی کی وزارتوں کے اعلیٰ سطح کے عہدیداروں اورممتاز شخصیات  ، ملک بھرکی امداد باہمی کی سوسائیٹیوں کے ایم ڈیز ،ایف پی اوز ، سی بی بی اوز ، نیفیڈ کی رکن سوسائٹیوں نے بھی اس کانفرنس میں شرکت کی تھی ۔
  • کانفرنس کے دوران منعقد ہ تکنیکی نشستوں میں کسانوں کی پیداوار کی سرکاری خرید اور مارکیٹنگ میں بنیادی ، ریاستی اور اعلیٰ سطح کی امداد باہمی کی مارکیٹنگ سے متعلق سوسائٹیوں کے کردار اور کام کاج کے بارے میں بھی غوروخوض کیاگیا۔
  • داخلی امور اورامداد باہمی کے عزت مآب مرکزی وزیرنے اس اہم کردار پرزور دیا جسے امداد باہمی کی سوسائیٹیوں کو ، دیہی بھارت میں  خوشحالی لانے اوروزیراعظم کے ‘‘سہکارسے سمردھی ’’ وژن کی حصولیابی میں تعاون کے لئے اداکرناہوگا۔
  • انھوں نے مطلع کیا کہ حکومت ہند پی اے سی ایس کو مستحکم بنانے کی غرض سے ایک مثالی ایکٹ پیش کرنے والی  ہے اوریہ  کہ حکومت ہند نے  امداد باہمی کی سوسائیٹیوں کو شفاف طریقے سے خریداری کرنے کی غرض سے  ایک جی ای ایم پورٹل کا آغازکیاہے ۔ وزیرموصوف نے خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعت کی سرپرستی اوررہنمائی میں نیفیڈ کے ذریعہ تیارکردہ چھ نئی او ڈی او پی مصنوعات کابھی آغاز کیا۔
  • عزت مآب وزیراعلیٰ ریاست میں امداد باہمی کی تحریک کو مستحکم بنانے میں نیفیڈ کے کردارکی ستائش کی۔
  • زراعت اورکسانوں کی  بہبود کے مرکزی وزیر نے نیفیڈ کے اس کردار کی ستائش کی جو اس نے ایف پی اومصنوعات کی مارکیٹنگ میں  معاونت کرکے ، قیمت کی امداد ی اسکیم ، پی ایم آشااسکیم اورپی ایم –ایف ایم ای اسکیم کے نفاذ میں اداکیاہے ۔
  • نیفیڈ کے چیئرمین نے حکومت ہند کی جانب سے گذشتہ سالوں کے دوران  نیفیڈ کو مسلسل اوربلارکاوٹ مدد فراہم کئے جانے پر اظہارتشکرکیا۔
  • حکومت ہند نے مختلف النوع اسکیموں اورپروگراموں کاآغاز کیاہے ۔جن کا مقصد کسانوں کی آمدنی میں اضافہ کرنے کی غرض سے مارکیٹنگ کے موثررابطے اور دیگرخدمات فراہم کرناہے ۔ ایم او ایف پی آئی کی‘‘ ایک ضلع  ایک مصنوعات ’’ اسکیم ، ایسی ہی ایک اسکیم ہے ، جس سے کسانوں کو بہت فائدہ ہورہاہے ۔
  • ایم ڈی صاحب نے مطلع کیاکہ نیفیڈ نے گذشتہ 8سالوں میں لگ بھگ 146لاکھ میٹرک ٹن دالوں اور61لاکھ میٹرک ٹن تلہن کی سرکاری خرید کی ہے ۔ جس کے سبب تقریبا 1.15کروڑکسانوں کو ایم ایس پی کے فوائد فراہم ہوئے ہیں ۔ نیفیڈ نے 2786کروڑروپے کے بقدر 15321میٹرک ٹن دھان  اور 1048کروڑروپے کے بقدر 5547میٹرک ٹن گیہوں کی بھی سرکاری خرید کی ہے ۔ جس سے لاکھوں کسانوں کو فائدہ ہواہے ۔
  • اس کانفرنس کی بدولت ، زرعی شعبے میں مارکیٹنگ سوسائیٹیوں کے ذریعہ اداکئے جانے والے کردار کے بارے میں بیداری پیداکرنے میں بہت زیادہ کامیابی حاصل ہوئی ہے۔

19. مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون، جناب امت شاہ نے کرشک بھارتی کوآپریٹو لمیٹڈ (کے آر آئی بی ایچ سی او) ہزیرہ کے بائیو ایتھنول پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا اور سورت میں کوآپریٹو کانفرنس سے خطاب کیا۔ (14 ستمبر 2022)

  • کے آر آئی بی ایچ سی او کا بائیو ایتھنول پروجیکٹ کوآپریٹو سیکٹر، ماحولیاتی بہتری، کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے، ہندوستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور گلوبل وارمنگ کے چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کی سمت میں ایک بڑی چھلانگ ہے جو وزیر اعظم نریندر مودی کی کثیر جہتی مہم کا اہم حصہ ہیں۔
  • اس منصوبے کے ساتھ ہزیرہ میں 2.5 لاکھ لیٹر یومیہ صلاحیت کا بائیو ایتھنول پلانٹ لگایا جائے گا جس سے 8.25 کروڑ لیٹر بائیو فیول پیدا ہوگا اور 2.5 لاکھ میٹرک ٹن مکئی یا متبادل پیداوارکے لیے اچھی مارکیٹ بھی فراہم کی جائے گی۔
  • مکئی گجرات کے تقریباً نو اضلاع میں اہم فصل ہے اور اس کے علاوہ ریاست کے دس اضلاع میں مکئی کی کاشت کی جا سکتی ہے اور کسان اس پودے سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔
  • کے آر آئی بی ایچ سی او کا بائیو ایتھنول پروجیکٹ ہائی پروٹین جانوروں کی خوراک، ماہی پروری اور پولٹری کے لیے خام مال بھی فراہم کرے گا، جس سے ان شعبوں کو بھی بے پناہ فائدہ ہوگا۔
  • ہندوستان نے پہلے ہی نومبر 2022 سے پہلے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے مقرر کردہ 10فیصد امتزاج کا ہدف مقررہ تاریخ سے پانچ مہینے پہلے حاصل کر لیا ہے اور اس لیے 2030 تک 20فیصد ایتھنول امتزاج کا ہدف 2025 میں پیشگی حاصل کرلیاگیا ہے۔
  • جی ایس ٹی کو 18فیصد سے کم کر کے 5فیصد کر دیا گیا ہے، حکومت ہند پرکشش سود کی رعایتی اسکیم کے تحت ایتھنول پلانٹ لگانے والوں کو 5 سال کی مدت کے لیے 50فیصد سود ادا کرے گی۔
  • ملک بھر میں بہت سے پلانٹ لگائے جا رہے ہیں اور ایتھنول کی پیداوار آنے والے دنوں میں ملک کے پیٹرولیم سیکٹر کی معیشت کو بدلنے والی ہے، جس سے زر مبادلہ کے ذخائر میں تقریباً ایک لاکھ کروڑ روپے کی بچت بھی ہوگی۔

20. این سی ڈی ایف آئی نے سکم دودھ یونین کے ساتھ مل کر 07 اکتوبر 2022 کو گنگٹوک، سکم میں ‘کوآپریٹو ڈیری کانکلیو’ کا انعقاد کیا۔

  • نیشنل کوآپریٹو ڈیری فیڈریشن آف انڈیا لمیٹڈ (این سی ڈی ایف آئی) نے گنگٹوک میں سکم کوآپریٹو دودھ پروڈیوسرز یونین لمیٹڈ کے ساتھ مل کر ‘کوآپریٹو ڈیری کانکلیو’ کا انعقاد کیا ہے تاکہ مقامی کمیونٹیز کے فائدے کیلئے  مشرقی اور شمال مشرقی علاقوں میں کوآپریٹو ماحولیاتی نظام کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔
  • تعاون اور امور داخلہ کے وزیر جناب امت شاہ نے اس موقع پر مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی اور کلیدی خطبہ دیا۔ عزت مآب وزیر نے خطے اور ملک کے دیگر حصوں میں ڈیری کوآپریٹو انفراسٹرکچر کو مضبوط بنانے میں این سی ڈی ایف آئی اور این ڈی ڈی بی کی کوششوں کی تعریف کی۔
  • اس تقریب میں سکم کے عزت مآب وزیر اعلیٰ، جناب پریم سنگھ تمانگ اور دیگر وزراء، عزت مآب چیئرمین آئی ٹی ڈی سی، جناب سمبت پاترا جی،سکریٹری، وزارت تعاون، چیف سکریٹری، حکومت سکم، چیئرمین، نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ (این ڈی ڈی بی) نے بھی شرکت کی۔ اس کے علاوہ حکومت اور ملحقہ ریاستوں کے اعلیٰ حکام نےتقریب میں شرکت کی۔ ڈیری فارمر لیڈرز اور کوآپریٹو دودھ یونینوں کے ایم ڈیز اور مشرقی اور شمال مشرقی علاقوں سے ریاستی ڈیری فیڈریشنز نے اس تقریب میں شرکت کی۔ پروگرام میں کل 1200 کے قریب شرکاء نے شرکت کی۔
  • کوآپریٹو کانکلیو کا بنیادی زور ڈیری کوآپریٹو تنظیموں کو مزید مضبوط بنانے کے اقدامات کی تلاش کے لیے بڑھتے ہوئے ڈیری کوآپریٹو ایکو سسٹم کے مختلف اسٹیک ہولڈرز کو ایک ساتھ لانا تھا۔ اسی مناسبت سے کانکلیو کی توجہ ملک کے شمال مشرقی خطے میں ڈیری کو ترقی دینے میں ڈیری کوآپریٹیو کے کردار پر مرکوز ہے۔
  • مزید برآں، ڈیری کوآپریٹو کی کوششوں کی تعریف کرنے اور وزارت دفاع، آئی ٹی بی پی وغیرہ کو دودھ اور دودھ کی مصنوعات کی سپلائی میں فعال طور پر حصہ لینے کے لیے مزید حوصلہ افزائی کرنے کے لیے این سی ڈی ایف آئی ایوارڈز مشرق اور شمال سے ادارہ جاتی فروخت کے زمرے کے تحت بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے ڈیری کوآپریٹیو کو بھی کانفرنس کے سائیڈ لائن پر دیا گیا ہے۔
  • سکم دودھ یونین نے پہلی پوزیشن حاصل کی، پوربی ڈیری (ویسٹ آسام دودھ پروڈیوسرز کوآپریٹو یونین لمیٹڈ) نے دوسری پوزیشن اور مدر ڈیری کلکتہ نے دفاعی ترسیل میں تیسری پوزیشن حاصل کی۔

21. کوآپریٹو سوسائٹیزرجسٹرڈ کے ڈیلرشپ؍تقسیم کنٹریکٹ کے سلسلے میں آئی ٹی  ایکٹ، 1961 کے دفعہ 269ایس ٹی کی شق (سی) کی وضاحت۔

  • دفعہ 269ایس ٹی میں کہا گیا ہے کہ کوآپریٹو سوسائٹیز کے سلسلے میں بینک اکاؤنٹ کے ذریعے اکاؤنٹ میں ادا کئے جانے والے چیک یا اکاؤنٹ میں ادا کئے جانے والے بینک ڈرافٹ یا الیکٹرانک کلیئرنگ سسٹم کے استعمال کے علاوہ دو لاکھ روپے یا اس سے زیادہ کی رقم کی وصولی ممنوع ہے۔
  • اب یہ واضح کیا گیا ہے کہ کوآپریٹو سوسائٹی کی طرف سے پچھلے سال کے کسی بھی دن نقد کی رسید، جو کہ 2 لاکھ کی مقررہ حد کے اندر ہے اور ایک شخص سے یا ایک ہی لین دین میں اس پچھلے سال کے لیے  ایک سے زیادہ دنوں میں جمع نہیں کی جا سکتی ہے۔
  • کوآپریٹیو اس وضاحت سے فائدہ اٹھائیں گے کیونکہ بینک بند ہونے کی وجہ سے کسی بھی دن؍دنوں میں نقد رقم جمع کرنے میں ان کی نااہلی کے نتیجے میں ان پر جرمانہ نہیں ہوگا۔ ایک سے زیادہ دنوں کی مشترکہ رسیدیں؍مجموعہ ایک دن کی حد 2 لاکھ روپے کے طور پر مقرر نہیں کیا جائے گا،لیکن وصولی کے دنوں کی تعداد سے ضرب دینے پر 2 لاکھ روپے ہوں گے۔

22. مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون جناب امت شاہ نے منڈیا، کرناٹک میں(30 دسمبر 2022) کو میگا ڈیری کا افتتاح کیا

  • 260 کروڑ روپے کی لاگت سے آج افتتاح کیا جانے والا میگا ڈیری ہر روز 10 لاکھ لیٹر دودھ کو پروسیس کرے گا اور اس میں روزانہ 14 لاکھ لیٹر تک بڑھانے کی صلاحیت موجودہے، جب 10 لاکھ لیٹر دودھ پروسیس کیا جاتا ہے تو یہ لاکھوں کسانوں کی خوشی کو یقینی بناتا ہے۔
  • حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ نیشنل ڈیری ڈیولپمنٹ بورڈ (این ڈی ڈی بی) اور وزارت تعاون اگلے تین سالوں میں ملک کی ہر پنچایت میں پرائمری ڈیری قائم کرے گی اور اس سلسلے میں مکمل ایکشن پلان تیار کر لیا گیا ہے۔
  • اس منصوبے کے تحت تین سالوں میں ملک بھر میں گاؤں کی سطح پر دو لاکھ پرائمری ڈیری قائم کی جائیں گی اور ہندوستان سفید انقلاب سے ملک کے کسانوں کو جوڑ کر دودھ کے شعبے میں ایک بڑا برآمد کنندہ بن کر ابھرے گا۔
  1. مرکزی وزیر داخلہ اور تعاون جناب امت شاہ نے بنگلورو، کرناٹک میں(30 دسمبر 2022) کو کوآپریٹومستفدین  کانفرنس سے خطاب کیا
  • تعاون کی ایک الگ وزارت بنا کر وزیر اعظم نریندر مودی نے اس تحریک کو نئی رفتار اور لمبی عمر دی ہے۔
  • وزیر اعظم بننے کے بعد جناب نریندر مودی نے کسانوں پر مرکوز کئی اسکیمیں بنائیں اور ان میں تیزی لانے کے لیے کام کیا۔
  • تقریباً 23 لاکھ کسانوں کو، جن میں زیادہ تر خواتین ہیں، کرناٹک میں نندنی برانڈ کے تحت یومیہ 28 کروڑ روپے ادا کیے جاتے ہیں جو ان کی زندگی کو مزید خوشحال بنا رہا ہے۔
  • پوری دنیا میں 30 لاکھ کوآپریٹیو میں سے 9 لاکھ کوآپریٹیو ہندوستان میں ہیں، ملک کی آبادی کے تقریباً 91 فیصد دیہات کسی نہ کسی طریقے سے کوآپریٹیو سے جڑے ہوئے ہیں اورپی اے سی ایس کے ذریعے کوآپریٹیو ملک کے 70 فیصد کسانوں کا احاطہ کرتی ہے۔
  • کوآپریٹیو میں شفافیت لانے کے لیے 2500 کروڑ روپے کی لاگت سے ملک بھر میں 63,000 پی اے سی ایس کی کمپیوٹرائزیشن کی جا رہی ہے۔

***********

ش ح ۔ اک، ع م، س ب، ق ت، ۔ع ر،ع آ، ت ن، ف ر

U. No.90



(Release ID: 1888509) Visitor Counter : 146