سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ کل ناگپور میں 108 ویں انڈین سائنس کانگریس کا افتتاح کیا جا رہا ہے، جس میں خواتین سمیت سماج کے تمام طبقات کی شمولیت کے ساتھ، پائیدار ترقی پر توجہ مرکوز کی جائے گی


اس سال کی سائنس کانگریس کے مرکزی موضوع ’’خواتین کو بااختیار بنانے کے ساتھ پائیدار ترقی کے لئے سائنس اور ٹیکنالوجی‘‘کو بہت سوچ سمجھ کر حتمی شکل دی گئی ہے

اس سال انڈین سائنس کانگریس کی ایک منفرد پہچان ’’سائنس کانگریس برائے اطفال‘‘ ہوگی

مکمل اجلاسوں میں، خلائی، دفاع، آئی ٹی اور طبی تحقیق کے شعبوںسمیت نوبل انعام یافتہ، معروف ہندوستانی اور غیر ملکی محققین، ماہرین اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ٹیکنوکریٹس شرکت کریں گے

ایک اہم توجہ کا مرکز ایک میگا ایکسپو ’’پرائیڈ آف انڈیا‘‘ ہوگا جس میں ہندوستانی سائنس اور ٹکنالوجی کے بڑے پیمانے پر معاشرے میں نمایاں شراکت کی نمائش کی جائے گی

Posted On: 02 JAN 2023 3:01PM by PIB Delhi

وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ کل ناگپور میں 108ویں انڈین سائنس کانگریس کا افتتاح کیا جا رہا ہے جس میں خواتین سمیت معاشرے کے تمام طبقات کی شمولیت کے ساتھ پائیدار ترقی پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔

میڈیا کو کانفرنس سے قبل ایک بریفنگ میں یہ بات بتاتے ہوئے، سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضی سائنسز کے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس سال کی سائنس کانگریس کے مرکزی موضوع ’’ خواتین کو بااختیار بنانے کے ساتھ پائیدار ترقی کے لئے سائنس اور ٹیکنالوجی‘‘کو بہت سوچ سمجھ کر حتمی شکل دی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا، کانفرنس میں مجموعی ترقی، نظرثانی شدہ معیشتوں اور پائیدار اہداف پر غور کیا جائے گا، ساتھ ہی ساتھ سائنس اور ٹیکنالوجی میں خواتین کی ترقی کی راہ میں حائل ممکنہ رکاوٹوں کو بھی دور کیا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/16DQJ.jpg

وزیر موصوف نے کہا کہ اس سال انڈین سائنس کانگریس کی ایک منفرد پہچان ’’ سائنس کانگریس برائے اطفال‘‘ ہوگی جس کا انعقاد بچوں کو ان کے سائنسی مزاج اور علم کا استعمال کرنے اور سائنسی تجربات کے ذریعے ان کی تخلیقی صلاحیتوں کا ادراک کرنے کا موقع فراہم کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/2D2VM.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس سال کی سائنس کانگریس میں ایک نئے پروگرام کو شامل کرنے کی طرف بھی اشارہ کیا جس کا عنوان ’’قبائلی سائنس کانگریس‘‘ رکھا گیا ہے۔ یہ قبائلی خواتین کو بااختیار بنانے کی کوشش کرے گا اور مقامی لہجے کے علم کے نظام اور عمل کو ظاہر کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی فراہم کرے گا۔

وزیر موصوف نے بتایا کہ مکمل اجلاس میں نوبل انعام یافتہ، سرکردہ ہندوستانی اور غیر ملکی محققین، ماہرین اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے ٹیکنوکریٹس شرکت کریں گے جن میں خلائی، دفاع، آئی ٹی اور طبی تحقیق کے شعبہ شامل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تکنیکی اجلاس، زراعت اور جنگلاتی سائنسز، جانوروں، ویٹرنری اور ماہی گیری سائنسز، اینتھروپولوجیکل اور طرز عمل سائنسز، کیمیکل سائنسز، ارضی نظام کی سائنسز، انجینئرنگ سائنسز، ماحولیاتی سائنسز، اطلاعات و مواصلاتی سائنس اور ٹیکنالوجی، مادی سائنسز، ریاضیاتی سائنسز، میڈیکل سائنسز، نیو بیالوجی، فزیکل سائنسز، اور پلانٹ سائنسز میں نمایا ں کلیدی اور عملی تحقیق کی نمائش کریں گے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس تقریب کی ایک خاص کشش کا بھی حوالہ دیا، جو کہ میگا ایکسپو ’’پرائڈ آف انڈیا‘‘ ہے جو ملک بھر سے حکومت، کارپوریٹ، سرکاری شعبہ کی کمپنیوں، اکیڈمک اور تحقیق و ترقی کے اداروں، اختراع کاروں اور صنعت کاروں کے استحکام اور کامیابیوں کو ظاہر کرے گی۔ اس نمائش میں نمایاں پیش رفت، اہم کامیابیاں اور ہندوستانی سائنس اور ٹیکنالوجی کے بڑے پیمانے پر معاشرے میں نمایاں شراکت کو دکھایا جائے گا۔

ان 14 زمروں کے علاوہ، خواتین کی سائنس کانگریس، ایک کسانوں کی سائنس کانگریس، ایک بچوں کی سائنس کانگریس، ایک قبائلی میٹنگ، سائنس اور سوسائٹی پر ایک سیکشن اور ایک سائنس کمیونیکیٹر کانگریس ہوگی۔

افتتاحی اجلاس میں شرکت کرنے والی سرکردہ شخصیات میں مہاراشٹر کے گورنر اور مہاراشٹر کی پبلک یونیورسٹیوں کے چانسلر، بھگت سنگھ کوشیاری؛ مرکزی وزیر اور آر ٹی ایم این یو صد سالہ تقریبات کی مشاورتی کمیٹی کے چیئرمین، نتن گڈکری؛ سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارتھ سائنسزکے مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ڈاکٹر جتیندر سنگھ اور مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی دیویندر فڈنویس شامل ہیں۔
راشٹرسنت توکادوجی مہاراج ناگپور یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر سبھاش آر چودھری اور انڈین سائنس کانگریس ایسوسی ایشن (آئی ایس سی اے) کولکتہ کے جنرل صدر ڈاکٹر (مسز) وجے لکشمی سکسینہ بھی اس میں نمایاں طور پر موجود رہیں گے۔

وگیان جیوت - علم کا شعلہ – کا تصور اولمپک شعلے کے خطوط پر کیا گیا تھا۔ یہ ایک تحریک ہے جو معاشرے ، خاص طور پر نوجوانوں میں سائنسی مزاج کی پرورش کے لیے وقف ہے ۔ یونیورسٹی کیمپس میں نصب یہ روشن شعلہ 108ویں انڈین سائنس کانگریس کے اختتام تک روشن رہے گا۔

*****

U.No.28

(ش ح - اع - ر ا)   


(Release ID: 1888111) Visitor Counter : 185