سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نئی دہلی میں '2023 سائنس ویژن' کی بابت ذرائع ابلاغ کو با خبر کیا
وزیر موصوف کا کہنا ہے کہ سائنس، ٹیکنالوجی اور جدت طرازی سے 2047 میں انڈیا@100 کی توضیح ہو گی
اس امرت کال میں ہندوستان کو تحقیق اور جدت طرازی کا عالمی مرکز بنانے کے لئے سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق تحقیق کو مقامی سطح تک کا سفر لازماً طے کرنا ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
Posted On:
01 JAN 2023 2:33PM by PIB Delhi
نئے سال کے پہلے دن میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سائنس اور ٹیکنالوجی اور ارضیاتی علوم کےمرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج)؛ پی ایم او، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امورکے مملکتی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا کہ 2023 سائنس ویژن 2047 میں ہندوستان کی توضیح کرے گا۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مزید کہا کہ سال 2023 بھی اس سے پہلے کہ آزاد ہندوستان 2047 میں 100 سال کا ہو جائے اور اپنے صدیوں کے خوابوں کو پورا کرے باقی 25 برسوں یا کیلنڈر کے آخری سہ ماہی کا پہلا سال ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ یہ وہ سال بھی ہے جس میں ہندوستان وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں جی 20 کے میزبان کے طور پر بین الاقوامی مجالس میں اپنی حیثیت کو منواتا ہے اور ساتھ ہی اس قوم کے طور پر بھی جس کی تجویز پر دنیا جوار کا بین الاقوامی سال منا رہی ہے۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ مستقبل ان لوگوں کا ہے جن کے پاس اختراعی خیالات اور روایت سے ہٹ کر نشانے ہیں اور ساتھ ہی انہیں حاصل کرنے کا یقین اور ہمت بھی۔ وزیر موصوف نے زور دے کر کہا کہ آج ہمارے پاس ایک ایسے وزیر اعظم ہیں، جو نہ صرف روایت سے ہٹ کر سوچتے ہیںبلکہ 130 کروڑ ہندوستانیوں کو یقین کے ساتھ فیصلے کرنے کی ترغیب دیتے ہیں۔
وزیر اعظم نریندر مودی کی "جدت طرازی" سے دلچسپی کا تذکرہ کرتے ہوئے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے ان کے یوم آزادی کے خطاب کی طرف اشارہ کیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ آج تک ہم ہمیشہ اپنے قابل احترام لال بہادر شاستری جی کو ان کی جے جوان جے کسان کی متاثر کن پکار کے لئے یاد کرتے ہیں۔ بعد میں اٹل بہاری واجپائی جی نے جئے وگیان کا ایک نیا لنک جوڑا جس کا مطلب جے سائنس اور ہم نے اسے انتہائی اہمیت دی۔
لیکن امرت کال کے اس نئے مرحلے میں اب لازمی ہے کہ جے انوسندھان کو شامل کیا جائے جو ’’جے جدت طرازی‘‘ ہے۔ یعنی "جے جوان جے کسان جے وگیان جے انوسندھان"۔
ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے واضح کیا کہ ستمبر 2022 میں منعقدہ سینٹر اسٹیٹ سائنس کنکلیو میں بھی مودی جی نے کہا تھا کہ اس امرت کال میں ہندوستان کو تحقیق اور جدت طرازی کا عالمی مرکز بنانے کے لئے بیک وقت کئی محاذوں پر کام کرنا ہے۔ انہوں نے سائنس اور ٹیکنالوجی سے متعلق تحقیق کو مقامی سطح تک لے جانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔
سائنس اور ٹکنالوجی سے سروکار رکھنے والے محکموں نے سال 2023 کے لیے پہلے ہی اپنی توجہ کے شعبوں کا خاکہ پیش کر دیا ہے۔
وزیر اعظم مودی کی مداخلت پر خلائی شعبے کو نجی شرکاء کے لیے کھولنے کے بعد، آج اسرو کے پاس مختصر وقت میں 100 سے زیادہ نئی صنعتیں ہیں۔ ساتھ ہی اس کی توجہ سائنسی تلاش کے مشن، ٹیکنالوجی کے مظاہرے کے مشن اور انسانی خلائی پرواز کے پروگرام "گگن یان" پر ہے جو چاند کی سطح پر کسی ہندوستانی کو اتارے گا۔
بائیوٹیکنالوجی کا محکمہ (ڈی بی ٹی) موجودہ اور ابھرتی ہوئی بیماریوں کے لیے ویکسین کی بہتری میں سرمایہ کاری کرکے کوویڈ-19 ویکسین مشن کی کامیابیوں کو آگے بڑھائے گا۔ اہم بات یہ ہے کہ جوار کے بین الاقوامی سال میں جوار اور پودوں کے وائرس کے پیتھو جینومکس پر بھیبڑے مشن شروع کیے جائیں گے۔
2023 میں سی ایس آئی آر ماھول دوست ہائیڈروجن پر بھی توجہ مرکوز کرے گا کیونکہ اس نے پہلے ہی صاف توانائی کے مشن کے ایک حصے کے طور پر مقامی ماحول دوست ہائیڈروجن میں پیش رفت کر چکا ہے
ارضیاتی علوم کی وزارت گہرے سمندر کے مشن اور ٹیکنالوجیوں پر توجہ مرکوز کرے گی جو آنے والے برسوں میں ہندوستان کی معیشت کی قدر میں اضافہ کریں گی۔ 2023 بھی بحری معیشت میں مزید پیش رفت ہو گی۔ واضح رہے کہ وزیر اعظم مودی پہلے 2021 میں اور پھر 2022 میں اپنے یوم آزادی کے خطابات میں دو مرتبہ گہرے سمندر کے مشن کا حوالہ دے چکے ہیں۔
جوہری توانائی کا محکمہ (ڈی اے ای) ہندوستان کے انتخابی انتظام کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف انڈیا کے لیے تقریباً 21.00 لاکھ آلات فراہم کرے گا۔ ان میں بیلٹیونٹس (بییو)، کنٹرول یونٹس (سییو) اور ووٹر ویریفایبل پیپر آڈٹ ٹرایل (وی وی پی اے ٹی) شامل ہی۔ ای سی آئی ایل کے ذریعےیہ کام ستمبر/اکتوبر 2023 تک مکمل کیے جائیں گے۔
***
ش ح۔ ع س۔ ک ا
(Release ID: 1887891)
Visitor Counter : 158