امور داخلہ کی وزارت

امور داخلہ اور امدادی باہمی کے مرکزی وزیر جناب امیت شاہ نے آج نئی دہلی میں بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کی موبائل ایپ ‘پرہاری’  اور 13 مینولس کے نظر ثانی شدہ ورژن لانچ کیا


بی ایس ایف کی یہ ‘پرہاری’ ایپ سرگرم حکمرانی کی ایک بہترین مثال ہے، اب جوان ذاتی اور خدمات سے متعلق معلومات، رہائش، آیوشمان-سی اے پی ایف اور چھٹیوں سے  متعلق معلومات اپنے موبائل پر حاصل کر سکتے ہیں

چاہے وہ جی پی ایف ہو، بائیو ڈیٹا ہو یا "مرکزی عوامی شکایات کے ازالے اور نگرانی کے نظام" (سی پیـ جی آر اے ایم ایس)  پر شکایات کا ازالہ ہو یا مختلف فلاحی اسکیموں کی معلومات، اب جوان یہ تمام معلومات ایپ کے ذریعے حاصل کر سکتے ہیں اور یہ ایپ انہیں امور داخلہ کی وزارت کے پورٹل سے مربوط بھی کرے گی

اس کے علاوہ، 13  مینولس میں نظر ثانی اور  تجدید شدہ ورژن، کارروائیوں کی بہتر سمجھ، انتظامیہ اور تربیت کی سمت میں اضافہ ہوگا اور کاموں میں تیزی آئے گی

ملکی سرحدوں کی حفاظت ستونوں یا باڑ سے نہیں ہو سکتی بلکہ سرحدوں پر کھڑے فوجیوں کی بہادری، حب الوطنی اور ہوشیاری سے ہو سکتی ہے

بارڈر سیکورٹی فورس کو بہادری کے بے شمار اعزازات سے نوازا گیا ہے جن میں ایک مہاویر چکر، 4 کیرتی چکر، 13 ویر چکر اور 13 شوریہ چکر شامل ہیں، بی ایس ایف نے اتنی بہادری سے لڑائیاں لڑی ہیں کہ ہر جن

Posted On: 29 DEC 2022 6:00PM by PIB Delhi

نئی دلی،29 دسمبر، 2022/ امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں موبائل ایپ 'پرہاری' اور بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کے مینوئل کا آغاز کیا۔ اس موقع پر مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ جناب نتیا نند رائے، مرکزی داخلہ سکریٹری، بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل، مرکز کے  زیر انتظام علاقوں کے چیف سکریٹریز اور وزارت داخلہ، مرکز کے زیر انتظام علاقوں اور بی ایس ایف کے کئی سینئر افسران بھی اس موقع پر موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001PLGG.jpg

اپنے خطاب میں امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ بی ایس ایف 'پرہاری' ایپ سرگرم حکمرانی کی ایک بہترین مثال ہے۔ اب جوان ذاتی معلومات اور رہائش، آیوشمان-سی اے پی ایف اور چھٹیوں  سے متعلق معلومات اپنے موبائل پر حاصل کر سکتے ہیں۔ چاہے وہ جی پی ایف ہو، بائیو ڈیٹا ہو یا "مرکزی عوامی شکایات کے ازالے اور نگرانی کے نظام" (سی پیـجی آر ایم ایس) پر شکایات کا ازالہ ہو یا مختلف فلاحی اسکیموں کے بارے میں معلومات، اب جوان یہ تمام معلومات ایپ کے ذریعے حاصل کر سکتے ہیں اور یہ ایپ انہیں امور داخلہ کی وزارت سے بھی مربوط کرے گی۔ اس کے ساتھ ہی، انہوں نے بی ایس ایف کے ڈائریکٹر جنرل جناب پنکج کمار اور ان کی پوری ٹیم کو 13 مینوئلس میں نظر ثانی اور اسے جدید بنانے کے لیے مبارکباد دی جس سے کارروائیوں، انتظامیہ اور تربیت کی سمجھ میں اضافہ ہوگا اور کام کی رفتار میں تیزی آئے گی ۔ جناب شاہ نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ اس سے بی ایس ایف کے تمام رینک کے جوانوں اور افسران کے کام میں آسانی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ان نئے اقدامات سے بی ایس ایف کے کام میں آسانی اور سہولت آئے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ENC9.jpg

وزیر داخلہ نے کہا کہ بارڈر سیکورٹی فورس ملک کی مشکل ترین سرحد کی حفاظت کرتی ہے۔ اٹل جی کے ’ون بارڈر ون فورس‘ کے نظریے  کے بعد، پاکستان اور بنگلہ دیش کے ساتھ ہماری سرحدوں کی ذمہ داری بی ایس ایف کے ذمے آ گئی ہے اور بی ایس ایف کے بہادر سپاہی بڑی چوکسی، قوت  اور تندہی کے ساتھ ساتھ مسلسل کوششوں کے ساتھ ان سرحدوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی سرحدوں کی حفاظت ستونوں یا باڑ کے ذریعے نہیں کی جا سکتی، بلکہ اس سرحد پر کھڑے فوجیوں کی بہادری، حب الوطنی اور چوکنا ہو کر ہی یقینی بنایا جا سکتا ہے۔ اس موقع پر جناب شاہ نے کہا کہ ملک کے وزیر داخلہ ہونے کے ناطے وہ بی ایس ایف کے تمام اہلکاروں کی بہادری، چوکسی کی تعریف کرنا چاہیں گے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے حال ہی میں وائبرنٹ ولیج پروگرام شروع کیا ہے۔ انہوں نے تمام بارڈر سیکورٹی فورسز پر زور دیا کہ وہ وائبرنٹ ولیج پروگرام کے ذریعے گاؤں میں سیاحت کو بڑھانے کے لیے کوششیں کریں، گاؤں کو مکمل سہولیات کے ساتھ خود کفیل بنائیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ سرحد کی حفاظت تبھی یقینی بنائی جا سکتی ہے جب سرحدی گاؤں آباد ہوں۔ سرحدوں پر جوانوں کی تعیناتی کے ساتھ ساتھ گاؤں میں رہنے والے محب وطن شہری ہی مستقل سیکورٹی فراہم کر سکتے ہیں اور سرحد کی حفاظت کرنے والے تمام دستوں کو اسے مضبوط کرنا چاہیے۔

امور داخلہ اور امداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ بارڈر سیکورٹی فورس کی ایک طویل تاریخ ہے اور اسے متعدد بہادری کے اعزازات سے نوازا گیا ہے جن میں ایک مہاویر چکر، 4 کیرتی چکر، 13 ویر چکر اور 13 شوریہ چکر شامل ہیں۔ بی ایس ایف نے اتنی بہادری سے کئی جنگیں لڑی ہیں کہ ہر جنگ پر ایک کتاب لکھی جا سکتی ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ گزشتہ 3 سالوں میں بی ایس ایف کے ذریعے 26,000 کلو گرام منشیات اور 2,500 اسلحہ و گولہ بارود ضبط کیا گیاہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ سرحد پر ڈرون شکن ٹیکنالوجی ابھی تجرباتی مرحلے میں ہے لیکن اس میں کافی حد تک کامیابی ملی ہے۔ گزشتہ 6 مہینوں میں بی ایس ایف نے مغربی سرحد پر 22 ڈرون مار گرائے ہیں جو کہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ مذموم عزائم کے ساتھ منشیات اور دہشت گردی پھیلانے کے لیے اسلحہ لے جانے والے ڈرونز کے خلاف بھی کامیابیاں حاصل کی گئی  ہیں۔ مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ نوئیڈا میں ایک "بی ایس ایف ڈرون/ یو اے وی اور سائبر فورینسک  لیب" قائم کی گئی ہے، جس کے ذریعے پکڑے گئے ڈرون کو سرحد کے اس پار ان کے رابطوں اور مقامات کے لیے اچھی طرح سے نقشہ سازی کی گئی ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00380XG.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ سرحد پر کچھ دشوار گزار علاقوں کی وجہ سے باڑ لگانے کا کام نہیں کیا جا سکتا۔ ا س کے لیے  بی ایس ایف نے وہاں الیکٹرانک نگرانی کے لیے اندرون ملک ٹیکنالوجی تیار کی ہے، جس کی لاگت بہت کم ہے اور اس کی کارکردگی بہت اچھی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ بی ایس ایف کے جوان مسلسل چوکسی کے ساتھ سرحد کو محفوظ بنانے میں کامیاب رہے ہیں۔ دشوار گزار مقامات پر 140 کلومیٹر باڑ اور تقریباً 400 کلومیٹر سڑکوں کی تعمیر مکمل کر لی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ 120 سے زائد سرحدی چوکیاں بھی تعمیر کی گئی ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی حکومت جوانوں کے خاندان کا اسی طرح خیال رکھتی ہے جس کے ساتھ بی ایس ایف کے جوان منفی  40 ڈگری سے 46 ڈگری کے درجہ حرارت میں کھڑے ہو کر ملک کی سرحدوں کی  حفاظت کرتے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہاؤسنگ کے لیے ایک نئی ایپ بنائی گئی ہے اور اس کے آغاز کے 2 ماہ کے اندر ہاؤسنگ سے متعلق  اطمینان  کی شرح میں 10 فیصد کا اضافہ ہوا  ہے، جو ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بھی سرگرم حکمرانی کی ایک بڑی مثال ہے۔

امور داخلہ اورامدادی باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت نے بارڈر انڈیا کی ترقی کے لیے کام کیا ہے۔ 9  مربوط چوکیاں قائم کی گئی ہیں  اور 14 مزید  چوکیوں کی تعمیر کا کام کیا جا رہا ہے ۔ وزیر داخلہ نے بی ایس ایف کے تمام سینئر افسران سے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ سرحدی اضلاع میں حکومت ہند اور ریاستی حکومتوں کے ذریعہ چلائے جانے والے تمام فلاحی پروگراموں کو ضلع کلکٹر کی مدد سے 100 فیصد نافذ کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم ان لوگوں کو، جو سرحدی گاؤں چھوڑ کر جا رہے ہیں، پردھان منتری آیوشمان بھارت یوجنا کے فوائد پہنچائیں ، تو انہیں گاؤں میں رہنے کی وجہ ملے گی۔ اس کے ساتھہی  اگر انہیں گیس، بجلی اور پینے کے پانی کی سہولیات فراہم کی جائیں تو وہ یہ بھی محسوس کریں گے کہ کوئی ان کی دیکھ بھال کر رہا ہے اور انہیں یہیں رہنا چاہیے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی طرف سے ملک کو خود کفیل بنانے کے لیے جو اقدامات اٹھائے گئے ہیں ان کو سرحدی علاقوں میں ترجیح کے ساتھ نافذ کیا جانا چاہیے اور اس میں ملک کی سرحدوں پر تعینات سیکورٹی فورسز، خاص طور پر بی ایس ایف، کو ایک اہم کردار ادا کرنا چاہیے۔

۔۔۔

ش ح۔و ا ۔ ع ا 

U14502



(Release ID: 1887407) Visitor Counter : 148