صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر منسکھ مانڈویہ اور جناب ہردیپ سنگھ پوری نے اتر پردیش اور چھتیس گڑھ کی ریاستوں کے لیے انڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ اور سنٹرل ٹی بی ڈویژن کے درمیان تاریخی مفاہمت نامے کی ستائش کی


یہ مفاہمت نامہ 2025 تک بھارت میں ٹی بی کو ختم کرنے کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو تقویت دے گا: ڈاکٹر مانڈویہ

یہ اہم مفاہمت نامہ بھارت میں  ایک مضبوط حفظان صحت نظام میں اضافہ کرنے کے وزیر اعظم کے وژن سے مطابقت پیدا کرنے کا بھارتی توانائی کے سیکٹر کے عزم کا اعادہ ہے: جناب ہردیپ سنگھ پوری

انڈین آئل اتر پردیش کے تمام 75 اضلاع میں ایکٹیو کیس فائنڈنگ مہم میں ریاستی کوششوں  میں تعاون کرے گا اور تین سال تک اس کی آبادی کے تقریباً 10فیصد کا احاطہ کرے گا

انڈین آئل اتر پردیش کے تمام خواہش مند اضلاع اور چھتیس گڑھ کے دور دراز قبائلی علاقوں میں کم لاگت والی جدید ترین تشخیصی ٹیکنالوجی کو متعارف کرائے گا

دو ہزار بائس میں بھارت میں ٹی بی کے معاملات میں 18 فیصد کی کمی درج کی  گئی

Posted On: 28 DEC 2022 3:08PM by PIB Delhi

نئی دلی،28 دسمبر، 2022/ انڈین آئل (اینڈین آئل کارپوریشن لمیٹڈ) نے ایک تاریخی سنگ میل طے کرتے ہوئے ، جو تپ دق کی لعنت سے نمٹنے کے لیے بھارت کے عزم کو اجاگر کرتا ہے ، اپنی کارپوریٹ سماجی ذمہ داری  (سی ایس آر) کے ایک حصے کے طور پر صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے تحت  سینٹرل ٹی بی ڈویژن (سی ٹی ڈی) اور اتر پردیش اور چھتیس گڑھ کے ساتھ ٹی بی کو پوری طرح ختم کرنے کے پروجیکٹ کے لیے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔ اس مفاہمت نامے پر صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا اور پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری کی موجودگی میں دستخط کیے گئے۔

بھارت کی بڑی ریاستوں میں اتر پردیش اور چھتیس گڑھ میں ٹی بی کے مریضوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002YHUK.jpg

ایک کثیر جہتی نقطہ نظر کے ساتھ جو ٹی بی کے تمام پہلوؤں کو اس کے مختلف مراحل پر حل کرتا ہے، اس پرجوش انسداد ٹی بی مہم، آئی او سی ایل کے سی ایس آر کے حصے کے طور پر، اس کا مقصد گھروں  پر اعلیٰ حساسیت کے تشخیصی ٹیسٹوں کا استعمال کرتے ہوئے ممکنہ ٹی بی کی جلد شناخت اور فوری تشخیص کو یقینی بنانا ہے۔  اس مہم کا مقصد اتر پردیش اور چھتیس گڑھ کے لوگوں کو مفت اعلیٰ معیار کے ٹی بی کے علاج، دیکھ بھال اور معاون خدمات تک پائیدار اور مساوی رسائی فراہم کرنا ہے۔

اس شاندار پیش رفت کے ساتھ، انڈین آئل اتر پردیش کے تمام 75 اضلاع میں 64 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرکے ایکٹیو کیس فائنڈنگ (اے سی ایف) مہم کے ذریعے تین سال تک ریاستی کی کل آبادی کا تقریباً 10 فیصد سالانہ احاطہ کرے گا۔  انڈین آئل اتر پردیش میں جدید تشخیصی ٹیکنالوجی سے لیس 18 موبائل میڈیکل وین بھی متعارف کرائے گا۔ اس سے دیہی علاقوں اور دشوار گزار برادریوں  میں ٹی بی کی تشخیص میں مدد ملے گی جس کے نتیجے میں ابتدائی کیس کی تشخیص میں بہتری آئے گی اور اس طرح جلد علاج کو یقینی بنایا جائے گا۔ انڈین آئل ایک سرمایہ کاری مؤثر، نئی مالیکیولر تشخیصی مشین فراہم کرے گا، جو یوپی کے خواہش مند اضلاع اور چھتیس گڑھ کے دور دراز قبائلی علاقوں میں ٹی بی کی تشخیصی خدمات تک رسائی، دستیابی اور استعمال کو بہتر بنائے گی۔ یوپی کے لیے متعارف کرائی جانے والی 18 موبائل میڈیکل وین میں ٹروانیٹ مشینیں فراہم کرنے کے علاوہ، انڈین آئل ان میں سے تقریباً 100 مشینیں یوپی کے تمام 8 خواہش مند اضلاع (بہرائچ، بلرام پور، چندولی، چترکوٹ، فتح پور، شراوستی، سدھارتھ نگر اور سون بھدرا) میں اور ریاست چھتیس گڑھ میں کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز (سی ایچ سی) کے تمام تپ دق یونٹس میں فراہم کرے گا۔  مزید برآں، کمپنی یوپی میں تمام 18 ریاستی ہیڈ کوارٹرز اور 8 خواہش مند اضلاع کا احاطہ کرتے ہوئے ہینڈ ہیلڈ ایکسرے یونٹ فراہم کرے گی۔ چھتیس گڑھ کے 5 ڈویژنوں میں ایکسرے یونٹ بھی فراہم کیے جائیں گے۔

ڈاکٹر مانڈویہ نے یہ کہتے ہوئے مفاہمت نامے پر دستخط کیے جانے کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ یہ مفاہمت نامہ ٹی بی کی لعنت کو ختم کرنے میں بہت اہمیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جامع حکمرانی کے طریقہ کار کے ایک حصے کے طور پر، دونوں وزارتوں نے اس مفاہمت نامے کے ذریعے تعاون کیا ہے۔ یہ معاہدہ 2025 تک، پائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جی) سے پانچ سال پہلے، بھارت میں تپ دق کو ختم کرنے کے لیے عزت مآب وزیر اعظم نریندر مودی کے وژن کو تقویت دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مفاہمت نامہ کے حصے کے طور پر فراہم کردہ تشخیصی معاونت ٹی بی کے مریضوں کی شناخت کی کوششوں کو تقویت دے گی جس سے بروقت علاج ممکن ہو سکے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003S8FD.jpg

2025 تک ٹی بی کے خاتمے کے لیے حکومت ہند کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے نیـکشے  2.0 پہل کے تحت کامیابیوں کو اجاگر کیا ، جس کا حال ہی میں صدر جمہوریہ ہند نے آغاز کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ "اسکیم کے آغاز کے 15 دن کے اندر ہی بھارت میں موجود  تمام 12 لاکھ ٹی بی کے شناخت شدہ  مریضوں سے ان کی رائے لے لی گئی ہے اور انہیں مقوی کٹس اور دیگر امداد فراہم کرنے کے لیے نکشے متروں کے ذریعے ان کا احاطہ کیا گیا ہے۔ "

انڈین آئل کا نہ صرف یہ اقدام اٹھانے بلکہ اسے عمل میں لانے کے لیے شکریہ ادا کرتے ہوئے، جناب ہردیپ سنگھ پوری نے کہا کہ "یہ سنگ میل مفاہمت نامہ مضبوط صحت کی دیکھ بھال کے نظام کو بڑھانے کے لیے عزت مآب وزیر اعظم کے وژن کے مطابق بھارتی توانائی کے شعبے کے عزم کی تصدیق ہے۔ " انہوں نے زور دیا کہ صحت کے شعبے نے ہمیشہ وزارت پٹرولیم کے سی ایس آر اقدامات کو ترجیح دی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004QIYQ.jpg

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت میں سیکریٹری، جناب راجیش بھوشن، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے سکریٹری ، جناب پنکج جین ، این ایچ ایم،  صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت  میں ایڈیشنل سکریٹری اور مشن ڈائریکٹر محترمہ رولی سنگھ، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب وشال چوہان، پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت میں جوائنٹ سکریٹری محترمہ سجاتا شرما،  ڈاکٹر راجندر پی جوشی، (ڈی ڈی جی، ٹی بی)، شیلیندر بھٹناگر، اتر پردیش ریاستی ٹی بی افسر ڈاکٹر دھرمیندر ، چھتیس گڑھ کے ریاستی ٹی بی افسر ڈاکٹر دھرمیندر ، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت اور پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے دیگر سینئر عہدیدار میٹنگ میں موجود تھے۔

۔۔۔

 

ش ح۔و ا ۔ ع ا                                                   

U14457



(Release ID: 1887136) Visitor Counter : 103