بہت چھوٹی، چھوٹی اور درمیانی صنعتوں کی وزارت

سال کے اختتام کا جائزہ- 2022 چھوٹی، بہت چھوٹی اور ا وسط درجے کی صنعتوں کی وزارت


وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ’ادیمی بھارت‘پروگرام ، ایم ایس ایم ای  کی کارکردگی کو بڑھانے اور تیز کرنےسے متعلق (آر اے ایم پی ) اسکیم ،’پہلی  مرتبہ کے ایم ایس ایم ای کے برآمد کنندگان کی صلاحیت سازی( سی بی ایف ٹی ای) اسکیم اور وزیر اعظم کے روزگار پیدا کرنے کے نئےپروگرام (پی ایم ای جی پی ) سے متعلق  ایم ایس ایم ای شعبے کے لئے اہم اقدامات کی شروعات کی  

ادیم رجسٹریشن پورٹل نے 1 کروڑ سے زیادہ رجسٹریشن کا تاریخی سنگ میل حاصل کیا

پی ایم ای جی پی کے تحت نئے پروجیکٹ کی شروعات کے لیے زیادہ سے زیادہ  پروجیکٹ کی  قابل اجازت  لاگت کو مینوفیکچرنگ شعبے کے لئے 25 لاکھ روپئے سے 50 لاکھ اور روپے  اور خدماتی شعبے کے لئے 10 لاکھ سے روپے  سے 20 لاکھ روپئے تک بڑھا دیا گیا ہے

ایم ایس ایم ای – پائیداریت (زیڈ ای ڈی ) توثیقی اسکیم کی  28.04.2022 کو شروعات کی گئی، 23,000 سے زیادہ ایم ا یس ایم ای کا اندراج ہوا

ایم ایس ایم ای پویلین میں 41 ویں ہند بین الاقوامی تجارتی میلہ (آئی آئی ٹی ایف ) ، 2022 میں خواتین کی ملکیت والے اداروں  (73 فیصد)کی ا

Posted On: 26 DEC 2022 5:21PM by PIB Delhi

چھوٹی ، بہت چھوٹی اور اوسط درجہ کی صنعتوں (ایم ایس ایم ای)  کےشعبے ، جس میں چھ کروڑ سے زیادہ  کاروباری ادارے ہیں، ہندوستانی معیشت کے ایک انتہائی موثر اور متحرک شعبے کے طور پر ابھر کر سامنے آیا ہے، جس نے صنعت کاری کو فروغ دیا ہے اور نسبتاً کم سرمائے کی لاگت پر خود روزگار کے مواقع پیدا کیے ہیں ۔ ایم ایس ایم ای کی وزارت کریڈٹ سپورٹ، تکنیکی مدد، بنیادی ڈھانچے کی ترقی، مہارت کی ترقی اور تربیت، مسابقت اور مارکیٹ کی مدد کو بڑھانے کے لیے مختلف اسکیموں/پروگراموں کو نافذ کرکے، کھادی، گاؤں اور کوئر صنعتوں سمیت اس شعبے کی ترقی کو فروغ دیتی ہے۔ وزارت کے تحت چلنے والی تنظیموں میں آفس آف ڈیولپمنٹ کمشنر (ایم ایس ایم ای)، کھادی و دیہی صنعتوں کی کمیشن (کے وی آئی سی) ، کوئر بورڈ، نیشنل سمال انڈسٹریز کارپوریشن لمیٹڈ (این ایس آئی سی)، چھوٹی، بہت چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں کے قومی ادارے (این آئی – ایم ایس ایم ای)  اوردیہی صنعت کاری کے لئے مہاتما گاندھی انسٹی ٹیوٹ (ایم جی آئی آر آئی ) شامل ہیں ۔وزارت کے پاس ایم ایس ایم ایز کی مدد اور سرپرستی کے لئے ملک کے طول و عرض میں پھیلے ہوئے فیلڈ فارمیشنز کا ایک وسیع نیٹ ورک ہے، جس میں ایم ا یس ایم ای ڈیولپمنٹ اینڈ فیسیلیٹیشن آفس (ایم ایس ایم ای- ڈی ایف او ) ، برانچ ایم ایس ایم ایم، ڈی ایف اوز، ایم  ایس ایم ای ٹیسٹنگ سینٹرز،  ایم ایس ایم ای-ٹیسٹنگ اسٹیشنز اور ٹیکنالوجی سینٹرز (ٹول روم اور تکنیکی ادارے) اور کے وی آئی سی، کوئر بورڈ اور این ایس آئی سی کے فیلڈ دفاتر شا مل ہیں۔ سال 2022 میں وزارت کی اہم کامیابیوں کی تفصیل درج ذیل ہے۔

  1. ادیمی بھارت

ہندوستان کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 30.06.2022 کو نئی دہلی کے وگیان بھون میں منعقدہ ’اُدیمی بھارت‘ پروگرام میں ایم ایس ایم ا ی شعبے کے لیے کلیدی اقدامات کا آغاز کیا تھا۔ ایم ایس ایم ای کے وزیر جناب نارائن رانے اور ایم ایس ایم ای کے وزیر مملکت (ایم او ایس) جناب بھانو پرتاپ سنگھ ورما اس موقع پر موجود تھے۔

تقریب کے دوران، وزیر اعظم نے ایم ایس ایم ا یز ، ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں، توقعاتی اضلاع اور بینکوں کو ’قومی ایم ایس ایم ا ی  ایوارڈز 2022‘ سے نوازا تاکہ ایم ایس ایم ای شعبےکی ترقی اوراس کی نشونما میں ان کی کوششوں کو اعتراف کیا جائے ۔

وزیر اعظم نے ایم ایس ایم ا ی کارکردگی کو بڑھانے اور تیز کرنے (آر اے ایم پی) اسکیم، پہلی مرتبہ ایم ایس ایم ا ی برآمد کنندگان کی صلاحیت سازی سے متعلق (سی بی ایف ٹی) اسکیم اور 'وزیر اعظم کے روزگار پیدا کرنے کے پروگرام (پی ایم ای جی پی) کی نئی خصوصیات کا آغاز کیا۔ انہوں نے23-2022 کے لیے پی ایم ای جی پی کے استفادہ کنندگان کو ڈیجیٹل طریقے سے امداد بھی منتقل کی۔ ایم ایس ایم ا ی آئیڈیا ہیکاتھون-22 کے فاتحین کا اعلان کیا اور خود انحصار بھارت  (ایس آر آئی) فنڈ کے75 ایم ایس ایم ای استفادہ کنندگان کو ڈیجیٹل ایکویٹی سرٹیفکیٹ جاری کیا۔

  1. پالیسی اقدامات

ایم ایس ایم ایز کی نظر ثانی شدہ تعریف کو اپنانے کے بعد، جو پلانٹ اور مشینری یا آلات اور کاروبارمیں سرمایہ کاری پر مبنی ہے، ادیم رجسٹریشن پورٹل 01.07.2020 کو شروع کیا گیا تھا۔ یہ مکمل طور پر آن لائن ہے، مفت لاگت، پریشانی سے پاک، کسی دستاویز کی ضرورت نہیں ہے، اور ایم ایس ایم ایز کے لیے کاروبار کرنے میں آسانی کی طرف ایک قدم ہے۔ پورٹل پر 1 کروڑ رجسٹریشن کا تاریخی نشان 02.08.2022 کو حاصل کیا گیا تھا۔ 22.12.2022 تک، پورٹل پر 1.28 کروڑ سے زیادہ رجسٹریشن ہو چکے ہیں۔

14.09.2022 کو منعقدہ چھوٹی، بہت چھوٹی اوراوسط درجےکی صنعتوں کے قومی بورڈ (این بی ایم ایس ایم ای) کی 18ویں میٹنگ کے دوران، ایم ایس ایم ای کے وزیر نے ادیم اورقومی کیریئر خدمت (این اسی ایس) پورٹل کے انضمام کا آغاز کیا، جس کا اعلان بجٹ 2022 میں کیا گیا تھا۔ 14.09.2022 سے تقریبا 4.06 لاکھ ایم ایس ایم ایز ادیم پورٹل  پر رجسٹر ہوئے ہیں اور محنت اور روزگار کی وزارت کے قومی کیریئر خدمت پورٹل تک رسائی حاصل کی ہے۔ ملک کے دور دراز علاقوں میں واقع کاروباری اداروں کو ادیم رجسٹریشن کے لیے مناسب سرپرستی فراہم کرنے کی خاطر ایم ایس ایم ای کی وزارت اور کامن سروس سینٹر (سی ایس سی) کے درمیان  مفاہمت نامے پر بھی دستخط کیے گئے۔

ادیم رجسٹریشن ڈیٹا کا اشتراک کرنے کے لیے، ایم ایس ایم ای کی وزارت اور وزارت سیاحت کے درمیان 02.08.2022 کو ایم او یو پر دستخط کئے گئے۔

20.11.2022 کو منی پور کے امپھال میں ایم ایس ایم ای کے وزیر کے ذریعہ افتتاح کردہ ایم ایس ایم ایز کی ترقی اور اس کی نشونما سے متعلق قومی سیمینار کے دوران، وزارت نے تجارتی وصولی رعایتی نظام (ٹی آر ای ڈی ایس) یعنی کے تین پلیٹ فارمز انوائس مارٹ ، ایم 1 ایکسچنج اورآر ایکس آئی ایل کے ساتھ مفاہمت ناموں پر دستخط کئے، جو ایم ایس ایم ای شعبے کو ادائیگی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے رعایتی شرحوں پر انوائسز کے لیے کریڈٹ تک رسائی حاصل کرنے  میں مدد کرے گا۔

وزارت نے 18.10.2022 کو مشتہر کیا ہے کہ اگر پلانٹ یامشینری یا سا ز وسامان یا ٹرن اوور دونوں میں کسی طرح کی مائل بہ اضافت تبدیلی رونما ہوتی ہے اس کے نتیجہ میں از سر نو زمرہ بندی عمل میں آتی ہے تو اس صورت میں صنعتی اداروں کو از سر نو زمرہ بندی سے قبل زمرہ کے تحت تمام غیر ٹیکس فوائد حاصل ہوتے رہیں گے۔ اس طرح کی مائل بہ اضافت ،تبدیلی کی تاریخ سے تین سا ل کی مدت کے لئے دستیاب رہیں گی۔

  1. ایم ایس ایم ای کے لئےقومی بورڈ

ایم ایس ایم ای کے وزیر کی صدارت میں، چھوٹی ، بہت چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں کی 17ویں اور 18ویں میٹنگیں  23.3.2022 کونئی دہلی کے انڈیا ہیبی ٹیٹ سینٹر میں اور 14.9.2022 کوبالترتیب  نئی دہلی کے وگیان بھون میں منعقد ہوئیں۔ اس دوران ایم ایس ایم ای شعبے کو مضبوط بنانے پر غور و خوض کیا گیا۔

  1. وزارت کی اسکیموں / اقدامات کے تحت حصولیابیاں

ایم ایس ایم ای کی وزارت کی طرف سے لاگو کی گئی بڑی اسکیموں کے تحت حاصل ہونے والی کامیابیوں کی تفصیل ذیل میں دی گئی ہے۔

  1. کریڈٹ تک رسائی
  1. وزیراعظم کے روزگار پیدا کرنے کےپروگرام (پی ایم ای جی پی )

وزیراعظم کے روزگار پیدا کرنے کےپروگرام (پی ایم ای جی پی )کریڈٹ سے منسلک سبسڈی اسکیم ہے جو غیرزرعی شعبے میں چھوٹے پیمانے کی صنعتوں کےقیام کے ذریعہ روزگار کے مواقع فراہم کرتی ہے۔ سال 2022 کے دوران، نئے پروجیکٹ کی شروعات کی خاطر زیادہ سے زیادہ قابل قبول پروجیکٹ لاگت کومینوفیکچرنگ شعبے کے لئے  25 لاکھ سے روپے سے 50 لاکھ  اور خدماتی شعبے کےلئے 10 لاکھ سے 20 لاکھ روپئے تک بڑھا دیا گیا ہے۔توقعاتی اضلاع میں یونٹس اور مخنس افرادکو خصوصی زمرہ میں شامل کیا گیا ہے۔ پی ایم ای جی پی یونٹس کی جیو ٹیگنگ کا آغاز یونٹس کی طرف سے پیش کردہ مصنوعات اور خدمات کی تفصیلات حاصل کرنے اور ان کے لیے مارکیٹ  تک روابط بنانے کے لیے کیا گیا ہے۔

2008 میں اپنے آغاز کے بعد سے، اس اسکیم کے تحت، 8.34 لاکھ سے زیادہ انٹرپرائزز قائم کیے گئے ہیں جن سے تقریباً 68 لاکھ روزگار پیدا ہوئے ہیں۔15.12.2022 تک کم سے کم سرمایہ کی شکل میں دی جانے والی رعایت کے طور پر تقریباً 20,600 کروڑ روپے تقسیم کیے گئے۔

مالی سال22-2021 میں، پی ایم ای جی پی نےکم سے کم سرمایہ کی شکل میں دی جانے والی رعایت کے طور پر 2978 کروڑ روپئے(مالی سال 2021 سے 36 فیصد زیادہ) تقسیم کرکے گزشتہ مالی سال کی کارکردگی سے زیادہ  بہتری کی ہے ۔نیز 1.03 لاکھ یونٹ (مالی سال 2021 سے 39 فیصد زیادہ ) اور تقریبا 8 لاکھ لوگوں کو روزگار دینے کاکام کیا ہے جو اسکیم کی شروعات کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔ جنوری، 2022 سے نومبر، 2022 تک مجموعی طور پر 7.62 لاکھ روزگار پیدا کرنے کے لیے 95,271 یونٹوں کی مدد کی گئی۔

  1. کریڈٹ گارنٹی سکیم:

چھوٹی اوربہت چھوٹی صنعتوں کے لیے کریڈٹ گارنٹی  (سی جی ٹی ایم ایس ای)  اسکیم کے تحت، ایم ایس ایم ای کو 2 کروڑ روپئے تک مفت  ضمانتی  (قرض کی ضمانت کے طور پر گروی رکھی ہوئی شے)قرض فراہم کیے گئے ہیں۔

مالی سال 23-2022 میں، (30.11.2022 تک)، 7.07 لاکھ گارنٹیاں منظور کی گئی ہیں جن میں 60,376 کروڑ روپے شامل ہیں، جو کہ 2000 سے2001 میں اسکیم کے آغاز کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔

01.12.2022 سے لاگو،  2 کروڑ  روپے تک کی کریڈٹ کی حد کے لیے ، گارنٹی کی زیادہ سے زیادہ حد کو 85 فیصد تک بڑھا دیا گیا ہے۔ خواتین کی ملکیت والے ادارے 85 فیصد تک گارنٹی کور کے اہل ہوں گے۔

2.بنیادی ڈھانچہ اور صلاحیت سازی

  1. چھوٹی اور  بہت چھوٹی صنعتوں کے کلسٹر کے فروغ کا پروگرام (ایم ایس  ای – سی ڈی پی )

اس اسکیم کا مقصد موجودہ کلسٹرز میں مشترکہ سہولت مراکز (سی ایف سیز) کے قیام اور نئے / اپ گریڈیشن کے قیام  اور موجودہ صنعتی شعبوں /اسٹیٹس /فلیٹڈ فیکٹری کمپلیکس  کی تجدید   کے لئے حکومت ہند کی مالی مدد کی فراہمی کے توسط سے چھوٹی اور بہت چھوٹی صنعتوں (ایم ایس ایز) کی پیداواری صلاحیت اور مسابقت کو بڑھانا ہے۔

24 پروجیکٹس جن کی کل لاگت  513.4 کروڑ روپے ہے اس کے لئے حکومت ہند نے 364 کروڑ کی منظوری دی ہے اور 01.01.2022 سے 30.11.2022 تک 5 پروجیکٹ مکمل کئے جاچکے ہیں۔ اسکیم کے تحت پروجیکٹوں کی جیو ٹیگنگ کے لیے این آئی سی کے ذریعے ڈیڈی کیٹڈ سافٹ ویئر تیار کیا گیا ہے۔

  1. روایتی صنعتوں کی تجدید نو کے لیے فنڈ کی اسکیم ( ایس ایف یو آر ٹی آئی )

یہ اسکیم کاریگروں کے اجتماعی مینوفیکچرنگ انٹرپرائز کے قیام میں معاونت کرتی ہے، تاکہ ان کی پیداوار میں اضافہ ہو، ان سے ویلیو ایڈڈ مصنوعات تیار کی جا سکیں، مصنوعات کی بزار تک رسائی میں اضافہ ہو۔  65 کلسٹرز کو منظوری دی گئی ہے جس  کے لئے حکومت ہند نے مجموعی طور پر186.26 کروڑ روپے کی مالی اعانت فراہم کی ہے۔ جنوری، 2022 سے نومبر، 2022 تک براہ راست 36,258  کاریگروں کو فائدہ پہنچا ہے۔ کل 266 کلسٹروں میں سے، 104 جنوری، 2022 سے نومبر، 2022 کی مدت کے دوران کام کرنے لگے ہیں۔

ایس ایف یو آر ٹی آئی  میلہ 01.10.2022 سے 15.10.2022 تک آئی این اے دہلی ہاٹ، نئی دہلی میں منعقد کیا گیا، جس میں 50 کلسٹرز کے تقریباً 100 ماسٹر دستکاروں نے اسٹال لگائے ۔

 3.خریداری اور بازار تک رسائی میں مدد

  1. چھوٹی اور بہت چھوٹی صنعتوں کے کاروباری اداروں کے لیے سرکاری خرید سے متعلق پالیسی

ایم ا یس ا یم ای کی وزارت نے چھوٹی اوربہت چھوٹی صنعتوں(ایم ایس ایز)  حکم نامہ  2012  کے لئے سرکاری خرید سے متعلق پالیسی کو نوٹی فائی کیا ہے ، جس کے تحت  مرکزی وزارتوں/محکموں/ سرکاری شعبے کے مرکزی  اداروں (سی پی ایس ایز) کے ذریعے ایم ایس ایز سے 25 فیصدسالانہ خریداری لازمی ہے جس میں ایس سی کی ملکیت والے ایم ایس ایز سے 4 فیصد اورخواتین کاروباریوں کی ملکیت والے ایم ایس ایز سے3 فیصد شامل ہیں ۔ 358 اشیاء ایم ایس ایز سے خصوصی خریداری کے لیے ریزرو ہیں۔

وزارت کی طرف سے وقتاً فوقتاً جاری کردہ مسلسل  احکامات کے نتیجے میں، 158 سی پی ایس ایز نے سمبندھ پورٹل پر مالی سال 2021-22 کے لیے اپنے خریداری اعداد وشمار کی اطلاع دی ہے، جس کے دوران ایم ایس ایز سے کل خریداری کا 32.51 فیصدتھا، جس میں 0.78 فیصد اورایس سی/ ایس ٹی سے 1.01 فیصد اورخواتین کی ملکیت والے ایم ایس ایزسے بالترتیب اسی طرح کااضافہ شامل ہیں، جو اب تک سب سے زیادہ ہے۔

ایم ایس ایز سے خصوصی خریداری کے لیے ریزرو 469 اشیاء کی نظرثانی شدہ مسوداتی فہرست www.dcmsme.gov.in اور www.mygov.in پر شائع کی گئی تھی جس میں تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز سے معلومات/ تبصرے کی درخواست کی گئی تھی۔

پالیسی میں ترمیم کی گئی ہے تاکہ 08.12.2022 کے نوٹیفکیشن کے ذریعے مختلف حکومتوں /محکموں / سی پی ایس ایز کی جانب سے موصول ہونے والی ایک بار کی چھوٹ کی تجاویز پر غور کیا جا سکے۔

  1. خریداری اور بازار تک رسائی  میں مدد سے متعلق (پی ایم ایس ) اسکیم

یہ اسکیم مارکیٹ تک رسائی کے نئے اقدامات کو فروغ دیتی ہے اورایم ایس ایم ای سیکٹر میں مصنوعات اور خدمات کے شعبے میں بازار تک رسائی میں  مدد کرتی ہے ۔

26.07.2022 کو پی ایم ایس اسکیم کے نئے رہنما خطوط کو نوٹی فائی/جاری کیا گیا جس میں ایم ایس ایم  ای شعبہ میں مصنوعات اور خدمات کی مارکیٹ تک رسائی کوبڑھانے کے لیے مختلف نئے عنصر جیسے ’’"ای کامرس پلیٹ فارم اور چھوٹی صنعتوں کے ذریعہ بار کوڈ کو اپنانے اور قومی ورکشاپ /سیمینار وغیرہ متعارف کرائے گئے۔ توقعاتی اضلاع میں ایم ا یس ایم ایز کی مدد اور سرپرستی کرنے کے مقصد کے ساتھ، 24.11.2022 کو  مغربی بنگال کے بیر بھوم (ایک توقعاتی ضلع)، میں ایک قومی ورکشاپ سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔

205 ایس سی ایس ٹیز سمیت 5,100 ایم ایس ایز کو اپریل 2022 سے نومبر 2022 تک ملک بھر میں ہونے والے تجارتی میلوں/ نمائشوں میں شرکت کے لیے سبسڈی فراہم کرکے مدد کی گئی ہے۔

ہند بین الاقوامی تجارتی میلہ(آئی آئی ٹی ایف) ، 2022

ایم ایس ایم ای کے وزیر نے 41ویں ہند بین الاقوامی تجارتی میلہ (آئی آئی ٹی ایف ) 2022 میں ایم ایس ایم ای  پویلین کا افتتاح کیا جس کا اہتمام ہند وستان میں تجارت کو فروغ دینےکی تنظیم (آئی ٹی پی او) نے 14 سے 27 نومبر کے دوران’’ووکل فار لوکل، لوکل سے گلوبل‘‘کے عنوان کے تحت کیا تھا۔ 24 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے حصہ لینے والے چھوٹے اور بہت چھوٹے اداروں  (ایم ایس ای) کے لئے 204 اسٹال مختص کیے گئے تھے۔ ایم ایس ایم ای پویلین میں خواتین کی ملکیت والے اداروں کی اب تک کی سب سے زیادہ (73 فیصد) شرکت تھی۔ کل مختص اسٹال میں سے، 7فیصد دیویانگ کاروباریوں کو، 12 فیصد مختص ایس سی (مرد) کاروباریوں کو اور 6فیصدتوقعاتی  اضلاع کی نمائندگی کرنے والے کو مختص کیا گیا تھا۔

  1. بین الاقوامی تعاون کی اسکیم

یہ اسکیم صنعتی انجمنوں کو بیرون ملک بین الاقوامی نمائشوں میں شرکت کرنے، ہندوستان میں بین الاقوامی کانفرنسوں کا انعقاد کرنے اور ری ایمبرسمنٹ کی بنیاد پر پہلی بار ایم ایس ایم  برآمد کنندگان کی استعداد کار بڑھانے کے لیے مالی مدد فراہم کرتی ہے۔ اسکیم کے تحت، 01.01.2022 سے 23.12.2022 تک کل 40 صنعتی ایسوسی ایشنز اور 144 ایم ایس ایم ایز کو فائدہ پہنچایا گیا ہے۔

4. ٹیکنالوجی تک رسائی

1-ایم ایس ایم ا ی چیمپئنز

ایم ایس ایم ای چیمپئنز اسکیم تین اجزاء کے ساتھ ، یعنی ایم ایس ایم ای ۔ پا ئیداریت (زیڈ ای ڈی)، ایم ایس ایم ای ۔ مسابقت (ایل ای اے این ) اور ایم ایس ایم ای ۔ اختراع (انکیوبیشن، ڈیزائن، آئی پی آر )تیار کیا گیا ہے ۔

ایم ایس ایم ای اختراعی اسکیم 10.03.2022 کو شروع کی گئی تھی۔ 632 میزبان ادارے (ایچ آئیز) منظور کئے گئے، ایم ایس ایم ای آئیڈیا ہیکاتھون، 2022 میں منظور شدہ 257 آئیڈیاز کے لیے 20.57 کروڑ جاری کیے گئے، اور’انکیوبیشن‘ جزو کے تحت  02.10.2022 کو ایم ایس ایم ای آئیڈیا ہیکاتھون 2.0 کو شروع کیا گیا۔ آئی آئی ایس سی، بنگلور، 6 آئی آئی ٹی، 11 این آئی ٹی اور 24 پروفیشنل ڈیزائن / اسٹوڈنٹ پروجیکٹس کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ہیں جن کو ’ڈیزائن‘ جزو کے تحت منظور کیا گیا ہے۔ 7 آئی پی  سہولیاتی مراکز کی منظوری دی گئی، 126 پیٹنٹس اور 1,387 ٹریڈ مارکس کو ’آئی پی آر‘ جزو کے تحت اخراجات کی ادائیگی کی گئی ہے۔

ایم ایس ایم ای ۔ پائیداریت (زیڈ ای ڈی) سرٹیفیکیشن اسکیم 28.04.2022 کو شروع کی گئی تھی۔ 23,000 سے زیادہ ایم ایس ایم ای کا اندراج ہوا ہے ۔ 834 کانسے، 35 چاندی اور 29 گولڈ سرٹیفیکیشن ایم ایس ایم ا یز کو دیے گئے۔ 17 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے اپنی متعلقہ صنعتی پالیسیوں میں زیڈ ای ڈی کو شامل کیا ہے اور زیڈ ای ڈی سے تصدیق شدہ  ایم ایس ایم ایز کو اضافی مراعات کی پیشکش کی ہے۔ 15 بینکوں نے زیڈ ای ڈی سے تصدیق شدہ ایم ا یس ایم ایز کو پروسیسنگ فیس اور شرح سود میں رعایتوں کی صورت میں مراعات کو نوٹیفائی کیا ہے ۔چھوٹی، بہت چھوٹی صنعتوں کے لیے کریڈٹ گارنٹی  (سی جی ٹی ایم ایس ای) اسکیم کے تحت، زیڈ ا ی ڈی سے تصدیق شدہ ایم ایس ایم ایز کو گارنٹی فیس میں 85 فیصدکی گارنٹی کوریج اور 10 فیصد اضافی رعایت کی پیشکش کی جا رہی ہے۔

2- ٹیکنالوجی کے مراکز

ٹیکنالوجی کے مراکز (ٹول روم اور تکنیکی ادارے) تربیت یافتہ عملہ فراہم کر رہے ہیں، اس کے علاوہ مہارت کی ترقی کے تربیتی پروگراموں کا انعقادکے ساتھ  فاؤنڈری اور فورجنگ، الیکٹرانکس، برق کی کیفیت کو ماپنے و الےآلات، خوشبو اور ذائقہ، شیشہ، کھیلوں کے سامان، اور جوتے کی ڈیزائننگ جیسے شعبوں میں ٹیکنالوجیز/مصنوعات کی ٹولنگ اور تجدید کاری میں مشاورت فراہم کر رہے ہیں۔

01.01.2022 سے 30.11.2022 تک 18 ٹول رومز اور تکنیکی اداروں کے ذریعہ 29,540 یونٹوں کی مدد کی گئی ہے، خود کفیل بھارت کو تحریک فراہم کرنے کے لیے، درآمدی متبادل کے لیے کیے گئے کلیدی اقدامات ذیل میں دیے گئے ہیں۔

 

ٹول روم کا نام

تیاری شدہ اجزاء

جہاں سے فی الحال در آمد کیا جا رہا ہے

 صارف

انڈو ڈینش ٹول روم (آئی ڈی پی آر)، جمشید پور

ایگرو گیس انجیکٹر اسمبلی (ریورس انجینئرنگ کے ذریعہ)

جرمنی

 ایم /  ایس  ٹاٹا اسٹیل، جمشید پور پلانٹ

اے ایل – 80 ری فیکٹری ہینڈلنگ  جیگ کے لئے  استعمال  شدہ مینی پولیٹر

جاپان

ایم / ایس  ٹی آر ایل کروساکی، جمشید پور

اسپنر اسمبلی

جرمنی

ایم  / ایس منرل ٹیک، جمشید پور

سینٹرل ٹول روم اور ٹریننگ سینٹر (سی ٹی ٹی سی)، کولکاتا

نیوبیئم سیل( یو کے سائنسی تحقیق کے لئے استعمال شدہ)

یو کے

ایم / ایس ویرییبل انرجی سائکلو ٹرون سینٹر  (وی ای سی سی)،  ڈپارٹمنٹ آف آٹومک انرجی،  حکومت ہند

سینٹرل انسٹی ٹیوٹ آف ہینڈ ٹول ( سی آئی ایچ ٹی) ، جالندھر

انجکشن مولڈس (کھیلوں کا سامان بنانے کے لئے استعمال کیا جانے والا)

یوکی، چائنا

ایم / ایس  برائٹ وے فٹنس ایل ایل پی ، جالندھر

سی ٹی ٹی سی، بھوبنیشور

50 مشین روم اور  کولنگ بلاک کی پرنٹنگ کا  میٹل 3 ڈی

فرانس

 ایم / ایس شلوک سولیوشن، احمد آباد

ورلڈ بینک کے تعاون سے "ٹیکنالوجی سینٹر سسٹمز پروگرام" (ٹی سی ایس پی) کے تحت، 15 نئے ٹیکنالوجی سینٹرز (ٹی سی) قائم کیے جا رہے ہیں اور ملک بھر میں موجودہ ٹی سیزکو جدید بنایا جا رہا ہے۔ بھیواڑی، ویزاگ، بھوپال اور روہتک میں ٹی سی کا افتتاح ہو چکا ہے۔ اس سال کے دوران، وزیر اعظم نے 12 جنوری  2022 کو "نیشنل یوتھ ڈے " کے موقع پر پڈو چیری ٹیکنالوجی سنٹر کا افتتاح کیا۔ ان ٹی سیزنے ایم ایس ایم ایز کی مدد کرنا اور مہارت کی تربیت دینا شروع کر دی ہے۔

ٹیکنالوجی سینٹرز کے نیٹ ورک کو بڑھانے کے لیے، اسکیم کے تحت، "نئے ٹیکنالوجی سینٹرز / ایکسٹینشن سینٹرز کا قیام"، 20 ٹیکنالوجی سینٹرز (ٹی سیز) اور 100 ایکسٹینشن سینٹرز (ای سیز) ملک بھر میں حب اور اسپوک ماڈل کے تحت قائم کیے جا رہے ہیں تاکہ مختلف خدمات جیسے ٹیکنالوجی سپورٹ، ہنر مندی، انکیوبیشن اور ایم ایس ایم ایز کے لیے کنسل ٹنسی مہیا کی جائے اور نئے ایم ایس ایم ایز   کی تخلیق  کی جائے۔ جنوری، 2022 سے نومبر، 2022 تک، 111 ایم ایس ایم ایز نے ٹی سیزکی ٹیکنالوجی خدمات حاصل کی ہیں۔

5.ہنر مندی۔

یکم جنوری  2022  سے 23 دسمبر 2022  تک 1,222 پروگراموں کا انعقاد کیا گیا، جس سے 91,938  افراد کو اس اسکیم، ’انٹرپرینیورشپ اسکل ڈیولپمنٹ پروگرام‘ (ای ایس ڈی پی) کے تحت فائدہ پہنچا۔

2,68,070 افراد نے وزارت کے تحت مختلف تنظیموں کے ذریعے ہنر کی تربیت دی، یعنی ٹول رومز اور تکنیکی ادارے، ٹی سی ایس پی کے تحت قائم کیے گئے نئے ٹیکنالوجی مراکز، نیشنل اسمال انڈسٹریز کارپوریشن (این ایس آئی سی) لمیٹڈ، کھادی اور گاؤں کی صنعت کمیشن (کے وی آئی سی)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹر پرائزز ( این آئی – ایم ایس ایم ای) اور کوئر بورڈ جنوری 2022 سے نومبر 2022 تک۔

10,317 تربیت یافتہ لوگوں کو لائیولی ہُڈ بزنس انکیوبیٹرز (ایل بی آئیز) کے ذریعہ  دی گئی اور 14 بزنس انکیوبیٹرز نے ، جنوری 2022 سے ستمبر 2022 تک، ’ایک اسکیم فار پروموٹنگ انوویشن، رورل انڈسٹری اینڈ انٹرپرینیورشپ‘ (اے ایس پی آئی آر ای) کے تحت کام کرنا شروع کردیا ۔

6. ایس اسی / ایس ٹیز اور شمال مشرقی خطےمیں ایم ایس ایم ایز کا فروغ

  1. نیشنل ایس سی – ایس ٹی ہب (این ایس ایس ایچ)

اس اسکیم کا مقصد ایس سی / ایس ٹی کے درمیان انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینا اور سی پی ایس ایز کے ذریعے 4فیصد پروکیورمنٹ مینڈیٹ کو پورا کرنا ہے، جیسا کہ مرکزی حکومت کی پبلک پروکیورمنٹ پالیسی میں بیان کیا گیا ہے اور ایس سی / ایس ٹیز کے درمیان انٹرپرینیورشپ کو فروغ دینا ہے۔ جنوری، 2022 سے نومبر، 2022  تک 17,782 ایس سی – ایس ٹی استفادہ کنندگان کی مدد کی گئی ہے۔ ایس سی – ایس ٹی غالب علاقے (سندھ درگ، منی پور، تنجاور، ناگالینڈ، میزورم، احمد آباد) میں چھ میگا ایونٹس/قومی ایس سی – ایس ٹی ہب کنکلیو کا انعقاد کیا گیا ہے۔ سی پی ایس ای کنکلیو کا انعقاد 18 نومبر  2022  کو وگیان بھون، نئی دہلی میں کیا گیا تھا ،جس کا مقصد پبلک پروکیورمنٹ پالیسی کے مینڈیٹ کو پورا کرنے کے لیے سی پی ایس ایزکی کوششوں کو حساس بنانا، پہچاننا اور ان کی عزت افزائی کرنا تھا۔

  1. 'این ای آر اور سکم میں ایم ایس ایم ایز کا فروغ' اسکیم

اسکیم میں یہ اجزاء شامل ہیں، جیسے کہ موجودہ منی ٹیکنالوجی سینٹر کی نئی اور جدید کاری، نئے اور موجودہ صنعتی اسٹیٹس کی ترقی اور سیاحت کے شعبے کی ترقی۔ اسکیم کے تحت، جنوری، 2022 سے نومبر، 2022 تک، 4 پروجیکٹس (2 میزورم میں، 1 تریپورہ اور 1آسام میں) حکومت ہند کے 28.19 کروڑ روپے  کے تعاون سے صنعتی اسٹیٹس کی ترقی کے لیے مکمل ہوئے۔ ایم ایس ایم ای کے وزیر نے 14ستمبر   2022 کو اسکیم کے تحت درخواستوں کو آن لائن جمع کرانے اور منظوری کے لیے نیا پورٹل https://ner-promotion.msme.gov.in/ لانچ کیا۔

7.کھادی، دیہی صنعتوں اور کوائر سیکٹر کا فروغ

  1. کھادی اور دیہی صنعتیں

کے وی آئی سی دو بڑے اجزاء کھادی ترقی یوجنا (کے وی وائی) اور گرام ادیوگ وکاس یوجنا (جی وی وائی) کے ساتھ "کھادی گرام ادیوگ وکاس یوجنا" کو نافذ کرتا ہے۔ جنوری 2022 سے نومبر 2022 تک ان اجزاء کے تحت حاصل کردہ کامیابیاں ذیل میں دی گئی ہیں۔

  • 1,123 کھادی اداروں (کے آئیز) کو 1.51 لاکھ کاریگروں کو فائدہ پہنچانے کے لیے تعاون کیا گیا ہے، جس میں ’’موڈیفائیڈ مارکیٹ ڈیولپمنٹ اسسٹنٹ‘‘ (ایم ایم ڈی اے) کے تحت 186.89 کروڑ روپے کی تقسیم کے گئے ہیں۔
  • انٹرسٹ سبسڈی اہلیت کا سرٹیفکیٹ‘ (آئی ایس ای سی) اسکیم کے تحت 1,041 کے آئی کو  29.14 کروڑ روپے کی تقسیم کے ساتھ  فائدہ پہنچایا گیا  ہے۔
  • ‘‘کھادی کاریگروں کے لیے ورک شیڈ اسکیم’’ کے تحت 4.90 کروڑ روپے کی تقسیم کے ساتھ  کھادی کاریگروں کے لئے  817  ورک شیڈ تیار کئے گئے۔
  • 17 کے آئیز کو مضبوط کیا گیا اور 66 سیلز آؤٹ لیٹس کو بالترتیب 'موجودہ کمزور کھادی اداروں کے انفراسٹرکچر کی مضبوطی' اور 'مارکیٹنگ کے بنیادی ڈھانچے کے لیے مدد' کے تحت تزئین و آرائش کی گئی۔
  • معدنیات پر مبنی صنعت کے تحت کمہار سشکتی کرن پروگرام کے تحت 6.42 کروڑ روپے کی تقسیم کے  ساتھ 3,800 الیکٹرک پوٹر وہیلز تقسیم کیے گئے ۔
  • زراعت پر  مبنی  اور  فوڈ پروسیسنگ صنعت کے تحت  شہد مشن /  شہد کی مکھیوں کے پالن کے تحت  5.48 کروڑ روپے  کی تقسیم کے ساتھ  2078  افراد  کو فائدہ پہنچاتے ہوئے  20,780 شہد کی مکھیوں کے صندوق تقسیم کیے گئے ہیں ،جس کا مقصد جدید شہد کی مکھی پالن کو متعارف کروا کر اور اسے مقبول بنا کر اور پائیدار روزگار اور آمدنی پیدا کر کے انتہائی اندرونی دیہی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی ترقی کرنا ہے۔
  1. کوائر سیکٹر

وزارت کے تحت کوائر بورڈ منجملہ  اور اسکیموں کے اسکل اپ گریڈیشن اور مہیلا کوائر یوجنا اسکیم کو نافذ کرتا ہے، جس کے ذریعے ای ڈی پی، بیداری پروگرام، ورکشاپس اور سیمینار جیسے 94 پروگرام منعقد کیے گئے ۔ 4,749 کاریگروں کو تربیت دی گئی۔ سال 16-2015 ،17-2016، 18-2017اور 19-2018کے لیے 'کوائر انڈسٹری ایوارڈ' 5 مئی 2022 کو منعقدہ "انٹرپرائز انڈیا نیشنل کوائر کنکلیو اور پریزنٹیشن آف کوائر انڈسٹری ایوارڈ فنکشن" میں پیش کیا گیا۔

کوائر بورڈ نے جنوری، 2022 سے نومبر، 2022 تک ملک میں 72 نمائشوں میں حصہ لیا ہے۔  انٹرپرائز انڈیا پہل کے حصے کے طور پر کوئمبٹور میں’ نیشنل کوائر کنکلیو‘ کا انعقاد کیا گیا، جس میں   کوائر پیدا کرنے والی ریاستوں سے 14 ریاستی حکومتوں کے نمائندوں کی شرکت کا مشاہدہ کیا گیا۔

8. آر اے ایم پی اسکیم

ایم ایس ایم ای پرفارمنس پروگرام کو بڑھانا اور تیز کرنا (آر اے ایم پی) اسکیم کا مقصد مرکز اور ریاست میں اداروں اور نظم و نسق کو مضبوط بنانا، مرکز-ریاست کے روابط اور شراکت داری کو بہتر بنانا اور مارکیٹ اور کریڈٹ تک ایم ایس ایم ایز کی رسائی کو بہتر بنانا، ٹیکنالوجی کی اپ گریڈیشن اور تاخیر سے ادائیگیوں اورایم ایس ایم ایز  کی  ہریالی کے مسائل کو حل کرنا ہے۔ آر اے ایم پی اسکیم کے تحت، 25 ریاستوں اور ایک مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے لیٹر آف انڈر ٹیکنگ (ایل او یو) پر عمل درآمد کے ذریعے اپنی شرکت کی تصدیق کی ہے، جس کے ذریعے حصہ لینے والی ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے ایک اسٹریٹجک انویسٹمنٹ پلان (ایس آئی پی) تیار کرنے کا عہد کیا ہے، جو ریاست میں ایس ایم ایس ای سیکٹر کی ترقی کے لئے  ایک روڈ میپ کے طور پر کام کرے گا۔

4.این ایس آئی سی اور ایم جی آئی آر آئی کی کامیابیاں

i.نیشنل اسمال انڈسٹریز کارپوریشن لمیٹڈ (این ایس آئی سی)

این ایس آئی سی بینک گارنٹی کے خلاف خام مال کی امدادی اسکیم میں سپلائرز کو ادائیگی کرکے خام مال کی خریداری کے لیے کریڈٹ سپورٹ فراہم کرتا ہے۔ این ایس آئی سی ٹینڈر مارکیٹنگ اسکیم جیسی اسکیموں کے تحت ایم ایس ایم ایز کو مدد فراہم کرکے فنانسنگ کی سہولت بھی فراہم کرتا ہے۔ مالی سال 23-2022 میں (30ستمبر 2022 تک)،  2,753.13 کروڑ روپے کی کریڈٹ سہولت 2,300 سے زیادہ یونٹوں کو فراہم کیے گئے ہیں۔

ٹینڈر مارکیٹنگ اسکیم کے تحت،این ایس آئی سی ٹینڈرز میں شرکت سے لے کر ٹینڈروں کے نفاذ تک ٹینڈر سرگرمی کے ہر مرحلے میں (ایم ایس ایز) کو سہولت فراہم کرتا ہے، مالی سال 23-2022 (30ستمبر 2022 تک) کے دوران، کمپنی نے  261.15  کروڑ  روپے کی  قیمت  کے  ٹینڈرز میں حصہ لیا اور  44.51 کروڑ روپے  کی قیمت کے ٹینڈرز کو  نافذ کیا۔

این ایس آئی سی، ایم ایس ایم ای گلوبل مارٹ ویب پورٹل (www.msmemart.com) کے ذریعے ای-مارکیٹنگ سروس کی سہولت بھی فراہم کرتا ہے۔ مالی سال 23-2022 میں (30ستمبر 2022 تک)، 4,743 ممبران کا اندراج ہوا اور اس سے 1.94 کرور روپے  کی آمدنی حاصل  کی گئی ۔

ii.مہاتما گاندھی انسٹی ٹیوٹ فار رورل انڈسٹریلائزیشن (ایم جی آئی آر آئی)

مہاتما گاندھی انسٹی ٹیوٹ فار رورل انڈسٹریلائزیشن (ایم جی آئی آر آئی) نے 17 اختراعی مصنوعات/ عمل/ مشینری وغیرہ تیار کی ہیں، اور 54 تربیتی پروگرام منعقد کیے ہیں، جن میں 256 افراد کو تربیت دی گئی ہے۔

ایم ایس ایم ای کے وزیر نے 2 اکتوبر  2022 کو مہاتما گاندھی کی یوم پیدائش کے موقع پر وردھا میں ایم جی آئی آر آئی کے زیر اہتمام "سیواگرام آدیوگک مہوتسو" کا افتتاح کیا۔

5.ہینڈ ہولڈنگ، شکایات کا ازالہ اور پبلسٹی کے اقدامات

وزیر اعظم نے یکم جون 2020 کو ایک آن لائن پورٹل "چمپئنز" کا آغاز کیا ،جس میں ای-گورننس کے بہت سے پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا ہے، جس میں شکایت کا ازالہ اور ایم ایس ایم ایز کی ہینڈ ہولڈنگ شامل ہے۔ پورٹل پر 12,035 سوالات/شکایات موصول ہوئی ہیں، جن میں سے جنوری 2022 سے نومبر 2022 تک 11,910 کا جواب دیا گیا ہے۔

وزارت نے 9 ریاستوں کے 46 خواہش مند اضلاع میں نکڑ ناٹک کا اہتمام کیا ہے۔ وزارت کی اسکیموں کے بارے میں بیداری بڑھانے کے لیے، وزارت کی طرف سے اندرون ملک بیداری کے بہت سے ویڈیوز تیار کیے گئے ہیں۔

مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے ٹویٹر، فیس بک، انسٹاگرام، یوٹیوب، لنکڈ اِن وغیرہ پر وزارت کی فعال موجودگی ہے۔ ٹوئٹر پر فالوورز کی تعداد 2021 میں 3.23 لاکھ سے 5.26 لاکھ سے زیادہ ہو گئی ہے۔ 2021 میں فیس بک پر یہ تعداد 1.14 لاکھ سے بڑھ کر 1.65 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔

6. کانفرنسیں/ سربراہی اجلاس

10 مئی  2022  کو وزیر برائے ایم ایس ایم ای  کی صدارت میں ایم ایس ایم ای -ترقیاتی اداروں، ٹیسٹنگ مراکز اور ٹیکنالوجی مراکز کی ایک قومی کانفرنس منعقد ہوئی، جس میں ایم ایس ایم ایز کے فائدے کے لیے، ایم ایس ایم ای  اسکیموں کے بہتر نفاذ اور نگرانی اور ریاستی حکومتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈز کے ساتھ تال میل کے لیے مستقبل کے منصوبوں کا تعین کیا گیا۔

'بین الاقوامی تعاون' اسکیم کے تحت، وزارت نے نئی دہلی میں درج ذیل سربراہی اجلاسوں کا انعقاد کیا ہے۔

  • 4 اور 5 مارچ 2022 کو آل انڈیا پلاسٹک مینوفیکچررز ایسوسی ایشن کے ساتھ مل کر پلاسٹک کی ری سائیکلنگ اور ویسٹ مینجمنٹ پر بین الاقوامی میگا سمٹ۔
  • الیکٹرانکس اور کمپیوٹر سافٹ ویئر ایکسپورٹ پروموشن کونسل کے تعاون سے 24 مارچ 2022 کو ’میگا گلوبل ایم ایس ایم ای بزنس سمٹ‘بعنوان ’ٹیک انٹرپرینیورز’ کا انعقاد۔
  • انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا (ای ڈی آئی آئی) کے تعاون سے 29 اور 30 مارچ 2022 کو ایم ایس ایم ایز کی مسابقت اور ترقی پر میگا بین الاقوامی سربراہی اجلاس۔
  • پی ایچ ڈی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (پی ایچ ڈی سی سی آئی) کے تعاون سے ایم ایس ایم ایزکی حصہ داری کے ساتھ  دفاع اور سلامتی کے مسائل پر غور و خوض کرنے کے لیے دفاع اور سلامتی پر دوسری بین الاقوامی کانفرنس کا  30 اور 31 مارچ 2022 کو  انعقاد کیا گیا۔
  • آل انڈیا پلاسٹک مینوفیکچررز ایسوسی ایشن (اے آئی پی ایم اے) کے اشتراک سے 16 اور 17 نومبر 2022 کو، گوا میں پلاسٹک کی صنعت کے لیے عالمی ایم ایس ایم ای کنونشن کا انعقاد کیا گیا۔

سال 2022 میں،ایم ایس ایم ای سیکٹر میں تعاون پر مشترکہ کمیٹی / مشترکہ ورکنگ گروپ کی میٹنگیں حکومت ہند  کی ایم ایس ایم ای  کی وزارت اور  بالترتیب تائیوان ، ماریشس  اور جاپان  کی ہم  منصب وزارت / محکمے  کے درمیان منعقد ہوئیں۔ ان دو طرفہ میٹنگوں کے دوران، دونوں فریقوں نے ایم ایس ایم ای سیکٹر کی ترقی میں بہترین طریقوں اور تجربات کا تبادلہ کیا اور ایم ایس ایم ای سیکٹر میں دو طرفہ تعاون کے ممکنہ شعبوں پر تبادلہ خیال کیا۔

**********

ش ح۔ ع ح۔ا ک۔ ق ر۔ ف ر

U. No.14410



(Release ID: 1886843) Visitor Counter : 185