قانون اور انصاف کی وزارت

پاکسو کی مخصوص 413 عدالتوں سمیت733 فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتیں 28 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں شروع کی گئیں

Posted On: 22 DEC 2022 1:25PM by PIB Delhi

قانون اور انصاف کے وزیر جناب کرن رجیجو نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ فاسٹ ٹریک کورٹس (ایف ٹی سیز) کا قیام اور اس کا کام کرنا ریاستی حکومتوں کے دائرہ اختیار میں آتا ہے جو اپنی ضرورت اور وسائل کے مطابق ایسی عدالتیں متعلقہ ہائی کورٹوں کے ساتھ صلاح ومشورے سےقائم کرتی ہیں۔ ہائی کورٹوں کے ذریعے فراہم کردہ معلومات کے مطابق 2017 کے بعد 242 مزید ایف ٹی سیزقائم کی گئی ہیں (31.12.2017 تک 596 ایف ٹی سیز موجود تھیں جن کی تعداد 31.10.2022 تک بڑھ کر 838 ہو گئی ہے)۔

مرکزی حکومت نے فوجداری قانون (ترمیمی) ایکٹ 2018 کی موجودگی اور 25جولائی 2019 کے معزز سپریم کورٹ کے از خود سماعت کیے گئے معاملے 1/2019کے مطابق اکتوبر 2019 میں مرکز کی سرپرستی والی ایک اسکیم شروع کی تھی جس  میں 31ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 389 خصوصی پاکسو عدالتوں سمیت  1023 فاسٹ ٹریک خصوصی عدالتیں (ایف ٹی ایس سیز) قائم کی گئی ہیں تاکہ عصمت دری اور پاکسو ایکٹ سے متعلق مقدمات کی جلد سماعت اور فیصلہ کیا جا سکے۔ ہائی کورٹوں سے حاصل شدہ معلومات کے مطابق 28 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 413 خصوصی پاکسو عدالتوں سمیت 733 ایف ٹی ایس سیز کام کر رہی ہیں جنہوں نے اسکیم کے آغاز سے لے کر اب تک کل 1,24,000 سے زیادہ کیسوں کو نمٹا دیا ہے اور 31 اکتوبر 2022 تک 1,93,814 مقدمات زیر التوا ہیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ و ا۔ا ن

 (U: 14217)



(Release ID: 1885819) Visitor Counter : 82