صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت

ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے دنیا بھر میں بڑھتے ہوئے کووڈ – 19  کیسز کے پیش نظر کووڈ-19 کی صورتِ حال ، صحت عامہ کے نظام کی نگرانی ، روک تھام اور بندوبست کے لئے تیاری کے کاموں کا جائزہ لیا


کووڈ  ابھی ختم نہیں ہوا ہے۔ میں نے تمام متعلقہ اداروں کو چوکس رہنے اور نگرانی کو مضبوط بنانے کی ہدایت دی ہے۔ میں لوگوں پر بھی زور دیتا ہوں کہ وہ کووڈ کا ٹیکہ لگوائیں: ڈاکٹر مانڈویا

ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ تمام کووڈ – 19 مثبت کیسوں کے نمونے آئی این ایس اے سی او جی لیباریٹریوں کو بھیجیں تاکہ نئے ویریئنٹس کا پتہ لگایا جا سکے

Posted On: 21 DEC 2022 3:05PM by PIB Delhi

صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے ، صحت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر بھارتی پروین پوار کے ساتھ آج بھارت میں کووڈ – 19 کی صورتِ حال کا جائزہ لینے اور کچھ ملکوں میں کووڈ – 19 کے معاملات میں حالیہ اضافے کے پیش نظر نگرانی، روک تھام اور انتظام کے لئے صحت عامہ کے نظام کی تیاریوں کا جائزہ لینے کی خاطر ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی ۔  اس میٹنگ میں ڈاکٹر وی کے پال، رکن (صحت)، نیتی آیوگ، سینئر افسران اور صحت عامہ کے ماہرین بھی موجود تھے۔

image002JJKK.jpg

مرکزی وزیر صحت کو کووڈ - 19 کی عالمی صورت حال اور گھریلو حالات کے بارے میں مطلع کیا گیا ۔ چین، جاپان، جنوبی کوریا، فرانس اور امریکہ جیسے دنیا کے کچھ ممالک میں کووڈ – 19 کے کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد ، خاص طور پر آنے والے تہوار کے موسم کے پیش نظر درپیش چیلنج کی نشاندہی کرتے ہوئے، مرکزی وزیر صحت نے نئے اور ابھرتے ہوئے چیلنج کے خلاف تیار رہنے اور چوکنا رہنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔  اس بات کا اعادہ کرتے ہوئے کہ کووڈ ابھی ختم نہیں ہوا ہے ، انہوں نے افسران کو ہدایت دی کہ وہ پوری طرح تیار رہیں اور نگرانی کومضبوط کریں  ۔ انہوں نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ کووڈ کے مناسب رویے پر عمل کریں اور کووڈ کا ٹیکہ لگوائیں ۔

ڈاکٹر منسکھ مانڈویا نے ملک میں پھیلنے والے کسی بھی نئے ویرئینٹس کا وقت پر پتہ لگائے جانے کو یقینی بنانے کی خاطر  مثبت معاملات کے نمونے انڈین سارس – سی او وی – 2 جینومکس کنسورشیم ( آئی این ایس اے سی او جی ) نیٹ  ورک میں بھیج کر مکمل جینومس سیکوینسنگ کے ذریعے نگرانی کو مستحکم کرنے کی ہدایت دی ۔ اس سے صحت عامہ کے مناسب اقدامات کرنے میں مدد ملے گی۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے درخواست کی گئی ہے کہ وہ تمام کووڈ – 19 کے  مثبت کیسوں کے نمونے روزانہ کی بنیاد پر آئی این ایس اے سی او جی جینوم سیکوینسنگ لیبارٹریز ( آئی جی ایس ایل  ) کو بھیجیں تاکہ اگر کوئی نیا ویرئنٹ ہو تو اس کا پتہ لگایا جا سکے ۔

ایک پریزنٹیشن میں، مرکزی وزیر صحت کو بتایا گیا کہ بھارت میں 19 دسمبر ، 2022 ء کو ختم ہونے والے ہفتے میں روزانہ اوسطاً 158 کیسز کے ساتھ تعداد میں مسلسل کمی دیکھی جا رہی ہے۔ گزشتہ 6 ہفتوں میں، 19 دسمبر ، 2022 ء کو ختم ہونے والے ہفتے میں 5.9 لاکھ یومیہ اوسط کیس درج ہوئے۔ چین میں کووڈ انفیکشن میں وسیع اضافے کے پس پشت ایک نیا اومیکرون کا ویرئنٹ بی ایف – 7  کا پتہ لگایا گیا ہے ، جو تیزی سے پھیلتا ہے ۔

مرکزی وزارت صحت نے پہلے ہی جون ، 2022 میں ’’ کووڈ – 19 کے تناظر میں نظر ثانی شدہ نگرانی کی حکمت عملی کے لئے آپریشنل رہنما خطوط ‘‘ جاری کئے تھے ، جس میں نئے ایس اے آر ایس – سی او وی – 2 کے نئے ویریئنٹس کا پتہ لگانے اور انہیں پھیلنے سے روکنے کے لئے جلد از جلد الگ تھلگ کرنے ، جانچ کرنے اور  مشتبہ مریض کا وقت پر بندوبست کرنے پر زور دیا گیا ہے ۔  مرکزی وزیر صحت نے اس کے موثر  نفاذ کو یقینی بنانے کی ہدایت دی ۔

میٹنگ میں صحت کی مرکزی وزارت کے سکریٹری جناب راجیش بھوشن، پرنسپل سائنسی مشیر  پروفیسر اجے کمار سود، بایو ٹیکنا کے محکمے کے سکریٹری  ڈاکٹر آر ایس گوکھلے ، آیوش کے سیکریٹری جناب راجیش کوٹیچا،  صحت سے متعلق تحقیق کے محکمے سکریٹری ڈاکٹر راجیو بہل، ڈی جی ایچ ایس ڈاکٹر اتل گوئل، صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری  جناب لو اگروال،  کووڈ ورکنگ گروپ کے چیئرمین ، ٹیکہ کاری پرنیشنل ٹیکنیکل ایڈوائزری گروپ  کے چیئر مین  ڈاکٹر این کے اروڑہ موجود تھے ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No.  14156



(Release ID: 1885554) Visitor Counter : 155