وزارت اطلاعات ونشریات

2014 کے بعد سے ملک کےشمال مشرقی خطے میں  امن کا دور شروع ہوا اور اس کے نتیجے میں شہریوں کی اموات میں کمی آئی اور 6000 ملی ٹنٹس نے خود سپردگی کی:مرکزی وزیر کا بیان


(اے ایف ایس پی اے )ایفسپا قانون کو کئی علاقوں سے واپس لے لیا گیا ،امن معاہدوں پر دستخط کئے گئے:انوراگ ٹھاکر

ایسے ہندوستانی افراد جو مشکلات میں پھنسے ہوئے تھے اور حکومت کے لئے تشویش کا باعث تھے ان میں سے 1.83 کروڑ شہریوں کو وندے بھارت کے تحت بچالیا گیا

ہندوستان دہشت گردی  کے خلاف دنیا کو ایک ساتھ لانے کی کوشش کررہا ہے جبکہ ایک پڑوسی ملک دہشت گردی کو پنا ہ دے رہا ہے

Posted On: 19 DEC 2022 1:17PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے آج کہا کہ ہندوستانی حکومت کی دہشت گردی کے خلاف قطعی برداشت نہ کرنے والی پالیسی  ہے۔ انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا کو دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کےلئے حکومت کی  کوششوں کے بارے میں تفصیلی جانکاری فراہم کی۔ جناب ٹھاکر نے کہا کہ جہاں حکومت نے  یو اے پی اے کو مضبوط بناکر قانونی محاذ پر کام کیا ہے  وہیں اس نے قومی تحقیقاتی ایجنسی ترمیمی قانون متعارف کراکے قومی تحقیقاتی ایجنسی کو ایک حقیقی وفاقی ڈھانچہ بناکر نفاذ کی سطح پر بھی اقدامات کئے ہیں ۔ان اقدامات کے اجتماعی اثرات سے دہشت گردی کا ڈھانچہ کمزور پڑ گیا ہے۔

اس بات کو اجاگر کرتے ہوئے کہ ہندوستان نے دنیا میں اعلیٰ ترین سطح پر اپنی تشویشات کو اٹھایا ہے انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی کانفرنسوں اور میٹنگوں میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے دہشت گردی کے خلاف متحد کرنے کے لئے دنیا پر ہمیشہ دباؤ بنایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ 90 ویں انٹر پول جنرل اسمبلی میں  دوہزار سے زیادہ غیر ملکی وفود نے شرکت کی اور دہشت گردی کے قانون کے خلاف عالمی کارروائی کےاعلانات کے ساتھ یہ  اختتام پذیر ہوگئی۔

جناب ٹھاکر نے کہا کہ سرجیکل اسٹرائیک سے  لیکربالاکوٹ اسٹرائیک تک دہشت گردی کے خلاف حکومتوں کے عزم کو بار بار دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری مسلح افواج کی  جانب سے جوکارروائی کی گئی ہے اس کے نتیجے میں جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات میں کی نمایاں کمی آئی ہے اور اسی طرح، ہم نے دہشت گردی کی مالی معاونت  کرنے والوں کے خلاف کی جانے والی قانونی کارروائیوں میں 94 فیصد لوگوں کو سزائیں ہوئیں اور یہ ایک بڑی حصولیابی ہے۔

وزیر موصوف نے  ملک کےشمال مشرقی خطے میں امن کا ماحول پیدا کرنے کی حکومت کی کوششوں کے بارے میں تفصیل سے بات کی اور کہا کہ 2014 کے بعد سے ہندوستان کے شمال مشرقی خطے میں امن کا ایک دور شروع ہوا ہے جب شورش پسندی اور تشدد کے واقعات  میں 80 فیصد تک تیزی سے کمی دیکھی گئی ہے اور شہریوں کی  اموات میں 89 فیصد کمی آئی۔ اس  حصولیابی کے نتیجے میں 2014 کے بعد سے  اب تک چھ ہزار ملی ٹینٹس نے خودسپردگی کی اور ان کی جانب سے ہتھیار ڈال دئے گئےاور یہ ایک اہم کامیابی ہے۔ 

حکومت دہشت گردی کا مقابلہ کرنے کے لیے مسلح کارروائی کرنے کے علاوہ اور زیادہ سخت قدم اٹھانے کے تئیں پر عزم ہے اور اس نے پورے خطے میں پائیدار امن کی فضا قائم کرنے کے لیے کام کیا ہے۔ یہ امن معاہدے حکومت کی کامیابیوں کی میراث ہے۔ اس پہلو پر روشنی ڈالتے ہوئے، جناب ٹھاکر نے حکومت کی طرف سے دستخط کیے گئے امن معاہدوں کا ذکر کیا۔

  1. جنوری 2020 میں بوڈو معاہدہ،
  2. جنوری 2020 میں برو ریانگ معاہدہ،
  3. اگست 2019 میں این ایل ایف ٹی - تریپورہ معاہدہ،
  4. ستمبر 2021 میں کربی اینگلونگ معاہدہ،
  5. مارچ 2022 میں آسام-میگھالیہ بین ریاستی سرحدی معاہدہ۔

مسلح افواج کی خصوصی اختیارات کے قانون (اےایف ایس پی اے)کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ افسپاقانون کو واپس لے لیا گیا ہے اور یہ بحث کا واحد موضوع ہے لیکن حکومت نے پورے تریپورہ اور میگھالیہ سمیت شمال مشرق کے ایک بڑےحصے اس بڑے قانون کو واپس لیا ہے۔ یہ اروناچل پردیش کے صرف 3 اضلاع میں لاگو ہے، آسام کا 60 فیصدحصہ میں افسپا سے پاک ہے، 6 اضلاع کے تحت 15 پولیس اسٹیشنوں میں ضلعوں  کو گڑ بڑ والے علاقے کے زمرے سے نکال دیا گیا ہے ،وزیر موصوف نے میڈیا کے افراد کو بتایا کہ  7  ضلعوں میں 15 ضلع اسٹیشنوں سے گڑ بڑ والے علاقے کا نوٹیفکیشن ہٹا دیا گیا ہے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0016ZVU.jpg

 

وزیرموصوف  نے سالوں سے حکومت کی طرف سے چلائے جانے والے بچاؤ کے کاموں کا بھی جائزہ لیا۔ اس بات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہ مصیبت میں پھنسے ہوئے ہندوستانی افراد کی زندگیاں بچانا حکومت کے لئے تشویش کا باعث رہی  اور ملک پوری دنیا میں بچاؤ کے کاموں کو چلانے میں سب سے آگے رہا ہے۔ جناب ٹھاکر نے ان حصولیابیوں کی فہرست کا ذکر کیا جو حسب ذیل ہے:

  1. فروری تا مارچ 2022 میں آپریشن گنگا کے تحت 22500 شہریوں کو بچایا گیا۔
  2. آپریشن دیوی شکتی میں افغانستان سے 670 ہندوستانی شہریوں کو بچایا گیا۔
  3. بچاؤ کارروائیوں کی سب سے بڑی کامیابیوں میں سے ایک  یہ ہے کہ 1.83 کروڑ شہریوں کو سال 2021-22 میں وندے بھارت مشن کے تحت،کووڈ-19 بحران کے دوران گھر واپس لایا گیا۔
  4. بھارت نے چین کے ووہان سے 654 افراد کو بچایا۔

صرف ہندوستانی ہی نہیں، ہندوستان نے مصیبت میں پھنسے غیر ملکی شہریوں کو بھی مدد کی پیشکش کی ۔ 2016 میں آپریشن سنکٹ موچن کے تحت جنوبی سوڈان سے 2 نیپالی شہریوں سمیت 155 افراد کو واپس لایا گیا۔ آپریشن میتری کے دوران نیپال سے 5000 ہندوستانیوں کو بچایا گیا جبکہ 170 غیر ملکیوں کو بھی نیپال سے بچایا گیا۔ آپریشن راحت کے ذریعہ یمن سے 1962 غیر ملکیوں سمیت 6710 افراد کو بازیاب کرایا گیا۔

ان کوششوں  کی وجہ سے دنیا میں ہندوستان کی جو اہمیت اور ساکھ قائم ہوئی ہے اس پر بات کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو تیزی سے ایک ایسے ملک کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جو دوسرے ممالک کو اس طرح کے بحران اور مصیبت  کے وقت آسانی سے ہر طرح کی مدد فراہم کرتا ہے اور وہ ایک ایسے ملک کے طور پر بھی دیکھا جارہا ہے جو دہشت گردی کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرتاہےجبکہ ایک پڑوسی ملک دہشت گردی کو پناہ دے رہا ہے اورجسے تشدد کی قدروں کو فروغ  دینے والے ملک کے طور پر دیکھا جارہا ہے۔

 

***********

 

ش ح ۔  ح ا ۔ م ش

U. No.14024



(Release ID: 1884769) Visitor Counter : 138