ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مونٹرئیل ، کناڈا میں منعقدہ اقوام متحدہ بایوڈائیورسٹی کانفرنس، سی او پی 15 کے مکمل اجلاس سے جناب بھوپندر یادو کا خطاب


’’عالمی حیاتیاتی تنوع فریم ورک میں طے کیے گئے مقاصد اور اہداف امنگوں پر مبنی لیکن حقیقی اور عملی ہونے چاہئیں‘‘

Posted On: 18 DEC 2022 10:01AM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور موسماتی تبدیلی کے مرکزی وزیر جناب بھوپندر یادو نے  مونٹرئیل، کناڈا میں منعقدہ اقوام متحدہ بایوڈائیورسٹی کانفرنس، سی او پی 15 کے مکمل اجلاس سے خطاب کیا۔ مکمل اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے جناب یادو نے کہا،

محترم صدر، معزز اکرام، خواتین و حضرات،

میں فریقین کے قابل قدر تعاون کو قبول کرتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ یہ کانفرنس مابعد 2020 عالمی حیاتیاتی تنوع  کو اختیار  کرنے کے لیے ایک اتفاق رائے پر پہنچے۔ماحولیاتی نظام کے انحطاط کو پلٹانا اور عالمی حیاتیاتی تنوع کے نقصان کو روکنا سماجی اقتصادی ترقی، انسانی خیرو عافیت،  اور عالمی ہمہ گیریت کو ترقی دینے کے لیے لازمی امر ہیں۔عالمی حیاتیاتی تنوع کے لیے طے کیے گئے مقاصد اور اہداف اولو العزمی پر مبنی ہونے  کے ساتھ ساتھ حقیقی اور عملی بھی ہونے چاہئیں۔ حیاتیاتی تنوع کا تحفظ بھی مشترکہ لیکن متفرق ذمہ داریوں اور متعلقہ صلاحیتوں پر مبنی ہونا چاہئے کیونکہ موسمیاتی تبدیلی کا عمل حیاتیاتی تنوع پر اثر انداز ہوتا ہے۔

جناب عالی،

ترقی پذیر ممالک میں، دیہی برداریوں کے لیے زراعت ایک اہم اقتصادی ذریعہ ہے، اور ان شعبوں میں حاصل ہونے والی امداد میں تبدیلی نہیں کی جا سکتی ہے۔ جب ترقی پذیر ممالک کے لیے خوراک سلامتی ازحد اہمیت کی حامل ہے، تو جراثیم کش ادویہ میں تخفیف میں عددی اہداف طے کرنا غیر ضروری ہے اور اسے متعلقہ ممالک کی قومی صورتحال، ترجیحات اور صلاحیتوں کی بنیاد پر فیصلہ لینے کے لیے ان پر چھوڑ دینا چاہئے۔ حیاتیاتی تنوع کے لیے ضروری ہے کہ ایکو نظام کو جامع طور پر اور مربوط طریقہ سے تحفظ فراہم کیا جائے اور ازسر نو قائم کیا جائے۔ یہ اس پس منظر میں ہے کہ فطرت پر مبنی حل کے بجائے حیاتیاتی تحفظ کے لیے ایکو نظام کے نقطہ نظر کو اپنانے کی ضرورت ہے۔

جناب عالی

فریم ورک کا کامیاب نفاذ پوری طرح سے ان طریقہ کار اور وسائل پر منحصر ہے، جو ہم مساوی طور پر وسائل کو بروئے کار لانے کے اولوالعزم نظام کے لیے کرتے ہیں۔ اس لیے ترقی پذیر ممالک کے فریقین کو مالی وسائل کے پروویژن کے لیے ایک نیا اور کلی طور پر وقف نظام وضع کرنے کی ضرورت ہے۔بھارت تمام فریقین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے کلی طورپر پابند عہد ہے، تاکہ ہم سبھی، سی او پی-15 میں عالمی حیاتیاتی تنوع کے لیے ایک اولوالعزم اور حقیقی حیاتیاتی فریم تیار کر سکیں۔

آپ کا بہت بہت شکریہ۔

******

ش ح۔ا ب ن۔ م ف

U-NO.13982


(Release ID: 1884549) Visitor Counter : 192