الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے جی ٹوئنٹی ڈیولپمنٹ ورکنگ گروپ کے ذیلی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے ترقی کے لیے ڈیٹا کی اہمیت کو اجاگر کیا


ہندوستانی جلد ہی ڈیٹا گورننس فریم ورک پالیسی کے تحت جمع کردہ اور ہم آہنگ کردہ گمنام ڈیٹا سیٹ کی بڑی شکلوں کو جمع کرنا شروع کر دے گا: جناب راجیو چندر شیکھر

ہمیں ڈیجیٹل معیشت کو اعتماد اور تحفظ کے مشترکہ منشور کے ذریعے دیکھنا چاہیے: جناب راجیو چندر شیکھر

Posted On: 13 DEC 2022 5:32PM by PIB Delhi

الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی اور ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا ہے کہ حکومت ہند جلد ہی نیشنل ڈیٹا گورننس فریم ورک پالیسی کے تحت یکساں اور ہم آہنگ گمنام ڈیٹا سیٹ جمع کرنا شروع کرے گی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001UVF9.jpg

جناب راجیو چندر شیکھر غیر روایتی طور پر جی-20 ڈیولپمنٹ ورکنگ گروپ سے خطاب کر رہے ہیں۔

 

وزیر موصوف آج ممبئی میں منعقدہ جی-20 چوٹی کانفرنس کے تحت ترقیاتی کاموں سے متعلق ورکنگ گروپ کی کانفرنس سے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے خطاب کر رہے تھے۔کانفرنس کا انعقاد ڈیٹا فار ڈیولپمنٹ کے موضوع پر کیا گیا تھا۔ ہندوستان کے جی-20 کی صدارت سنبھالنے کے بعد یہ جی-20 ترقیاتی ورکنگ گروپ کی پہلی باضابطہ میٹنگ ہے۔

 

انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے پاس ایک متحرک اسٹارٹ اپ ماحولیاتی نظام اور ایک مضبوط مصنوعی ذہانت کا ماحولیاتی نظام ہے۔ لہذا ہم توقع کرتے ہیں کہ کمپنیاں اپنے مصنوعی ذہانت کے ماڈلز کی تربیت کے لئے اس بڑے ڈیٹا بیس کو تیزی سے استعمال کریں گی۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ہم جدت کو فروغ دینا اور زیادہ مؤثر پالیسی اور عملی حل سامنے لانا چاہتے ہیں’’۔

 

جناب راجیو چندر شیکھر نے انطباقی ترقی کے لئے ڈیجیٹل ڈیٹا اور ڈیٹا پر مبنی اقدامات کی اہمیت کو اجاگر کیا اور ڈیٹا کے غلط استعمال کے خلاف ضروری حفاظتی اقدامات کرنے اور اس مقصد کے لئے ایک فریم ورک بنانے کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے وزیر موصوف نے مزید کہا کہ ‘‘ہمیں ڈیجیٹل معیشت کو اعتماد اور تحفظ کے مشترکہ منشور کے ذریعے دیکھنا چاہیے۔ ہمیں ٹیکنالوجی، ڈیجیٹل انٹرنیٹ اور بالفعل ڈیٹا کے لئے ایک نیا بین اقوامی فریم ورک بنانے کے لئے مل کر کام کرنا چاہیے جو عوامی بھلائی اور پائیدار ترقی کو مرکزی دھارے میں لائے۔’’

 

انہوں نے مزید کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے ڈیٹا سیٹوں کے استعمال کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے اور اس سے نچلی سطح پر ترقیاتی کاموں کو فائدہ پہنچے گا اور ڈیجیٹائزیشن کا دائرہ وسیع ہوگا۔

 

انہوں نے کہا کہ طویل مدتی ترقی کے لئے ترقی یافتہ اور ترقی پذیر اقوام کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ بہت اہم ہے کہ ہم ایک طرف تو ڈیٹا کی خودمختاری اور تحفظ کے درمیان صحیح توازن ڈھونڈیں اور دوسری جانب ڈیٹا مشترکات کا تصور سامنے لائین جس سے عالمی برادری کو فائدہ پہنچا سکے۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا

 



(Release ID: 1883217) Visitor Counter : 169