بھارتی چناؤ کمیشن

گجرات اور ہماچل پردیش میں جاری اسمبلی انتخابات کے دوران ریکارڈ ضبطیاں


ہماچل پردیش میں 2017 کے ریاستی اسمبلی انتخابات کے مقابلے میں ضبطیوں میں پانچ گنا اضافہ ہوا ہے

  ای سی آئی نے شہریوں سے انتخابات میں پیسے کی طاقت کے استعمال کے خطرے  کے ازالے  کے لیے بڑے پیمانے پر سی ویجیل ایپ کا استعمال کرنے کی اپیل کی

Posted On: 11 NOV 2022 12:51PM by PIB Delhi

الیکشن کمیشن آف انڈیا کی طرف سے جامع منصوبہ بندی، جائزے اور فالو اپ جس میں نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی فعال شرکت شامل ہے، گجرات اور ہماچل پردیش کی ریاستوں میں جاری اسمبلی انتخابات میں ریکارڈ ضبطیوں  کا باعث بنی ہے۔ گجرات اسمبلی انتخابات، 2022 کی تاریخوں کے اعلان کے موقع پر، چیف الیکشن کمشنر، شری راجیو کمار نے تحریصات  سے پاک انتخابات پر زور دیا اور ہماچل پردیش میں بڑے پیمانے پر ضبطیوں کا حوالہ دیا۔ ایک مہم کے طور پر، نتائج حوصلہ افزا ہیں گجرات میں انتخابات کے اعلان کے صرف چند دنوں میں 71.88 کروڑ روپے کی ضبطی ہوئی جو کہ اسمبلی انتخابات 2017 میں مثالی  ضابطہ اخلاق کے نفاذ کی پوری مدت میں کی گئی ضبطیوں سے بھی زیادہ ہے جو کہ 27.21 کروڑ روپے تھی۔  اسی طرح، ہماچل پردیش میں ضبطیاں  بھی 9.03 کروڑ روپے کے مقابلے میں 50.28 کروڑ روپے کی خطیر رقم  تک پہنچتی ہیں، جس سے پانچ گنا  سے زیادہ اضافے کااظہار ہوتا ہے۔ اس کے علاوہ، اگر شہری چوکس ہو جائیں اور سی ویگل ایپ کو زیادہ وسیع پیمانے پر استعمال کریں، تو یہ انتخابات میں پیسے کی طاقت کو روکنے میں بہت دور تک کارگر ثابت ہوگا۔

اخراجات کی موثر نگرانی کا عمل انتخابات کے اعلان سے مہینوں پہلے شروع ہوتا ہے اور اس میں تجربہ کار افسران کی بطور اخراجات کے مشاہدین  کی تقرری، زیادہ مربوط اور جامع نگرانی کے لیے نافذ کرنے والے اداروں کو حساس بنانا اور جائزہ لینا، اخراجات کے حساس حلقوں کی نشان دہی، مناسب منصوبہ بندی کو یقینی بنانا شامل ہے۔ مانیٹرنگ کے عمل میں شعبہ جاتی  سطح  کی ٹیمیں اور ڈی ای اوز/ایس پیز کے ساتھ باقاعدہ فالو اپ تاکہ انتخابات کو  داغدار کرنے میں پیسے کی طاقت کے کردار کو روکا جا سکے۔ مرکزی مبصرین اور ڈی ای اوز، ایس پیز کے جائزے کے ساتھ انتخابی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے جامع نگرانی  کی غرض سےکے کمیشن کے دورے پہلے ہی کئے جاچکے ہے۔

ہماچل پردیش اور گجرات کی ریاستوں میں اب تک (10.11.2022 تک) کئے جاچکے  دوروں کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:

 

ریاست

نقدی

شراب

 ڈرگس

قیمتی دھاتیں

تحائف

مکمل ضبطیاں

 

 (کروڑ روپے)

مقدار( لیٹرس)

قیمت

 (کروڑ روپے)

قیمت

 (کروڑ روپے)

قیمت

 (کروڑ روپے)

قیمت

 (کروڑ روپے)

 (کروڑ روپے)

ہماچل پردیش

17.18

972818.24

17.50

1.20

13.99

0.41

50.28

گجرات

0.66

109189.19

3.86

0.94

1.86

64.56

71.88

اگرچہ یہ ریاست گجرات میں انتخابات کے اعلان کے ابتدائی دنوں کی بات ہے، پھر بھی پولیس کی جانب سے سرگرمی کے نتیجے میں تقریباً 1,10,000 لیٹر شراب ضبط کی گئی ہے جس کی مالیت 3.86 کروڑ روپےہے۔ ڈی آر آئی نے بھی کی بھاری رقم ضبط کرنے کی اطلاع دی۔ جس میں  64 کروڑ روپے کے کھلونے اور لوازمات جو غلط بیانی کے ذریعے اور موندرا پورٹ پر درآمدی کارگو میں چھپا کر اسمگل کیے جا رہے تھے۔ کیس میں ماسٹر مائنڈ سمیت دو افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور مزید تفتیش جاری ہے۔ گجرات کی قانون ساز اسمبلی کے عام انتخابات میں پیسے کی طاقت کو روکنے کی غرض سے  موثر نگرانی کے لیے، الیکشن کمیشن آف انڈیا نے 69 اخراجات کے مبصرین کو بھی تعینات کیا ہے۔ ان حلقوں میں قریبی نگرانی کے لیے 27 اسمبلی حلقوں کو اخراجات کے لیے حساس حلقوں کے طور پر نشان زد کیا گیا ہے۔

کمیشن نے انتخابی تیاریوں کا جائزہ لینے کے لیے ستمبر میں گجرات اور ہماچل پردیش کا دورہ کیا اور اسمبلی انتخابات کے انعقاد کی تیاریوں کی نگرانی کے لیے اکتوبر میں  جانفشانی سے کام کرنے والی  ٹیموں نے دونوں ریاستوں کے مختلف علاقوں کا دورہ بھی کیا۔ کمیشن نے دونوں ریاستوں میں اپنے دورے کے دوران انفورسمنٹ ایجنسیوں، ضلعی حکام اور پولس نوڈل افسروں کا وسیع جائزہ لیا تاکہ ووٹروں کو متاثر کرنے والی اشیاء کی قریبی اور موثر نگرانی پر زور دیا جا سکے۔

ہماچل پردیش میں اپنے دورے کے دوران، چیف الیکشن کمشنر جناب راجیو کمار اور الیکشن کمشنر جناب  انوپ چندر پانڈے نے اضلاع اور نافذ کرنے والی ایجنسیوں کی تیاریوں کا جائزہ لیتے ہوئے، غیر قانونی کان کنی کے کاروبار اور شراب، مشکوک نقدی اور اس سے پیدا ہونے والی مصنوعات جس میں انتخابات کو نقصان پہنچانے کا امکان ہے ،علاقوں پر سخت نگرانی پر زور دیا۔ان ہی خطوط پر، محکمہ انکم ٹیکس کے تفتیشی ونگ، جو کہ اہم حصہ لینے والی نافذ کرنے والی ایجنسیوں میں سے ایک ہے، نے ہماچل پردیش اور ملحقہ ریاستوں کے 27 احاطوں میں  پتھر توڑنے والی  فرموں  پر چھاپے مارے اور اہم نقدی ضبط کی۔ اس نے دیسی شراب کے مینوفیکچررز اور تاجروں پر ایک اور تلاشی اور ضبطی کی کارروائی بھی کی، جس میں بے حساب نقدی ضبط کی گئی اور اسٹاک اور اکاؤنٹنگ میں تضاد پایا گیا۔ پولیس، ایکسائز کے اہلکاروں اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی طرف سے خاص طور پر شراب، منشیات اور  مفت تحائف سے متعلق ضبطیاں بھی کی گئیں۔ ہماچل پردیش کی قانون ساز اسمبلی کے عام انتخابات میں پیسے کی طاقت کو روکنے کے لیے موثر نگرانی کی غرض سے، الیکشن کمیشن آف انڈیا نے 23 اخراجات کے مبصرین کو بھی تعینات کیا ہے۔

یہاں تک کہ ضمنی انتخابات 2022میں، بہار، اڈیشہ، مہاراشٹر، تلنگانہ، ہریانہ اور اتر پردیش کی ریاستوں کے 7 اسمبلی حلقوں میں، جن میں کل پولنگ ختم ہوئی، 9.35 کروڑ روپے کی اہم رقم ضبط کی گئی۔ تلنگانہ کے انتہائی حساس منوگوڈ اسمبلی حلقہ میں ریکارڈ ضبطیاں کی گئی ، جہاں 6.6 کروڑ روپے کی نقد رقم کے ساتھ ہزاروں لیٹر شراب، کی اہم  مقدار ضبط کی گئی۔ 1.78 کروڑ روپے کی قیمتی دھاتیں ضبط کی گئی ہیں جو کہ انتخابات میں پیسے کی طاقت کے خطرے کو روکنے کے لیے کمیشن کی جانب سے اخراجات کی نگرانی کے عمل پر توجہ مرکوز کرنے میں اضافہ کرتی ہے۔ زمینی سطح کی ٹیمیں اور مبصرین کے ساتھ ورچوئل میٹنگز کے ذریعے ضلعی انتظامیہ کے اکثر جائزے اور فیڈ بیک سیشنز کا انعقاد کیا۔

کمیشن نے 7 نومبر کو چیف سکریٹریز، پرنسپل سکریٹری (ہوم)، ڈی جی پیز، ڈی جی (انکم ٹیکس، سرمایہ کاری)، ایکسائز کمشنرز، آئی جی پی (آپریشنز)، ہماچل پردیش اور اس کی پڑوسی ریاستوں کے سی ای اوز کے ساتھ ویڈیو کانفرنس بھی کی۔ امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا اور انتخابی عمل کے دوران بین ریاستی سرحدی نقل و حرکت پر نظر رکھنے اور سرحدوں کو سیل کرنے کے اقدامات کا جائزہ لیا۔ کمیشن نے مرکزی مبصرین کی گزشتہ 72 گھنٹوں کی کوششوں اور پولنگ کے انتظامات کا بھی جائزہ لیا تاکہ منصفانہ، قابل رسائی اور تحریصات سے پاک پولنگ کا انعقاد کیا جائے۔ جاری انتخابات کے مکمل ہونے تک پولنگ والی ریاستوں میں قریبی نگرانی کی کوششیں جاری رہیں گی اور ضبطی کے اعداد و شمار میں مزید اضافہ ہونے کی امید ہے۔

*************

 

ش ح۔ س ب ۔ رض

 

U. No.12423



(Release ID: 1875163) Visitor Counter : 184