زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

ہندوستان نے مرکزی وزیر زراعت جناب نریندر سنگھ تومر کی صدارت میں خلیج بنگال انیشیٹو فار ملٹی سیکٹرل ٹیکنیکل اینڈ اکنامک کوآپریشن زراعتی وزارتی سطح  کی دوسری میٹنگ کی میزبانی کی


جناب تومر نے ایک دوستانہ زرعی خوراک کے نظام اورغذائیت کے لئے  جوار کو  فروغ دینے کے ہندوستان کے اقدام میں حصہ لینے کی اپیل کی

Posted On: 10 NOV 2022 3:00PM by PIB Delhi

ہندوستان نے آج یہاں زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر کی صدارت میں خلیج بنگال انیشیٹو فار ملٹی سیکٹرل ٹیکنیکل اینڈ اکنامک کوآپریشن (بیمسٹیک) کی دوسری زراعتی وزارتی سطح کی میٹنگ کی میزبانی کی۔ اجلاس میں بھوٹان، بنگلہ دیش،نیپال، میانمار، سری لنکا اور تھائی لینڈ کے وزرائے زراعت نے شرکت کی۔

ویڈیو کانفرنس کے ذریعے میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے جناب تومر نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ زراعت میں انقلاب لانے کی خاطر تعاون کو مضبوط بنانے کے لئے ایک جامع علاقائی حکمت عملی تیار کرنے میں تعاون کریں۔ ایک غذائیت سے بھرپور خوراک کے طور پر باجرے کی اہمیت اور جوار کے بین الاقوامی سال - 2023 کے دوران جوار اور اس کی مصنوعات کو فروغ دینے کے لئے ہندوستان کی طرف سے کی گئی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے رکن ممالک پر زور دیا کہ وہ ایک سازگار زرعی خوراک کا نظام اور سب کے لئے ایک صحت بخش خوراک کو اپنائیں۔  انہوں نے شرکت کرنے والے ممالک سے کہا کہ وہ جوار کو بطور خوراک فروغ دینے کے ہندوستان کے اقدام میں سرگرم طور پر حصہ لیں۔ جناب تومر نے کہا کہ زرعی حیاتیاتی تنوع کے تحفظ اور کیمیکلز کے استعمال کو کم کرنے کے لئے قدرتی اور ماحولیاتی کھیتی کو فروغ دیا جانا چاہیے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0019WD0.jpg

جناب تومر نے کہا کہ ڈیجیٹل فارمنگ اور درست کھیتی کے ساتھ ساتھ ہندوستان میں ‘ایک صحت’ نقطہ نظر کے تحت اقدامات بھی کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کھانے کی حفاظت، غذائیت، ماحولیاتی استحکام اور ذریعہ معاش کی حمایت میں تعاون کو یقینی بنانے کیلئے زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی اہمیت پر زور دیا جس کے لئے تکنیکی اور اقتصادی تعاون بڑھانے کی ضرورت ہے تاکہ‘ایک صحت’ اپروچ اور دیگر پروگراموں کے تحت آب و ہوا میں تبدیلی، زرعی حیاتیاتی تنوع، مائکروبیل روک تھام کے چیلنجوں سے نمٹا جا سکے۔

جناب تومر نے کولمبو میں مارچ 2022 میں منعقدہ 5ویں بیمسٹک چوٹی کانفرنس میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے بیان کو دہرایا جس کا مقصد بیمسٹک ممالک کے درمیان خوراک کی حفاظت، امن اور خوشحالی کے لئے علاقائی تعاون کو بڑھانا ہے۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے زرعی پیداوار، غذائی تحفظ اور غذائیت، پائیداری، تحقیق اور ترقی کو فروغ دینے اور بیمسٹک کے ساتھ زرعی کاروبار، آب و ہوا میں تبدیلی کے انتظام، ڈیجیٹل زراعت وغیرہ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے لئے ہندوستان کے عزم کا اظہار کیا۔

دوسری بیمسٹک زراعت کی وزارتی میٹنگ نے بیمسٹک زرعی تعاون (2023-2027) کو مضبوط بنانے کے لیے ایکشن پلان کو اپنایا ۔ بیمسٹک سیکرٹریٹ اور انٹرنیشنل فوڈ پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی ایف پی آر آئی) کے درمیان ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے گئے ہیں اور فشریز اور لائیو اسٹاک کے ذیلی شعبوں کو زرعی ورکنگ گروپ کے تحت لانے کی منظوری دی گئی ہے۔ بیمسٹک کے رکن ممالک نے زرعی تحقیق اور ترقی میں تعاون کو مضبوط بنانے اور زراعت میں پوسٹ گریجویٹ اور پی ایچ ڈی پروگراموں کی خاطر چھ اسکالرشپ دینے کے لئے ہندوستان کی کوششوں کی ستائش کی۔

میٹنگ میں زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری، محکمہ زراعت کی تحقیق اور تعلیم (ڈئیر) کے سکریٹری اور ڈائریکٹر جنرل، انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک نے بھی  وزارت کے دیگر اعلیٰ حکام کے ساتھ شرکت کی۔

بیمسٹیک کا سال 1997 میں قیام عمل میں لایا گیا تھا۔ اس میں جنوبی ایشیا کے پانچ ممالک - بنگلہ دیش، بھوٹان، انڈیا، نیپال، سری لنکا اور جنوب مشرقی ایشیا کے دو ممالک میانمار اور تھائی لینڈ شامل ہیں۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1874996) Visitor Counter : 99