وزارت اطلاعات ونشریات

سیکرٹری اطلاعات و نشریات نے پی آئی بی ریسرچ ونگ کے کام کاج کا جائزہ لیا، صلاحیت سازی ورکشاپ کا افتتاح کیا


موصوف نے عوام تک بہتر رسائی کے لیے ہندی اور علاقائی زبانوں میں مواد تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا

Posted On: 28 OCT 2022 6:28PM by PIB Delhi

وزارت اطلاعات و نشریات کے سکریٹری جناب اپوروا چندر اور پریس انفارمیشن بیورو (پی آئی بی) کے پرنسپل ڈائرکٹر جنرل جناب ستیندر پرکاش نے آج پی آئی بی کے ریسرچ ونگ کے پہلے سال کی تکمیل پر اس کے کام کاج کا جائزہ لیا۔ ریسرچ ونگ کا قیام حکومت کے فیصلوں اور پالیسیوں کا مکمل نقطہ نظر میڈیا کو دینے کی خاطر ریفرل ویلیو کے تحقیقی مواد کے ذریعہ حکومتی مواصلات کو سپورٹ کرنے کی طویل عرصے سے محسوس کی جانے والی ضرورت کی تکمیل کے لیے کیا گیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ADXN.png

ریسرچ ونگ، جس نے اکتوبر 2021 میں اپنے سفر کا آغاز کیا تھا، پی آئی بی اور دیگر سرکاری چینلوں کے ذریعے میڈیا اور لوگوں تک معلومات کی ترسیل کو مضبوط بنانے کے لیے حکومت کے اقدامات پر حقائق پر مبنی، بہتر تحقیق شدہ مواد تیار کرتا ہے۔ ونگ نے اپنے آغاز سے لے کر اب تک تقریباً 450 دستاویزات کو وضاحتی، فیکٹ شیٹس، عمومی سوالات، فیچرز وغیرہ کی شکل میں تیار کیا ہے جنہیں مختلف میڈیا پلیٹ فارموں پر خاصی پذیرائی ملی ہے۔

جناب چندر نے ریسرچ ونگ کے ذریعے اپنے ممبروں کے لیے منعقدہ ایک روزہ صلاحیت سازی ورکشاپ کا بھی افتتاح کیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے سکریٹری نے ہندی کے ساتھ ساتھ علاقائی زبانوں میں مواصلات کے لیے مواد تیار کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ عوام تک بہتر رسائی اور سرکاری پروگراموں اور پالیسیوں کے بارے میں زیادہ سے زیادہ بیداری پیدا کی جاسکے۔ انھوں نے ٹیم کو مختلف منصوبوں میں نمایاں نتائج کے ساتھ شراکت پر مبارکباد دی اور مستقبل قریب میں کام کو مزید بہتر بنانے میں مدد کے لیے قیمتی معلومات فراہم کیں۔ ورکشاپ کے افتتاحی اجلاس میں وزارت اطلاعات و نشریات کے جوائنٹ سکریٹری جناب وکرم سہائے اور انڈین انفارمیشن سروس کے دیگر سینئر افسران نے بھی شرکت کی۔

سکریٹری نے کہا کہ ریسرچ ونگ کی تشکیل گذشتہ ایک سال میں وزارت اطلاعات و نشریات کے سب سے اہم نئے پہل میں سے ایک رہی ہے اور اس نے کامیابی کے ساتھ سرکاری مواصلات کے شعبے میں اپنے لیے ایک مقام بنایا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002M7KH.png

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جناب ستیندر پرکاش نے سرکاری مواصلات کی سپورٹ کے لیے تحقیق کی اہمیت پر روشنی ڈالی تاکہ میڈیا اور عوام کو قومی اہمیت کے امور پر ایک جامع نقطہ نظر فراہم کیا جاسکے۔ ونگ کے کردار اور توقعات پر روشنی ڈالتے ہوئے انھوں نے پی آئی بی پلیٹ فارم کو مواد سے بھرپور، درست، پرکشش اور قارئین کے لیے جاذب نظر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ حکومتی مواصلات کو اپنی مصنوعات کے حتمی صارفین کو کبھی بھی نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔

ریسرچ ونگ کے ایڈیشنل ڈائرکٹر جنرل جناب آشیش گوئل نے ریسرچ ونگ کا جائزہ پیش کیا۔ انھوں نے ونگ کے ابتدائی دنوں سے لے کر آج کی تاریخ تک کی پیش رفت کا جائزہ پیش کیا اور گذشتہ سال کے دوران کیے گئے کام کی متنوع نوعیت اور آنے والے دنوں کے لیے تصور کردہ کورس کو اجاگر کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003YK6J.jpg

ورکشاپ کے سہ پہر کے دو اجلاسوں میں ریسرچ ونگ کی ٹیم کی صلاحیتوں کی تعمیر پر توجہ مرکوز کی گئی تاکہ انھیں نئے آلات اور تصورات سے متعارف کرایا جاسکے جو ان کے مواد میں زیادہ سے زیادہ قدر کا اضافہ کرسکتے ہیں۔ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ماس کمیونیکیشن (آئی آئی ایم سی) کی پروفیسر ڈاکٹر انوبھوتی یادو نے ’’ویژول کمیونیکیشن: ٹولز اینڈ اسکلز‘‘ کے موضوع پر ایک سیشن سے خطاب کیا، جہاں انھوں نے شرکا کو مختلف قسم کے آلات سے متعارف کرایا جو تحقیقی دستاویزات کی بصری اپیل کو بڑھا سکتے ہیں اور ان کے ہدفی سامعین کو تیزی سے انگیج کرسکتے ہیں۔ شرکا کو ’’کمیونیکیشن ریسرچ: میتھڈولوجی اینڈ ٹولس‘‘ کے موضوع پر ایک سیشن کروایا گیا جہاں آئی آئی ایم سی کی پروفیسر ڈاکٹر ششوتی گوسوامی اور آئی آئی ایم سی کی ریسرچ آفیسر محترمہ اننیا رائے نے کمیونیکیشن ریسرچ کی باریکیوں کے ذریعے ان کی رہنمائی کی۔

ریسرچ ونگ کے ذریعہ تخلیق کردہ وضاحت، فیکٹ شیٹس، اکثر پوچھے جانے والے سوالات، خصوصیات اور امرت یاترا سیریز تک رسائی حاصل کرنے کے لیے براہ کرم دیے گئے لنک پر کلک کریں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004RR7X.png https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image005HLTJ.png https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0069697.png  

***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 11971



(Release ID: 1871652) Visitor Counter : 143