وزیراعظم کا دفتر

وزیر اعظم نے روزگار میلہ کا افتتاح کیا – 10 لاکھ عملے کے لیے بھرتی مہم

Posted On: 22 OCT 2022 1:10PM by PIB Delhi

"ہمارے کرم یوگیوں کی کوششوں کی وجہ سے سرکاری محکموں کی کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے۔"

"گذشتہ 8 برسوں میں کی گئی اصلاحات کی وجہ سے آج بھارت پانچویں سب سے بڑی معیشت ہے۔"

''اس سے پہلے کبھی بھی ملک میں مدرا یوجنا کی شدت کا سیلف ایمپلائمنٹ پروگرام نافذ نہیں کیا گیا تھا''

"ہم ملک کے نوجوانوں کو اپنی سب سے بڑی طاقت سمجھتے ہیں۔"

"مرکزی حکومت زیادہ سے زیادہ ملازمتیں پیدا کرنے کے لیے بیک وقت متعدد محاذوں پر کام کر رہی ہے۔"

"21 ویں صدی کے بھارت میں سرکاری خدمت وقت کی حد کے اندر اندر کام کی خدمت اور مکمل کرنے کا عہد ہے۔"

"جب بھی آپ دفاتر کے دروازوں سے اندر جائیں تو ہمیشہ اپنے 'کرتویہ پتھ' کو ذہن میں رکھیں۔

 

وزیراعظم جناب نریندر مودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے روزگار میلے کا آغاز کیا جو 10 لاکھ عملے کے لیے ایک بھرتی مہم ہے۔ تقریب کے دوران نئے بھرتی ہونے والے 75,000 افراد کو تقرری نامے دیے گئے۔

تقرر پانے والوں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے دھنتیرس کے لیے مبارکباد اور نیک امنگوں کے ساتھ شروعات کی۔ انھوں نے کہا کہ آج کا دن وہ دن ہے جب روزگار میلے کی شکل میں ایک نئی کڑی ملک میں روزگار اور خود ملازمتی  مہموں سے منسلک کی جارہی ہے جو گذشتہ 8 برسوں سے جاری ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی کے 75 برسوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے مرکزی حکومت ایک پروگرام کے تحت 75 ہزار نوجوانوں کو تقرر نامے دے رہی ہے۔ انھوں نے روزگار میلہ کے جواز کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ایک ہی بار میں تقرر نامے دینے کی روایت شروع کی جائے تاکہ محکموں میں مقررہ مدت میں منصوبوں کو مکمل کرنے کا مجموعی مزاج پروان چڑھے۔ آنے والے دنوں میں بھی امیدواروں کو وقتاً فوقتاً حکومت کے ذریعے ان کے تقرر نامے دیے جائیں گے۔ انھوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ ساتھ این ڈی اے کے زیر اقتدار اور بی جے پی زیر اقتدار کئی ریاستیں بھی اسی طرح کے میلوں کا انعقاد کریں گی۔

ان کی تقرری کے وقت کا خیرمقدم کرتے ہوئے اور ان کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے نئے تقرر پانے والے عہدیداران سے کہا کہ امرت کال میں ترقی یافتہ بھارت کے عزم کی تکمیل کے لیے ہم خود کفیل بھارت کی راہ پر آگے بڑھ رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کو خود کفیلی کی راہ پر گامزن کرنے میں جدت طرازوں، کاروباریوں، صنعت کاروں، کسانوں اور مینوفیکچرنگ اور خدمات کے شعبے سے تعلق رکھنے والے افراد کا اہم کردار ہے۔ وزیر اعظم نے سب کا پریاس کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس سفر میں سب کی کوششیں اہم ہیں اور سب کے پریاس کا یہ احساس تبھی ممکن ہے جب تمام اہم سہولیات سب تک پہنچیں۔

انھوں نے کہا کہ چند ماہ میں لاکھوں اسامیوں کے لیے سلیکشن کا عمل مکمل کرنا اور تقرر نامے کا اجرا اس تبدیلی کا اشارہ ہے جو گذشتہ 7-8 برسوں میں حکومتی نظام میں آئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ آج کام کا کلچر بدل رہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ہمارے کرم یوگیوں کی کوششوں کی وجہ سے سرکاری محکموں کی کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے۔ انھوں نے ان دنوں کو یاد کیا جب سرکاری ملازمتوں کے لیے درخواست دینا ایک پیچیدہ عمل تھا اور انتخاب میں جانبداری اور بدعنوانی بڑے پیمانے پر ہوتی تھی۔ انھوں نے کہا کہ ان کی حکومت کے ابتدائی برسوں کے دوران مرکزی حکومت کے گروپ سی اور گروپ ڈی عہدوں پر خود تصدیق کرنے اور انٹرویو کو ختم کرنے جیسے اقدامات سے نوجوانوں کو مدد ملی ہے۔

آج بھارت پانچویں سب سے بڑی معیشت ہے۔ یہ کارنامہ گذشتہ 8 برسوں میں کی گئی اصلاحات کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے نشاندہی کی کہ ہم نے گذشتہ 7-8 برسوں میں 10 ویں سے 5 ویں مقام پر چھلانگ لگائی ہے۔ ملک کو درپیش معاشی چیلنجوں کی سنگینی کو تسلیم کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت منفی نتائج پر کافی حد تک قابو پانے میں کامیاب ہوسکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ یہ اس لیے ممکن ہوا ہے کیونکہ گذشتہ 8 برسوں میں ہم نے ملکی معیشت کی ان خامیوں سے چھٹکارا حاصل کیا ہے جو رکاوٹیں پیدا کرتی ہیں۔

زراعت، نجی شعبے اور ایم ایس ایم ای جیسے سب سے زیادہ روزگار دینے والے شعبوں پر زور دیتے ہوئے وزیر اعظم نے روشن مستقبل کے لیے بھارت کے نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے کہا کہ آج ہم نوجوانوں کی ہنرمندی کی ترقی پر سب سے زیادہ زور دے رہے ہیں۔ پردھان منتری کوشل وکاس یوجنا کے تحت ملک کی صنعتوں کی ضروریات کے مطابق نوجوانوں کو تربیت دینے کے لیے ایک بہت بڑی مہم چل رہی ہے۔ اسکل انڈیا ابھیان کے تحت 1.25 کروڑ نوجوانوں کو تربیت دی گئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ملک بھر میں کوشل وکاس کیندر اور سینکڑوں اعلیٰ تعلیمی ادارے کھولے گئے ہیں۔ وزیر اعظم نے یہ بھی کہا کہ ڈرون پالیسی کو لبرل بنانے، خلائی پالیسی کھولنے اور مدرا یوجنا کے تحت 20 لاکھ کروڑ روپے کے قرض جیسے اقدامات نے اس عمل کو مزید آگے بڑھایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ "اس سے پہلے کبھی بھی ملک میں اس پیمانے پر خود روزگار پروگرام نافذ نہیں کیا گیا تھا"۔

انھوں نے مزید کہا کہ سیلف ہیلپ گروپوں کے علاوہ کھادی اور گاؤں کی صنعت گاؤوں میں روزگار پیدا کرنے کی اہم مثالیں ہیں۔ ملک میں پہلی بار کھادی اور دیہی صنعتوں کی مالیت 4 لاکھ کروڑ روپے سے تجاوز کر گئی ہے اور کھادی اور دیہی صنعتوں میں 4 کروڑ سے زیادہ ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ "ہماری بہنوں کی ایک بڑی تعداد کا اس میں بہت بڑا حصہ ہے۔"

وزیر اعظم نے یہ حقیقت اجاگر کی کہ اسٹارٹ اپ انڈیا مہم نے پوری دنیا میں ملک کے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو قائم کیا ہے۔ اسی طرح وبائی مرض کے دوران ایم ایس ایم ای کو بڑے پیمانے پر مدد فراہم کی گئی ، جس سے تقریباً 1.5 کروڑ ملازمتوں کا تحفظ ہوا۔ انھوں نے کہا کہ منریگا ملک کے 7 کروڑ لوگوں کے لیے روزگار دیتا ہے۔

اکیسویں صدی میں ملک کے لیے سب سے اہم  پروجیکٹ 'میک ان انڈیا' اور آتم نربھر بھارت رہا ہے۔ آج، ملک ایک بڑھتی ہوئی درآمد کنندہ سے بہت سے معاملات میں ایک بہت بڑا برآمد کنندہ بن رہا ہے. ایسے بہت سے شعبے ہیں جن میں بھارت آج عالمی مرکز بننے کی طرف تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریکارڈ توڑ برآمدات بھی روزگار میں مضبوط اضافے کی نشاندہی کرتی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ حکومت مینوفیکچرنگ اور سیاحت کے شعبوں میں جامع طور پر کام کر رہی ہے کیونکہ دونوں ممالک میں روزگار کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ دنیا بھر کی کمپنیوں کے لیے بھارت آنے ، اپنی فیکٹریاں لگانے اور دنیا کی طلب کو پورا کرنے کے لیے عمل کو بھی آسان بنایا جارہا ہے۔ حکومت نے پیداواری بنیادوں پر مراعات دینے کے لیے پی ایل آئی اسکیم بھی شروع کردی ہے۔ جتنی زیادہ پیداوار، اتنی ہی زیادہ حوصلہ افزائی، یہی بھارت کی پالیسی ہے۔ اس کے نتائج آج بہت سے شعبوں میں پہلے ہی نظر آرہے ہیں۔ گذشتہ برسوں میں آنے والے ای پی ایف او کے اعداد و شمار سے یہ بھی پتہ چلتا ہے کہ روزگار کے بارے میں حکومت کی پالیسیوں نے صورتحال کو کتنا بہتر بنایا ہے۔ انھوں نے کہا کہ دو دن پہلے آئے اعداد و شمار کے مطابق اس سال اگست کے مہینے میں تقریباً 17 لاکھ لوگ ای پی ایف او میں شامل ہوئے اور اب ملک کی رسمی معیشت کا حصہ بن چکے ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ تقریباً 8 لاکھ ایسے افراد 18 سے 25 سال کی عمر کے گروپ میں ہیں۔

وزیر اعظم نے بنیادی ڈھانچے کی تخلیق کے ذریعے روزگار پیدا کرنے کے پہلو پر روشنی ڈالی۔ انھوں نے بتایا کہ گذشتہ آٹھ برسوں میں ملک بھر میں ہزاروں کلومیٹر طویل قومی شاہراہوں کی تعمیر کی گئی ہے اور ملک بھر میں ریلوے لائنوں کو ڈبل کرنے، گیج کی تبدیلی اور بجلی کی فراہمی پر مسلسل کام کیا جارہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ ملک میں نئے ہوائی اڈے تعمیر کیے جا رہے ہیں، ریلوے اسٹیشنوں کو جدید بنایا جا رہا ہے اور نئی آبی گزرگاہیں تعمیر کی جا رہی ہیں۔ جناب مودی نے کہا کہ وزیر اعظم آواس یوجنا کے تحت تین کروڑ سے زیادہ مکانات بھی تعمیر کیے گئے ہیں۔

وزیر اعظم نے بتایا کہ مرکزی حکومت ملک میں زیادہ سے زیادہ ملازمتیں پیدا کرنے کے لیے متعدد محاذوں پر بیک وقت کام کر رہی ہے۔ وزیر اعظم نے حکومت ہند کو بنیادی ڈھانچے کے سلسلے میں ایک سو لاکھ کروڑ روپے سے زیادہ کے ہدف کے ساتھ کام کرنے کی جانکاری دی۔ انھوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر ترقیاتی کام کیے جارہے ہیں جس سے مقامی سطح پر نوجوانوں کے لیے روزگار کے لاکھوں مواقع پیدا ہورہے ہیں۔ وزیر اعظم نے عقیدے، روحانیت اور تاریخی اہمیت کے مقامات کی مثالیں پیش کیں جو ملک بھر میں بھی تیار کیے جا رہے ہیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جدید انفراسٹرکچر کے لیے کیے جانے والے یہ کام سیاحت کے شعبے کو بھی نئی توانائی دے رہے ہیں اور دور دراز علاقوں میں بھی نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بھارت کی سب سے بڑی طاقت ملک کے نوجوانوں میں مضمر ہے۔ وہ آزادی کا امرت کال میں ایک ترقی یافتہ بھارت کی تشکیل کے پیچھے محرک قوت ہیں۔ وزیر اعظم نے نئی تقرریوں پر زور دیا کہ وہ دفاتر کے دروازوں سے گزرتے وقت اپنے 'کرتویہ پتھ' کو ہمیشہ ذہن میں رکھیں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ آپ کا تقرر ملک کے شہریوں کی خدمت کے لیے کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ 21 ویں صدی میں بھارت حکومت کا کام صرف سہولیات کے بارے میں نہیں ہے بلکہ ملک کے کونے کونے سے لوگوں کی مقررہ وقت میں خدمت کرنے کا ایک عزم اور سنہری موقع ہے۔

پس منظر

آج کا اقدام نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کرنے اور شہریوں کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے وزیر اعظم کے مسلسل عزم کو پورا کرنے کی سمت میں ایک اہم قدم ہوگا۔ وزیر اعظم کی ہدایات کے مطابق تمام وزارتیں اور محکمے مشن موڈ میں منظور شدہ عہدوں پر موجودہ خالی عہدوں کو بھرنے کی سمت میں کام کر رہے ہیں۔

ملک بھر سے منتخب ہونے والا نیا عملہ حکومت ہند کی 38 وزارتوں / محکموں میں شامل ہوگا۔ تقرری پانے والے مختلف سطحوں یعنی گروپ – اے ، گروپ – بی (گزیٹیڈ) ، گروپ – بی (نان گزیٹیڈ) اور گروپ – سی میں حکومت میں شامل ہوں گے۔ جن عہدوں پر تقرریاں کی جا رہی ہیں ان میں سینٹرل آرمڈ فورس پرسنل، سب انسپکٹر، کانسٹیبل، ایل ڈی سی، اسٹینو، پی اے، انکم ٹیکس انسپکٹر اور ایم ٹی ایس شامل ہیں۔

یہ بھرتیاں مشن موڈ میں وزارتوں اور محکموں کے ذریعہ یا تو خود یا یو پی ایس سی ، ایس ایس سی اور ریلوے ریکروٹمنٹ بورڈ جیسی بھرتی ایجنسیوں کے ذریعہ کی جارہی ہیں۔ انتخاب کے عمل کو آسان بنایا گیا ہے اور تیزی سے بھرتی کے لیے ٹیکنالوجی کا بھرپور استعمال کیا گیا ہے۔


***

(ش ح – ع ا – ع ر)

U. No. 11738



(Release ID: 1870244) Visitor Counter : 197