وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

اقوام متحدہ کی ورلڈارضیاتی محل وقوع بین الاقوامی کانگریس سے وزیراعظم کے خطاب کامتن

Posted On: 11 OCT 2022 11:39AM by PIB Delhi

بین الاقوامی مندوبین ،عالمی ارضیاتی محل وقوع  شعبے کے ماہرین ، معززشرکاء اوردوستو۔بھارت میں آپ کا خیرمقدم ہے !

مجھے اقوام متحدہ کی دوسری ورلڈ ارضیاتی محل وقوع بین الاقوامی کانگریس کے ایک حصے کے طورپر آپ سبھی سے بات کرکے  بہت خوشی ہورہی ہے ۔ بھارت کے عوام،اس تاریخی موقع پر کہ جب ہم  سب مل کر اپنا مستقبل بنارہے ہیں ، آپ کی میزبانی کرکے خوش ہیں ۔یہ  بہت اچھی بات ہے کہ یہ کانفرنس حیدرآباد میں ہورہی ہے ۔ یہ شہر اپنی ثقافت ، اپنے کھان پان ، اپنی مہمان نوازی اوراپنے ہائی ٹیک وژن کے لئے جاناجاتاہے ۔

دوستو،

اس کانفرنس کا موضوع ہے :‘‘ارضیات سے موافق بنائے گئے عالمی گاؤں :کوئی بھی شخص محروم نہیں رہنا چاہیئے :’’     اس موضوع کو گزشتہ چند سالوں کے دوران بھارت کے ذریعہ کئے گئے اقدامات سے دیکھا جاسکتاہے۔ہم انتودیہ کے ویژن پرکام کررہے ہیں ، جس کا مطلب ہے ، ایک مشن موڈمیں ملک کے کونے کونے سے ہرشخص کوبااختیار بنانا ۔ یہ وہ ویژن جس نے بڑے پیمانے پر سبھی کو بااختیاربنانے میں ہماری رہنمائی کی ہے ۔  45کروڑایسے لوگوں کو جن کے بینک کھاتے نہیں تھے ، اوریہ تعداد امریکہ کی آبادی سے بھی زیادہ ہے ، بینکنگ نظام میں شامل کیاگیاہے اور بیمہ کی سہولت سے محروم 13کروڑ 50لاکھ لوگوں کو ، جوکہ فرانس کی آبادی سے بھی دوگنا ہیں ، بیمہ کی خدمات فراہم کی گئی ہیں ۔ صفائی ستھرائی سے متعلق سہولتیں گیارہ کروڑکنبوں تک پہنچادی گئی ہیں اورچھ  کروڑکنبوں کو پائپ کے ذریعہ پینے کا پانی فراہم کیاجارہاہے ۔ ان سب اقدامات کی بدولت بھارت اس بات کویقینی بنارہاہے کہ کوئی بھی شخص محروم نہ رہنے پائے ۔

دوستو،

بھارت کے ترقیاتی سفرمیں دوکلیدی ستون ہیں ،ٹیکنولوجی اور اعلیٰ ذہنی صلاحیت اورمہارت۔آیئے پہلے ستون یعنی  ٹیکنولوجی کا  جائزہ لیتے ہیں ۔ٹیکنولوجی کایاپلٹ کرتی ہے اوریکسرتبدیلی  لاتی ہے۔آپ میں سے بعض لوگوں نے سناہوگاکہ بھارت بروقت ڈجیٹل ادائیگیوں کے معاملے  میں دنیا میں پہلے نمبر پرہے ۔ اگرآپ باہرنکلیں تو آپ دیکھیں گے کہ سب سے چھوٹے  خوانچہ فروش بھی ڈجیٹل ادائیگیوں کو نہ صرف یہ کہ قبول کررہے ہیں بلکہ انھیں ترجیح بھی دے رہے ہیں۔یہاں تک کہ ٹیکہ کاری سے متعلق دنیا کی  سب سے بڑی مہم کو بھی ایک ٹیک پلیٹ فارم سے تقویت فراہم ہوئی ۔ بھارت میں ٹیکنولوجی ، اخراج کاذریعہ نہیں ہے بلکہ یہ سبھی کی شمولیت کاذریعہ ہے ۔آپ سبھی لوگ ارضیاتی محل وقوع کے شعبے کے ساتھ وابستہ ہے ۔ آپ کو یہ جان کر بہت خوشی ہوگی کہ ارضیاتی محل وقوع ٹیکنولوجی ، سبھی کی شمولیت اورترقی کوفروغ دے رہی ہے ۔ مثال کے طورپر ہماری سوامتوااسکیم کو لیجئے ۔ہم گاؤوں میں  املاک کی نقشہ بندی کے لئے ڈرونس کا استعمال کررہے ہیں ۔ اس ڈیٹا کا استعمال کرکے گاؤں والے اوردیہی عوام املاک سے متعلق کارڈس وصول کررہے ہیں ۔ کئی دہائیوں میں پہلی مرتبہ دیہی علاقوں کے عوام  نے ملکیت کے دستاویزات کو کلیئرکیاہے ۔ آپ میں سے زیادہ تر لوگ یہ بات جانتے ہیں کہ دنیا میں کسی بھی جگہ املاک سے متعلق حقوق   ،کس طرح خوشحالی کےبنیادی اصول ہیں ۔ اس خوشحالی میں اس وقت مزید تیزی لائی جاسکتی ہے جب ن  ملکیت کی اصل مستفدین خواتین ہوں۔

اوریہی سب کچھ ہم بھارت میں کررہے ہیں ۔ ہماری مکانات سے متعلق سرکاری اسکیم کی بدولت لگ بھگ دوکروڑچالیس لاکھ غریب کنبوں کو مکانات فراہم کئے گئے ہیں ۔ ان مکانات  کی تقریبا 70فیصد اکیلی یا مشترکہ  مالکان، خواتین  ہیں ۔ ان اقدامات کا ، غربت اورصنفی مساوات سے متعلق اقوام متحدہ کے دیرپا ترقیاتی اہداف پربراہ راست اثرپڑتاہے ۔ ہمارا اہمیت کا حامل پی ایم گتی شکتی ماسٹرپلان، ملٹی موڈل بنیادی ڈھانچہ تعمیرکررہاہے ۔ اسے ارضیاتی محل وقوع ٹیکنولوجی سے تقویت فراہم ہورہی ہے ۔ ہمارے سمندروں کے بندوبست کے لئے ہماراڈجیٹل اوشن  پلیٹ فارم  ارضیاتی محل وقوع ٹیکنولوجی کا استعما ل کررہاہے ۔ ہماری آب وہوا اور سمندری ایکونظام کے لئے اس کی بہت اہمیت ہے۔بھارت نے پہلے ہی ارضیاتی ۔محل وقوع  ٹیکنولوجی کے فائدے منتقل کرنے کی ایک مثال قائم کردی ہے۔ ہمارا جنوب ایشیا سیٹیلائٹ، بھارت کے پڑوس میں مواصلاتی سہولتیں فراہم کررہاہے  اورکنکٹی وٹی میں اضافہ کررہاہے۔

دوستو،

میں نے آپ سے ذکرکیا ہےکہ بھارت کے سفر میں  ٹیکنولوجی اورلیاقت اوراعلیٰ ذہنی صلاحیت سے تقویت حاصل ہورہی ہے ۔ اب ، آیئے ہم دوسرے ستون یعنی لیاقت کی جانب آتے ہیں ۔ بھارت عظیم اختراعی جوش وخروش اورجذبے والی ایک نوجوان قوم ہے ۔ ہم دنیا میں اسٹارٹ اپ کے اعلیٰ مراکز میں شامل ہیں ۔ سال 2021سے ہم نے یونیکارن اسٹارٹ اپس کی تعدادلگ بھگ دوگناکردی ہے ۔ ایسا بھارت کی نوجوان اعلیٰ ذہنی صلاحیت اور لیاقت کی وجہ سے ہواہے ۔ بھارت نوآبادیاتی حکمرانی سے آزادی کے 75سال منارہاہے ۔سب سے اہم آزادیوں میں سے ایک جدت طرازی اوراختراع  کی آزادی ہے ۔ بھارت میں ارضیاتی محل وقوع شعبے کے لئے اس آزادی کو یقینی بنایاگیاہے ۔ہم نے اس شعبے کو اپنے ذہین اورنوجوان افراد کے لئے کھول دیاہے ۔گزشتہ دوصدیوں سے جمع کئے گئے سبھی ڈیٹا  تک رسائی اچانک  بالکل مفت اورقابل رسائی ہوگئی ہے ۔ ارضیاتی محل وقو ع سے متعلق  ڈیٹا کو اکٹھاکرنے ، انھیں تیارکرنے اورانھیں ڈجیٹل پرمبنی بنانے کے کام کو اب جمہوری طرز پرڈھال دیاگیاہے ۔اور اس قسم کی اصلاحات اکّادکّانہیں ہیں۔ ارضیاتی محل وقوع شعبے کے ساتھ ساتھ ، ہم نے اپنے ڈرون شعبے کو ایک کلیدی  فروغ دیاہے ۔ ہم نے خلاء کے شعبے کو بھی نجی شراکت داری کے لئے کھول دیاہے ۔اوراس کے ساتھ ہی  بھارت میں 5جی کابھی آغاز ہوگیاہے ۔ موجودہ ڈیٹا تک رسائی ، نئے ڈیٹا حاصل کرنے کی غرض سے ڈرون ٹیکنولوجی  ، خلاء سے متعلق صلاحیتوں کے لئے پلیٹ فارم اور تیز رفتارکنکٹی وٹی، نوجوان بھارت اوردنیا کے لئے  ایک یکسرتبدیلی بھی لانے والی ثابت ہوگی ۔

دوستو،

جب ہم کہتے ہیں کہ کوئی بھی شخص محروم نہ رہنے پائے تواس بات کااطلاق سبھی پرہوتاہے ۔ کووڈ -19عالمی وباء ، ہرایک کو ساتھ لے کرچلنے کی غرض سے ایک چوکس اورہشیار کردینے والی اپیل ہونی چاہیئے ۔ ترقی پذیردنیا کے اربوں لوگوں کوبیماریوں کی تشخیص ، دوائیں  ، طبی آلات اورسازوسامان ، ویکسین اورمزیدکافی کچھ کی ضرورت تھی ۔ لیکن پھربھی ان لوگوں کوان کے حال پرچھوڑدیاگیاتھا۔ کسی بھی بحران کے دوران ایک دوسرے کی مدد کرنے کے لئے بین الاقوامی برادری کو ایک ادارہ جاتی موقف اورطریقہ کاروضع کرنے کی ضرورت ہے ۔ اقوام متحدہ جیسی عالمی تنظیمیں ہرخطے میں قطارمیں کھڑے ہر آخری شخص تک وسائل  پہنچانے کی راہ میں رہنما ئی فراہم کرسکتی ہیں ۔ یہاں تک کہ آب وہواکی تبدیلی کے چیلنج سےنمٹنے میں بھی ایک دوسرے کا ساتھ دینے اورٹیکنولوجی  کومنتقل کرنے کی بہت اہمیت ہے ۔ ہم ایک ہی کرۂ ارض پررہتے ہیں ۔ مجھے یقین ہے کہ ہم اپنے کرہ ٔارض کو بچانے کی غرض سے اپنے بہترین طورطریقوں سے ایک دوسرے کو آگاہ کرسکتے ہیں ۔ارضیاتی محل وقوع سے متعلق ٹیکنولوجی جو امکانات پیش کررہی ہے وہ لامحدود ہیں ۔ ارضیاتی محل وقوع کی ٹیکنولوجی کے ذریعہ اپنے کرہ ٔارض کے لئے ہم بہت کچھ کرسکتے ہیں ۔ ان میں دیرپاشہری ترقی ،قدرتی آفات کے بندوبست اور ان کے امکانات کو کم کرنا ، آب وہواکی تبدیلی کے اثرات کا پتہ چلانا، جنگلات سے متعلق بندوبست ،سرسبزآراضی کے بنجربننے کے عمل کی روک تھام، اور خوراک کی یقینی فراہمی وغیرہ شامل ہیں ۔ میری خواہش ہے کہ یہ کانفرنس ایسے اہم شعبوں  کے بارے میں تبادلہ خیال کا ایک پلیٹ فارم بن جائے ۔

دوستو،

دوسری اقوام متحدہ ورلڈارضیاتی محل وقوع بین الاقوامی کانگریس مجھے پُرامید بناتی ہے۔عالمی ارضیاتی محل وقوع صنعت کے متعلقہ فریقوں کے یکجاہونے کے ساتھ ہی اور پالیسی سازوں اورتعلیمی دنیا کے ماہرین کے ایک دوسرے کےساتھ تبادلہ خیال کے ساتھ ہی ، میں پُراعتماد ہوں کہ یہ کانفرنس عالمی گاوں کو ایک نئے مستقبل کی  سمت متعین کرنے میں مدد کرے گی ۔

شکریہ ۔

***********

 

(ش ح ۔ع م ۔ ع آ)

U -11272

 


(Release ID: 1866794) Visitor Counter : 205