وزیراعظم کا دفتر

وزیراعظم نے  اقوام متحدہ کی عالمی ارضیاتی محل وقوع بین الاقوامی کانگریس سے خطاب کیا


‘‘بین الاقوامی برادری کو ایک ادارہ جاتی طریق کاراختیارکرنے کی ضرورت ہے ، تاکہ کسی بحران کے دوران ایک دوسرے کی مدد کی جاسکے ’’

‘‘بھارت اس بات کو یقینی بنارہاہے کہ کوئی بھی شخص محروم نہ رہنے پائے ’’

‘‘بھارت میں  ٹیکنولوجی ، اخراج کا ذریعہ نہیں بلکہ یہ سبھی کی شمولیت  کا ذریعہ ہے’’

بھارت ، عظیم اختراعی جوش وخروش والی ایک نوجوان قوم ہے

Posted On: 11 OCT 2022 11:27AM by PIB Delhi

 وزیراعظم ، جناب نریندرمودی نے آج ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ، اقوام متحدہ کی ورلڈ ارضیاتی محل وقوع  بین الاقوامی کانگریس سے خطاب کیا۔

بین الاقوامی مندوبین کا خیرمقدم کرتے ہوئے ، وزیراعظم نے کہا، بھارت کے عوام اس تاریخی موقع پرکہ جب ہم مل  کراپنا مستقبل بنارہے ہیں ، آپ کی میزبانی کرکے خوش ہیں ۔حیدرآباد میں منعقدہ اس کانفرنس پراپنی خوشی کااظہارکرتے ہوئے ، وزیراعظم نے کہاکہ یہ شہراپنی ثقافت ، اپنے کھان پان ، اپنی مہمان نوازی اور ہائی ٹیک ویژن کے لئے جاناجاتاہے ۔

وزیراعظم نے اس بات کو نمایاں  کیاکہ اس کانفرنس کا موضوع :‘‘ارضیاتی سے موافق بنائے گئے عالمی گاؤں :کوئی بھی شخص محروم نہیں رہنا چاہیئے :’’ کو گزشتہ چند سالوں کے دوران بھارت کے ذریعہ کئے گئے اقدامات سے دیکھا جاسکتاہے ۔ہم انتودیہ کے ویژن پرکام کررہے ہیں ، جس کا مطلب ہے ، ایک مشن موڈمیں ملک کے کونے کونے سے ہرشخص کوبااختیار بنانا ۔ انھوں  نے کہاکہ 45کروڑایسے لوگوں کو جن کے بینک کھاتے نہیں تھے ، اوریہ تعداد امریکہ کی آبادی سے بھی زیادہ ہے ، بینکنگ نظام میں شامل کیاگیاہے اور 13کروڑ 50لاکھ لوگوں کو ، جوکہ فرانس کی آبادی سے بھی دوگنا ہیں ، بیمہ کی خدمات فراہم کی گئی ہیں ۔وزیراعظم نے اس بات پرزوردیتے ہوئے کہاکہ صفائی ستھرائی سے متعلق سہولتیں گیارہ کروڑکنبوں تک پہنچادی گئی ہیں اورچھ  کروڑکنبوں کو پائپ کے ذریعہ پینے کا پانی فراہم کیاجارہاہے ۔ انھوں نے اس بات کوبھی اجاگرکیاکہ بھارت اس بات کویقینی بنارہاہے کہ کوئی بھی شخص محروم نہ رہنے پائے ۔

بھارت کے ترقیاتی سفرمیں ٹیکنولوجی اورمہارت دوکلیدی ستون ہیں ۔ وزیراعظم نے کہاکہ ٹیکنولوجی کا یاپلٹ کرتی ہے اوریکسرتبدیلی  لاتی ہے ۔انھوں نے جے اے ایم معاہدہ کی مثال پیش کی جس کی وجہ سے 80کروڑافراد کو کسی رکاوٹ کے بغیر خوش اسلوبی سے فلاحی فائدے پہنچائے گئے ہیں اور تکنیکی پلیٹ فارم کی بھی مثال پیش کی، جس نے ٹیکہ کاری سے متعلق دنیا کی سب سے بڑی مہم کوقوت فراہم کی ہے ۔ وزیراعظم نے کہاکہ بھارت میں ٹیکنولوجی، اخراج کی ذریعہ نہیں ہے بلکہ یہ سبھی کی شمولیت کاذریعہ ہے ۔

وزیراعظم نے سبھی کی شمولیت اورترقی کی حصولیابی میں ارضیاتی محل وقوع سے متعلق ٹیکنولوجی کے کردار کو اجاگر کیا۔ انھوں نے زوردے کرکہاکہ سوامتوااور مکانات جیسی اسکیموں میں ٹیکنولوجی کے کردار اوراملاک کی ملکیت اورخواتین کے تفویض اختیارات کے لحاظ سے حاصل نتائج کا، غربت اورصنعتی مساوات کے بارے میں اقوام متحدہ کے دیرپا ترقیاتی اہداف پربراہ راست اثرپڑاہے ۔ پی ایم گتی شکتی ماسٹرپلان کوارضیاتی محل وقوع سے متعلق  ٹیکنولوجی سے تقویت حاصل ہورہی ہے ۔ وزیراعظم نے مزید کہاکہ بھارت نے پہلے ہی ارضیاتی ۔محل وقوع  ٹیکنولوجی کے فائدہ منتقل کرنے کی ایک مثال قائم کردی ہے ۔ انھوں نے بھارت کے پڑوس میں مواصلاتی سہولتیں فراہم کرنے کی غرض سے جنوب ایشیا سیٹیلائٹ کی مثال کا حوالہ دیا۔

وزیراعظم نے کہاکہ ‘‘ بھارت عظیم اختراعی جوش وخروش اورجذبے والی ایک نوجوان قوم ہے۔ انھوں نے اس سلسلے میں بھارت  کے سفرمیں دوسرے ستون  کے طورپر مہارت کے کردار کو اجاگرکیا۔ انھوں نے مزیدکہا کہ بھارت  ، دنیا میں اسٹارٹ اپ کے اعلیٰ مراکز میں سے ایک ہے ۔جس میں یونیکارن اسٹارٹ اپ کی تعداد ، سال 2021کے بعد سے تقریبا دوگنا ہوچکی ہے ، جوکہ بھارت کی نوجوان صلاحیت اورلیاقت کاایک ثبوت ہے ۔

وزیراعظم نے کہاکہ سب سے اہم آزادیوں  میں سے ایک جدت طرازی  کی آزادی ہے اورارضیاتی محل وقوت کے شعبے کے لئے یقینی بنایاگیاہے ۔ انھوں  نے کہا کہ ارضیاتی محل وقوع ڈیٹاکواکٹھاکرنے ، انھیں تیارکرنے اورانھیں ڈجیٹل پرمبنی بنانے کے کام کو اب جمہوری طرز پر ڈھال دیاگیاہے ۔ اس قسم کی اصلاحات کے ساتھ ہی ڈرون شعبے کو فروغ ملاہے اوربھارت  میں 5جی کے آغاز کے ساتھ ساتھ خلاء کے شعبے کو نجی شراکت داروں کے لئے کھودل دیاگیاہے ۔

وزیراعظم ، نریندرمودی کے مطابق ، کووڈ -19عالمی وباء ، ہرایک کو ساتھ لے کرچلنے کی غرض سے ایک چوکناکردینے والی اپیل ہونی چاہیئے ۔ انھوں نے زوردے کر کہاکہ کسی بھی بحران کے دوران ایک دوسرے کی مدد کرنے کی غرض سے ، بین الاقوامی  برادری کو ایک ادارہ جاتی موقف اورطریق کاراختیار کرنے کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے مزید کہاکہ اقوام متحدہ جیسی عالمی تنظیمیں ، ہرخطے میں قطار میں کھڑے آخری شخص تک وسائل لے جانے کی غرض سے قیادت فراہم کرسکتی ہیں ۔ وزیراعطم نے یہ بھی کہا کہ ایک دوسرے کا ساتھ دینا اورٹیکنولوجی کی منتقلی ، آب وہوا کی تبدیلی کے چیلنجوں سے نمٹنا اہمیت کاحامل ہیں ۔ انھوں نے تجویز پیش کی کہ اس کرۂ ارض کو بچانے کی غرض سے ، ایک دوسرے کو اپنے بہترین طورطریقوں سے مطلع کیاجاسکتاہے ۔

وزیراعظم  نے ان نہ ختم ہونے والے امکانات کو اجاگرکیا،جنھیں ارضیاتی محل وقوع  کی ٹیکنولوجی  فراہم کرتی ہے ۔ ان امکانات میں دیرپا شہری ترقی ، تباہیوں سے نمٹنا اور ان کے امکانات  کو کم کرنا، آب وہوا کی تبدیلی کے اثرات کا پتہ چلانا ، جنگلات کا بندوبست ، پانی کا بندوبست  ، سرسبززمین کے ویران ہونے کے عمل کی روک تھام اورخوراک کی  یقینی فراہمی شامل ہیں ۔ انھوں نے اپنی اس خواہش کا اظہارکیاکہ یہ کانفرنس ، ایسے  اہمیت کے حامل شعبوں میں ترقی کے بارے میں تبادلہ خیال کے لئے ایک پلیٹ فارم بن جائے ۔

اپنا خطاب مکمل کرتے ہوئے ، وزیراعظم نے اس موقع پر اپنی پُرامید ی کا اظہارکیا۔ انھوں نے کہاکہ ارضیاتی محل وقوع سے متعلق صنعت کے شراکت داروں کے یکجا ہونے کے ساتھ  ہی اور پالیسی سازوں اورماہرین تعلیم کے ایک دوسرے کے ساتھ تبادلہ خیال کے ساتھ ہی میں پُراعتماد ہوں کہ یہ کانفرنس عالمی گاوں کو ایک نئے مستقبل کی جانب ،سمت متعین کرنے میں مددکرے گا۔

***********

 

(ش ح ۔ع م ۔ ع آ)

U -11271



(Release ID: 1866742) Visitor Counter : 154