کامرس اور صنعت کی وزارتہ
جناب پیوش گوئل کا سعودی عرب کا سودمند دورہ اختتام پذیر
وزیر موصوف نے بھارت-سعودی عرب کلیدی شراکت داری کونسل کی معیشت اور سرمایہ کاری سے متعلق کمیٹی کی وزارتی سطح کی میٹنگ میں شرکت کی
کونسل نے بھارت اور سعودی عرب کے درمیان تعاون کے 40 سے زیادہ مواقع کی نشاندہی کی ہے
بھارت کے تیز رفتار رجسٹریشن اور اجازت کا امکان
سعودی عرب میں دواؤں کے ہروڈکٹس پر تبادلہ خیال کیا گیا
تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے اور تجارتی مسائل کو حل کرنے کا عزم کیا گیا
دونوں فریقوں نے مغربی ساحلی ریفائنری، ایل این جی اور اسٹریٹجک آئل اسٹوریج میں تعاون کا اعادہ کیا
Posted On:
19 SEP 2022 6:15PM by PIB Delhi
تجارت اور صنعت، امور صارفین، خوراک اور عوامی نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے بھارت-سعودی عرب کلیدی شراکت داری کونسل کی وزارتی سطح کی میٹنگ میں شرکت کرنے کے لیے 18 سے 19 ستمبر 2022 تک سعودی عرب کا دورہ کیا۔ جناب گوئل کے ساتھ سعودی کے توانائی کے وزیر عالی مرتبت شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان السعود نے بھارت-سعودی عرب کلیدی شراکت داری کونسل کی اقتصادیات اور سرمایہ کاری سے متعلق کمیٹی کی وزارتی سطح کی میٹنگ کی مشترکہ صدارت کی۔
کلیدی شراکت داری کونسل اکتوبر 2019 میں بھارتی وزیر اعظم کے سعودی عرب کے دورے کے دوران قائم کی گئی تھی اور اس کے دو اہم ستون ہیں یعنی سیاسی، سکیورٹی، سماجی اور ثقافتی کمیٹی اور کمیٹی برائے اقتصادیات اور سرمایہ کاری۔
وزارتی سطح کے اجلاس کے قابل ذکر نتائج یہ ہیں:
عالی جاہ ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے فروری 2019 میں بھارت کے دورہ کے دوران بھارت میں 100 ارب امریکی ڈالر کی سرمایہ کاری کے اعلان کو عملی جامہ پہنانے کی کوششوں کو ہموار کرنا،
زراعت اور خوراک کے تحفظ، توانائی، ٹیکنالوجی اور آئی ٹی، صنعت اور بنیادی ڈھانچے کے 4 وسیع شعبوں کے تحت تکنیکی ٹیموں کے ذریعہ شناخت شدہ تعاون کے 41 شعبوں کی توثیق، ترجیحی منصوبوں کو مقررہ مدت میں نافذ کرنے کا معاہدہ۔ باہمی تعاون کے ترجیحی شعبوں میں شامل ہیں:
مملکت سعودی عرب میں یو پی آئی اور روپے کارڈ کی عمل آوری کے ذریعے ڈیجیٹل فنٹیک سیکٹر میں تعاون۔
مغربی ساحلی ریفائنری، ایل این جی بنیادی ڈھانچے کی سرمایہ کاری اور بھارت میں اسٹریٹجک پیٹرولیم ذخیرہ کرنے کی سہولیات کی ترقی سمیت مشترکہ پروجیکٹوں میں مسلسل تعاون کی دوبارہ تصدیق۔
دورے کے دوران جناب پیوش گوئل نے سعودی عرب کے وزیر تجارت ڈاکٹر ماجد بن عبداللہ الکسابی کے ساتھ دوطرفہ تجارت، کاروبار اور سرمایہ کاری کے روابط کے تمام پہلوؤں پر وسیع پیمانے پر بات چیت کی۔
تجارت اور کاروبار میں تنوع اور توسیع، تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنے بشمول سینیٹری اور فائٹو سینیٹری اقدامات اور تجارت سے متعلق بقایا مسائل کے حل، سعودی عرب میں ہندوستانی فارما پروڈکٹس کے خودکار رجسٹریشن اور مارکیٹنگ کی اجازت، روپیہ-ریال تجارت کو ادارہ جاتی بنانے کے امکانات، سعودی عرب میں یو پی آئی اور روپےکارڈز کو متعارف کرانا، بحث کے اہم نکات میں شامل تھے۔
وزیر موصوف نے میٹنگ کے بعد ٹویٹ کیا "سعودی عرب کے وزیر تجارت عالی مرتبت ڈاکٹر ماجد بن عبداللہ الکسابی کے ساتھ ایک نتیجہ خیز ملاقات ہوئی۔ ہندوستان اور سعودی عرب کے درمیان اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے زیادہ سے زیادہ سرمایہ کاری کو راغب کرنے اور دو طرفہ تجارت کو مزید متنوع بنانے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔"
وزیر موصوف نے جوبیل اور یانبو کے رائل کمیشن کے صدرعالی مقام جناب خالد السلیم، سعودی ایگزم بینک کے سی ای عالی مقام انجینئر سعد الخلب اور سعودی عرب کی وزارت صنعت کے دیگر اعلیٰ حکام سے بھی ملاقات کی۔
دونوں ممالک کے ایگزم بینکوں کا ادارہ جاتی اتحاد، تیسرے ممالک میں مشترکہ منصوبوں، معیارات کی باہمی پہچان، اسٹارٹ اپ اور جدت طرازی کے پل کا قیام، بنیادی ڈھانچے کی ترقی بالخصوص دواسازی، آٹوموبائل، پیٹرو کیمیکل، خاص کیمیکل، تکنیکی ٹیکسٹائل، کانکنی اور بھارت سے پروجیکٹ کی برآمدات میں اضافہ، ریلوے، صنعتی اور مینوفیکچرنگ کے شعبوں میں تعاون کو مضبوط بنانے جیسے موضوعات پر بات چیت کی گئی۔
جناب گوئل نے عالی مقام جناب خالد السالم کے ساتھ اپنی ملاقات پر ٹویٹ کیا "سعودی عرب کے رائل کمیشن برائے جوبیل اور یانبو کے چیئرمین عالی مقام جناب خالد السالم کے ساتھ ایک نتیجہ خیز ملاقات ہوئی۔ دونوں ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے باہمی طور پر فائدہ مند مواقع کی ایک حد کی نشاندہی کی۔”
اپنے دورے کے دوران معزز وزیر نے سعودی عرب میں ممتاز کاروباری شخصیات کے ساتھ سی ای او کی گول میز کانفرنس میں بھی شرکت کی۔ بات چیت میں ہندوستان سے برآمدات میں اضافہ کی حوصلہ افزائی، ہندوستان میں اندرونی سرمایہ کاری کو آسان بنانے، دوطرفہ اقتصادی روابط کو گہرا اور وسیع کرنے کے اختراعی طریقوں اور ذرائع پر توجہ مرکوز کی گئی۔
انہوں نے بات چیت کے بارے میں ٹویٹ کیا "سعودی عرب میں مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی کمپنیوں کے سی ای اوز کے ساتھ مفید بات چیت ہوئی۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے روابط کو مزید مضبوط بنانے کی طرف ان کے جوش و خروش کو دیکھ کر خوشی ہوئی۔”
جناب گوئل نے سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان آل سعود کے ساتھ بھی بات چیت کی۔
انہوں نے ملاقات کے بارے میں ٹویٹ کیا "ماحولیاتی تبدیلی کی حساسیت کے ساتھ توانائی کی حفاظت کس طرح اقتصادی ترقی اور خوشحالی فراہم کر سکتی ہے اس پر تبادلہ خیال کیا۔ ہمارے دونوں ممالک کے درمیان قابل تجدید توانائی میں مضبوط شراکت داری پر غور کیا گیا۔"
جناب گوئل نے ریاض میں ہندوستان کے سفارت خانے کی ہندوستانی مصنوعات خاص طور پر کھانے کی مصنوعات جیسے جوار، ٹیکسٹائل وغیرہ کو منانے کی جاری کوششوں کے ایک حصے کے طور پر ریاض میں "دی انڈیا ویک" کا بھی افتتاح کیا۔
وزیر موصوف نے ٹویٹ کیا کہ"برانڈ انڈیا سعودی عرب میں چمک رہا ہے!"
دورے پر وزیر موصوف کے ساتھ ایک وفد بھی تھا جس میں زراعت، کامرس، الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارتوں اور نیتی آیوگ کے ایڈیشنل سکریٹریز اور جوائنٹ سکریٹریز کے عہدے دار شامل تھے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ع۔ع ن
(U: 10433)
(Release ID: 1860739)
Visitor Counter : 205