پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت

بھارت نے عالمی توانائی بحران کے باوجود زبردست لچک کا مظاہرہ کیا ہے: پیٹرولیم کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری


بھارت میں کھوج کے لیے آراضی میں اضافہ کرنے اور توانائی شعبہ میں خودانحصاری کو فروغ دینے کے لیے مختلف پہل قدمیوں کو اجاگر کیا

ایم و پی این جی نے 31 دریافت شدہ چھوٹی فیلڈس (ڈی ایس ایف) اور 4 کول بیڈ میتھین (سی بی ایم) بلاکوں کے لیے معاہدات پر دستخط کیے

انڈیا اینرجی ویک 2023 توانائی اختراع کاروں کے لیے غیر معمولی موقع فراہم کرے گا: جناب ہردیپ سنگھ پوری

انڈیا اینرجی ویک (آئی ای ڈبلیو) 2023کے لیے لوگو جاری کیا گیا

Posted On: 11 SEP 2022 2:02PM by PIB Delhi

پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے 9 ستمبر 2022 کو منعقدہ میڈیا کی ایک تقریب کے دوران ڈی ایس ایف نیلامی مرحلہ ۔ III کے تحت 31 دریافت شدہ چھوٹی فیلڈس (ڈی ایس ایف) اور سی بی ایم نیلامی مرحلہ۔ V کے تحت 4 سی بی ایم بلاکوں کے لیے معاہدات پر دستخط کا عمل ملاحظہ کیا جنہیں 14 ای اینڈ پی گھریلو کمپنیوں کو تفویض کیا گیا ہے۔

اس تقریب کے دوران، وزیر موصوف نے وزارت کے فلیگ شپ پروگرام انڈیا اینرجی ویک (آئی ای ڈبلیو)2023 کے لوگو کی بھی رونمائی کی، جس کا انعقاد بھارت کے شہر بنگلورو میں 6 سے 8 فروری 2023 کے دوران کیا جائے گا۔

معاہدے کے باہم تبادلے کے بعد وزیر موصوف نے اوپن ہاؤس میں درج ذیل نکات پر روشنی ڈالی:

  • بھارت نے عالمی توانائی بحران کے باوجود زبردست لچک کا مظاہرہ کیا ہے۔
  • حکومت ہند نے خام تیل اور گیس کی عالمی قیمتوں کے اتار چڑھاؤ پر قابو پانے اور تخفیف کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک میں بڑھتی قیمتوں کے مقابلے میں بھارت میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ پر قابو پایا جا چکا ہے۔ متعدد ترقی یافتہ ممالک میں 21 جولائی سے 22 اگست کے دوران گیسولین کی قیمت میں تقریباً 40 فیصد کے بقدر غیر معمولی افراط زر نمو ملاحظہ کی گئی ہے، جبکہ بھارت میں گیسولین کی قیمت میں 2.12 فیصد تخفیف واقع ہوئی ہے۔
  • 21 جولائی سے 22 اگست کے دوران تمام بڑے تجارتی مراکز میں گیس کی قیمت میں زبردست اضافہ ملاحظہ کیا گیا۔ امریکہ کے ہینری ہب میں 140 فیصد اضافہ رونما ہوا۔ جے کے ایم مارکر  نے تقریباً 257 فیصد نمو ملاحظہ کی اور برطانیہ کی این بی پی میں 281 فیصد اضافہ رونما ہوا۔ جبکہ بھارت میں سی این جی اور پی این جی کی قیمتوں میں محض 71 فیصد اضافہ رونما ہوا۔
  • ایل پی جی کے محاذ پر بھی، گذشتہ چوبیس مہینوں کے دوران، سعودی سی پی قیمت (ہمارے درآمداتی بینچ مارک) میں تقریباً 303 فیصد کا اضافہ رونما ہوا۔ اسی مدت کے دوران، بھارت (دہلی) میں ایل پی جی کی قیمت میں اس اضافہ کے دسویں حصے سے کم یعنی 28 فیصد کا اضافہ رونما ہوا۔
  • محترم وزیر اعظم کی بصیرت پر مبنی قیادت کے تحت، حکومت توانائی شعبہ میں خود انحصاری میں اضافہ کے لیے اور زیادہ ای اینڈ پی سرمایہ کاری راغب کرنے کی غرض سے متعدد پہل قدمیاں انجام دے رہی ہے؛
  • سٹی گیس ڈسٹری بیوشن، ازسر نو گیس کاری صلاحیت میں اضافہ، پائپ لائن نیٹ ورک میں توسیع اور سی این جی اسٹیشنوں کے قیام کے توسط سے بھارتی صارفین کو مربوط کرکے ، بھارت ’گیس پر مبنی معیشت‘ کی جانب قدم بڑھا رہا ہے۔
  • نومبر 2022 کی طے شدہ ڈیڈلائن سے قبل مئی 2022 میں پیٹرول میں ایتھنول کی 10 فیصد آمیزش کی حصولیابی، ایتھنول تیار کرنے کے لیے 2جی ریفائنریز کا قیام، اور دیگر پہل قدمیاں مناسب توانائی منتقلی کے لیے حکومت کے عزم کی ایک علامت ہے۔ سبز ہائیڈروجن مشن، جس کے تحت وزارت ریفائنریز کے ذریعہ تجرباتی اور تجارتی پیمانے پر ہائیڈروجن مینوفیکچرنگ پلانٹ قائم کرنے میں مدد فراہم کر رہی ہے، اس عہدبندگی کا ایک حصہ  ہے؛
  • پردھان منتری اُجووَلا یوجنا جیسی مختلف سماجی بہبودی اسکیموں کی اہمیت  اور توانائی کی قلت کو دور کرنے میں ان کا کردار، سماجی ترقی کو یقینی بنانااور سماجی تبدیلی کے مہمیزکار کے طورپر ان کا کردار کافی اجاگر ہوچکا ہے۔

وزیر موصوف نے انڈیا اینرجی ویک 2023 کے بارے میں بتایا کہ یہ وزارت کی ایک فلیگ شپ اسکیم ہوگی، اور بھارت کے ذریعہ جی 20 کی صدارت حاصل کیے جانے کے ساتھ ہی یہ اولین بڑی توانائی تقریب ہوگی۔ یہ تقریب علاقائی اور بین الاقوامی قائدین اور سی ای او حضرات کو ایک ساتھ آگے آنے اور توانائی انصاف اور توانائی منتقلی کے لیے حکمت عملی پر مبنی پالیسی اور تکنیکی جانکاری حاصل کرنے کے لیے ایک غیر معمولی موقع فراہم کرے گی۔

******

 

ش ح۔ا ب ن۔ م ف

U-NO.10133



(Release ID: 1858520) Visitor Counter : 139