کامرس اور صنعت کی وزارتہ

جناب پیوش گوئل نے لاس اینجلس میں بھارت-بحرالکاہل اقتصادی فورم کی پہلی بہ نفس نفیس وزارتی میٹنگ میں حصہ لیا


بھارت، اپنے قومی مفاد کی بنیاد پر آئی پی ای ایف کے فریم ورک کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں فیصلے کرے گا: جناب پیوش گوئل

بھارت، ایک آزاد، کھلے اور مبنی برشمولیت بھارت-بحرالکاہل خطے کے لئے اپنی کوششوں کا ازسرنو عہد کرتا ہے: جناب گوئل

جناب گوئل نے لاس اینجلس میں آئی پی ای ایف وزارتی میٹنگ سے الگ، امریکہ، آسٹریلیا ،جاپان اور ویتنام کے اپنے ہم منصب  وزراسے ملاقات کی

بھارت، ڈیجیٹل شعبے میں بہت عصری اور جدید قوانین وضع کرے گا، جن میں ڈیٹا پرائیویسی پر خاص توجہ مرکوز کی جائے گی: جناب گوئل

امریکہ، لچک دار سپلائی چین کو تقویت بہم پہنچانے اور خود کفالت کے ہدف کے فروغ کی غرض سے، بھارت کے ساتھ مل کر کام کرے گا: جناب گوئل

دوسرے اور تیسرے درجہ کے شہروں اور بھارت کے دور دراز کے علاقوں میں نوجوانوں کے لئے نئے نئے مواقع پیدا ہورہے ہیں تاکہ وہ کمپنیوں کے لئے کم لاگت والے تکنیکی طریق کار فراہم کرنے کے لئے کام کرسکیں: جناب پیوش گوئل

Posted On: 09 SEP 2022 11:04AM by PIB Delhi

کامرس اور صنعت، صارفین کے امور، خوراک اور سرکاری نظام تقسیم اور ٹیکسٹائلز کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج لاس اینجلس میں بھارت- بحرالکاہل اقتصادی فورم (آئی پی ای ایف) کی پہلی بہ نفس نفیس وزارتی میٹنگ میں  شرکت کی۔ اس میٹنگ سے الگ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے انہیں یقین دلایا کہ بھارت اپنے مفاد کی بنیاد پر آئی پی ای ایف کے فریم ورک کے مختلف پہلوؤں کے بارے میں فیصلے کرے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001C56F.jpg

جناب گوئل نے کہا کہ آئی پی ای ایف کے 14 ارکان کے ساتھ بہت مفید مذاکرات ہوئے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ رکن ملکوں کے عہدیداروں نے ایسے مفید مذاکرات کے انعقاد کے لئے سازگار ماحول تیار کرنے کی غرض سے سخت محنت کی تھی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ ایک دن کے اندر، آئی پی ای ایف ایک فریم ورک کو حتمی شکل دے دے گا، جس کے اندر رکن ، باہمی مفاد کے مختلف شعبوں کے بارے میں  تبادلہ خیال کرسکتے ہیں۔

خوشحالی کے لئے بھارت- بحرالکاہل اقتصادی فریم ورک کی وزارت میٹنگ سے قبل، جناب گوئل نے لاس اینجلس میں آسٹریلیا کے تجارت کے وزیر عزت مآب ڈون فاریل سے ملاقات کی تھی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002IIA4.jpg

جناب گوئل نے اس موقع پر امریکہ کے کامرس کے وزیر گینا رائی مونڈو کے ساتھ بھی میٹنگ کی۔ وزیر موصوف نے ٹوئٹ کیا: ‘‘بھارت-امریکہ تعلقات اور سرمایہ کاری کو مزید وسعت دینے کے بارے میں تبادلہ خیال کیاگیا جبکہ ہم لچک دار عالمی سپلائی چین بنانے کے لئے کام کررہے ہیں’’۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003MEVJ.jpg

وزیر موصوف نے لاس اینجلس میں آئی پی ای ایف وزارتی میٹنگ سے الگ امریکہ کی تجارتی نمائندگی کرنے والی سفیر کیتھرین تائی سے ملاقات کی۔

ایک ٹوئٹ میں جناب گوئل نے کہا: بھارت، ایک آزاد، کھلے اور مبنی برشمولیت بھارت-بحرالکاہل خطے کے لئے اپنی کوششوں کے تئیں ازسرنو عہد کرتا ہے، جبکہ ہم خوشحالی کے لئے بھارت- بحرالکاہل اقتصادی فریم ورک کی وزارتی میٹنگ کا آغاز کررہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004EWUS.jpg

میڈیا کے ساتھ بات چیت میں امریکہ کے اپنے ہم منصب کے ساتھ میٹنگوں کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ امریکہ میں اپنے ہم منصب کے ساتھ ملاقات بہت دوستانہ تھی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ انہیں امریکہ اور بھارت کے درمیان کئے جارہے اچھے کاموں کے بارے میں بہت خوشی ہوئی ہے۔ وہ ہائی ٹیک شعبوں سمیت تجارت اور سرمایہ کاری میں وسعت دینے کے انتہائی حامی ہیں اور دونوں ملکوں کے درمیان لچک دار سپلائی چین کو تقویت بہم پہنچانے کے خواہش مند ہیں۔

جناب گوئل نے وزارتی میٹنگ کے موقع پر جاپان کے اقتصادیات، تجارت اور صنعت کے وزیر یاسو توشی نشی مورا سے بھی ملاقات کی۔

ایک ٹوئٹ میں جناب گوئل نے کہا: ‘‘بھارت- جاپان اقتصادی تعاون کو مزید مستحکم بنانے کی غرض سے تجارت میں توسیع کرنے، روزگار کے مواقع میں اضافے اور باہمی مفاد کے شعبوں کے بارے میں تبادلہ خیال کیا گیا’’۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0051PIR.jpg

جناب گوئل نے اس موقع پر ویتنام کے صنعت اور تجارت کے وزیر این گویین ہانگ ڈئین سے بھی ملاقات کی اور باہمی مفاد کے سبھی شعبوں میں تعاون اور اشتراک میں اضافہ کرنے کے بارے میں غوروخوض کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image006FDBO.jpg

امریکہ کے اپنے ہم منصب کے ساتھ ہوئے تبادلہ خیال کے بارے میں مزید وضاحت کرتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ دونوں ملکوں کو اس بات پر یقین ہے کہ ہمیں کلیدی فلسفے کی حیثیت سے خود کفالت کی ضرورت ہے اور ان بھروسے مند ساجھیداروں کے درمیان لچک دار سپلائی چین کی ضرورت ہے جو شفاف معیشتوں اور ضابطوں اور اصولوں پر مبنی تجارتی نظام میں یقین رکھتے ہوں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ، بھارت کے ساتھ کام کرنے کا بہت خواہش مند ہے تاکہ دوسرے ملکوں پر ہمارے انحصار کو، خاص طور پر وہ ملک جہاں ہمیں گزشتہ دو تین سالوں میں شدید مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے، کم سے کم کیا جاسکے۔

مارکیٹ تک رسائی سے متعلق امور کے بارے میں ایک سوال کے جواب دیتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ بھارت- امریکہ تجارتی پالیسی فورم کا انعقاد جلد کیا جائے گا جس کے دوران ہم زیادہ قابل تقسیم اشیا اور روابط کے نئے شعبوں کی نشاندہی کریں گے۔

ڈیجیٹل معیشت کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں، وزیر موصوف نے کہا کہ انہوں نے امریکہ میں اپنے ہم منصب کو مطلع کیاہے کہ بھارت، ڈیجیٹل شعبے میں بہت عصری اور جدید قوانین وضع کرنا چاہتا ہے، جبکہ وہ ڈیٹا پرائیویسی، خاص طور پر ہمارے شہریوں کے ذاتی ڈیٹا کی اعلیٰ سطحوں کو بھی برقرار رکھنا چاہتا ہے۔ اسی جذبے کے  تحت، بھارت، پارلیمنٹ میں جلد ہی پیش کئے جانے کے لئے ایک زیادہ مستحکم فریم ورک پر کام کررہا ہے اور اس بات کا امریکہ اور بھارت میں کاروباری اداروں نے کافی خیر مقدم کیا ہے۔ بھارت بڑے پیمانے پر ٹکنالوجی سے متعلق خدمات فراہم کرتا ہے اور قوانین کے بارے میں ایک بہت اچھی سمجھ کے تعلق سے ہمارا مشترکہ مفاد ہے کیونکہ ہمیں خدمات کی برآمدات میں بھی بہت دلچسپی ہے۔

جناب گوئل نے کہا کہ آج کے اس گھر سے کام کرنے کے دور میں ، ہمارے نوجوان افراد کے لئے، خاص طور پر دوسرے اور تیسرے درجہ کے شہروں اور ملک کے دور دراز کے علاقوں کے نوجوان افراد کے لئے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوگئے ہیں، جس سے کہ وہ امریکی کمپنیوں کو کم لاگت والے کفایتی طریق کار فراہم کرسکتے ہیں اور امریکہ کے کاروباری اداروں نے اس کا بہت گرمجوشی سے خیر مقدم کیا ہے۔

بھارت میں امریکی کمپنیوں کے ساتھ ہوئی اپنی سلسلے وار میٹنگوں کا حوالہ دیتے ہوئے، اور ڈبلیو ٹی او کے دوران ڈاؤس میں اور خلیج علاقے میں، جناب گوئل نے کہا کہ ان ملاقاتوں سے انہیں اس بات کا حوصلہ ملا ہے کہ امریکی کمپنیاں بھارت میں اور زیادہ لوگوں کو نوکریوں پر رکھنے کی خواہش مند ہیں اور وہ تحقیق وترقی، ٹکنالوجی سے متعلق معاون نظام اور بیک آفس کے کاموں میں توسیع کرنا چاہتا ہیں۔ ہنرمندی کے فروغ سے متعلق پہل قدمی، سیتو کے بارے میں، جس کا کہ انہوں نے سان فرانسسکو میں آغاز کیا تھا، ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ بھارت کو بھی اس سے بہت فائدہ پہنچے گا اور ہمارے نوجوان، خاص طور پر ان لڑکیوں کو فائدہ ہوگا، جن میں معروف اداروں کے ذریعہ پیش کی جانے والی ہنرمندی کے فروغ اور تربیتوں سے متعلق اسکیموں سے فیض حاصل کرنے کی زبردست صلاحیت موجود ہے۔ بھارت نے بھی اس پہل قدمی کے لئے اپنی معاونت کی ہے، کیونکہ ہمارے ملک میں بھی اس طرح کی غیر معمولی ایڈ-ٹیک کمپنیاں اور ہنرمندی سے متعلق پہل قدمیاں ہیں، جن کے ذریعہ کم لاگت والے کفایتی طریق کار فراہم کئے جاتے ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ امریکہ میں اس کا خیر مقدم کیاگیا ہے۔

 

**********

)ش ح ۔  ع م۔ ع ر)

U-10075



(Release ID: 1858008) Visitor Counter : 165