سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

سائنس سٹی احمد آباد میں ریاستی سائنس و ٹیکنالوجی کے وزراء کا گجرات سائنس کانکلیو، مرکز کے تعاون سے مربوط نقطہ نظر کے ذریعے، اپنانے اور اسکیل اَپ کرنے کے لیے ریاستوں کے تناظر میں مخصوص ٹیکنالوجیز اور اختراعات کا پتہ لگائے گا


مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سائنس سٹی احمد آباد میں 10 ستمبر 2022 کو ہونے والی کانکلیو کی تیاریوں کا جائزہ لیا، جس کا افتتاح وزیر اعظم نریندر مودی کریں گے

کانکلیو کا وسیع موضوع ریاستوں کے سائنس و ٹیکنالوجی کے متعلق چیلنجوں کے لیے خاص طور پر سائنس و ٹیکنالوجی شعبے کے لیے وژن 2047 پیش کرنا ہوگا: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

زراعت، پانی، توانائی، صحت، تعلیم اور گہرے سمندر کے مشن پر ریاستی سائنس و ٹیکنالوجی کے وزراء کے ساتھ مکمل اجلاس اس کانفرنس کی اہم خصوصیت ہوگی

سو سے زیادہ اسٹارٹ اپس اور صنعتوں کے سی ای اوز کے ساتھ ایک خصوصی اجلاس، انفرادی ریاستوں کو درپیش انوکھے مسائل کے لیے ریاست کے حالات کے اعتبار سے مخصوص حل تلاش کرنے کی کوشش کرے گا

Posted On: 04 SEP 2022 2:26PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ سائنس سٹی احمد آباد میں دو روزہ گجرات سائنس کانکلیو آف اسٹیٹ سائنس اینڈ ٹیکنالوجی (ایس اینڈ ٹی) منسٹرس کا افتتاح کیا جائے گا، جس میں مرکز کے تعاون سے مربوط نقطہ نظر کو اپنانے اور اسکیل اَپ کرنے کے لیے ریاست کے مخصوص حالات کے اعتبار سے ٹیکنالوجیز اور اختراعات کی کھوج کی جائے گی۔

یہ بات مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی، وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی سائنس، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے، 10 ستمبر 2022 کو شروع ہونے والے دو روزہ کانکلیو کی تیاریوں کا مکمل جائزہ لینے کے بعد میڈیا کو بتائی۔

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ZFXR.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کانکلیو کا وسیع موضوع سائنس و ٹیکنالوجی (ایس اینڈ ٹی) سیکٹر کے لیے ایک وژن 2047 پیش کرنا ہوگا، جس میں خاص طور پر ریاستوں کے ایس اینڈ ٹی چیلنجوں اور ضروریات کو پورا کرنے اور مستقبل میں ترقی کے راستے اور ریاستوں میں ایس ٹی آئی کے لیے ویژن کے حوالے سے بات کی جائے گی۔ انہوں نے کہا، ہر ایک ریاست کی ترجیحات، چیلنجوں، توقعات اور ٹیکنالوجی کی ضروریات کی وسیع نقشہ سازی مرکز کے مختلف ایس اینڈ ٹی ​​محکموں کے ساتھ اشتراک کے ذریعے کی جا سکتی ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ریاستیں/ مرکز کے زیر انتظام علاقے 6 سائنس محکموں - ڈی ایس ٹی، ڈی بی ٹی، سی ایس آئی آر، ایم او ای ایس، ڈی اے ای اور ڈی او ایس کے ساتھ زیادہ سے زیادہ نتائج کے حصول کے لیے کام کرسکتے ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ ان تمام محکموں کے ساتھ ساتھ صنعت کے نمائندے بھی کانکلیو میں شرکت کریں گے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ ’’2030 تک آر اینڈ ڈی میں پرائیویٹ سیکٹر کی سرمایہ کاری کو دوگنا کرنا‘‘ اور ملک اور ریاست کی مجموعی معیشت کو بڑھانا بھی مودی حکومت کے آتم نربھر کے اصول کے مطابق، سائنس کانکلیو کا کلیدی ایجنڈا ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ آر اینڈ ڈی میں پرائیویٹ سیکٹر کی سرمایہ کاری میں اضافہ اور بھارتی ریاستوں کے لیے تعاون کو فروغ دینے پر بات چیت غور و خوض کے دوران نمایاں ہوگی۔

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002FOLZ.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ سمٹ کے دوران ریاستی ایس اینڈ ٹی وزراء کے ساتھ اہم مکمل اجلاس منعقد کیے جائیں گے، جن میں کسانوں کی آمدنی کو بہتر بنانے کے لیے زراعت سے متعلق بنیادی تکنیکی اقدامات، پینے کے پانی کی پیداوار کے لیے اختراعات بشمول ڈی سیلینیشن، ہیلی سے پیدا ہونے والے طریقوں جیسے ڈی ایس ٹی کے ذریعے تیار کردہ ٹیکنالوجیز کا اطلاق، سب کے لیے صاف توانائی بشمول ہائیڈروجن مشن میں ایس اینڈ ٹی کا کردار، ایم او ای ایس کا ڈیپ سی مشن اور ساحلی ریاستوں/ مرکز کے زیر اہتمام علاقوں کے ساتھ ساتھ ملک کی مستقبل کی معیشت کے لیے اس کی مطابقت، سب کے لیے ڈیجیٹل صحت کی دیکھ بھال اور سائنس کو قومی تعلیمی پالیسی کے ساتھ ہم آہنگ کرنا شامل ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ 100 سے زیادہ اسٹارٹ اپس اور انڈسٹری کے سی ای اوز کے ساتھ ایک خصوصی سیشن انفرادی ریاستوں کو درپیش انوکھے مسائل کے لیے ریاست کے حالات پر مبنی مخصوص حل تلاش کرنے کی کوشش کرے گا۔ وزیر موصوف نے تمام حصص داروں سے فنڈنگ ​​کے ساتھ ریاستی حکومتوں کے ساتھ کام کرنے کے خواہشمند ممکنہ اسٹارٹ اپس کو سائنس کے تمام 6 محکموں کی جانب سے ہر طرح کی مدد کا یقین دلایا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس بار کانفرنس کو مختلف ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سے ہر ایک سے متعلقہ نئی ٹیکنالوجیز اور ’’زندگی میں آسانی‘‘ کے لیے ان کے بہترین اطلاق پر توجہ دینے کے ساتھ ایک مختلف شکل دی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میٹ مرکز اور ریاستوں کے درمیان سائلوز کو توڑنے میں بھی مدد کرے گی اور پورے ملک میں زیادہ ہم آہنگی کے ساتھ سائنس ٹیکنالوجی اور اختراعاتی (ایس ٹی آئی) نظام کو مضبوط کرے گی۔

تمام 28 ریاستوں کے سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزراء، 8 مرکز کے زیر انتظام ریاستوں کے ایڈمنسٹریٹر، ریاستوں کے اہم عہدیدار - چیف سکریٹریز، ریاستوں میں ایس اینڈ ٹی کے انچارج پرنسپل سکریٹریز اور حکومت ہند کے تمام سائنس سکریٹریز جیسے ڈی ایس ٹی، ڈی بی ٹی، ڈی ایس آئی آر، ایم او ایس ایس، آئی سی اے آر، آئی سی ایم آر، ڈی او ایس، ڈی اے ای، جل شکتی، ایم او ای ایف اینڈ سی سی، ایم این آر ای  کی کانفرنس میں نمائندگی متوقع ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ دو روزہ سائنس اور ٹکنالوجی کانکلیو ایک نئی جہت کا حامل ہوگا، کیونکہ کئی کارروائی رخی فیصلے لیے جائیں گے اور تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے کہا جائے گا کہ وہ قومی ایس ٹی آئی پالیسی کی طرز پر انفرادی ایس ٹی آئی پالیسی بنائیں۔

Description: https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003PN1Z.jpg

کانکلیو کے وسیع ایجنڈے پر بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ اس کا مقصد مرکز اور ریاستی سائنس و ٹیکنالوجی کے درمیان فعال تعامل کو فروغ دینا، مرکز اور ریاستوں کے درمیان ایس ٹی آئی کی معلومات اور ڈیٹا کی ترسیل کو آسان بنانے کے لیے ایک طریقہ کار بنانا، اہم ٹیکنالوجی کے شعبوں میں سائنس دانوں، ماہرین ٹیکنالوجی اور ریاستوں کے پیشہ ور افراد کی صلاحیت سازی کرنا ہے۔  انہوں نے کہا کہ مرکز اور ریاستیں، ریاستی تحقیق و ترقی میں پرائیویٹ سیکٹر کی شراکت کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کریں گی اور اعلیٰ سطح پر ایس ٹی آئی میں سینٹر – اسٹیٹ کوآرڈنیشن اور مانیٹرنگ میکانزم کو ایک مضبوط اور طویل مدتی پوزیشن میں لانے کی کوشش کریں گے۔

 

******

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO.9862



(Release ID: 1856671) Visitor Counter : 123