وزارت آیوش

’’وَن ہرب، وَن اسٹینڈرڈ‘‘ کے فروغ اور سہولت آمیزی کے لیے بین وزارتی تعاون کی خاطر پی سی آئی ایم اینڈ ایچ اور آئی پی سی کے درمیان مفاہمت نامہ پر دستخط کیے گئے


معیارات کی ہم آہنگی ’’وَن ہرب، وَن اسٹینڈرڈ اور وَن نیشن‘‘ کی طرف لے جائے گی اور ہندوستان میں کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنائے گی

Posted On: 30 AUG 2022 2:21PM by PIB Delhi

آیوش کی وزارت نے ’’وَن ہرب، وَن اسٹینڈرڈ‘‘ کو حاصل کرنے کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ ’’وَن ہرب، وَن اسٹینڈرڈ‘‘ کے فروغ اور سہولت آمیزی کے لیے بین وزارتی تعاون کی خاطر فارماکوپیا کمیشن برائے ہندوستانی میڈیسن اور ہومیوپیتھی (وزارت آیوش) اور انڈین فارماکوپیا کمیشن (وزارت صحت اور خاندانی بہبود) کے درمیان آج نئی دہلی میں ایک مفاہمت نامہ پر دستخط کیے گئے۔

پروفیسر (ویدیہ) پی کے پرجاپتی، ڈائرکٹر (انچارج) پی سی آئی ایم اینڈ ایچ اور جناب راجیو سنگھ رگھوونشی، سکریٹری و سائنٹفک ڈائرکٹر نے آیوش کی وزارت کے سکریٹری ویدیہ  راجیش کوٹیچا کی موجودگی میں مفاہمت نامہ  پر دستخط کیے۔

اس موقع پر، آیوش کی وزارت کے سکریٹری، ویدیہ راجیش کوٹیچا نے کہا، ’’اس مفاہمت نامے کا بنیادی مقصد پی سی آئی ایم اینڈ ایچ اور آئی پی سی کے درمیان تعاون پر مبنی کوششوں کو فروغ دینا ہے تاکہ ہم آہنگ جڑی بوٹیوں کی ادویات کے معیارات کی تشکیل میں سہولت فراہم کرکے صحت عامہ کو فروغ دیا جاسکے۔ چونکہ پی سی آئی ایم اینڈ ایچ اور آئی پی سی، دونوں ہی مشترکہ مقصد کے لیے کام کر رہے ہیں، اس لیے ’’وَن ہرب– وَن اسٹینڈرڈ‘‘ کے حصول کے لیے معیارات کو ہم آہنگ کرنا منطقی اور بامعنی ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0018JSV.jpg

یہ مفاہمت نامہ سائنسی معلومات اور ادویات کے خام مال / نچوڑ، سیمیناروں، ورکشاپوں، تربیتی اور ذہن سازی کے پروگراموں کے اشتراک سے روایتی ادویات کی معیار کاری کے شعبے میں معلومات کے تبادلے کو فروغ دینے کے لیے تعاون کو مزید سہولت فراہم کرے گا۔ ’’وَن ہرب، وَن اسٹینڈرڈ‘‘ کے تحت درجہ بندی شدہ مونوگرافس کی اشاعت کا واحد اختیار صرف پی سی آئی اینڈ ایچ کے پاس ہوگا۔ مفاہمت نامہ کے مطابق، پی سی آئی ایم اینڈ ایچ اور آئی پی سی کے ذریعے تیار کردہ مونوگراف کی شناخت اسی کے مطابق کی جائے گی؛ متعلقہ مونوگراف میں آئی پی سی کے تعاون کو مناسب جگہ پر تسلیم کیا جائے گا۔ مونوگراف کا تکنیکی مواد پی سی آئی ایم اینڈ ایچ اور آئی پی سی مشترکہ طور پر تیار کریں گے۔ لہذا، ان مونوگرافس کو وہی قانونی تقدس حاصل ہوگا جو اے ایس یو اینڈ ایچ فارماکوپیا اور آئی پی میں شائع ہوا ہے۔

آیوش کی وزارت کا خیال ہے کہ معیارات کی یہ ہم آہنگی ’’وَن ہرب، وَن اسٹینڈرڈ اور وَن نیشن‘‘ کے مقصد کو پورا کرے گی اور ہندوستان میں کاروبار کرنے میں آسانی کو بہتر بنائے گی اور ہندوستانی نباتات کی مجموعی تجارت کو بھی بہتر بنائے گی۔ یہ آتم نربھر بھارت کی طرف ایک اہم قدم ثابت ہوگا جیسا کہ ہندوستانی وزیر اعظم کے ذریعہ مسلسل کوشش کی جا رہی ہے۔

اس موقع پر پروفیسر (ویدیہ) پی کے پرجاپتی، ڈائرکٹر (انچارج) پی سی آئی ایم اینڈ ایچ نے کہا، ’’یہ مفاہمت نامہ مونوگرافس کو اشاعت کے قابل بنائے گا، جو ہر کسی کے لیے فائدہ مند ہوگا۔ دیگر متعلقہ تکنیکی کاموں کے لیے ادویاتی پودوں اور ان کے اجزاء کے انتخاب کے لیے ایک مشترکہ کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔‘‘

آئی پی سی کے سکریٹری و سائنٹفک ڈائرکٹر، جناب راجیو سنگھ رگھوونشی نے کہا، ’’یہ مفاہمت نامہ تمام متعلقین جیسے مینوفیکچررز، محققین اور جڑی بوٹیوں کی ادویات کے ریگولیٹرز کو ان کے متعلقہ شعبوں میں عالمی معیار کے مونوگراف حاصل کرنے کا موقع فراہم کرنے جا رہا ہے۔ آئی پی سی کے لیے یہ ایک سنہرا موقع ہے کہ وہ جڑی بوٹیوں کی ادویات کے شعبے میں خاص طور پر معیاری ڈومین میں گہری تحقیق کرے اور صحت عامہ کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔‘‘

اس وقت انڈین فارماکوپیا (آئی پی) کے مقابلے اے ایس یو اینڈ ایچ فارماکیوپیا میں مختلف معیارات کے ساتھ ساتھ مختلف تجزیاتی طریقے بھی شائع کیے گئے ہیں۔ آیوش کی وزارت ’’وَن ہرب – وَن اسٹینڈرڈ‘‘ کی  پہل کے ذریعے اس ابہام کو دور کرنا چاہتی ہے۔ اس مفاہمت نامے کے ذریعے ہر مونوگراف میں بین الاقوامی معیار کے تقاضوں کے ساتھ ہندوستانی معیارات بھی شامل ہوں گے، تاکہ تمام ہندوستانی معیارات ایک ہی نباتات کے عالمی معیارات کے مطابق ہم عصر  ہوجائیں۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 9679

 



(Release ID: 1855532) Visitor Counter : 97