وزیراعظم کا دفتر
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم نے احمد آباد میں سابرمتی ندی کے کنارے منائے جا رہے کھادی اُتسو میں شرکت کی


’’پچھتر ہزار بہنوں اور بیٹیوں نے ایک ساتھ چرخے پر سوت کات کر تاریخ رقم کی‘‘

’’چرخے پر سوت کاتتے ہوئے، آپ کے ہاتھ ہندوستان کا تانا بانا بُن رہے ہیں‘‘

’’جدوجہد آزادی کی طرح ہی، کھادی ایک ترقی یافتہ ہندوستان اور آتم نربھر بھارت کے عزم کو پورا کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے‘‘

’’ہم نے ’کھادی فار نیشن‘ اور ’کھادی فار فیشن‘ کے عہد میں ’کھادی فار ٹرانس فارمیشن‘ کا عہدہ جوڑا‘‘

’’ہندوستان کی کھادی صنعت کی بڑھتی ہوئی طاقت میں عورتوں کی طاقت ایک بڑے معاون کے طور پر کام کر رہی ہے‘‘

’’کھادی پائیدار لباس، ماحولیات دوست لباس کی ایک مثال ہے اور کاربن کے اخراج میں اس کا سب سے کم تر ہاتھ ہے‘‘

’’آئندہ تہواروں کے موسم میں کھادی ہی تحفہ میں دیں اور اس کے فروغ میں تعاون کریں‘‘

’’لوگوں کو دور درشن پر ’سوراج‘ سیریل دیکھنا چاہیے‘‘

Posted On: 27 AUG 2022 7:20PM by PIB Delhi

وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے آج احمد آباد میں سابرمتی ندی کے کنارے منائے جا رہے  کھادی اُتسو میں شرکت کی۔ اس موقع پر  گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپندر پٹیل، رکن پارلیمنٹ جناب سی آر پاٹل،  وزیر مملکت جناب ہرش سنگھوی اور جناب جگدیش پنچال، احمد آباد کے میئر جناب کیرتی بھائی پرمار اور کے وی آئی سی کے چیئرمین جناب منوج کمار موجود تھے۔

مجمع سے خطاب کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے  چرخہ کے ساتھ اپنے ذاتی تعلق کا ذکر کیا اور اپنے بچپن کو یاد کیا جب ان کی ماں چرخے پر کام کیا کرتی تھیں۔ انہوں نے کہا، ’’سابرمتی کا یہ کنارہ آج مالا مال ہو گیا ہے۔ آزادی کے 75 سال پورا ہونے کے اس موقع پر، 7500 بہنوں اور بیٹیوں نے ایک ساتھ چرخے پر سوت کاٹ کر تاریخ رقم کی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ  چرخہ کاتنا کسی عبادت سے کم نہیں ہے۔

انہوں نے آج ’اٹل برج‘ کا افتتاح کرتے ہوئے اس کی ٹیکنالوجی اور ڈیزائن کی مہارت کو نوٹ کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ  یہ پُل جناب اٹل بہاری واجپئی کو خراج عقیدت ہے جنہیں گجرات کے لوگ ہمیشہ چاہتے اور پیار کرتے تھے۔ انہوں نے کہا، ’’اٹل برج نہ صرف سابرمتی ندی کے دونوں کناروں کو جوڑنے کا کام کر رہا ہے، بلکہ  ڈیزائن اور اختراع کے معاملے میں بھی یہ بے مثال ہے۔ اس کے ڈیزائن میں گجرات کے مشہور پتنگوں کے فیسٹیول  کو بھی ذہن میں رکھا گیا ہے۔‘‘ ہندوستان میں ہر گھر ترنگا مہم  کو  جس جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا، اس کا بھی ذکر جناب مودی نے اس موقع پر کیا۔ انہوں نے کہا کہ  اس جشن نے نہ صرف حب الوطنی کے جذبات کی عکاسی کی، بلکہ  ایک ماڈرن اور ترقی یافتہ ہندوستان کے عہد کا بھی اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا، ’’ چرخے پر سوت کاتتے ہوئے، آپ کے ہاتھ ہندوستان کا تانا بانا بُن رہے ہیں۔‘‘

وزیر اعظم نے کہا، ’’تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ  کھادی کا دھاگہ تحریک آزادی کی طاقت رہا ہے، اس نے غلامی کی زنجیریں توڑ دی تھیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ  وہی دھاگہ ترقی یافتہ ہندوستان کے وعدے کو پورا کرنے  والے حوصلہ کا باعث بن سکتا ہے، جس سے آتم نربھر بھارت کے خواب کو پورا کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’کھادی جیسی روایتی طاقت ہمیں نئی بلندیوں پر لے جا سکتی ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ یہ کھادی اُتسو تحریک آزادی کے جذبے اور تاریخ کو دوبارہ زندہ کرنے کی ایک کوشش ہے اور  نئے بھارت کے عزائم کو حاصل کرنے کی کی تحریک بن سکتی ہے۔

انہوں نے 15 اگست کو لال قلعہ سے سے کیے گئے ’پنچ پرن‘ کو یاد کیا۔ ’’سابرمتی کے کنارے، اس مقدس جگہ پر، میں پنچ پرن کو دہرانا چاہتا ہوں۔  پہلا – ملک کے سامنے بڑا ہدف، ترقی یافتہ ہندوستان بنانے کا ہدف۔ دوسرا – غلامی کی ذہنیت کو پوری طرح سے ترک کرنا۔ تیسرا – اپنی وراثت پر فخر کرنا، چوتھا – ملک کے اتحاد  کو بڑھانے کی پرزور کوشش، اور پانچواں – شہریوں کی ذمہ داری۔‘‘ انہوں نے کہا کہ آج کا کھادی اُتسو اس ’پنچ پرن‘ کی خوبصورت عکاسی ہے۔

وزیر اعظم نے  آزادی کے بعد کے دنوں میں کھادی کو نظر انداز کیے جانے پر بھی بات کی۔ انہوں نے کہا، ’’آزادی کی لڑائی کے وقت جس کھادی کو گاندھی جی نے ملک کی عزت نفس بنایا، اسی کھادی کو آزادی کے بعد حقارت آمیز جذبے سے بھر دیا گیا۔ اس وجہ سے کھادی اور کھادی سے جڑی دیہی صنعت پوری طرح تباہ ہو گئی۔ کھادی کی یہ حالت، خاص کر گجرات کے لیے کافی افسوس ناک ہے۔‘‘ انہوں نے اس بات پر فخر کا اظہار کیا کہ  کھادی کو دوبارہ زندہ کرنے کا کام گجرات کی سرزمین پر ہو رہا ہے۔  وزیر اعظم نے  زور دے کر کہا کہ ’کھادی فار نیشن، کھادی فار فیشن‘ کے عہد میں ’کھادی فار ٹرانس فارمیشن‘ کے عہد کو جوڑ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’ہم نے گجرات کی کامیابی کے تحربے کو ملک بھر میں پھیلانا شروع کیا۔‘‘ ملک بھر میں کھادی سے جڑے جو مسائل تھے، انہیں حل کر لیا گیا ہے۔  ہم نے ملک کے شہریوں کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ کھادی کی مصنوعات خریدیں۔  وزیر اعظم نے کھادی کے احیاء میں خواتین کے تعاون کو بھی تسلیم کیا۔ انہوں نے کہا، ’’ہندوستانی کھادی صنعت کی بڑھتی ہوئی طاقت میں خواتین کی طاقت بھی ایک بڑی معاون رہی ہے۔ صنعت کاری کا جذبہ ہماری بہنوں اور بیٹیوں میں کوٹ کوٹ کر بھرا ہے۔ اس کا ثبوت گجرات میں سکھی منڈلوں کی توسیع بھی ہے۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 8 سالوں میں، پہلی بار کھادی کی فروخت میں چار گنا اضافہ ہوا ہے، کھادی اور گرام اُدیوگ کا ٹرن اوور ایک لاکھ کروڑ سے اوپر جا چکا ہے۔ اس سیکٹر نے 1.75 کروڑ نئی نوکریاں بھی پیدا کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مدرا یوجنا جیسی مالیاتی شمولیت کی اسکیمیں صنعت کاری کو مضبوط کر رہی ہیں۔

کھادی کے فوائد کو نمایاں کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے کہا کہ یہ پائیدار لباس، ماحولیات دوست لباس کی ایک مثال ہے اور  اس کی وجہ سے کاربن کا اخراج سب سے کم تر رہا ہے۔ ایسے کئی ممالک ہیں جہاں کا درجہ حرارت بہت زیادہ ہے، صحت کے نقطہ نظر سے بھی کھادی بہت اہم ہے۔ اسی لیے،  کھادی عالمی سطح پر  ایک بڑا رول ادا کر سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  یہ عالمی سطح پر بنیاد کی طرف واپسی اور پائیدار زندگی کے بڑھتے ہوئے رجحان کے عین موافق ہے۔

وزیر اعظم نے ملک کے لوگوں سے اپیل کی کہ  وہ آنے والے تہواروں کے موسم میں  صرف کھادی دیہی صنعتوں میں تیار ہونے والی مصنوعات کو تحفے میں دیں۔ وزیر اعظم نے کہا، ’’آپ مختلف قسم کے کپڑوں سے بنی ملبوسات خرید سکتے ہیں۔ لیکن اگر آپ ان کی جگہ کھادی کو ترجیح دیں گے، تو ووکل فار لوکل کی تحریک کو تقویت ملے گی۔‘‘

اس بات کو یاد کرتے ہوئے کہ گزشتہ دہائیوں میں، ہندوستان کی اپنی خوشحال کھلونا صنعت غیر ملکی صنعتوں کی دوڑ میں تباہ ہو نے لگی تھی، وزیر اعظم نے اجاگر کیا کہ  حکومت کی کوششوں اور کھلونے کی صنعتوں سے جڑے ہمارے بھائی بہنوں کی کڑی محنت سے، اب حالات بدلنے لگے ہیں۔ اس کے نتیجہ میں، کھلونوں کی درآمدات میں کافی کمی آئی ہے۔

وزیر اعظم نے لوگوں سے دور درشن پر ’سوراج‘ سیریل دیکھنے کے لیے بھی کہا۔  اس سیریل میں عظیم مجاہدین آزادی اور ان کی جدوجہد  کی کہانی کو تفصیل سے پیش کیا گیا ہے۔ لوگوں کو  آزادی کے حصول میں اپنے اجداد کے ذریعے پیش کی گئی عظیم قربانیوں کو سمجھنے اور ان کے بارے میں جاننے کے لیے یہ سیریز ضرور دیکھنی چاہیے۔

کھادی اُتسو

وزیر اعظم کھادی کو مقبول بنانے، کھادی کی مصنوعات کے بارے میں بیداری پیدا کرنے  اور نوجوانوں کے درمیان کھادی کے استعمال کو فروغ دینے کے لیے ہمیشہ سے کوشاں رہے ہیں۔ وزیر اعظم کی ان کوششوں کی وجہ سے، سال 2014 سے ہندوستان میں کھادی کی فروخت میں چار گنا اضافہ ہوا ہے، جب کہ گجرات میں کھادی کی فروخت میں آٹھ گنا تک اضافہ ہوا ہے۔

آزادی کے امرت مہوتسو کے ایک حصے کے طور پر منعقد ہونے والے اپنی نوعیت کے اس پروگرام میں، کھادی اتسو کا انعقاد جدوجہد آزادی کے دوران کھادی اور اس کی اہمیت کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے۔ اس اتسو کا اہتمام احمد آباد میں سابرمتی ندی کے کنارے کیا جائے گا اور اس میں گجرات کے مختلف اضلاع سے تعلق رکھنے والی 7500 خواتین کھادی کاریگر ایک ہی وقت اور ایک ہی جگہ پر چرخہ کاتتی ہوئی نظر آئیں گی۔ اس تقریب میں 1920 کی دہائی سے استعمال ہونے والے مختلف قسم کے 22 چرخوں کی نمائش کے ذریعے ’’چرکھوں کے ارتقاء‘‘کی نمائش بھی کی جائے گی۔ اس میں ’’یرودا چرخہ‘‘ جیسے چرخے شامل ہوں گے جو جدوجہد آزادی کے دوران استعمال ہونے والے چرخوں کی علامت ہیں۔ ان چرخوں کو آج استعمال ہونے والی جدید اختراعات اور ٹیکنالوجی کے ساتھ بنائے جا رہے چرخوں کے ساتھ دکھایا جائے گا۔ پونڈورو کھادی کی تیاری کا لائیو مظاہرہ بھی کیا گیا۔ اس تقریب کے دوران، وزیر اعظم نے گجرات راجیہ کھادی گرامودیوگ بورڈ کے دفتر کی نئی عمارت اور سابرمتی کے فٹ اوور برج ’اٹل برج‘ کا بھی افتتاح کیا۔

 

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 9593


(Release ID: 1854931) Visitor Counter : 156