قانون اور انصاف کی وزارت

ہندوستان اور برطانیہ نے،کمرشل عدالتوں اور ثالثی اور  صلح کرانے جیسے اے ڈی آر طریقہ کار کے کام کرنے کے شعبوں میں تجربات اور  بہترین عوامل کا تبادلہ کرنے سے اتفاق کیا  ہے


دونوں ملکوں نے، کیس کے انتظامیہ، انصاف کی فراہمی اور  کانٹریکٹس کے نفاذ میں ٹیکنالوجی کے استعمال سے متعلق تجربات کو  شراکت کرنے سے اتفاق کیا ہے

قانونی خدمات کی کمیٹی  (ایل ایس سی) کی میٹنگ میں برطانیہ کی لاء کی فرموں اور  وکیلوں کے داخلے کے لئے ضابطے وضع کرنے کے موضوع پر تبادلہ  خیال کیا گیا

Posted On: 23 AUG 2022 1:05PM by PIB Delhi

ہندوستان – برطانیہ مشترکہ مشاورتی کمیٹی  (جے سی سی) کی حالیہ میٹنگ کے دوران  ایک وسیع سمجھوتے  پر اتفاق رائے کیا گیا ہے ، جس کا مقصد  کمرشل عدالتوں کے کام کاج کے شعبے ، ثالثی اور  صلح کرنے جیسے  تنازعوں کے حل کے متبادل طریقہ کار ، کیس کے انتظامیہ میں ٹیکنالوجی کے استعمال، انصاف  کی فراہمی  اور کانٹریکٹس کا نفاذ  نیز سہل قانون ساز ی  کی  ڈرافٹنگ کے شعبے  میں تجربات اور بہترین عوامل  کا تبادلہ کرنا ہے۔ اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا ہے کہ قانونی صلاح کاروں،  ڈرافٹس مین، ادویہ کے افسران، وکلاء  اور  قانونی پیشہ ور  افراد کے لئے معتبر اداروں میں، مقررہ وقت مدتی طریقہ کار میں تربیت اور صلاحیت سازی کے پروگرام منعقد کئے جائیں گے۔

حکومت ہند اور  برطانیہ نے  10  جولائی  2018  کو ایک مفاہمت نامے پر دستخط کئے ہیں، جس کا مقصد  قانون و انصاف کے  شعبے میں دونوں ممالک کے درمیان تعاون کو فروغ دینا ہے۔ مفاہمت نامے کے ضمن میں  ایک مشترکہ مشاورتی کمیٹی  (جے سی سی) قائم کی گئی ہے، جو  تعاون کے شعبوں میں پیش رفت کو مستحکم کر کے اپنے مقاصد حاصل کرے گی۔ جے سی سی کی  تیسری  شخصی میٹنگ  18  اگست  2022  کو نئی دہلی میں منعقد ہوئی۔

بھارتی  وفد کی  قیادت  قانون کے سکریٹری ڈاکٹر نتن چندرا نے کی۔ ہندوستان کی طرف سے تبادلہ خیال میں شرکت کرنے والوں میں قانونی امور کے محکمے ، قانون سازیہ کے محکمے ، انصاف  کے محکمے کے سینئر عہدیداران، این اے ایل ایس اے کے ممبر سکریٹری اور نئی دہلی کے  ہندوستانی  لاء انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر   شامل تھے۔ برطانیہ کی جانب سے  برطانیہ کی حکومت کے  وزارت انصاف  میں  سیکنڈ مستقل سکریٹری  ڈاکٹر  جو فرّار نے قیادت کی۔ ان کے ہمراہ وزارت انصاف   اور  نئی دہلی میں برطانوی ہائی کمیشن کے  سینئر عہدیداران بھی موجود تھے۔ دونوں لیڈروں نے میٹنگوں کی معاون صدارت کی۔

مفاہمت نامے کے تحت  ،برطانیہ کی قانونی فرموں اور  وکیلوں کے داخلے کے لئے ضابطے وضع کرنے کے موضوع  کا جہاں تک تعلق ہے، اس موضوع پر 18  اگست 2022  کو بعد میں دن میں قانونی خدمات کی کمیٹی (ایل ایس سی) کی  منعقدہ ایک میٹنگ میں علیحدہ سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ یہ کمیٹی دونوں ممالک کے عہدیداران پر مشتمل ہے، جیسا کہ  اوپر بیان کیا گیا ہے اور اس میں ہندوستان کی بار کونسل (بی سی آئی) اور  انگلینڈ  اور  ویلس کی لاء سوسائٹی کے نمائندگان بھی شامل ہیں۔ قانونی خدمات کی کمیٹی نے  اپنی میٹنگ میں، 4  مئی  2021  کو  ہندوستان اور برطانیہ  کے وزرائے اعظم کے درمیان  منعقدہ  ورچوئل سربراہ کانفرنس کے ماحصل اور  دونوں ممالک کے درمیان تجارتی امکانات کو سامنے لانے کے لئے ‘وسیع تر تجارتی شراکت داری’ (ای ٹی پی)  کے آغاز  کی ہاد دہانی کرائی ، جنہو ں نے  سابقہ مدت کی بنیاد پر  ہندوستان میں قانونی خدمات کو کھولنے سمیت  ایک دوسرے کی مارکیٹ رسائی کے خدشات  کو دور کرنے سے  بھی  اتفاق کیا تھا۔

ایل ایس سی مذاکرات میں ہندوستان میں برطانیہ کے ہائی کمشنر ہرایکسی لینسی الیکس الیس نے بھی شرکت کی۔یہ میٹنگ ایک پرجوش ماحول میں منعقد ہوئی، جس میں دونوں فریقین نے  قانونی خدمات کے شعبے کو  وا کرنے میں در پیش چیلنجوں سے متعلق ایک دوسرے کے خدشات  کی ستائش کی۔ انگلینڈ اور ویلس کی لاء سوسائٹ کی  صدر نے  اپنی ٹیم کے ساتھ اس میٹنگ میں ورچوئل طور پر شرکت کی۔ انہوں نے  تفصیل سے  ان ضابطوں کا بیان کیا، جو  عدالتی عوامل اور غیر برطانوی کوالیفائڈ وکلاء  کے ذریعہ قانونی صلاح کے شعبوں  کا احاطہ کرتے ہیں۔ بی سی آئی کے سکریٹری نے  ان لوگوں کے حقوق ، وقار  اور  وکلاء  کے مفادات کے تحفظ  کے لئے کونسل کی ذمہ دار یوں پر  زور دیا ، جن کی وہ نمائندگی کرتے ہیں۔ البتہ دونوں  ملکوں کے نمائندگا ن نے   متعلقہ معیشتوں میں قانونی خدمات کے شعبے کو  وا کرنے کے امکانی  مفاد ات  کی  ستائش کرتے ہوئے ،تمام شراکت داروں کے فائدے کے لئے ، یکساں  ماحول تلاش کرنے  کی غرض سے ، اصولی طور پر مل جل کر  کام  کرنے سے  اتفاق کیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ا ع- ق ر)

U-9435



(Release ID: 1853821) Visitor Counter : 137