وزارات ثقافت

وزارت ثقافت نے 20 قبائلی مجاہدین آزادی کی کہانیوں پر تیسری تصاویر پر مبنی کتاب جاری کی

Posted On: 04 AUG 2022 2:38PM by PIB Delhi

وزارت ثقافت نے 2 اگست کو نئی دہلی میں ترنگا اتسو کی تقریب میں 20 قبائلی مجاہدین آزادی کی کہانیوں پر تیسری تصاویر پر مبنی کتاب جاری کی ہے۔

اس موقع پر مرکزی وزیر برائے امور داخلہ اور تعاون جناب امت شاہ، ثقافت کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی، پارلیمانی امور اور ثقافت کے وزیر مملکت جناب ارجن رام میگھوال اور امور خارجہ کی وزیر مملکت محترمہ میناکشی لیکھی بھی موجود تھے۔

کہانیوں کا یہ مجموعہ کچھ سب سے زیادہ بہادر مردوں اور عورتوں کی قربانیوں کو یاد کرتا ہے جنہوں نے اپنے قبائل کو متاثر کیا اور برطانوی حکومت سے لڑنے کے لیے اپنی جانیں قربان کیں۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001Z86G.png https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002Y3XC.png

 

آزادی کا امرت مہوتسو (اے کے ایم) کے ایک حصے کے طور پر وزارت ثقافت نے امر چترا کتھا (اے سی کے) کے تعاون سے 75 مجاہدین آزادی پر تصاویر پر مبنی کتابیں جاری کی ہیں تاکہ نوجوانوں اور بچوں میں ہمارے غیر معروف ہیروز کی عظیم قربانی اور حب الوطنی کے بارے میں بیداری پیدا کی جا سکے۔ جدوجہد آزادی کی ہندوستان کی 20 غیر معروف ہیرو خواتین سے متعلق پہلی اے سی کے تصاویر پر مبنی کتاب اور دستور ساز اسمبلی کے لیے منتخب ہونے والی 15 خواتین کی کہانیوں کے بارے میں دوسری تصاویر پر مبنی  کتاب پہلے ہی جاری کی جاچکی ہیں۔

قبائلی مجاہدین آزادی، جو جدوجہد آزادی کے گمنام ہیرو تھے اور جن کی کہانیاں شامل کی گئی ہیں،  درج ذیل ہیں:

  1. تلکا ماجھی نے برطانوی ایسٹ انڈیا کمپنی کے مظالم کے خلاف بغاوت کی۔ انہوں نے پہاڑیہ قبیلے کو جس سے اس کا تعلق تھا، یکجا کیا اور کمپنی کے خزانے پر چھاپہ مارا۔ انہیں پھانسی دے دی گئی۔
  2. کورچیار قبیلے کے تھلکّل چانتھو ایسٹ انڈیا کمپنی کے خلاف پزہاسی راجہ کی جنگ کا ایک انمول حصہ تھے۔ انہیں پھانسی دے دی گئی۔
  3. اوراون قبیلے کے بدھو بھگت کو انگریزوں کے ساتھ ان کے کئی تصادموں میں سے ایک میں ان کے بھائی، سات بیٹوں اور ان کے قبیلے کے 150 آدمیوں سمیت، گولی مار دی گئی۔
  4. ایک خاصی سردار تروت سنگھ نے انگریزوں کے دوغلے پن کو بھانپ لیا اور ان کے خلاف جنگ چھیڑ دی۔ انہیں پکڑا گیا، تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور قید کر دیا گیا۔ ان کی موت جیل میں ہوئی۔
  5. راگھوجی بھنگرے کا تعلق مہادیو کولی قبیلے سے تھا۔ انہوں نے انگریزوں کے خلاف بغاوت کی اور اپنی ماں کو قید ہونے کے باوجود اپنی جدوجہد جاری رکھی۔ انہیں پکڑ کر پھانسی دے دی گئی۔
  6. سنتھال برادری سے تعلق رکھنے والے سدھو اور کانہو مرمو نے انگریزوں اور ان کے کٹھ پتلیوں کے خلاف بغاوت کی۔ انہوں نے ہُل بغاوت میں سنتھال کی قیادت کی۔ دونوں کو دھوکہ دیا گیا، پکڑا گیا اور پھانسی دی گئی۔
  7. کھونڈ قبیلے کے رینڈو مانجھی اور چکرا بسوئی نے انگریزوں کے اپنے رسم و رواج میں مداخلت پر اعتراض کیا۔ رینڈو کو پکڑ کر پھانسی دے دی گئی جبکہ چکرا بسوئی مفرور اور روپوش ہو گئے اور روپشی کی ہی حالت میں ان کا انتقال ہوگیا۔
  8. میرٹھ میں ہندوستانی بغاوت شروع ہو چکی تھی۔ نیلمبر اور پتمبر جن کا تعلق کھروار قبیلے کے بھوگتا قبیلے سے تھا بغاوت پر آمادہ ہوئے اور اپنے لوگوں کو برطانوی جبر کے خلاف اٹھنے کی طرف مائل کیا۔ دونوں کو پکڑ کر پھانسی دے دی گئی۔
  9. گونڈ قبیلے کا رام جی گونڈ جاگیردارانہ نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوئے جس کے ذریعے دولت مند جاگیردار انگریزوں کی حمایت سے غریبوں پر ظلم کرتے تھے۔ انہیں پکڑا گیا اور  پھانسی دے دی گئی۔
  10. کھاریا قبیلے کے تلنگا کھاریا نے انگریزوں کے ٹیکس نظام اور ان کی حکومت کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے اصرار کیا کہ وہ خود حکمرانی کے اپنے روایتی طریقے پر عمل کریں گےاور سرکاری خزانے پر چھاپے مارے۔ انہیں دھوکہ دیا گیا اور گولی مار دی گئی۔
  11. تانتیا بھیل، جنہیں وسطی صوبوں کے رابن ہڈ کے نام سے جانا جاتا تھا، برطانوی دولت لے جانے والی ٹرینوں کو لوٹ لیا اور اسے اپنے قبیلے، بھیلوں میں تقسیم کر دیا۔ انہیں گرفتار کیا گیا اور  پھانسی دے دی گئی۔
  12. منی پور کے میجر پاونا برجاباسی، منی پور کی سلطنت کے دفاع کے لیے لڑے۔ وہ اینگلو منی پور جنگ کے ہیرو تھے۔ وہ شیر کی طرح لڑے لیکن انہیں پکڑا گیا اوران  کا سر قلم کر دیا گیا۔
  13. منڈا قبیلے سے تعلق رکھنے والے برسا منڈا انگریزوں کی مخالفت میں ایک عظیم شخصیت کے طور پر سامنے آئے۔ انہوں نے ان کے ساتھ کئی تصادم میں منڈا برادری کی قیادت کی۔ انہیں پکڑا گیا اور  قید کر دیا گیا اور برطانوی ریکارڈ کے مطابق ہیضے کی وجہ سے ان کی موت ہو گئی۔ جب ان کا انتقال ہوا تو وہ  25 سال کے تھے۔
  14. اروناچل پردیش کے آدی قبیلے کے ماتمور جموہ نے انگریزوں کے تکبر کے خلاف بغاوت کی۔ انہوں نے اور ان کے ساتھیوں نے انگریزوں کے سامنے ہتھیار ڈال دیے کیونکہ ان کے گاؤں جلائے جا رہے تھے۔ انہیں سیلولر جیل بھیج دیا گیا اور وہیں ان کا انتقال ہوگیا۔
  • xv. اوراون قبیلے کے تانا بھگت اپنے لوگوں کو تبلیغ کرنے اور انہیں اپنے برطانوی حکمرانوں کے استحصال سے آگاہ کرنے کے لیے ایک الہی وژن سے متاثر تھے۔ انہیں پکڑ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ انہیں رہا کیا گیا، ایک ٹوٹے شخص تھے اور بعد میں ان کا انتقال ہو گیا۔
  1. چائے باغ برادری کی مالتی میم کو مہاتما گاندھی کی ستیہ گرہ تحریک میں شامل ہونے کی ترغیب ملی۔ اس نے افیون پر برطانوی اجارہ داری کے خلاف جدوجہد کی اور اپنے لوگوں کو افیون کی لت کے خطرات سے آگاہ کیا۔ پولیس کے ساتھ مقابلے کے دوران انہیں گولی مار کر شہید کر دیا گیا۔
  2. بھویاں قبیلے کے لکشمن نائک بھی گاندھی سے متاثر تھے اور انہوں نے قبائل کو تحریک آزادی میں شامل کرنے کے لیے بڑے پیمانے پر مہم چلائی۔ انگریزوں نے ان پر اپنے ایک دوست کے قتل کا الزام لگایا اور انہیں پھانسی دے دی گئی۔
  3. لیپچا قبیلے کی ہیلن لیپچا، مہاتما گاندھی کی پرجوش پیروکار تھیں۔ اپنے لوگوں پر ان کے اثر و رسوخ نے انگریزوں کو بے چین کردیا تھا۔ انہیں گولی ماری گئی، قید کیا گیا اور زخمی کیا گیا لیکن وہ کبھی ہمت نہیں ہاریں۔ 1941 میں انہوں نے نیتا جی سبھاس چندر بوس کو نظر بندی سے فرار ہونے اور جرمنی جانے میں مدد کی۔ جدوجہد آزادی میں ان کی انمول شراکت کے لیے انہیں تمرا پترا سے نوازا گیا۔
  4. پلمایا دیوی پودار نے گاندھی کو اس وقت سنا جب وہ اسکول میں تھیں اور فوری طور پر جدوجہد آزادی میں شامل ہونا چاہتی تھیں۔ اپنے خاندان کی سخت مخالفت کے باوجود وہ اپنی تعلیم کے بعد تحریک میں شامل ہوئیں اور خواتین کو اپنے ساتھ شامل ہونے کی ترغیب دی۔ انہیں احتجاج میں شرکت کی وجہ سے قید کیا گیا۔ آزادی کے بعد وہ اپنے لوگوں کی خدمت کرتی رہیں اور انہیں ’سواتنترتا سینانی‘ کے خطاب سے نوازا گیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ا ک۔ن ا۔

(2022۔08۔23)

U- 9422

                          



(Release ID: 1853795) Visitor Counter : 224