تعاون کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

امور داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج نئی دلی میں گورنمنٹ ای-مارکٹ پلیس ( جی ای ایم) پورٹل پر امداد باہمی  اداروں کی شمولیت کا ای لانچ کیا

Posted On: 09 AUG 2022 6:48PM by PIB Delhi

 

آج کا دن امداد باہمی اداروں کے لئے اہم ہے، کیونکہ جی ای ایم کو ملک میں تمام امداد باہمی اداروں کے لئے دستیاب کرایا گیا ہے

 

امداد باہمی شعبے میں بے پناہ امکانات موجود ہیں اور جی ای ایم پورٹل اس شعبے کی  وسعت کے لئے بہت فائدے مند پلیٹ فارم ثابت ہوگا

 

وزیراعظم  جناب نریندر مودی کی قیادت میں تعاون کی وزارت نے امداد باہمی اداروں کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں اور گزشتہ ایک سال میں وزارت 25 سے 30 اقدامات پر لگاتار کام کرتی آئی ہے

 

کوآپریٹیو پالیسی   کلیت کے نظریئے پر مبنی ہے  اور پی اے سی ایس سے اے پی ای ایکس تک احاطہ کرتی ہے، حکومت کو امداد باہمی اداروں کو وسعت دینی ہے، لیکن ڈیٹا بیس کی کمی ہے۔ لہذا وزارت امداد باہمی اداروں کے مختلف زمروں کا قومی سطح پر ڈیٹا بیس تیارکر رہی ہے

 

ساٹھ (60)، کروڑ کی آبادی  اپنی    روزانہ کی خوراک اور دیگر لوازمات کے لئے جدوجہد کر رہی ہے

 

وزیراعظم نریندر مودی نے ان 60 کروڑ لوگوں کی امنگوں کوجگایا ہے،      ان کی بنیادی ضروریات کو پورا کیا ہے، بینک اکاؤنٹ کھولے گئے،  گیس سلنڈر دستیاب کرائے گئے، بیت الخلاء، بجلی، پینے کا صاف  پانی اور مفت اناج فراہم کرائے گئے اور  امداد باہمی ادارے ان امنگوں کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں

 

کوآپریٹیو ماڈل کے تحت محدود سرمائے رکھنے والوں کو یکجا ہو کر بڑے پیمانے پر کام کرنے کا موقع دیتا ہے

 

اگر کوئی سسٹم وقت کے ساتھ خودکو نہیں بدلتا، تو یہ   فرسودہ ہو جاتا ہے، لہذا یہ ضروری ہے کہ کوآپریٹیو سیکٹر کے لئے سسٹم کو بہتر بنایا جائے

 

آزادی کے بعد سے ہی اس شعبے کو نظرانداز کیا گیا ہے۔ تاہم وزیراعظم جناب نریندر مودی تاریخی اصلاحات اور   جدت کاری کے ذریعے اس کا فروغ کر رہے ہیں

 

ایک کوآپریٹیو یونیورسٹی کا قیام زیر عمل ہے اور اس سے کوآپریٹیو سیکٹر میں کام کرنے والوں اور ساتھ ہی  ساتھ نئے ملازمین کو بھی تربیت دیئے جانے میں مدد ملے گی

 

ایک ایکسپورٹ ہاؤس بھی رجسٹرڈ کیا جا رہا ہے، جس کےلئے دسمبر تک کام پورا کر لیا جائے گا، یہ امداد باہمی اداروں کے ذریعے تیار اشیا کی برآمدات کے لئے ایک پلیٹ فارم ہوگا

 

کوآپریٹیو سیکٹر سے دوسرے درجے کا سلوک نہیں کیا جائے گا۔تاہم اس شعبے میں جو لوگ ہیں، انہیں تبدیلیاں اور شفافیت لانی ہوگی

 

جی ای ایم پورٹل کو آپریٹیو سیکٹر میں شفافیت لائے گا، کسانوں اور دودھ پیدا کرنے والوں کا کمیٹیوں پر اعتماد ہوگااور جب شفافیت آئے، تو مزید ارکان شامل ہوں گے

 

جناب نریندر مودی جی ای ایم پورٹل کے ذریعے سرکاری خرید کے عمل میں شفافیت لائے ہیں، یہ ایک نیا سسٹم ہے،  کچھ ابتدائی مسائل سامنے آ سکتے ہیں،  لیکن کسی کو بھی  اس نئے نظام کے پیچھے کارفرمانیت پر     شک نہیں کرنا چاہئے

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ   انہیں اعتماد ہے کہ  اگلے پانچ برسوں میں دنیا سرکاری خرید کے اس کامیاب شفاف طریقہ کار کا اعتراف کرے گی

 

جی ای ایم کو جو وسعت ملی ہے، وہ توقع سے کہیں زیادہ ہے، جی ای ایم پر 62 ہزار سرکاری خریدار اور 49 لاکھ فروخت کرنے والے موجود ہیں

 

دس ہزار سے زیادہ  اشیاء اور     288 خدمات شامل  فہرست ہیں۔ اب تک 2.78 ہزار کروڑ روپے کا بزنس ہوا ہے اور یہ جی ای ایم کے لئے ایک بڑی کامیابی ہے

 

امور داخلہ اور تعاون کے مرکزی وزیر  جناب امت شاہ نے آج نئی دلی میں گورنمنٹ ای-مارکٹ پلیس (جی ای ایم) پورٹل پر امداد باہمی اداروں کی شمولیت کا ای-لانچ کیا۔ تعاون کی وزارت،  حکومت ہند، نیشنل کوآپریٹیو یونین آف انڈیا ( این سی یو آئی) اور جی ای ایم کے زیر اہتمام اس پروگرام  میں کامرس اور صنعت کے مرکزی  وزیر جناب پیوش گوئل، تعاون اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت جناب   پی ایل  ورما اور این سی یو آئی کے صدر جناب  دلیپ سنگھانی اور دیگر  اکابرین موجود تھے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001QGDJ.jpg

جناب امت شاہ نے اپنی تقریر میں کہا کہ آج کا دن ہندوستان کی تاریخ میں ایک انتہائی اہم دن ہے۔  1942 میں 9؍اگست کو گاندھی جی نے برطانوی راج کے خلاف بھارت چھوڑو تحریک کا آغاز کیا تھا اور   آج ایک    اور اہم کام انجام دیا جا رہا ہے  اور آزادی کا امرت مہوتسو پر 9؍اگست کو یہ قدم اٹھایا جا رہا ہے کہ ملک میں امداد باہمی  اداروں کو جی ای ایم   پورٹل کی رسائی دی گئی ہے۔  انہوں نے کہا کہ کوآپریٹیو سیکٹر بے پناہ امکانات کاحامل ہے اور جی ای ایم پورٹل اس سیکٹر کے فروغ کے لئے ایک سودمند پلیٹ فارم ثابت ہوگا۔ تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ حکومت کی زیادہ تر یونٹیں جی ای ایم پورٹل کے ذریعے خریداری کرتی ہیں۔ لہذا امداد باہمی اداروں کو بھی اپنی مارکٹ بڑھانے کے لئے یہاں خود کو رجسٹرڈ کرانے کی تیاری کرنی چاہئے۔ انہوں نے نیشنل کوآپریٹیو یونین آف انڈیا (این سی یو آئی) سے بھی اپیل کی کہ کوآپریٹیو کی مارکٹنگ بڑھائی جائے اور  اس کے لئے جی ای ایم سے  بہتر راستہ نہیں ہو سکتا۔  https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0027YSN.jpg

تعاون کے مرکزی وزیر نے کہاکہ اس شعبے کو آزادی کے بعد سے ہی  نظرانداز کیا گیا ہے، لیکن وزیراعظم جناب نریندر مودی تاریخی اصلاحات اور جدت کاری کے ذریعے اسے وسعت دے رہے ہیں۔ جناب  مودی کی قیادت میں امداد باہمی کی وزارت نے وسعت کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں اور گزشتہ سال میں وزارت نے 25 سے 30 اقدامات پر لگاتار کام کیا ہے ۔

 

حکومت   امداد باہمی اداروں کو وسعت دینا  چاہتی ہے، لیکن ڈیٹا بیس نہیں ہے۔ لہذا وزارت امداد باہمی اداروں کے مختلف زمروں کا ڈیٹا بیس قومی سطح پر تیار کرنے کا کام کر رہی ہے۔ تربیت فراہم کرنے کے انتظامات بھی کئے جائیں گے۔ جناب شاہ نے کہا کہ ایک ایکسپورٹ ہاؤس بھی رجسٹرڈ کیا جا رہا ہے، جس کا کام دسمبر تک مکمل کر لیا جائے گا۔ یہ ملک بھر کے امداد باہمی اداروں کو برآمدات کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹیو ایکٹ میں انقلابی تبدیلیاں لائی جا رہی ہیں اور جناب نریندر مودی کی قیادت والی حکومت     نے تمام پی اے سی ایس کو کمپیوٹرائزڈ کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ آبادی کا تناسب کسی بھی معیشت کے لئے بڑا  فائدہ ہوتا ہے، کیونکہ آخر کار آبادی ہی مارکٹ ہے۔ 2014 میں ہندوستان کی آبادی 130کروڑ تھی، لیکن مارکٹ صرف    60 کروڑ تھی، کیونکہ 70 کروڑ لوگوں کے پاس قوت خرید نہیں تھی۔ 60 کروڑ لوگ اپنے اگلے کھانے اور دیگر بنیادی ضرورتوں کے لئے فکر مند رہتے تھے اور ایک نسل کے بعد دوسری نسل اسی کشا کشی میں گزارتی رہی۔ وزیراعظم  نریندر مودی نے غریبوں کے لئے مفت بینک کھاتے کھلوائے، گیس سلنڈر مہیا کرائے، بیت الخلاء، بجلی اور پینے کا صاف پانی فراہم کیا اور اناج دستیاب کرایا اور  اس کے نتیجے میں 60 کروڑ غریبوں کی لازمی ضروریات پوری کر کے ان میں امنگوں کو جگایا اور  امداد باہمی ادارے ان امنگوں کی بنیادی ضروریات پورا کرنے کے بعد یہ لوگ اب اور زیادہ پیسہ کما کر اپنی زندگی میں آگے بڑھنے کی سوچ رکھتے ہیں اور  کوآپریٹیو ادارے ان امنگوں کو پورا کر سکتے ہیں۔ جناب امت شاہ نے کہا کہ اگر یہ 60 کروڑ افراد محض 5 ہزار روپے رکھتے ہیں ، تو بھی یہ لوگ بڑے کوآپریٹیوز چلا سکتے ہیں۔  امول کی مثال دیتے ہوئے جناب امت شاہ نے کہا کہ آج  یہ کوآپریٹیو60000  کروڑ روپے کا ٹرن اوور رکھتی ہے اور  20 لاکھ خاتون ارکان  نہ صرف  یہ کہ کوآپریٹیو چلا رہی ہیں، بلکہ کئی  برسوں سے منافع کما رہی  ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003TTRY.jpg

تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ کوآپریٹو ماڈل ایک ایسا ماڈل ہے جس میں محدود سرمائے کے ساتھ بھی لوگ اکٹھے ہو کر بڑے کام آسانی سے انجام دے سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پہلے کوآپریٹو ماڈل میں زیادہ صلاحیت نہیں ہوا کرتی تھی لیکن جناب نریندر مودی نے 60 کروڑ لوگوں کی امنگوں کو جگا دیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر کوئی نظام وقت کے ساتھ خود کو نہیں بدلتا تو وہ پرانا ہو جاتا ہے، لہذا اس شعبے کی توسیع کے لئے کوآپریٹو سسٹم کو بہتر کرنا ضروری ہے۔ ہندوستان کا کوآپریٹو سسٹم 115 سال پرانا ہے۔ قوانین بھی بہت پرانے ہیں۔ اگرچہ وقتاً فوقتاً چھوٹی چھوٹی تبدیلیاں آتی رہی ہیں لیکن زمانے کے مطابق بنیادی تبدیلیاں اور جدّت کاری نہیں ہوئی۔

 

جناب شاہ نے کہا کہ اب کوآپریٹو سیکٹر کے ساتھ دوسرے درجے کا سلوک نہیں کیا جا سکتا۔ تبدیلی لانے اور شفافیت لانے کی سمت میں آگے بڑھنے کی ضرورت ہے اور کوآپریٹیو اداروں کو تبدیلی کے لئے خود کو تیار کرنا چاہئے۔ جی ای ایم پورٹل کوآپریٹو سیکٹر میں شفافیت لانے میںبہت کارآمد ثابت ہوگا اور جب شفافیت ہوگی تو کسانوں اور دودھ پیدا کرنے والوں کا اعتماد بھی کمیٹیوں اور ان کے اراکین پر بڑھے گا۔ انہوں نے کہا کہ جی ای ایم پورٹل سامنے لانے سے جناب نریندر مودی نے سرکاری خریداری میں شفافیت پیدا کی ہے۔ یہ ایک نیا نظام ہے۔ اس لئے کچھ ابتدائی انتظامی مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے لیکن اس نئے نظام کو لانے کی نیت پر کسی کو شک نہیں ہونا چاہیے۔ جناب شاہ نے کہا کہ کوآپریٹیو کے اندر تین شعبوں انتخابات، بھرتی اور خریداری میں شفافیت لانا بھی بہت ضروری ہے۔ خریداری میں شفافیت لانے کے لئے جی ای ایم سے بہتر کوئی ذریعہ نہیں ہو سکتا۔ تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ انہیںیقین ہے کہ دنیا اگلے 55 برسوں میں شفاف سرکاری خریداری کے اس کامیاب ماڈل کو تسلیم کر لے گی۔

 

تعاون کے مرکزی وزیر نے کہا کہ وہ صنعت و تجارت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل کی قیادت میں جی ای ایم کے سفر کے مستقبل کے بارے میں بہت پر امید ہیں۔انہوں نے کہا کہ جن 589 کمیٹیوں کو شامل کیا جا رہا ہے ان کا تقریباً 100 کروڑ روپے کا کاروبار ہے اور وہ ریاستی حکومت کی ہیں اور اب تک 289  کمٹیاںشامل ہو چکی ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ 54 ملٹی اسٹیٹ کوآپریٹیو میں سے 45 نے بھی شمولیت اختیار کی ہے جو کہ ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔ اس کے علاوہ 10,000 سے زیادہ پروڈکٹس اور 288 سے زیادہ سروسیز درج کی گئی ہیں۔ اب تک  2.78 لاکھ ہزار کروڑ روپے کا کاروبار کمل ہو چکا ہے جو جی ای ایم کی ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔جناب شاہ نے کہا کہ یہ دن قوم کے لئے اہم ہے کیونکہ ہندوستان چھوڑو تحریک 9 اگست کو شروع ہوئی تھی اور چھ سال پہلے 9 اگست کو جی ای ایم کا آغاز کیا گیا تھا اور آج کے دن کوآپریٹیو کی آن بورڈنگ  شروع کی گئی ہے۔ جناب امت شاہ نے کوآپریٹیو سے وابستہ لوگوں، جی ای ایم کی پوری ٹیم اور آٹھ لاکھ کوآپریٹو سوسائٹیوں اور خاص طور پر جناب پیوش گوئل کو مبارکباد دی۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا


(Release ID: 1850359) Visitor Counter : 209