امور داخلہ کی وزارت

امورِ داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر  جناب امت شاہ نے آج بنگلورو میں  ’ سنکلپ سے سدھی ‘ کے تیسرے ایڈیشن سے خطاب کیا

Posted On: 04 AUG 2022 6:09PM by PIB Delhi

’ سنکلپ سے سدھی ‘ کی کانفرنس ، اس امرت وَرش سے سو ویں سال تک کے لئے منصوبہ تیار کرنے کی کنونشن ہے

پچھلے 8 سالوں میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ملک کی ہمہ جہت اور ہمہ گیر ترقی کو دنیا کے سامنے رکھنے کا کام بہت اچھے طریقے سے کیا ہے اور آج پوری دنیا  ، بھارت کی ترقی کی رفتار اور اس کے طول و عرض کا مشاہدہ کر  رہی ہے

سماج کی فلاح و بہبود کے ساتھ بھارت کی تعمیر کا وزیر اعظم مودی کا عزم، نہ صرف ان کے مضبوط ارادے کو ظاہر کرتا ہے، بلکہ عوامی شرکت حاصل کرنے کے ان کے مضبوط ارادے کو بھی ظاہر کرتا ہے

پچھلے 8 سالوں کے سفر پر نظر ڈالیں تو آج ہم دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت بن چکے ہیں، جی ایس ٹی کے کامیاب نفاذ سے اس سال اپریل میں 1.68 لاکھ کروڑ روپئے کی ریکارڈ جی ایس ٹی  مالیہ وصول ہوا ہے

پچھلے آٹھ سالوں میں جناب نریندر مودی جی نے معیشت کو بحال کرنے اور اسے مضبوط کرنے کے لئے بہت سی کوششیں کی ہیں، خود کفیل بھارت اور میک ان انڈیا کے نعروں کے ذریعے انہوں نے ملک کی معیشت  کے لئے ایک نئی سمت طے کی ہے

مودی حکومت نے اگلے 25 سال کے امرت کال کی بنیاد ڈالی ہے اور کوئی بھی بھارت کو ہلکے میں نہیں لے سکتا

سال 2019 ء میں، ملک کو کورونا کی صورت میں انسانی تاریخ کی سب سے بڑی وبا ء کا سامنا کرنا پڑا، ایسے میں بھارت نے خود کو ایک نئے ماڈل کے طور پر قائم کیا اور نئی پالیسی اپنائی

وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں لئے گئے فیصلوں کی وجہ سے، دنیا کے تمام ماہرین اقتصادیات کا ماننا ہے کہ بھارت کی معیشت سب سے پہلے کووڈ کے اثرات سے باہر ہوئی ہے

اس مدت کے دوران معیشت ، بنیادی ڈھانچہ ، نظام میں منظم اصلاحات، آبادی اور مانگ اور سپلائی  کے پانچ ستونوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے اور ان پانچ ستونوں کی بنیاد پر کووڈ -19 سے نمٹنے کا فیصلہ کیا گیا اور جناب مودی کی ، ان پالیسیوں نے بھارت کو کووڈ – 19 بحران سے باہر نکلنے میں مدد دی

نئی ​​تعلیمی پالیسی ، ڈرون پالیسی ،  صحت پالیسی  ، کووڈ – 19 کے دور میں مرتب کی گئی ،  تجارتی طور پر کوئلے کی کانکنی کا فیصلہ لیا گیا اور  اسی وقت میں الیکٹرانکس  پر قومی پالیسی بھی تیار کی گئی

14 شعبوں میں تقریباً 30 لاکھ کروڑ روپئے کی پیداوار بڑھانے کے لئے ہم پی ایل آئی اسکیم لائے، اس کے ذریعے بھارت کو خود کفیل اور مینوفیکچرنگ ہب بنانے کا کام  جناب نریندر مودی نے کیا ہے

جناب نریندر مودی کی قیادت میں 2022 ء میں ہماری جی ڈی پی کی شرح نمو 7.4  فی صد ہے، جو کہ بہت سے ترقی یافتہ ممالک سے کافی زیادہ ہے، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری پالیسیاں کامیاب رہی ہیں اور  ان کے نتائج برآمد ہو رہے ہیں

سال 2014 ء  سے 2021 ء کے درمیان  بھارت میں 440 ارب امریکی ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری کی گئی اور ہم سرمایہ کاری کے لئے دنیا کے 7 ویں سب سے پسندیدہ  ملک بن گئے

سماجی اور اقتصادی بنیادی ڈھانچے کے لئے ہم نے 100 لاکھ کروڑ روپئے خرچ کرنے، 11 صنعتی کاریڈور بنانے اور 32 اقتصادی سرمایہ کاری زون بنانے کا فیصلہ کیا ہے

بڑی آبادی ایک بڑا بازار ہے اور بازار تب بنتا ہے ، جب ملک کی ترقی متوازی ہو، بھارت کی آبادی 130 کروڑ تھی اور مارکیٹ 80 کروڑ  افراد پر مشتمل تھی کیونکہ باقی لوگوں کے پاس خریدنے کی سکت نہیں تھی،  پچھلے 8 سالوں میں جناب نریندر مودی نے ، ان تمام لوگوں کو ملک کی ترقی سے جوڑا ہے

جناب مودی نے معیشت اور جی ڈی پی کو ایک انسانی شکل دی ہے

سی آئی آئی ، تحقیق و ترقی کو فروغ دینے کا پلیٹ فارم ہونا چاہیئے  اور اس کی رفتار  کو بڑھانے کے بجائے بھارتی صنعت کو اپنے پیمانے کو بدلنے کے لئے سوچنا چاہیئے اور اگر پیمانے میں تبدیلی کرنی ہے تو تحقیق و ترقی پر زور دیا جانا چاہیئے

 

امور داخلہ اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج بنگلورو میں ’ سنکلپ سے سدھی ‘ کانفرنس کے تیسرے ایڈیشن سے خطاب کیا۔ کرناٹک کے  وزیر اعلیٰ جناب بسو راج بومئی اور ثقافت، سیاحت اور شمال مشرقی  امور  کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی سمیت بہت سی اہم شخصیات ، اس موقع پر موجود تھیں ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001MBXI.jpg

 

اس موقع پر مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی جی اور حکومت ہند نے ملک کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر آزادی کا امرت مہوتسو منانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس امرت مہوتسو میں 25 سال بعد آزادی کی صدی کے موقع پر بھارت ہر شعبے میں کہاں ہوگا اور وہ دنیا کی قیادت کیسے کرے گا ،  یہ کانفرنس اس امرت سال سے  سوویں سال تک کی منصوبہ بندی کی کانفرنس ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 75 سے 100 سال کے عرصے کو امرت کال بتایا ہے۔ ملک کے آزاد ہونے کے بعد 17 لوک سبھا انتخابات ہوئے، 22 حکومتیں آئیں اور 15 وزیر اعظم بنے اور سب نے ملک کو آگے لے جانے میں کچھ نہ کچھ تعاون کیا ہے  لیکن، پچھلے 8 سالوں میں، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ملک کی ہمہ جہت اور ہمہ گیر ترقی کو دنیا کے سامنے رکھنے کا بہت اچھا کام کیا ہے۔ آج پوری دنیا ، بھارت کی ترقی کی رفتار اور اس کے طول و عرض کا مشاہدہ کر رہی ہے۔ آج ملک کا کوئی علاقہ ایسا نہیں ہے ، جہاں بہتری نہ آئی ہو، ہم آگے نہ بڑھے ہوں  اور امکانات میں اضافہ نہ کیا گیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے سماج کی فلاح و بہبود کے ساتھ بھارت کی تعمیر کا جو عزم کیا ہے، وہ نہ صرف ان کے مضبوط ارادے کو ظاہر کرتا ہے بلکہ عوامی شرکت حاصل کرنے کی ان کی خصوصیت کو بھی ظاہر کرتا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002BWDN.jpg

جناب امت شاہ نے کہا کہ جب جناب نریندر مودی 2014 ء میں ملک کے وزیر اعظم بنے تو ملک میں پالیسی انجماد  تھا اور 12 لاکھ کروڑ  روپئے کے گھپلے گھوٹالے اخباروں کی سرخیوں میں تھے۔ کرونی کیپٹل ازم اپنے عروج پر تھا، مالیاتی خسارہ قابو سے باہر تھا، کاروبار کرنے میں آسانی  نہیں تھی اور دنیا میں ہمارا وقار بھی کم ہو رہا تھا۔ ایسے میں 2014 ء میں ملک کے عوام نے ایک تاریخی فیصلہ لیتے ہوئے  ، جناب نریندر مودی کو ملک کا وزیر اعظم منتخب کیا اور 30 ​​سال بعد ملک میں قطعی اکثریت کی فیصلہ کن حکومت آئی۔ پہلے کی حکومت میں ملک کے وزیر اعظم کو کوئی وزیر اعظم نہیں مانتا تھا بلکہ ہر وزیر خود کو وزیر اعظم سمجھتا تھا۔ اس وقت ملک کے عوام نے فیصلہ کن حکومت دی اور اگر ہم گزشتہ 8 سال کے سفر کو دیکھیں تو آج ہم دنیا کی سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی معیشت بن چکے ہیں۔ اس سال اپریل میں جی ایس ٹی کے کامیاب نفاذ سے ریکارڈ 1.68 لاکھ کروڑ روپئے جی ایس ٹی مالیہ وصول ہوا ہے ۔ سب سے زیادہ تجارتی سامان کی برآمدات 2022 ء میں ہوئیں، سب سے زیادہ ایف ڈی آئی 2022ء میں آئی اور ہم نے کاروبار کرنے میں آسانی کی درجہ بندی میں بھی لمبی چھلانگ لگائی ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ پچھلے آٹھ سالوں میں مودی جی نے معیشت کو بحال کرنے اور اسے مضبوط کرنے کی کئی کوششیں کی ہیں۔ حکومت نے خود کفیل بھارت اور میک ان انڈیا کے دو نعروں کے ساتھ ملک کی معیشت کی سمت طے کرنے کا کام کیا ہے۔ مودی حکومت نے آنے والے 25 سال کے لئے امرت کال کی بنیاد رکھنے کا کام کیا ہے اور آج کوئی بھی بھارت کو ہلکے میں نہیں لے سکتا ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003ZI9I.jpg

 

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ 2019 ء میں ملک کو کورونا کی شکل میں انسانی تاریخ کی سب سے بڑی وبا ء کا سامنا کرنا پڑا۔  سبھی لوگ پریشان تھے کہ اس سے کیسے نمٹیں گے کیونکہ نہ تو کوئی دوا تھی اور نہ ہی کوئی ویکسین۔ اس صورتحال میں بھارت نے خود کو ایک نئے ماڈل کے طور پر قائم کیا اور نئی پالیسی اپنائی۔ وزیر اعظم نے ملک کے سائنسدانوں کے ساتھ مل کر دیسی ویکسین کی تیاری کے لئے کوششیں شروع کر دیں۔ مودی جی کی قیادت میں لئے گئے فیصلوں کی وجہ سے دنیا کے تمام ماہرین اقتصادیات کا ماننا ہے کہ بھارت کی معیشت سب سے پہلے کووڈ کے اثرات سے باہر آئی ہے۔ اس دوران، ایم ایس ایم ای کو بچانے کے لئے، ہم نے انہیں 6 لاکھ کروڑ روپئے کا ورکنگ کیپٹل دیا، مفت راشن دے کر لوگوں کی مدد کی اور ڈی بی ٹی کی اسکیمیں شروع کیں۔ اس کے دوران، ہم نے توجہ کے پانچ ستون طے کئے - معیشت، بنیادی ڈھانچہ ، نظام میں منظم اصلاحات،  آبادی اور مانگ اور سپلائی ۔ ان پانچ ستونوں کی بنیاد پر ہم نے کووڈ سے نمٹنے کا فیصلہ کیا اور مودی جی کی ان پالیسیوں نے بھارت کو کووڈ کے بحران سے نکالا۔ مودی حکومت نے 80 کروڑ لوگوں کو دو سال تک مفت اناج بھی دیا۔ دنیا میں کوئی ایسا ملک نہیں ، جس نے 80 کروڑ لوگوں کو دو سال تک ان کے گھروں پر مفت خوراک فراہم کرنے کا کام کیا ہو، ایسا صرف بھارت میں ہوا ہے۔ اسی دوران نئی تعلیمی پالیسی، نئی ڈرون پالیسی، نئی ہیلتھ پالیسی بنائی گئی، تجارتی کوئلے کی کانکنی کا فیصلہ بھی اسی وقت ہوا، الیکٹرانکس سے متعلق قومی پالیسی بھی اسی وقت بنی ۔ میک ان انڈیا کو مضبوط بنانے کے لئے اسٹینڈ اپ انڈیا بھی بنایا گیا اور اسکل انڈیا کو طاقت دینے کا کام بھی کیا گیا، ڈیجیٹل انڈیا، اڑان اور ووکل فار لوکل بھی ہماری پالیسیوں کا اہم حصہ بن گئے۔ آج بھارت میں ایک بھی گھر ایسا نہیں ہے ، جس میں بیت الخلاء نہ ہو۔ ہم نے کووڈ کے دوران بہت سی پالیسیاں طے کیں، جس کی وجہ سے ہر شعبے میں معیشت کو رفتار ملی۔ اس کے ساتھ ہی ہم 14 شعبوں میں تقریباً 30 لاکھ کروڑ روپئے کی پیداوار بڑھانے کے لئے پی ایل آئی اسکیم لائے ہیں۔ اس کے ذریعے جناب نریندر مودی نے بھارت کو خود کفیل اور مینوفیکچرنگ ہب بنانے کا کام کیا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00474TW.jpg

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ مودی جی کی قیادت میں 2022 ء میں ہماری جی ڈی پی کی شرح نمو 7.4 فیصد ہے، جو کہ بہت سے ترقی یافتہ ممالک سے کافی زیادہ ہے ۔  اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہماری پالیسیاں کامیاب رہی ہیں اور نتائج دے رہی ہیں۔ 2014 ء سے  2021 ء کے درمیان بھارت میں 440 ارب ڈالر کی براہ راست بیرونی سرمایہ کاری موصول ہوئی ہے  اور ہم سرمایہ کاری کے لئے دنیا کے 7ویں پسندیدہ ملک بن گئے ہیں۔ ہم 2014 ء میں کاروبار کرنے میں آسانی کی درجہ بندی میں 142 ویں نمبر پر تھے، آج ہم 63 ویں نمبر پر ہیں۔ 2014 ء میں ایک یونیکورن اسٹارٹ اپ سے آج 100 سے زیادہ یونیکورن اسٹارٹ اپس کے ساتھ بھارت کے نوجوان عالمی سطح پر ملک کی نمائندگی کررہے ہیں۔  ہم 15-2014 ء میں عالمی مسابقتی انڈیکس میں 71ویں نمبر پر تھے، آج ہم 43ویں نمبر پر ہیں۔

داخلہ  اور امدادِ باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے پر توجہ دے کر ہم نے ایک عظیم بھارت کی بنیاد رکھی ہے اور ہم نے اگلی نسل کے لئے اثاثے بنانے کا کام کیا ہے۔ ہم نے لاجسٹک لاگت کو بہتر بنانے کے لئے پی ایم گتی شکتی کا آغاز کیا۔ سماجی اور اقتصادی بنیادی ڈھانچے کے لئے ہم نے 100 لاکھ کروڑ روپئے خرچ کرنے، 11 صنعتی کاریڈور بنانے اور 32 اقتصادی سرمایہ کاری زون بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ پہلے ٹرانسمیشن لائن 3 لاکھ سرکل کلومیٹر تھی ، جسے نریندر مودی حکومت نے 8 سالوں میں بڑھا کر 4,25,000 سرکل کلومیٹر کر دیا ہے۔ پہلے صرف 60 پنچایتوں کے پاس آپٹیکل فائبر تھا لیکن گزشتہ 8 سالوں میں یہ 150,000 پنچایتوں تک پہنچ گئی ہے اور دسمبر ، 2025 ء تک ملک کا ایک بھی گاؤں آپٹیکل فائبر سے محروم نہیں ہوگا۔قومی شاہراہ تقریباً 91,000 کلومیٹر تھی، اسے بڑھا کر  134000 کلو میٹر  کر دیا گیا ہے اور قابل تجدید توانائی کی صلاحیت تقریباً  100 جی ڈبلیو  کو پار کر گئی ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ ایک بڑی آبادی ایک بڑی مارکیٹ ہوتی ہے اور مارکیٹ تب بنتی ہے ، جب ملک کی ترقی اس کے ساتھ ہم آہنگ ہو۔ بھارت کی آبادی 130 کروڑ تھی اور مارکیٹ 80 کروڑ لوگوں پر مشتمل تھی کیونکہ باقی لوگوں کے پاس خریدنے کی سکت نہیں تھی۔ ان کی ترجیح اپنے خاندان  کی پرورش کرنا تھا ۔ ہم نے انہیں گیس سلنڈر، بیت الخلا دیئے ، پینے کا پانی دے رہے ہیں ، پی ایم کسان کے ذریعے تقریباً  6000 روپئے 11 کروڑ کسانوں کو دیئے گئے  ،  ڈھائی کروڑ سے زیادہ لوگوں کو گھر دیئے ، تقریباً 60 کروڑ لوگوں کو 5 لاکھ روپئے کا ہیلتھ انشورنس دیا، 43 کروڑ  بینک کھاتے کھولے ، ڈی بی ٹی کے ذریعے 300 سے زیادہ منصوبوں کے 23 لاکھ کروڑ روپئے 8 سالوں میں بغیر کسی بدعنوانی کے براہ راست غریبوں کے بینک کھاتوں میں منتقل کرنے کا کام مودی حکومت نے کیا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ حکومت نے ان 60 کروڑ لوگوں کو ان کی روزمرہ کی پریشانیوں سے نجات دلائی ہے۔ ان پریشانیوں میں ان کروڑوں لوگوں کی نسلیں چلی جاتی تھیں لیکن نریندر مودی حکومت نے انہیں یہ سب کچھ پچھلے 8 سالوں میں دے دیا ہے۔ اب ان پریشانیوں سے آزاد ہو کر وہ آگے کا سوچتے ہیں ۔ اب یہ لوگ اپنے عزائم کو پورا کرنے کے بارے میں سوچتے ہیں اور خود کو بھارت کی ترقی کے ساتھ جوڑنے کے قابل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نریندر مودی جی نے ان کروڑوں لوگوں کی امنگوں کو ملک کی معیشت کی ترقی سے جوڑ کر معیشت اور آپ کے بازار کو 130 کروڑ  کا بنانے کا کام کیا ہے۔ جب 130 کروڑ لوگ مل کر معیشت میں اپنا تعاون کرتے ہیں تب ہماری قوت بہت بڑھ  جاتی ہے۔ مودی جی نے معیشت اور جی ڈی پی کو انسانی شکل دینے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر فرد کو صحت مند بنانے، ہر گھر میں پینے کے صاف پانی کی فراہمی اور ہر فرد کو اس کے گھر والوں کی صحت کی فکر سے آزاد بنانے کا کام گزشتہ 8 سالوں سے کیا جا رہا ہے۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ سی آئی آئی کو  تحقیق و ترقی کو فروغ دینے کا پلیٹ فارم بننا چاہئے۔ بھارت کی صنعت کو اپنی رفتار بڑھانے کے بارے میں نہیں سوچنا چاہئے بلکہ اپنے پیمانے کو تبدیل کرنے کے بارے میں سوچنا چاہئے اور اگر پیمانے کو تبدیل کرنا ہے تو تحقیق و ترقی پر زور دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے بچوں کو دنیا میں تحقیق و ترقی کے لئے بہترین دماغ سمجھا جاتا ہے اور وہ بھارت میں آر اینڈ ڈی کریں ، اس کے لئے سی آئی آئی کو کوششیں کرنی چاہئیں۔ انڈسٹری کو بھی اسٹارٹ اپ کا بیک اپ لینا چاہیئے کیونکہ انڈسٹری اور اسٹارٹ اپ کے درمیان ایک قسم کا ربط ہوتا ہے۔ انہوں نے سی آئی آئی کو مشورہ دیا کہ خام مال سے لے کر تیار مال تک پیداواری سلسلہ میں کچھ بھی بھارت سے باہر نہیں بنایا جانا چاہئے۔ اس جذبے کے ساتھ سی آئی آئی کو چیزوں کی نشاندہی کرنی چاہیئے۔ یہ کام اب انڈسٹری کو کرنا چاہیئے اور یہ تب ہو سکتا ہے جب سی آئی آئی صرف نمائندگی کرنے کے بجائے ایک پلیٹ فارم بن جائے اور مسائل کے حل کے لئے کچھ ٹھوس تجاویز پیش کرے ۔ جناب شاہ نے کہا کہ ہمیں دفاع ، توانائی،  چپ انڈسٹری اور مینوفیکچرنگ ہب  ، ان چیزوں میں خاص طور پر دھیان دے کر آگے بڑھنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے سی آئی آئی پلیٹ فارم کے ذریعے  زور دیا کہ صنعتی دنیا کو بھی 130 کروڑ لوگوں، ان کے مفادات اور سکھ دکھ کے ساتھ خود کو جوڑنا ہو گا ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا   ) 

U. No. 8701



(Release ID: 1848591) Visitor Counter : 137