وزیراعظم کا دفتر

مالدیپ کے صدر کے دورۂ ہند کے دوران بھارت –مالدیپ مشترکہ بیان

Posted On: 02 AUG 2022 10:18PM by PIB Delhi

1. جمہوریہ مالدیپ کے صدر، عزت مآب جناب ابراہیم محمد صالح، وزیر اعظم جمہوریہ ہند، جناب نریندر مودی کی دعوت پر بھارت کے سرکاری دورے پر ہیں۔

2. 17 نومبر 2018 کو عہدہ سنبھالنے کے بعد صدر صالح کا یہ بھارت کا تیسرا دورہ ہے۔ صدر صالح کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی سرکاری وفد بھی ہے، جس میں وزیر خزانہ محترم جناب ابراہیم امیر، وزیر برائے اقتصادی ترقی محترم جناب فیاض اسماعیل، صنفی، خاندانی اور سماجی خدمات کی وزیر عزت مآب محترمہ عائشہ محمد دیدی، اور ایک تجارتی وفد شامل ہے۔

3. دورے کے دوران صدر صالح نے نئی دہلی میں وزیر اعظم مودی کے ساتھ محدود اور وفود کی سطح پر بات چیت کی۔ وزیر اعظم مودی نے صدر صالح اور ان کے ساتھ آنے والے وفد کے لیے ایک سرکاری لنچ کا بھی اہتمام کیا۔

4. صدر صالح نے اپنے دورہ کے دوران صدر جمہوریہ ہند، محترمہ دروپدی مرمو سے بھی ملاقات کی اور صدر مرمو کو ہندوستان کے 15ویں صدر کے طور پر عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی۔ ہندوستان کے وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے صدر صالح سے ملاقات کی۔ ممبئی کے دورے کے دوران مہاراشٹر کے گورنر جناب بھگت سنگھ کوشیاری، صدر صالح سے ملاقات کریں گے۔

5. ہندوستان-مالدیپ دوطرفہ شراکت داری جغرافیائی قربت، تاریخی، ثقافتی تعلقات اور مشترکہ اقدار پر مبنی ہے۔ وزیر اعظم مودی نے اس بات پر زور دیا کہ مالدیپ ہندوستانیوں کے دلوں میں اور ہندوستان کی ’’پڑوسی سب سے پہلے‘‘ والی پالیسی میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔صدر صالح نے اپنی حکومت کی ’’سب سے پہلے بھارت والی پالیسی‘‘کی توثیق کی۔ دونوں رہنماؤں نے حالیہ برسوں میں دوطرفہ شراکت داری میں تیزی سے توسیع پر اطمینان کا اظہار کیا جس سے دونوں ممالک کے شہریوں کو فائدہ پہنچا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے اس باہمی فائدہ مند جامع شراکت داری کو مزید مضبوط اور گہرا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

6. صدر صالح نے کووڈ-19 کی وبا کے دوران مالدیپ کی حکومت اور عوام کے ساتھ  کھڑا ہونے کے لیے وزیر اعظم مودی اور حکومت ہند کا شکریہ ادا کیا۔ بھارت سے ملنے والی طبی اور مالی امداد نے مالدیپ کو وبائی امراض کی وجہ سے صحت اور معاشیات کو ہونے والے نقصانات پر قابو پانے میں مدد کی۔ مالدیپ کو کووڈ-19 ویکسین تحفے میں دینے والا بھارت پہلا پارٹنر تھا۔ وزیر اعظم مودی نے صدر صالح اور مالدیپ کے لوگوں کو ان کی قوت مزاحمت، کامیاب ٹیکہ کاری مہم اور وبائی امراض کے بعد ٹھوس اقتصادی بحالی کے لیے مبارکباد دی۔

7. وزیر اعظم مودی اور صدر صالح نے دفاع اور سلامتی، سرمایہ کاری کے فروغ، انسانی وسائل کی ترقی، آب و ہوا اور توانائی سمیت بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے شعبوں میں تعاون کے لیے ادارہ جاتی روابط کو مزید گہرا کرنے پر اتفاق کیا۔

اقتصادی تعاون اور عوام سے عوام تک کے تعلقات

8. دونوں رہنماؤں نے ویزا سے آزاد سفر، بہتر فضائی رابطے، تبادلے کے پروگراموں اور بڑھتے ہوئے ثقافتی اور اقتصادی روابط کے نفاذ کے ذریعے عوام سے عوام تک کے تعلقات میں اضافے کا خیرمقدم کیا۔ بھارت، مالدیپ کے سیاحتی بازار کے لیے سرفہرست ذریعہ کے طور پر ابھرا ہے، جس سے اقتصادی مدافعت میں مدد ملی ہے۔ دونوں رہنماؤں نے سیاحتی تعلقات کی توسیع میں وبائی امراض کے دوران پیدا ہونے والے دو طرفہ ہوائی سفر کے بلبلے کے کردار کو تسلیم کیا۔ دونوں رہنماؤں نے مالدیپ میں روپے کارڈ کے استعمال کو فعال بنانے کے لیے فی الحال کیے جا رہے  کام کا خیرمقدم کیا اور دو طرفہ سفر اور سیاحت اور اقتصادی باہمی روابط کو فروغ دینے کے لیے مزید اقدامات پر غور کرنے پر اتفاق کیا۔ دونوں رہنماؤں نے مالدیپ میں ہندوستانی اساتذہ، نرسوں، طبی کارکنوں، ڈاکٹروں، کارکنوں اور پیشہ ور افراد کے گراں قدر تعاون کا بھی اعتراف کیا۔ انہوں نے مالدیپ میں حال ہی میں نیشنل نالج نیٹ ورک کے آغاز کا خیرمقدم کیا اور حکام کو ہدایت دی کہ وہ ملک کے اندر اس کی رسائی کو بڑھانے کے لیے کام کریں۔

9. دونوں رہنماؤں نے اس دورے میں  دونوں ممالک کے کاروباری رہنماؤں کے درمیان روابط کا خیرمقدم کیا، اس بات کا ذکر کیا کہ ماہی گیری، بنیادی ڈھانچہ، قابل تجدید توانائی، سیاحت، صحت، اور آئی ٹی وغیرہ  سرحد پار سے سرمایہ کاری اور شراکت داری کے ذریعے دونوں ممالک کے درمیان وسیع تر اقتصادی روابط قائم کرنے کے اہم شعبے ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے سیفٹا کے تحت مالدیپ کی ٹونا مصنوعات کے لیے ایک فرنٹیئر مارکیٹ کے طور پر ہندوستان کی صلاحیت کو تسلیم کیا۔ مجموعی طور پر، دونوں رہنماؤں نے 2019 کے بعد سے دو طرفہ تجارت میں ہونے والی ترقی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ وزیر اعظم مودی اور صدر صالح نے ستمبر 2020 سے بھارت اور مالدیپ کے درمیان مال بردار جہاز کی براہ راست سروس شروع کیے جانے کو نوٹ کیا اور اپنی خواہش کا اظہار کیا کہ یہ سروس دو طرفہ تجارت میں اضافہ کا باعث بنے۔

ترقیاتی شراکت داری

10. وزیر اعظم مودی اور صدر صالح نے کووڈ-19 وبائی امراض اور دیگر عالمی اقتصادی چیلنجوں کے باوجود ترقیاتی شراکت داری کے میدان میں حاصل کی گئی قابل ذکر پیش رفت کا جائزہ لیا۔ بھارت-مالدیپ ترقیاتی شراکت داری نے حالیہ برسوں میں تیزی سے ترقی دیکھی ہے اور اس میں بڑے بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹس، کمیونٹی کی سطح کے گرانٹ پروجیکٹس اور صلاحیت سازی کے پروگرام شامل ہیں جو کہ خالصتاً مالدیپ کی ضروریات پر مبنی ہیں، جسے شفاف عمل کے ذریعے اور دونوں حکومتوں کے درمیان تعاون کے جذبے سے نافذ کیا گیا ہے۔

11. دونوں رہنماؤں نے بھارت کی گرانٹ اور رعایتی قرض کی امداد کے تحت تعمیر کیے جانے والے 500 ملین امریکی ڈالر کے گریٹر مالے کنکٹویٹی پروجیکٹ کی ورچوئل ’’پہلی کنکریٹ ڈالنے‘‘ کی تقریب میں شرکت کی۔ دونوں رہنماؤں نے حکام کو ہدایت کی کہ وہ مالدیپ میں تاریخی بنیادی ڈھانچے کے اس سب سے بڑے منصوبے کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائیں – جو مالے، ولنگیلی، گلہیا فلہو اور تھیلافوشی جزیروں کے درمیان نقل و حرکت میں اضافہ کرے گا، رسد کی لاگت کو کم کرے گا اور لوگوں پر مبنی اقتصادی ترقی کو آگے بڑھائے گا –  جو دونوں ممالک کے درمیان پائیدار دوستی کی علامت ہوگا۔

12. وزیر اعظم مودی نے مالدیپ میں بنیادی ڈھانچے سے متعلق پروجیکٹوں کی مالی اعانت کے لیے 100 ملین امریکی ڈالر کی نئی حکومت ہند کی لائن آف کریڈٹ کی پیشکش کا اعلان کیا۔ صدر صالح نے اس پیشکش کے لیے حکومت ہند کا شکریہ ادا کیا اور یقین ظاہر کیا کہ یہ اضافی فنڈ کئی بڑے بنیادی ڈھانچے کے پروجیکٹوں کو نافذ کرنے کے قابل بنائے گا جن پر بات چیت اپنے مختلف مراحل میں ہے۔

13. دونوں رہنماؤں نے ایگزم بینک آف انڈیا کے خریداروں کی کریڈٹ فنانسنگ کے تحت گریٹر مالے میں تعمیر کی جانے والی 4000 سوشل ہاؤسنگ اکائیوں کی تعمیر میں حاصل ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیا۔ یہ ہاؤسنگ اکائیاں مالدیپ کی حکومت کے اپنے شہریوں کے لیے سستی رہائش فراہم کرنے کی کوشش کے مطابق ہیں۔

14. دونوں رہنماؤں نے گریٹر مالے میں مزید 2000 سماجی ہاؤسنگ اکائیوں کی تعمیر کے لیے ایگزم بینک آف انڈیا کے خریداروں کی 119 ملین امریکی ڈالر کی کریڈٹ فنڈنگ کی منظوری، اور ایگزم بینک آف انڈیا اور حکومت مالدیپ کے درمیان اس سلسلے میں ایک خط کے تبادلے کا خیرمقدم کیا۔ صدر صالح نے اضافی ہاؤسنگ اکائیوں کے لیے فراخدلانہ مدد کے لیے حکومت ہند کی ستائش کی۔

15. دونوں رہنماؤں نے ادّو روڈ پروجیکٹ، 34 جزیروں میں پانی اور سیوریج کی سہولیات کی فراہمی، اور ہکورو مسکی (جمعہ مسجد) کی بحالی سمیت دیگر ہندوستانی فنڈیڈ منصوبوں میں حاصل ہونے والی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ دونوں رہنمائوں نے گلہیا فلہو پورٹ پروجیکٹ کے نظرثانی شدہ ڈی پی آر کی منظوری کا خیرمقدم کیا اور حکام کو جلد از جلد اس پر عمل درآمد شروع کرنے کی ہدایت کی کیونکہ یہ موجودہ بندرگاہ کی جگہ گریٹر مالے کے لیے عالمی معیار کی بندرگاہ کی سہولت فراہم کرے گی اور مالے شہر سے سہولیات کی منتقلی ہوگی۔ دونوں رہنماؤں نے ہنیمادھو ہوائی اڈے کے ترقیاتی منصوبے کے ای پی سی معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے ہندوستانی فریق کی حتمی منظوری کا بھی خیرمقدم کیا اور اس بات پر خوشی کا اظہار کیا کہ جلد ہی عمل درآمد شروع ہو جائے گا۔ دونوں رہنماؤں نے لامو میں کینسر ہسپتال کی تعمیر کے منصوبے کی فزیبلٹی رپورٹ کو حتمی شکل دینے اور حکومت ہند کی لائن آف کریڈٹ کے ذریعے اس کی مالیاتی بندش کو اطمینان کے ساتھ نوٹ کیا۔

16. دونوں رہنماؤں نے 45 کمیونٹی ڈیولپمنٹ پروجیکٹس سے جزیرے کی برادریوں کے لیے مثبت شراکت کا خیرمقدم کیا، جن کو ہندوستان کی گرانٹ امداد کے ذریعے لاگو کیا جا رہا ہے۔

17. وزیر اعظم مودی اور صدر صالح نے اطمینان کے ساتھ نوٹ کیا کہ صلاحیت سازی اور تربیت گزشتہ چند سالوں میں دو طرفہ شراکت داری کے ایک اہم ستون کے طور پر ابھری ہے۔ آئی ٹی ای سی تربیتی اسکیم کے ساتھ ساتھ، سینکڑوں مالدیپ کے باشندے بھارت میں خصوصی تخصیص کردہ تربیت سے گزرتے ہیں، جو سول سروسز، کسٹم سروسز، پارلیمنٹ، عدلیہ، میڈیا، صحت اور تعلیم کے اداروں، اور دفاعی اور سیکورٹی اداروں کے درمیان ادارہ جاتی روابط کے ذریعے سہولت فراہم کرتے ہیں۔ دونوں رہنماؤں نے مالدیپ کی لوکل گورنمنٹ اتھارٹی اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار رورل ڈیولپمنٹ اینڈ پنچایتی راج آف انڈیا کے درمیان دستخط شدہ مفاہمت نامے کا خیرمقدم کیا جس سے مالدیپ میں مقامی حکومتی اداروں کی صلاحیتوں کو تقویت ملے گی۔

دفاع اور سلامتی

18. بھارت-مالدیپ کی دفاعی اور سیکورٹی شراکت داری وقت کی آزمائش پر کھری اتری ہے اور بین الاقوامی جرائم اور آفات سے نجات کے شعبوں میں علاقائی تعاون کی سب سے بڑی مثال ہے۔ یہ شراکت داری بحر ہند کے خطے میں استحکام کے لیے ایک طاقت ہے۔ یہ تسلیم کرتے ہوئے کہ بھارت اور مالدیپ کی سلامتی ایک دوسرے سے جڑی ہوئی ہے، دونوں رہنماؤں نے خطے کی سلامتی اور استحکام پر ایک دوسرے کے خدشات کو ذہن میں رکھنے کی اپنی یقین دہانی کو دہرایا؛ اور اپنے متعلقہ علاقوں کو دوسرے کے خلاف کسی بھی سرگرمی کے لیے استعمال کرنے کی اجازت نہ دینے کا اعادہ کیا۔

19. دونوں رہنماؤں نے جاری منصوبوں اور صلاحیت سازی کے اقدامات کے نفاذ کے ذریعے بحری تحفظ اور سلامتی، سمندری ڈومین کی آگاہی، اور انسانی امداد اور آفات سے نجات میں تعاون کو تقویت دینے پر اتفاق کیا۔ وزیر اعظم مودی نے خطے میں سبھی کے لیے سلامتی اور ترقی (ساگر) سے متعلق بھارت کے وژن کے مطابق تعاون کو مضبوط بنانے کے ہندوستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

20. دونوں رہنماؤں نے سفاوارو میں کوسٹ گارڈ ہاربر کی تعمیر سے پہلے کے مرحلے میں ہونے والی تیز رفتار پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ یہ پروجیکٹ مالدیپ کی حکومت کو مالدیپ کی نیشنل ڈیفنس فورس (ایم این ڈی ایف) کے دائرہ اختیار کو استعمال کرنے اور اس کے ای ای زیڈ اور اٹولس کی سمندری نگرانی کی صلاحیت کو بڑھانے میں مدد کرے گا۔ دونوں قائدین نے عہدیداروں کو ہدایت دی کہ وہ اس پروجیکٹ کی بروقت تکمیل کو یقینی بنائیں۔

21. وزیر اعظم مودی نے مالدیپ کی حکومت کو مالدیپ نیشنل ڈیفنس فورس کے لیے حکومت ہند کی طرف سے پہلے فراہم کردہ سی جی ایس ہراوی کے لیے دوسرے لینڈنگ اسالٹ کرافٹ (ایل سی اے) اور متبادل جہاز کی فراہمی کا اعلان کیا۔ وزیر اعظم مودی نے مالدیپ کی قومی دفاعی فورس کو حکومت ہند کی طرف سے 24 یوٹیلیٹی گاڑیاں تحفے میں دینے کا بھی اعلان کیا۔ صدر صالح نے ایم این ڈی ایف کے بنیادی ڈھانچے اور آلات کو جدید بنانے کے لیے، گرانٹ امداد کے ذریعے اور دفاعی پروجیکٹوں کی خاطر 50 ملین امریکی ڈالر کی لائن آف کریڈٹ سہولت کے لیے ہندوستان کی مسلسل حمایت کے لیے وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کیا۔

22. صدر صالح نے ادو شہر میں نیشنل کالج فار پولیسنگ اینڈ لاء انفورسمنٹ (این سی پی ایل ای) کے قیام میں مدد کے لیے وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کیا، جس کا مارچ 2022 میں افتتاح کیا گیا تھا۔

23. دونوں رہنماؤں نے مالدیپ میں پولیس کے 61 بنیادی ڈھانچے کے ڈیزائن اور تعمیر کے لیے خریداروں کے کریڈٹ معاہدے کے تبادلے کا خیرمقدم کیا جو پولیسنگ تک رسائی کو بہتر بنانے اور جزائر میں کمیونٹیز کی سلامتی اور حفاظت کو یقینی بنانے میں معاون ثابت ہوگا۔

24. دونوں رہنماؤں نے علاقائی اور کثیرالجہتی اقدامات کے فریم ورک کے اندر ان شعبوں میں حاصل ہونے والی پیش رفت کا بھی خیر مقدم کیا۔ وزیر اعظم مودی نے مارچ 2022 میں مالے میں کولمبو سیکورٹی کانکلیو کی 5ویں میٹنگ کی کامیاب میزبانی پر صدر صالح کو مبارکباد پیش کی، جس میں مالدیپ کی پہل پر رکنیت میں توسیع کے ساتھ ساتھ ایک نئے ستون – انسانی امداد اور آفات سے نجات – کا اضافہ دیکھا گیا۔

25. دونوں رہنماؤں نے کولمبو سیکورٹی کانکلیو کے رکن ممالک کے 6ویں نائب قومی سلامتی مشیر کی میٹنگ کی کامیابی کو یاد کیا، جو گزشتہ ماہ کوچی میں منعقد ہوا، اور اس اعتماد کا اظہار کیا کہ مالدیپ کی میزبانی میں ہونے والی ساتویں نائب قومی سلامتی مشیر کی میٹنگ کے تعمیری نتائج برآمد ہوں گے۔

26. دونوں رہنماؤں نے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور سائبر سیکورٹی کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے پر مفاہمت ناموں کے تبادلے کا خیرمقدم کیا۔

27. دونوں رہنماؤں نے دہشت گردی کی تمام شکلوں کی مذمت کی اور بنیاد پرستی، پرتشدد انتہا پسندی، دہشت گردی اور منشیات کی اسمگلنگ کو ناکام بنانے کے لیے دونوں ممالک کی سیکورٹی ایجنسیوں کے درمیان تعاون بڑھانے پر زور دیا۔ اپریل 2021 میں انسداد دہشت گردی پر مشترکہ ورکنگ گروپ کی پہلی میٹنگ کے بعد سے ہونے والی پیش رفت کا اعتراف کرتے ہوئے، دونوں رہنماؤں نے حکام کو سائبر سیکورٹی سمیت مختلف شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط کرنے کی ہدایت کی۔

تعاون کے ابھرتے ہوئے محاذ

28. ماحولیات اور قابل تجدید توانائی –  رہنماؤں نے موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے بڑھتے ہوئے چیلنجوں کو تسلیم کیا اور دو طرفہ طور پر تخفیف اور موافقت کے ساتھ ساتھ کثیر الجہتی اقدامات کے فریم ورک – بین الاقوامی شمسی اتحاد اور آفات سے بچنے والے انفراسٹرکچر کے لیے اتحاد – میں تعاون کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔ حکومت ہند کے رعایتی لائن آف کریڈٹ کے تحت 34 جزائر میں پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی مالدیپ میں بین الاقوامی امداد کے ساتھ شروع کیا جانے والا سب سے بڑا موسمیاتی موافقت کا منصوبہ ہے۔ وزیر اعظم مودی نے مالدیپ کی طرف سے 2030 تک خالص صفر ہونے کے متعین کردہ ہدف کی ستائش کی اور مکمل تعاون کا یقین دلایا۔ اس تناظر میں، دونوں رہنماؤں نے اپنے حکام سے قابل تجدید توانائی اور گرڈ انٹر- کنکٹویٹی کے شعبے میں تعاون کو مضبوط بنانے پر زور دیا۔

29. کھیل اور نوجوانوں کی ترقی– دونوں رہنماؤں نے بھارت میں مالدیپ کے کھلاڑیوں کو سامان تحفے میں دینے اور تربیت فراہم کرنے سمیت کھیلوں کے تعلقات میں توسیع کا اعتراف کیا۔ انہوں نے حکام کو ہدایت دی کہ وہ مالدیپ میں کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے منصوبوں کو کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے 40 ملین امریکی ڈالر کی رعایتی لائن آف کریڈٹ سہولت کے ذریعے آگے بڑھائیں۔ انہوں نے مالدیپ میں لاگو کیے جانے والے گرانٹ فنڈیڈ منصوبوں میں کھیلوں کے کئی ترقیاتی منصوبوں کی شمولیت کو بھی نوٹ کیا۔ دونوں رہنماؤں نے 2020 میں دستخط کیے گئے کھیلوں اور نوجوانوں کے امور میں تعاون کے مفاہمت نامے کے تحت دونوں اطراف کے نوجوانوں کے درمیان بڑھتے ہوئے تبادلوں کا خیرمقدم کیا۔

کثیرالجہتی فورم میں تعاون

30. رہنماؤں نے اقوام متحدہ کے اداروں بالخصوص سلامتی کونسل میں فوری اصلاحات کی ضرورت پر اتفاق کیا۔ اس سلسلے میں وزیر اعظم مودی نے اقوام متحدہ کی توسیع شدہ اور اصلاح شدہ سلامتی کونسل کی مستقل رکنیت کے لیے بھارت کی امیدواری کے لیے مالدیپ کی حمایت کی تعریف کی۔ صدر صالح نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 76ویں اجلاس کی صدارت کے لیے مالدیپ کی امیدواری کی حمایت کے لیے ہندوستان کا شکریہ ادا کیا۔ دونوں رہنماؤں نے اقوام متحدہ اور دیگر بین الاقوامی فورم پر مشترکہ تشویش کے کثیر الجہتی مسائل پر کام جاری رکھنے پر بھی اتفاق کیا۔

معاہدے/مفاہمت نامے

31. رہنماؤں نے دورے کے دوران درج ذیل شعبوں میں مفاہمت ناموں/ معاہدوں کے تبادلے کا مشاہدہ کیا:

- ممکنہ ماہی گیری زون کی پیشن گوئی کی صلاحیت کی تعمیر پر تعاون

- سائبر سیکورٹی کے شعبے میں تعاون

- مالدیپ کی خواتین کی ترقی کی کمیٹیوں اور مقامی حکومتی حکام کی صلاحیت سازی میں اضافہ

- ڈیزاسٹر مینجمنٹ میں تعاون

- پولیس انفراسٹرکچر کی تعمیر کے لیے 41 ملین امریکی ڈالر کے خریدار کے کریڈٹ کا معاہدہ

- 2000سوشل ہاؤسنگ اکائیوں  کے خریدار کے کریڈٹ فنانسنگ کے لیے ارادے کا خط

32. صدر صالح نے اپنے دورہ کے دوران  اپنی اور اپنے وفد کے اراکین  کی گرمجوشی کے ساتھ، دوستانہ اور  شاندار مہمان نوازی کے لیے وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کیا۔

33. صدر صالح نے ہندوستانی صدر کو مالدیپ کا سرکاری دورہ کرنے کی اپنی دعوت کا اعادہ کیا۔ صدر صالح نے ہندوستانی وزیر اعظم کو بھی مالدیپ کے دورے کی دعوت دی۔

*****

ش ح – ق ت – ت ع

U: 8579



(Release ID: 1847853) Visitor Counter : 397