وزارت اطلاعات ونشریات
اگر غلط نظریہ قائم کیا جارہا ہو تو میڈیا کو خود احتسابی کی ضرورت ہے: مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر
مرکزی وزیرجناب ٹھاکر نے آکاشوانی بھون میں نشریات کےقومی دن کی تقریبات کا افتتاح کیا
جہاں آزادی کے بعد سے اب تک تعلیمی نظام پیچھے رہا ، وہا ں آل انڈیا ریڈیو اور دوردرشن نے جدوجہد آزادی کے 500 سے زیادہ گمنام ہیروز کی کہانیاں بیان کی ہیں: جناب ٹھاکر
Posted On:
23 JUL 2022 6:26PM by PIB Delhi
"یہ آکاشوانی ہے"، یہ وہ لافانی الفاظ ہیں جنہیں ہر ہندوستانی پہچان سکتا ہے، ان کی گونج آج آکاشوانی بھون کے رنگ بھون آڈیٹوریم میںسنائی دے رہی تھی ، جیسا کہ جناب انوراگ ٹھاکر نے ان الفاظ کے ساتھ "اور آج آپ وزیر اطلاعات و نشریات کو سن رہے ہیں "۔ کہہ کر اپنا جملہ مکمل کیا تھا۔ ان ابتدائی الفاظ نے آج نشریات کے قومی دن کے اتسو کو نمایاں کیا، انہی الفاظ کے ساتھ آل انڈیا ریڈیو کی 1927 میںشروعات ہوئی تھی، جو اب تک ایک طویل اور شاندار سفر رہا ہے۔
مرکزی وزیر جناب انوراگ ٹھاکر نےاجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کچھ لوگوں نے اندازہ لگایا تھا کہ ٹیلی ویژن اور بعد میں انٹرنیٹ کے آنے سے ریڈیو کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا، لیکن ریڈیو نے اپنے سامعین کی پہچان کی ہے اور نہ صرف اپنی معنویت بلکہ معتبریت کو بھی برقرر رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آج جب لوگ غیر جانبدارانہ خبریں سننا چاہتے ہیں تو وہ فطری طور پر آل انڈیا ریڈیو اور دوردرشن کی خبریں سنتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آل انڈیا ریڈیو ملک کے 92 فیصدحصے اور 99 فیصد سے زیادہ لوگوں کا احاطہ کرتا ہے اور یہ ایک قابل تعریف حصولیابی ہے۔
ایک پلیٹ فارم کے طور پر ریڈیو کی اہمیت کے بارے میںجناب ٹھاکر نے کہا کہ بہت سے وزیر اعظم آئے ہیں، لیکن کسی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی طرح ریڈیو کی اہمیت کو نہیں سمجھا، جنہوں نے اپنے 'من کی بات' پروگرام کے ذریعےاہل وطن سے براہ راست جڑنے کے لئے اسے اپنے پسندیدہ ذرائع کے طور پر منتخب کیا ہے۔
مرکزی وزیر نےمیڈیا کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر کہیں 'میڈیا ٹرائل' جیسے بیانات کے ذریعہ نجی میڈیا کے بارے میں غلط تصور پیداہورہا ہے تو ہمیں اپنے کام کاج کے بارے میں خوداحتسابی کی ضرورت ہے۔
'آزادی کا امرت مہوتسو' کے جذبے کے اظہار میں دو اداروں - آل انڈیا ریڈیو اور دوردرشن - کے کردار کو کریڈٹ دیتے ہوئے وزیرموصوف نے کہا کہ جہاں آزادی کے بعد سے اب تک کےتعلیمی نظام نے کئی علاقائی مجاہدین آزادی کے کردار کا ذکر نہیں کیا، وہیں ریڈیو اور دوردرشن نے ملک کے دوردراز علاقوں کے پانچ سو سے زیادہ گمنام ہیروز کے بارے میں معلومات جمع کیں اور جدوجہد آزادی میں ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے اسے قوم کے سامنے پیش کیا۔
مرکزی وزیر نے دونوں ایجنسیوں کے لیے مواد (کنٹینٹ )کی اہمیت کو نمایاں کیا اور کہا کہ یہ مواد ہی تھا جس نے لوگوں کو ان دونوں چینلوں کی طرف راغب کیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹاورز کے ذریعے رسائی چاہے جتنی بھی ہو جائے، وہ مواد کی اہمیت کی برابری نہیں کر سکتی۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس ڈیجیٹل دور میں ریڈیو لوگوں کے درمیان اپنی موجودگی کو مزید مضبوط کرے گا۔
مرکزی وزیر نے دوردرشن پر نئے سیریلز - کارپوریٹ سرپنچ: بیٹی دیش کی، جئے بھارتی، سوروں کا ایکلویہ اور یہ دل مانگے مور کے ساتھ ساتھ اسٹارٹ اپ چیمپئنز 2.0 کے پرومو کو جاری کیا۔
اطلاعات و نشریات کے مرکزی وزیر مملکت ڈاکٹر ایل۔ مروگن نے نشریات کے قومی دن کے موقع پر سامعین کو مبارکباد دی۔ ڈاکٹر مروگن نے آزادی کی جدوجہد کے دوران ریڈیو کے ذریعہ ادا کئے گئے اہم رول پر روشنی ڈالی جب کئی مجاہدین آزادی نے اس کا استعمال برطانوی سامراجی حکومت کے خلاف رابطے کے ایک آلے کے طور پر کیا۔ انہوں نے ملک کے دور دراز علاقوں کو جوڑنے میں ریڈیو کے ذریعے ادا کیے گئے رول کو نمایاں کیا اور پرسار بھارتی کے دنیا کا سب سے بڑا پبلک براڈکاسٹر ہونے پر فخر کا اظہار کیا۔
پرسار بھارتی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مینک اگروال نے ٹیلی ویژن اور ریڈیو جیسے دو ذرائع کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ان پلیٹ فارمز پر پیش کیے جانے والے خبروں کے مواد نےمعتبریت کے لحاظ سے نجی میڈیا سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اور اس حقیقت کو مختلف سروے کے ذریعہ سامنے لایا گیا ہے۔
اس موقع پر آل انڈیا ریڈیو کے ڈائریکٹر جنرل جناب این۔ وینودھر ریڈی اور پرسار بھارتی، دوردرشن اور آل انڈیا ریڈیو کے سینئرافسران بھی موجود تھے۔
************
ش ح۔ف ا۔ م ص
(U:8031)
(Release ID: 1844312)
Visitor Counter : 222