کیمیکلز اور فرٹیلائزر کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایم ایس ایم ایز اور کلسٹرس پر توجہ دیئے جانے کے سا تھ حکومت ہند دواسازی کی صنعت کو مستحکم کرنے کے لئے اسکیمیں شروع کرے گی

Posted On: 19 JUL 2022 4:10PM by PIB Delhi

دواسازی کی صنعت میں ہندوستان کی موجودہ مینوفیکچرنگ صلاحیت کو مزید بڑھانے کے مقصد سے حکومت ہند کی کمیکل اورکھادوں کی وزارت کے دواسازی کا محکمہ  دواسازی کی صنعت کو مستحکم کرنے کے لئےاسکیموں کی نگرانی کے تحت بہت سے اقدامات شروع کرنے کامنصوبہ بنارہاہے ۔ ایم ایس ایز کے کلیدی رول کو دیکھتے ہوئے جو صنعت کو اہم سہارا اور راستہ فراہم کرتے ہیں اور  اس بات کو مد نظر رکھتےہوئے کہ ایم ایس ایم ایز کارجحان کلسٹرس میں اضافہ کرناہے۔ یہ اسکیمیں یونٹ سطح اور کلسٹر سطح دونوں پر ٹکنالوجی کی اپ گریڈیشن کے معاملات سے نمٹیں گی۔

دواسازی کی صنعت کی سپلائی چین کو مستحکم کرنے کی غرض سے جہاں ایم ایس ایم ایز ایک اٹوٹ حصہ ہے، حکومت ہند  ذیلی اسکیم  دواسازی کی صنعتی ٹکنالوجی کو اپ گریڈ کرنے کی امداد ی اسکیم کے ذریعہ ڈبلیو ایچ او ڈی ایم پی سرٹیفکیشن یا مجوزہ ایم سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے لئےایم ایس ایم ای یونٹوں کو ترغیب دے گی  ۔ ایم ایس ایم ای یونٹ کے پاس پونجی سبسڈی یا سود میں سبسڈی میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنے کا اختیار ہوگا۔ کلسٹر کی سطح پر، ذیلی اسکیم 'عام سہولیات کے لیے دواسازی کی صنعت کی مدد'(اے پی آئی سی ایف) ٹیسٹنگ لیبز جیسی مشترکہ سہولیات کی تخلیق میں معاونت کا تصور کرتی ہے، کامن ایفلوئنٹ ٹریٹمنٹ پلانٹس اور اس طرح کی دیگر عام سہولیات پونجی  میں  ا مداد کی شکل میں 70 فیصد تک کی حد تک حکومت کی مدد فراہم کرتے ہوئے زیادہ سے زیادہ 20 کروڑ روپے کی حد سے مشروط ہے۔  معلوماتی خلا کوپر کرنے کے لیے، تیسری ذیلی اسکیم میں بیداری کے پروگراموں کا ایک سلسلہ منعقد کرنے، شعبہ جاتی مطالعات کااہتمام کرنے اور اسی طرح کے پروگرام منعقد کرنے کی تجویز ہے تاکہ پالیسی کی وکالت کے لیے نرم معلومات حاصل کی جا سکیں۔

کمیکلس اورکھادوں اورصحت و خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر ڈاکٹر من سکھ مانڈویا نے 21 جولائی 2022 کو ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر انٹرنیشنل کنوینشن سنٹر میں باقاعدہ ان اقدامات کا آغاز کیا تھا ۔ اس موقع پر کمیکل اورکھادوں کے مرکزی وزیرمملکت جناب بھگون کھوابھی موجود تھے۔ ایم ایس ایم کی وزارت  میں کمیکلس اورکھادوں کے محکمے کے سینئرافسران کے علاوہ ایس آئی  بی آئی، این ایس آئی سی اوربینکوں کےافسروں کےعلاوہ صنعت کےنمائندے ، صنعت کار اور اسٹارٹ اپس وغیرہ کے نمائندےبھی موجود تھے ۔

 

**********

 

 

ش ح ۔ح ا۔ف ر

U.No:7799


(Release ID: 1842922) Visitor Counter : 165