امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں سنٹرل پولیس ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (سی پی ٹی آئی) کی ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی


مرکزی وزیر داخلہ نے توقعات، فرض کے احساس اور اہداف کے حصول کے لیے مؤثر تربیتی نظام پر زور دیا

وزیر اعظم نریندر مودی کی طرف سے شروع کیے گئے مشن کرم یوگی کے تحت، پولیس اہلکاروں کی کانسٹیبل، سب انسپکٹر اور ڈی ایس پی کی سطح تک کی تربیت ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ کی جانی چاہیے

تمام پولیس اہلکاروں کی 60 فیصد تربیت سب کے لیے عام ہونی چاہیے، جبکہ 40 فیصد تربیت فورس پر مبنی ہونی چاہیے، تاکہ ہم اپنی تربیتی صلاحیتوں کا بہترین استعمال کر سکیں

جدید تکنیک کے ساتھ ساتھ پولیس فورس میں جذبہ حب الوطنی، تندرستی، نظم و ضبط اور حساسیت کو ابھارنے کی ضرورت ہے

وقت کے ساتھ ساتھ پولیس اہلکاروں کی تربیت میں تبدیلی، تربیت میں سخت گیری اور حساسیت دونوں پر زور دینا بہت ضروری ہے

پولیس فورس کی تربیت میں ٹیکنالوجی اور جدید آلات کا استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمیں بنیادی پولیسنگ پر توجہ دینی چاہیے اور اسے عملی جامہ پہنانا چاہیے

Posted On: 19 JUL 2022 7:39PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر داخلہ اور وزیر تعاون جناب امت شاہ نے آج نئی دہلی میں سنٹرل پولیس ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (سی پی ٹی آئی) کی ایک جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ وزیر مملکت برائے داخلہ جناب نتیانند رائے، مرکزی داخلہ سکریٹری، مرکزی پولیس فورسز اور بیورو آف پولیس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل اور سنٹرل پولیس ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے سربراہان نے میٹنگ میں شرکت کی۔

 

 

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر داخلہ نے توقعات، فرض کے احساس اور اہداف کے حصول کے لیے ایک مؤثر تربیتی نظام پر زور دیا۔ انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ شروع کیے گئے مشن کرم یوگی کے تحت پولیس اہلکاروں کی کانسٹیبل، سب انسپکٹر اور ڈی ایس پی کی سطح تک کی تربیت ایک جامع نقطہ نظر کے ساتھ کی جانی چاہیے۔ انھوں نے کہا کہ تمام پولیس اہلکاروں کی 60 فیصد تربیت سب کے لیے عام ہونی چاہیے، جب کہ 40 فیصد تربیت فورس پر مبنی ہونی چاہیے، تاکہ ہم اپنی تربیتی صلاحیتوں کا بہترین استعمال کر سکیں۔

 

 

جناب امت شاہ نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ پولیس اہلکاروں کی تربیت وقت کے ساتھ بدلی جائے۔ انھوں نے تربیت میں سخت گیری اور حساسیت دونوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جدید تکنیک کے ساتھ ساتھ پولیس فورس میں حب الوطنی، فٹنس، نظم و ضبط، حساسیت اور لگن کے جذبے کو ابھارنے کی ضرورت ہے۔ انھوں نے کہا کہ پولیس فورسز کی تربیت میں ٹیکنالوجی اور جدید آلات کا استعمال وقت کی اہم ضرورت ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمیں بنیادی پولیسنگ پر توجہ دینی چاہیے اور اسے عملی جامہ پہنانا چاہیے۔ انھوں نے ہر سطح پر پولیس اہلکاروں کے لیے آن لائن تربیت کے اثرات کا جائزہ لینے کی ضرورت پر زور دیا۔

 

 

میٹنگ کے دوران سینٹرل پولیس ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کی جانب سے سیکیورٹی چیلنجز کی بدلتی ہوئی نوعیت کے پیش نظر صحیح وقت پر مناسب تربیت کی اہمیت اور پولیس اہلکاروں کی استعداد کار بڑھانے کے لیے پریزنٹیشنز پیش کی گئیں۔ تربیت کی ضرورت کا تجزیہ، تربیتی وسائل کی پیداواری صلاحیت، تربیت دہندگان کی ترقی، بہترین طریقوں کا فروغ، تحقیق اور اشاعت، معیاری کاری کی اہمیت، ہائبرڈ لرننگ کا تقابلی فائدہ اور ابھرتے ہوئے تربیتی نمونے، مطالعاتی مواد میں تربیتی طریقہ کار اور تکنیک، ای-مواد، تربیتی تشخیص۔ بہترین طرز عمل، تربیت کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی، تربیتی صلاحیت میں توسیع، ڈیزاسٹر مینجمنٹ کی تربیت اور تربیت میں نئے اقدامات اور اختراعات جیسے موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سردار ولبھ بھائی پٹیل نیشنل پولیس اکیڈمی، سینٹرل پولیس ٹریننگ اکیڈمی، بھوپال، سی آر پی ایف اکیڈمی، بی ایس ایف اکیڈمی، آئی ٹی بی پی اکیڈمی، نیشنل انڈسٹریل سیکورٹی اکیڈمی، این ایس جی، نارتھ ایسٹ پولیس اکیڈمی، ایس ایس بی، بھوپال، اور این ڈی آر ایف کے نمائندوں نے میٹنگ میں حصہ لیا۔

                                               **************

ش ح۔ ف ش ع-م ف

U: 7762


(Release ID: 1842907) Visitor Counter : 194